Latest Press Releases


آخرت پر یقین،دنیا کی زندگی پر اس درجے کا اثر پیدا کرتا ہے کہ اعمال درست ہو جاتے ہیں


 ہمارے کسی اچھے اقدام سے معاشرے پر کیا اثر پڑتا ہے ہم اس کے مکلف نہیں ہیں۔نتائج اللہ کریم کے دستِ قدرت میں ہیں ہم صرف تعمیل حکم کے مکلف ہیں اور یہی تعمیل حکم ہمیں اللہ کریم سے مزیدآشنائی عطا فرمائے گا۔اپنی عبادات پر توجہ دیں ہمارے بے کیف اور بے روح سجدے ہمارے اعمال پر ہمارے کردار پر اثرانداز نہیں ہو رہے۔یہ ہو نہیں سکتا کہ رکوع وسجود نصیب ہو اور ان کے اثرات اعمال تک نہ آئیں۔ادائیگی کے بعد اعمال درست نہیں ہو رہے تو پھر دیکھنے کی ضرورت ہے کہ اس ادائیگی میں کہاں کہاں فرق ہم کر رہے ہیں۔جب اس رشتے کو جو بندے اور اللہ کے درمیان ہے نہیں جان پائیں گے تو پھر باقی رشتوں کی پہچان کیسے کر پائیں گے۔
 امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا دوروزہ ماہانہ روحانی اجتماع کے موقع پر خطاب۔
انہوں نے کہا کہ  دنیا کی روش جو ہے جیسا راہ کا انتخاب ہو گا ویسے ہی نتائج پائے گی۔آج اپنے حالات دیکھیں تو دل دکھتا ہے کہ ہر شئے ہے پھر بھی ہر شئے کے محتاج ہیں۔مسلمان بہت ہیں لیکن بندہ مومن نظر نہیں آتا۔  نیت سے عمل تک کا معاملہ درست کرنے کی ضرورت ہے۔ہم اس پر تبصرہ کرتے ہیں لیکن دوسروں کے لیے۔پورے معاشرے میں دوسروں کو مخاطب کیا جا رہا ہے اپنی ذات کی بات کوئی نہیں کر رہا۔زبانی دعوی کرنے سے بہتر ہے کہ ہمارا عمل یہ ثابت کرے کہ ہم مسلمان ہیں اور نبی کریم ﷺ کے اُمتی ہیں۔دین اسلام کی تبلیغ کا سب سے اعلٰی انداز عملی زندگی ہے۔بندہ مومن کی دنیا بھی دین ہے کیونکہ وہ اللہ کے حکم کے مطابق عمل کر رہا ہو تا ہے۔اُس کی زندگی کا کوئی معاملہ بھی بے دینی میں نہیں جاتا بلکہ دینداری میں جاتا ہے اطاعت میں جاتا ہے۔اللہ کریم صحیح شعور عطا فرمائیں۔
  آخر میں انہوں نے ملکی سلامتی اور بقا کی اجتماعی دعا بھی فرمائی
Akhirat par yaqeen, duniya ki zindagi par is darjay ka assar peda karta hai ke aamaal durust ho jatay hain - 1

