Latest Press Releases


ملک پاکستان کلمہ حق کے نام پر وجود میں آیا ہے۔دنیا کی کوئی طاقت اس کا بال بھی بیکا نہیں کر سکتی یہ ان شاء اللہ قائم رہے گا۔


 ہم ہر مسئلے کا حل اغیار سے پوچھتے ہیں اسلام کے سنہری اصولوں پر عمل کر کے دنیا و آخرت کی کامیابی حاصل کی جا سکتی ہے۔نبی کریم ﷺ نے جو احکامات ہمیں عطا فرمائے ہیں ان پر بحث و مباحثہ کرنا بے ادبی ہے ہمیں بحث کی نہیں بلکہ ان احکامات پر عمل کرنے کی ضرورت ہے. آج ہمارے پاس نبی کریم ﷺ کے ارشادات موجود ہیں لیکن ہم نے ان پر عمل چھوڑ دیا اس حکم عدولی نے ہمیں اغیار کے آگے ذلیل و رسوا کر دیا ہے۔جب تک مسلمان اپنے بھولے ہوئے سبق پر واپس نہیں آئیں گے اُس وقت تک ہم ذبح ہوتے رہیں گے اور یہ مظالم ہم پر ڈھائے جاتے رہیں گے۔
 امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا دو روزہ ماہانہ روحانی اجتماع کے موقع پر خطاب۔
  انہوں نے کہا کہ اللہ کریم نے ہم سب کو اختیار دیا ہے کہ ہم صحیح راہ کا انتخاب کریں۔قیام صلوۃ کا اہتمام کریں اپنی اولاد کو دینی احکامات کا پابند بنائیں کیونکہ ہم سب اس وطن عزیز کی ایک اکائی ہیں اور ہمارا ہر مثبت عمل اس کی تعمیر کے لیے ہوگا۔وطن عزیز قیامت تک قائم رہے گا دنیا کی کوئی طاقت اس کو ختم نہیں کر سکے گی۔سلسلہ عالیہ سے منسلک احباب دنیا کے ہر کونے میں موجود ہیں اور دنیا میں اپنا مثبت کردار ادا کر رہے ہیں۔
  انہوں نے مزید کہا کہ ذکر قلبی اور کیفیات قلبی بندہ مومن کو اللہ کے روبرو کر دیتے ہیں۔ذکر الٰہی سے عبادت میں خلوص اور خشوع و خضوع پیدا ہوتا ہے۔اس سخت سردی کے موسم میں احباب کا یہاں آنا صرف اور صرف دین اسلام اور اپنی تربیت کے لیے ہے جہاں تہجد سے لے کر رات گئے تک کے ذکر و اذکار شامل ہیں ۔
  آخر میں انہوں اُمت مسلمہ کے اتحاد اور ملک و قوم کی سلامتی کے لیے اجتماعی دعا بھی فرمائی۔
Mulik e Pakistan kalma haq ke naam par wujood mein aaya hai. duniya ki koi taaqat is ka baal bhi beka nahi kar sakti yeh Insha Allah qaim rahay ga . - 1

بندہ مومن پر زندگی میں کتنے ہی کٹھن مراحل آجائیں اگر وہ خلوص دل کے ساتھ رجو ع الی اللہ کرے تو بڑے احسن طریقے سے اس میں سے نکل آتاہے


