Logon Ka Maal Lout Kar Aur Najaiz Tareeqay Se Doulat Ikathi Kar Ke Ghareebon Mein Baantna Aur Khairaat Karna Aisa Amal Gustaakhi Shumaar Ho Ga .Sheikh-e-Silsila Naqshbandia Owaisiah Hazrat Ameer Abdul Qadeer Awan (MZA)
Logon Ka Maal Lout Kar Aur Najaiz Tareeqay Se Doulat Ikathi Kar Ke Ghareebon Mein Baantna Aur Khairaat Karna Aisa Amal Gustaakhi Shumaar Ho Ga .Sheikh-e-Silsila Naqshbandia Owaisiah Hazrat Ameer Abdul Qadeer Awan (MZA)
Munara, Chakwal, Pakistan
11-03-2022
لوگوں کا مال لوٹ کر اور نجائز طریقے سے دولت اکٹھی کر کے غریبوں میں بانٹنا اور خیرات کرنا ایسا عمل گستاخی شمار ہو گا۔
لوگوں کا مال لوٹ کر اور نجائز طریقے سے دولت اکٹھی کر کے غریبوں میں بانٹنا اور خیرات کرنا ایسا عمل گستاخی شمار ہو گا۔
ہم مخلوق سے چھپ کر تو گناہ کر سکتے ہیں اپنے خالق سے نہیں چھپ سکتے۔صدقات اور خیرات کرنے سے پہلے دیکھیں کہ میری کمائی حلا ل ہے،جائز ہے اس میں حرام شامل تو نہیں،کیا اس میں سود تو نہیں جو اللہ اور اللہ کے رسول ﷺ کے ساتھ اعلان جنگ ہے۔لوگ حرام کا پیسہ بھی غریبوں میں بانٹ دیتے ہیں جو گستاخی شمار ہو گا۔دین اسلام سے معاشرے میں خوبصورتی آتی ہے۔انسانی حقوق و فرائض پر اسلام بہت زور دیتا ہے۔انسانی حقوق کی مسلم و غیر مسلم میں کوئی تفریق نہیں ہے۔زندہ رہنے کا ہر ایک کا حق ہے اور عقیدہ (مذہب) اختیار کرنے پر بھی ہر ایک کو اختیار ہے۔اس پر کوئی زبردستی نہیں کی جائے گی۔
امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا جمعتہ المبارک کے موقع پر خطاب!
انہوں نے کہا کہ ہر بندہ مومن نے کلمہ طیبہ کے ساتھ اللہ کریم سے ایک عہد کیا ہے کہ میں تیرے سوا کسی کو اپنا معبود نہیں بناؤں گا اور نبی کریم ﷺ کے طریقے پر (سنت) پر چلوں گا۔اور اس عہد کی پاسداری تا دم آخر ہونی چاہیے۔اللہ کریم توفیق عطا فرمائیں کہ ہم اس وعدے کو نبھا سکیں۔ہر بات میں اپنی انا،اپنی پسند کو رکھ لینا تکبر کرنا یہ گمراہی کی طرف لے جاتا ہے۔اللہ کریم زندگی کے ہر پہلو میں ہماری راہنمائی فرماتے ہیں۔احکام الٰہی کچھ مان لینا اور کچھ کو چھوڑ دینا یہ درست نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ انسان اشرف المخلوقات ہے ہر انسان کی استعداد مختلف ہے عقل و شعور،کلام ہر پہلو سے دوسرے کے جیسی نہی۔اگر سارا معاشرہ ایک جیسا ہوتا تو کوئی دوسرے کے کام نہ آتا۔یہ فرق دنیاوی امور کی سرانجام دہی کے لیے ہے۔یہی انسانی مزاج شہادت دیتا ہے کہ اسے ایسا قانون چاہیے جس پر کاربندہوتے ہوئے ہرکوئی اپنی حدودوقیود کا خیال رکھے۔جبکہ ایسے لوگ بھی ہوتے ہیں جو اپنی زہنی استعداد استعمال کرتے ہوئے معاشرے میں فساد کا سبب بنتے ہیں۔کلام ذاتی حق و باطل کی پہچان کراتا ہے اور اس کے نتائج کے بارے میں بھی آگاہ کرتا ہے۔اللہ کریم صحیح شعور عطا فرمائیں۔
آخر میں انہوں نے ملکی سلامتی اور بقا کی اجتماعی دعا فرمائی۔
Logon Ka Maal Lout Kar Aur Najaiz Tareeqay Se Doulat Ikathi Kar Ke Ghareebon Mein Baantna Aur Khairaat Karna Aisa Amal Gustaakhi Shumaar Ho Ga . by Sheikh-e-Silsila Naqshbandia Owaisiah Hazrat Ameer Abdul Qadeer Awan (MZA) - Press Releases on March 11,2022