دین اسلام سے دور ی کی بڑی وجہ خواہشات نفس کی پیروی ہے

آج ہم نبی کریم ﷺ کے اُمتی ہونے کی وجہ سے دین اسلام کو تو مانتے ہیں لیکن عبادات اور اعمال میں کمزوری نظر آتی ہے۔ہمارا دعویٰ ایمان تو ہے لیکن ہمارے اعمال اس کی شہادت نہیں دے رہے۔ہم چاہتے ہیں کہ وہ معاملہ ہو جو مجھے پسند ہے۔جب اللہ اور اللہ کے نبی ﷺ پر ایمان ہو تو اس میں کسی درجے کی کمزوری نہیں ہونی چاہیے۔ امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا جمعتہ المبارک کے روز خطاب حکم صرف اللہ کا ہے مخلوق کے ذمہ تعمیل ہے اس تعمیل سے دنیا و آخرت کی کامیابی بھی نصیب ہوگی اور اللہ کریم کا قرب بھی نصیب ہوگا۔غیر مشروط اطاعت ہی بندگی کا تقاضا ہے۔ظاہری طور پر اگر تعمیل حکم میں کوئی تکلیف یا آزمائش بھی ہو پھر بھی اس کے نتائج میں کامیابی ہی ہوتی ہے۔صبر اسی کا نام ہے کہ خود کو اللہ کے احکامات پر مضبو طی سے روکے رکھنا۔جب یہ وصف ہو گا تو اللہ کریم کی معیت بھی نصیب ہوگی۔اللہ کریم کے حضور حاضر ہونے کا یقین مضبوط ایمان کی نشانی ہے۔مان لینا لیکن عمل نہ کرنا کا مطلب یہ ہے کہ اعتبار نہیں ہے۔جب برائی بڑھتی ہے تو اللہ کریم ایسے لوگ پیدا فرما دیتے ہیں جو نیکی کرتے ہیں اور برائی کا مقابلہ کرتے ہیں۔اگر ہم اپنے گردو پیش دیکھیں تو ہمیں ایسے لوگ نظر نہیں آتے۔تخریب کرنے والے تو مل رہے ہیں لیکن تعمیر کرنے والے نہیں۔سب کامیابیاں اللہ کی طرف سے ہوتی ہیں ہمارے ذمہ اپنی نیت کا اختیار کرنا ہے اور ہمارا عمل کیسا ہے؟جس کے ذمہ غیر مسلم کا تحفظ تھا جس قوم نے لوگوں کی مدد کرنی تھی لوگوں کی ہدایت کا سبب بننا تھا آج وہ خود غیر مسلم سے امداد کی اُمید لگائے بیٹھی ہے۔ہماری حالت ایسی ہوچکی ہے کہ قرض لینا کامیابی کی علامت بن چکا ہے۔اللہ کریم ہمارے حال پر رحم فرمائیں اور ہمیں صحیح شعور عطا فرمائیں۔ یاد رہے کہ دارالعرفان منارہ میں 2،3 مارچ بروز ہفتہ اور اتوار دو روزہ ماہانہ روحانی اجتماع کا انعقاد کیا گیا جس میں شیخ المکرم حضرت امیر عبدالقدیر اعوان مد ظلہ العالی خصوصی خطاب فرمائیں گے اور اجتماعی دعا بھی ہوگی۔ہر خاص و عام کو اس بابرکت اجتماع میں دعوت عام دی جاتی ہے کہ اپنے دلوں کو برکات نبوت ﷺ سے منور کرنے کے لیے تشریف لائیے۔
Deen islam se doory ki barri wajah khwahisaat nafs ki pairwi hai - 1

مال و دولت اور صاحب ثروت ہونا یہ کسی ملک کا حکمران بننے کا میعار نہیں ہے


 ملک کا حکمران ایسا ہو جو دین اور دنیا کے علوم پر دسترس رکھتاہواور نظام سلطنت،اور اس کے شعبوں سے متعلق ماہر لوگوں کو مقرر کرنا جانتا ہو۔قرآن کریم کو سمجھنے کے لیے انابت درکار ہے۔ہمارا رخ ہمیشہ اللہ کی طرف ہونا چاہیے۔ملکی حکمران ایسا ہونا چاہیے جو اللہ کا نائب ہو اور اللہ کے احکامات کو اللہ کی مخلوق پر نافذ کرے اور جسمانی طور پر اتنا مضبوط ہو کہ ملکی قوانین پر عمل کر وا سکے،اقوام عالم کے حکمرانوں سے بات کر سکے۔ہر شعبے میں ایسے لوگوں کو ذمہ دار مقرر کرے جو اُس شعبے کے ماہر ہوں۔
امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا جمعتہ المبارک کے موقع پر خطاب
  انہوں نے مزید کہا کہ کسی بھی ملک کے جتنے مسائل ہیں ان کا واحد حل نظام عدل سے لے کر نظام معیشت تک کو اسلامی اصولوں کے مطابق نافذ کرنا ہے۔آج جس کے پا س اختیار ہے جتنا اختیار ہے وہ یہ کیوں سمجھتا ہے کہ یہ اختیار اُس کا ہے،اُس کا نہیں ہے اللہ کا ہے جس نے عطا فرمایا ہے۔تُو تو خود محتاج ہے وہ ایسا مالک ہے وہ دے بھی سکتا ہے لے بھی سکتا ہے۔یہ فیصلے اللہ کے ہیں۔اللہ کریم نے جس کو اقتدار دیا ہے اس کا حساب بھی لے گا۔کسی کو بادشاہ بنا دیا کسی کو رعایا بنا دیا ہمارے بس میں یہ ہے کہ جتنا اختیار ہمیں دیا گیا ہے ہم اس کا استعمال کیسے کر رہے ہیں۔اللہ کریم صحیح شعورعطا فرمائیں۔
  یاد رہے کہ امیر عبدالقدیر اعوان مد ظلہ العالی کی والدہ محترم انتقال فرما گئی تھی۔دارالعرفان منارہ میں امیر عبدالقدیر اعوان سے تعزیعت کے لیے آنے والوں کا سلسلہ ابھی بھی جاری ہے
Maal o doulat aur sahib sarwat hona yeh kisi mulk ka hukmaran ban'nay ka miaar nahi hai - 1