بندہ مومن پر زندگی میں کتنے ہی کٹھن مراحل آجائیں اگر وہ خلوص دل کے ساتھ رجو ع الی اللہ کرے تو بڑے احسن طریقے سے اس میں سے نکل آتاہے۔اور تعلق مع اللہ سے اُسے وہ قوت ملتی ہے کہ اُس کے فیصلے دین اسلام کے تحت ہوتے ہیں اور اُنہی میں بھلائی ہوتی ہے۔
 امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا جمعتہ المبارک کے موقع پر خطاب۔
  انہوں نے کہا کہ کسی بھی صالح عمل کے لیے رزق حلال بھی ہو اور طیب بھی یہ لازم و ملزوم ہیں۔کفریہ طاقتیں جہاں مسلمانوں کے لیے بے حیائی اور فحاشی کے ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہیں وہاں وہ ہمارے کھانوں میں حرام کی آمیزش کر رہے ہیں کیونکہ حرام کھا کر عمل صالح نہیں ہو سکتا۔حرام کھا کر بندہ برائی ہی کرتا ہے۔
  انہوں نے مزید کہا کہ حج اور عمرہ کی عظمتیں دیکھیں وہاں جگہ نہیں ملتی جب حاجی پلٹ کر آتے ہیں تو معاشرے میں ہمیں نظرکیوں نہیں آتے؟ حقوق و فرائض کی ادائیگی میں کہاں ہیں،حاجی تو ہر جگہ موجود ہیں لیکن معاملات میں نظر کیوں نہیں آتے۔تو پتہ چلا کہ جب ادائیگی خالص اللہ کے لیے ہو گی تب معاملات بھی درست نظر آئیں گے معاشرے میں بھی خوبصورتی نظر آئے گی۔مشکل تب پیش آتی ہے جب ہم سیدھے راستے سے ہٹ جاتے ہیں جنگل اور جھاڑیوں کی طرف چلے جاتے ہیں۔عبادات پورے خلوص سے ادا ہوں تو حالات بدل جاتے ہیں۔ہماری مصرفیت میں سب سے پہلے ہم نماز چھوڑ تے ہیں جو فرائض میں سب سے بڑا فرض ہے معراج شریف کا تحفہ ہے۔نماز اللہ کی نہیں ہماری ضرورت ہے جیسے وجود کے لیے کھانے کی ضرورت ہے اس سے زیادہ ضرورت فرائض کی ہے۔خوراک اور سانس کتنی دیر چلے گی جب کہ فرائض کی ادائیگی آخرت میں بھی ہمارے کام آئے گی۔
  یاد رہے کہ دارالعرفان منارہ میں دور وزہ ماہانہ روحانی اجتماع کا انعقاد کیا گیا ہے جس میں ملک بھر سے سالکین سلسلہ عالیہ اپنی روحانی تربیت کے لیے تشریف لائیں گے۔حضرت امیر عبدالقدیر اعوان مد ظلہ العالی اتوار دن گیارہ بجے خطاب فرمائیں گے اور خصوصی دعا بھی ہوگی۔دعوت عام دی جاتی ہے کہ اس بابرکت اجتماع میں شرکت فرما کر اپنے دلوں کو برکات نبوتﷺ سے منور فرمائیں۔
Bandah momin par zindagi mein kitney hi kathin marahil ajayeen agar woh khuloos dil ke sath Raju eli Allah kere to barray Ahsen tareeqay se is mein se nikal aata hai - 1

معاشرے کی خوبصورتی صرف دین اسلام کے احکامات اور اصولوں پر عمل کر کے ہی ممکن ہو سکتی ہے