کسی خرابی یا بد عنوانی کو دیکھ کر اس میں بہہ جانے کی بجائے اپنے عمل کو درست سمت پررکھا جائے


ہمارے نیک اعمال بھی معاشرے پر اثر انداز ہو رہے ہوتے ہیں اور ان نیک اعمال کرنے والوں کی بدولت ہی یہ دنیا قائم ہے اور اللہ کریم نے کفر اور انکار کرنے والوں کو مہلت دے رکھی ہے۔جب معاشرے میں نیکی نہیں رہے گی تو اس دنیا کی بساط لپیٹ دی جائے گی۔اپنے غلط عمل پر جواز اس لیے نہ تلاش کیا جائے کہ فلاں بھی تو غلط کر رہا ہے۔نور ایمان ایسی آزادی عطا فرماتا ہے کہ بندہ دنیا بھر کی غلامی سے آزاد ہو جاتا ہے۔جو اعمال اختیار کرنے کا حکم فرمایا گیا ہے وہ تمام اعمال انسانی معاشرے کی ضرورت ہیں ان پر عمل پیرا ہوئے بغیر معاشرہ نہیں چل سکتا۔
 امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا جمعتہ المبارک کے موقع پر خطاب
  انہوں نے کہا کہ اعمال بد سے توبہ کریں اور نیکی اختیار کریں۔بنی اسرائیل کی قوم نے وعدہ کیا کہ ہم ثابت قدم رہتے ہوئے اللہ کی راہ میں لڑیں گے اور ہمارا یہ عمل صرف اللہ کی رضا کے لیے ہوگا لیکن جب حکم آیا تو تھوڑوں کے علاوہ باقی سب اپنی بات سے پھر گئے۔اُس قلیل تعداد کی وجہ سے اللہ کریم نے سب پر کرم فرمایا۔کیونکہ ان کے درمیان اللہ کے نبی ؑ اور ایسے لوگ تھے جو اطاعت الٰہی پر کاربند تھے۔یاد رکھیں جب بھی ہم کوئی نیک عمل کریں اس کا مقصد صرف اور صرف اللہ کی رضا ہو۔ہمارے معاشرے میں دین اور دنیا کو علیحدہ علیحد ہ کر دیا گیا ہے۔حالانکہ وہ مسلمان ہی کیا جسے مسجد، بازارمیں انصاف کرنا نہ سکھا سکے۔
  انہوں نے مزید کہا کہ نیک عمل ایسے ہے جیسے ہم اللہ کریم کو قرض دے رہے ہیں۔قرض حسنہ وہ ہے جس کا ہر پہلو احسن ہو۔آسانی سے لٹایا جا سکے۔ہمارے ہر نیک عمل کو اللہ کریم قرض حسنہ فرما رہے ہیں جب دنیا ختم ہو گی تو اللہ کریم اپنی شان کے مطابق ہمیں اس کا بدلہ عطا فرمائیں گے۔یہ اللہ کریم کی اپنے بندوں کے ساتھ محبت کا بہت خوبصورت پہلو ہے جس کا ادراک ہونا بہت ضروری ہے۔ 
  یاد رہے کہ حضر ت امیر عبدالقدیر اعوان مد ظلہ العالی کراچی دورہ پر تشریف لے جا رہے ہیں جہاں 24 فروری 2024 کو ماڈل کالونی کراچی بینکویٹ جناح ہال میں بعثت رحمت عالم ﷺ کے موضوع پر کانفرنس کا انعقاد کیا جا رہا ہے جس میں خواتین و حضرات کو دعوت عام ہے کہ اس بابرکت پروگرام میں شرکت فرما کر اپنے دلوں کو برکات نبوت ﷺ سے منور کیجیے
kisi kharabi ya bad unwani ko dekh kar is mein beh jane ki bajaye –apne amal ko durust simt pr rkha jaye - 1