 اسلامی احکامات پر عمل کرنے سے زندگی کے کسی موڑ پر بھی شرمندگی اُٹھانی نہیں پڑتی۔نکاح و طلاق اور عدت کے احکامات کو اس وقت معاشرے میں اہمیت نہیں دی جا رہی۔اسلامی حکم تو یہ ہے کہ جب مرد ہو یا عورت اگر عدت میں ہو تو دوسرے نکاح کے بارے میں سوچنا بھی منع ہے اور کوئی دوسرا بھی انہیں نکاح کا پیغام نہ بھجوائے جب عدت پوری ہو جائے تو دوسرا نکاح کرنا یا کسی کو پیغام بھیجنا اس میں کوئی ممانعت نہیں۔عدت کے وقت کو اللہ کے حکم کے مطابق پابندی سے گزارنا چاہیے۔آج مسلمان ہی اسلامی احکامات کی تضحیک کا سبب بن رہے ہیں۔اور ان معاشرتی اصولوں کو پس پشت ڈال کر اپنی پسند کو ترجیح دی جا رہی ہے جس کی وجہ سے معاشرہ انتشار کا شکار ہے۔دینی احکامات کو مذاق بنا دیا گیا ہے۔جیسا بیج بویا جا رہا ہے ویسا ہی پھل بھی ملے گا۔
  امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا جمعتہ المبارک کے رو ز خطاب
  انہوں نے کہا کہ دین اسلام کے اصولوں کے مطابق معاشرے کا ڈھلنا ہی ہماری بقا کا سبب ہے۔ہماری ساری عزت دینی احکامات کے اندر ہے۔عزت انہی امور میں ہے جن کی تربیت نبی کریم ﷺ نے فرمائی ہے۔قرآن و سنت کو چھوڑ کر اپنی عزت یا بے عزتی کا سوچنا درست نہیں ہے۔یہ احساس غالب رکھو کہ میں اللہ کا بندہ ہوں ہر معاملہ اس کے حضور پیش ہونا ہے۔ہمیں دوسروں کو چھوڑ کر خود کو زیر بحث لانے کی ضرورت ہے کہ میں کہاں کھڑا ہوں مجھے کیا کرنا چاہیے۔ہماری استعداد کے مطابق دینی احکامات ہیں اور پھر ہماری ضرورت ہیں۔جس معاشرے میں اسلامی قوانین رائج ہوں وہاں معاشرے کی تعمیر ہوتی ہے۔دین اسلام سے باہر کیا گیا ہر عمل غیر معروف ہے اور شریعت کے مطابق کیا گیا ہر عمل معروف طریقہ ہے۔اللہ کریم صحیح شعور عطا فرمائیں۔
  آخر میں انہوں نے ملکی سلامتی اور بقا کی اجتماعی دعا بھی فرمائی۔
Muashray ki khoubsurti sirf deen islam ke ehkamaat aur usoolon par amal kar ke hi mumkin ho sakti hai - 1

امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ کی قاہرہ(مصر) کے روحانی تربیتی دورہ کے بعد وطن واپسی پر اسلام آباد ائیر پورٹ پر استقبال


  امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ کی قاہرہ  (مصر) کے  روحانی تربیتی دورہ  کے بعدآج  پاکستان واپسی پر اسلام آباد ائیر پورٹ پر اسلام آباد ڈویژن کے ذمہ داران جن میں محمد ارشد صاحب،امجد علی ملک،صدر تنظیم الاخوان پنجاب ڈویژن،جنرل سیکرٹری راولپنڈی ڈویژن،اسلم عابد صاحب،جنید صاحب،محمد مصطفے،مانی بٹ اور امجد اعوان سیکرٹری اطلاعات تنظیم الاخوان پاکستان کے علاوہ صاحبزادہ ملک شدید اللہ اعوان اور صاحبزادہ ملک نجیب اللہ اعوان نے حضرت جی کا استقبال کیا اور پھولوں کے گلدستے پیش کیے۔
  یاد رہے کہ گزشتہ روز راولپنڈی ڈویژن سلسلہ عالیہ کے صاحب مجاز اور تنظیم الاخوان کے صدرمیجر ریٹائرڈ غلام قادری جو کہ قضائے الٰہی سے وفات پا گئے تھے حضرت جی مد ظلہ العالی ان کی رہائش گاہ پر تشریف لے گئے وہاں پر حضرت جی نے فاتحہ خوانی کی اور ان کی فیملی کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا
Ameer Abdul Qadeer Awan Sheikh silsila Naqshbandia Owaisiah ki qahira ( misar ) ke Rohani tarbiati dora ke baad watan wapsi par Islamabad airport par istaqbaal - 1

امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ کی قاہرہ مصر 1965 میں پی آئی اے کے کریش ہونے والے جہاز کے شہداء کے لیے فاتحہ خوانی

Ameer Abdul Qadeer Awan Sheikh silsila Naqshbandia Owaisiah ki qahira misar 1965 mein PIA ke crash honay walay jahaaz ke sho-hada ke liye Fatiha khawani - 1

بندہ مومن کو جب مضبوط تعلق مع اللہ نصیب ہو جائے تو وہ ہر شئے سے مستغنی ہو جاتا ہے