اقتدار اور اختیار کا ہونا بھی ایک امتحان ہے


جس کسی کے پاس جتنا اختیار ہو گا اتنا ہی وہ جواب دہ ہو گا۔اُس کے زیر نگیں علاقہ میں جتنا کسی پر ظلم ہوا جس کسی کے ساتھ نا انصافی ہوئی،جس جس کی حق تلفی ہوئی اگر دیکھا جائے تو جہاں اختیار کا ہونا ایک بہت بڑا اعزاز ہے وہاں اس سب کی جوابدہی بھی بہت سخت ہے۔یاد رکھیں ہم میں سے ہر ایک حاکم ہے اگر زیادہ نہیں تو کم از کم اپنے وجود کا اختیار ہر ایک کے پاس ہے تو ہمیں چاہیے کہ کم از کم ہم اپنے اس وجود پر تو اللہ کریم کے احکامات نافذ کر سکتے ہیں۔ہماری سوچ،عمل اور نتائج کا رخ اللہ کریم کی طرف ہونا چاہیے۔
امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا جمعتہ المبار ک کے روز خطاب۔
  انہوں نے کہا کہ آج ہماری ساری بحث دوسروں پر ہے کہ فلاں غلط ہے اور اس نے بڑی بد عنوانی کی۔ہر کوئی دوسرے پر اعتراض کر رہا ہے۔دوسروں پر اعتراض کرنے کی بجائے میں خود کو دیکھوں کہ میں کہاں کھڑا ہوں اور میرے کردار سے اس ملک و قوم کو کتنا فائدہ ہو رہا ہے۔میں دوسروں کی خیر خواہی اور ایثار کا کتنا جذبہ رکھتا ہوں۔ہمارے نیک اعمال سے معاشرے میں خوبصورتی آئے گی اور ہماری بدعنوانی سے معاشرے میں تعفن پیدا ہوگا۔
  انہوں نے مزید کہا کہ آج ہم چند دن عبادت کر لیں تو اس زعم میں مبتلا ہوجاتے ہیں کہ ہم بڑے عبادت گزار ہیں۔اللہ کریم ہمارے سجدوں کو شرف قبولیت عطا فرمائیں اور اللہ کی رحمت سے امید رکھیں کہ وہ ہمارے گناہوں کو بخش دے گا۔وہ اتنا کریم ہے کہ اگر بندہ مومن کسی گناہ کا ارادہ کرے پھر اس کو رد کر دے تو اللہ کریم اس پر بھی اجر عطا فرماتے ہیں۔اللہ کی راہ میں لڑنے کا حکم ہے لیکن ان اصولوں اور احکامات کے تحت عمل کرنا ہو گا۔اسلامی ریاست میں صاحب اختیار کو حق حاصل ہوگا کہ وہ جہاد کا اعلان کرے۔ازخود اگر کوئی جہاد کے نام پر قتل کرتا ہے تو یہ درست نہیں ہے کیونکہ حکم الٰہی کی بجاآوری ہی دین ہے۔
  آخر میں انہوں نے ملکی سلامتی اور بقا کی اجتماعی دعا بھی فرمائی۔
Iqtidaar aur ikhtiyar ka hona bhi aik imthehaan hai - 1

اگر صاحب ایمان حق پر کھڑا ہو جائے تو دنیا کی کوئی طاقت اسے ہلا نہیں سکتی۔


اللہ اور اللہ کے رسول ﷺ سے محبت جب تک تمام محبتوں سے بالا نہ ہو اس وقت تک ہمارا ایمان مکمل نہیں ہو سکتا۔جب تک ہم اپنے قلب کی گہرائی سے اللہ کو وحدہ لاشریک نہیں مانیں گے اس وقت تک ہم دردر پر سجدہ ریز ہوتے رہیں گے اور در در کی ٹھوکریں ہمارے مقدر میں رہیں گی۔آج بھی اگر ہم آپ ﷺ سے محبت کو اولیت پر لے آئیں تو اس قید سے آزاد ہو کر مقصد حیات کو پا سکتے ہیں۔ 
 امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا ماہانہ اجتماع کے موقع پر خطاب۔
  انہوں نے کہا کہ انتخابات میں ہمارا معیاریہ ہونا چاہیے کہ بحیثیت اُمتی اپنا فریضہ ادا کرتے ہوئے ان میں جو بہتر ہے اُس کا چناؤ کریں۔ہم نے اگلے پانچ سال کے لیے حکمرانوں کا چناؤ کرنا ہے۔اپنی زندگیوں کو خالص اللہ کی رضا کے لیے بسرکریں۔اللہ اور اللہ کے حبیب ﷺ کے بتائے ہوئے اصولوں کے مطابق زندگی گزاریں۔اپنے حصے کا کردار ادا کریں۔بندہ مومن جہاں بھی ہو وہاں کے ملکی قوانین پر عملدرآمد کرے اور ہمارا ہر عمل دوسروں کے لیے امن و سلامتی کا سبب ہو۔آج کے بیان میں دارالعرفان ڈھاکہ سے بھی براہ راست احباب شامل تھے۔حضرت امیر عبدالقدیر اعوان مد ظلہ العالی نے سالکین سے سوال و جواب کا سیشن بھی کیا۔فرمایا کہ اللہ کریم تبلیغ کا وہ پہلو دے جو ہمارے کردار سے عیاں ہو۔اس کے علاوہ ڈھاکہ کے نئے ساتھیوں نے حضرت جی کی ظاہر ی بیعت بھی کی۔
آخر میں انہوں نے سالکین کوذکر قلبی کرایا اور ملک و قوم کی سلامتی کے لیے اجتماعی دعا بھی فرمائی۔
Agar sahib imaan haq par khara ho jaye to duniya ki koi taaqat usay hila nahi sakti . - 1

حضرت محمد ﷺ کا زمانہ انسانیت کی معراج ہے


آج وطن عزیز میں دین کے نام پر مختلف تخریب کی جا رہی ہے جو کہ ہم سب کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔ہمارے اعمال کی بنیاد خالص اللہ کی رضا کے لیے ہوتو پھر اس کے نتائج عملی طور پر نظر آئیں گے۔اگر ایسا نہیں ہے تو پھر ہمیں دیکھنا ہوگا کہ کھوٹ کہاں پر ہے۔ہمیں ہر ایک کو اپنا اپنا عملی قدم ملک کی تعمیر کے لیے اُٹھانا ہوگا۔جہاں صاحب اقتدار اور صاحب اختیار روزمحشر جواب دہ ہوں گے وہاں ہم سب بحیثیت انفرادی بھی اپنے ایک ایک عمل کا حساب دے رہے ہوں گے۔کیونکہ ہم پر حکمران ہمارے اعمال کے مطابق ہی مسلط ہوتے ہیں۔
 امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا جمعتہ المبارک کے روز خطاب!
  انہوں نے کہا کہ اس وقت معاشرے میں ہمارے حلیے اسلامی،لباس اسلامی،مساجد میں جگہ نہیں ملتی،حج و عمرہ پر بے انتہا رش ہے  لیکن کسی کو کسی پر اعتبار نہیں ہے۔مفادات کی جنگ ہے کبھی کشمیر کے نام پر اور کبھی فلسطین کے نام پر مختلف قسم کے احتجاج ہوتے ہیں۔اور اب انتخابات کے نام پر لوگوں کو اپنی طرف راغب کیا جا رہا ہے۔یہ سب کسی طرح بھی انسانیت کی ہمدردی،ملک کی خیر خواہی کے لیے نہیں ہے۔بلکہ اپنی شہرت اور اپنے ذاتی فائدے کے لیے ہوتا ہے۔کیونکہ ہمارے کسی بھی احتجاج اور ہڑتا ل سے کشمیری مسلمانوں یا فلسطین کے مسلمان بھائیوں کو کوئی فائدہ نہیں پہنچ رہا۔  آج اگر مسلمان قوم اپنی بنیاد جو کہ نبی کریم ﷺ نے عطا فرمائی ہے اس پر آ جائیں اور اپنے اعمال خالص اللہ کی رضا کے لیے اختیار کریں تو ان شاء اللہ ہمارے الفاظ میں وہ طاقت ہوگی جو مسلمان حکمرانوں میں ہوا کرتی تھی۔
  یاد رہے کہ کل بروز ہفتہ اتوار دارالعرفان منارہ میں دو روزہ ماہانہ روحانی اجتماع کا انعقاد کیا جا رہا ہے جس میں ملک بھر سے سالکین سلسلہ عالیہ تشریف لائیں گے اور شیخ المکرم حضرت جی مد ظلہ العالی اتوار دن گیارہ میں خطاب فرمائیں گے اور خصوصی دعا بھی ہو گی۔تمام احباب کو اس بابرکت پروگرام میں شرکت کی دعوت عام دی جاتی ہے۔
Hazrat Mohammad SAW ka zamana insaaniyat ki mairaaj hai - 1

بارگاہ نبوی ﷺ کی حاضری اللہ کریم کا بہت بڑا انعام ہے


 بارگاہ نبوی ﷺ کی حاضری اللہ کریم کا بہت بڑا انعام ہے اور اس راہ کے مسافر کو اگر تکلیفیں بھی آئیں تو وہ اس عطا کے مقابلے میں کچھ بھی نہیں ہیں اور یا د رکھیں روضہ اطہر ﷺ پر حاضری میں آداب و حدود وقیود کا تعین کا ایسے ہی خیال رکھا جائے جیسے آپ ﷺ کی حیات مبارکہ میں تھا۔
 حضرت امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ کا اویسیہ عمرہ گروپ کے شرکاء اور دیگر مدینہ منورہ میں آئے احباب و خواتین سے خطاب۔
  انہوں نے کہا کہ حرمین شریفین مسلمانوں کے لیے نقطہ اتحاد ہے اور اگر مسلمان پوری طرح متحد ہو جائیں تو ان شاء اللہ اس وقت دنیا میں جو مسلمانوں پر مختلف طرح کے مظالم ڈھائے جا رہے ہیں اس  تکلیف سے نجات مل سکتی ہے۔وزارت حج کا عمرہ زائرین اور حج پر آنے والے لوگوں کے لیے بہترین انتظامات کرنا یہ ایک بہت بڑی سعادت کی بات ہے۔سعودی حکومت کا حرمین شریفین کی توسیع اور اس میں شب و روز ہزاروں افراد کی انتھک محنت قابل ستائش ہے۔ہم اس کی بہت زیادہ قد ر کرتے ہیں۔
  مدینہ منورہ میں حضرت شیخ المکرم نے سعودیہ کی بہت بڑی درس گاہ جس میں پوری دنیا سے 25000 ہزار سے زائد طلبا تعلیم حاصل کر رہے ہیں کا دورہ کیا اور سعودی حکومت کی دینی تعلیمات کی  خدمات کو سراہا۔ سلسلہ عالیہ کے سالکین کی بڑی تعداد جو کہ پوری دنیا سے اپنے شیخ کی معیت میں عمرہ مبارک کی سعادت حاصل کرنے کے علاوہ مدینہ منورہ میں زیارات کے ساتھ ساتھ صحبت شیخ سے بھی مستفید ہوئے۔ حضرت شیخ المکرم مد ظلہ العالی نے سالکین کی روحانی تربیت کرتے ہوئے ان کے اسباق بھی آگے کرائے جو کہ بہت بڑی خوش بختی ہے۔
Bargaah Nabwi SAW ki haazri Allah kareem ki bohat bara inaam hai - 1

اویسیہ گروپ کے پوری دنیا سے آئے بڑی تعداد میں ذائرین نے اپنے شیخ حضرت امیر عبدالقدیر اعوان مد ظلہ العالی کے ساتھ مکہ مکرمہ میں اجتماعی عمرہ مبارک کی سعادت حاصل کی


 اویسیہ گروپ کے پوری دنیا سے آئے بڑی تعداد میں ذائرین نے اپنے شیخ حضرت امیر عبدالقدیر اعوان مد ظلہ العالی کے ساتھ مکہ مکرمہ میں اجتماعی عمرہ مبارک کی سعادت حاصل کی۔مطاف لبیک الھم لبیک کی صداؤں سے گونج اُٹھا۔سالکین سلسلہ عالیہ اپنی شیخ کی والہانہ محبت میں عمرہ مبارک کی سعادت کے لیے دنیا کے کونے کونے سے تشریف لائے۔اور ہر روز اپنے شیخ کے ساتھ عمرہ مبارک کی سعادت حاصل کر رہے ہیں۔
  یاد رہے کہ شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ حضرت امیر عبدالقدیر اعوان مد ظلہ العالی 15 روزہ  دورے پر سعودیہ عرب میں موجود ہیں جہاں عمرہ مبارک کے لیے مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں قیام کریں گے۔اس کے علاوہ روزانہ کی بنیاد پر صحبت شیخ میں سالکین کی تربیت فرما رہے ہیں اور ذکر قلبی کے موضوع پر لیکچر دے رہے ہیں۔ اس کے علاوہ ظاہری بیعت بھی ہو رہی ہے۔
Owaisiah group ke poori duniya se aaye barri tadaad mein Zaireen ne apne Sheikh hazrat Ameer Abdul Qadeer Awan MZA ke sath mecca mkrmh mein ijtimai omra mubarak ki Saadat haasil ki - 1

ملک پاکستان کلمہ حق کے نام پر وجود میں آیا ہے۔دنیا کی کوئی طاقت اس کا بال بھی بیکا نہیں کر سکتی یہ ان شاء اللہ قائم رہے گا۔


 ہم ہر مسئلے کا حل اغیار سے پوچھتے ہیں اسلام کے سنہری اصولوں پر عمل کر کے دنیا و آخرت کی کامیابی حاصل کی جا سکتی ہے۔نبی کریم ﷺ نے جو احکامات ہمیں عطا فرمائے ہیں ان پر بحث و مباحثہ کرنا بے ادبی ہے ہمیں بحث کی نہیں بلکہ ان احکامات پر عمل کرنے کی ضرورت ہے. آج ہمارے پاس نبی کریم ﷺ کے ارشادات موجود ہیں لیکن ہم نے ان پر عمل چھوڑ دیا اس حکم عدولی نے ہمیں اغیار کے آگے ذلیل و رسوا کر دیا ہے۔جب تک مسلمان اپنے بھولے ہوئے سبق پر واپس نہیں آئیں گے اُس وقت تک ہم ذبح ہوتے رہیں گے اور یہ مظالم ہم پر ڈھائے جاتے رہیں گے۔
 امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا دو روزہ ماہانہ روحانی اجتماع کے موقع پر خطاب۔
  انہوں نے کہا کہ اللہ کریم نے ہم سب کو اختیار دیا ہے کہ ہم صحیح راہ کا انتخاب کریں۔قیام صلوۃ کا اہتمام کریں اپنی اولاد کو دینی احکامات کا پابند بنائیں کیونکہ ہم سب اس وطن عزیز کی ایک اکائی ہیں اور ہمارا ہر مثبت عمل اس کی تعمیر کے لیے ہوگا۔وطن عزیز قیامت تک قائم رہے گا دنیا کی کوئی طاقت اس کو ختم نہیں کر سکے گی۔سلسلہ عالیہ سے منسلک احباب دنیا کے ہر کونے میں موجود ہیں اور دنیا میں اپنا مثبت کردار ادا کر رہے ہیں۔
  انہوں نے مزید کہا کہ ذکر قلبی اور کیفیات قلبی بندہ مومن کو اللہ کے روبرو کر دیتے ہیں۔ذکر الٰہی سے عبادت میں خلوص اور خشوع و خضوع پیدا ہوتا ہے۔اس سخت سردی کے موسم میں احباب کا یہاں آنا صرف اور صرف دین اسلام اور اپنی تربیت کے لیے ہے جہاں تہجد سے لے کر رات گئے تک کے ذکر و اذکار شامل ہیں ۔
  آخر میں انہوں اُمت مسلمہ کے اتحاد اور ملک و قوم کی سلامتی کے لیے اجتماعی دعا بھی فرمائی۔
Mulik e Pakistan kalma haq ke naam par wujood mein aaya hai. duniya ki koi taaqat is ka baal bhi beka nahi kar sakti yeh Insha Allah qaim rahay ga . - 1