والدین بھی اگر دین کے خلاف حکم دیں تو نہیں ماننا چاہیے لیکن حسنِ معاشرت کے تحت ان کی خدمت اور اطاعت کی جائے اور جب بڑھاپے کو پہنچ جائیں تو ان کے ساتھ انتہائی شفقت اور پیار سے پیش آیا جائے ان کے سامنے اُف تک نہ کیا جائے۔اپنے کسی عمل میں شرک کو نہ آنے دیا جائے چاہے وہ ظاہری ہو یا شرکِ خفی ہو۔اللہ کریم نہاں خانہ دل سے اُٹھنے والے خیالات تک کو بھی جانتے ہیں۔ہر ایک کو اپنے ہر عمل کا روز محشر حساب دینا ہو گا۔
 امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا دوروزہ ماہانہ روحانی اجتماع کے موقع سالکین سے خطاب
  انہوں نے کہا کہ نماز کا پابندی بندہ مومن میں یہ وصف پیدا کرتی ہے کہ وہ نیکی کا حکم دیتا ہے اور برائی سے روکتا ہے ایسے بندے کو اللہ کریم آنے والی رکاوٹوں میں اللہ کریم صبر عطا فرماتے ہیں۔اس سب کا عملی طور پر بجا لانا ہمت کا کام ہے زمین پر اکٹر اور ضرور سے نہ چلا جائے کیونکہ اللہ کریم تکبر کرنے والے کو پسند نہیں فرماتے۔اللہ کریم ہر پہلومیں ہماری راہنمائی فرماتے ہیں۔یہ اللہ کریم کا احسان ہے کہ قرآن کریم عطا فرمایا۔اللہ کریم صحیح شعور عطا فرمائیں۔
  آخر میں انہوں نے ملکی سلامتی اور بقا کی اجتماعی دعا بھی فرمائی۔
Bandah momin ko jab mazboot talluq ma Allah naseeb ho jaye to woh har shye se Mustaghni ho jata hai - 1

دین اسلام کے ہر حکم پر عمل کرنے میں ہی ہماری بھلائی ہے اور اللہ کریم کی عطا کہ اس کے ساتھ پھر اجرو ثواب بھی عطا فرماتے ہیں


جو رشتہ (نکاح) اللہ کے نام پر قائم ہوا اگر کسی وجہ سے نباہ نہ ہو سکے تو پھر اس رشتے کو احسن طریقے سے ختم کیا جائے اس پر بھی اللہ کریم کے احکامات موجود ہیں لہذا دین اسلام کے احکامات کے مطابق ہی طلاق بھی دی جائے۔اگر ان کے ہاں بچہ ہو تو پھر باہم رضامندی سے 2 سال تک دودھ پلایا جائے۔یہ پابندی نہیں بلکہ باہم مشاورت سے مدت رضاعت پوری کی جائے۔
 امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا جمعتہ المبارک کے روز خطاب
  انہوں نے کہا کہ زندگی گزارنے کا بہترین طریقہ دین اسلام میں ہے۔دین اور دنیا الگ الگ نہیں ہیں نماز کے وقت نماز پڑھ لینا صرف اسلام نہیں ہے بلکہ دنیاوی معاملات،لین دین،معاشی و معاشرتی اصول بھی دین اسلام کے اپنانے ہوں گے۔نکاح طلاق اور اولاد کے حوالے سے بھی دینی احکامات موجود ہیں ان سے ہی راہنمائی لینی چاہیے۔دین اسلام میں عدل ہے جب عدل ہو پھر فساد نہیں ہوتا۔معاشرے میں حقوق و فرائض کی تقسیم ہے کسی کا اگر حق ہے تو وہ دوسرے کا فرض ہے۔ایک اینٹ ٹیڑھی لگ جائے تو پوری دیوار ٹیڑھی ہو جاتی ہے۔زندگی کے ہر پہلو کو دین اسلام کے مطابق حل کریں گے تو خود کو بھی فائدہ ہوگا اور معاشرے کی بہتری کا بھی سبب ہوگا۔زندگی تو گزر رہی ہے معاملات بھی پیش آرہے ہیں اگر ہم ان معاملات میں دینی احکامات سے فیصلے کریں گے تو زندگی میں آسانیاں ہوں گی۔کسی کی استعداد سے زیادہ اس پر بوجھ نہیں ڈالا جاتا دین اسلام کا کوئی بھی حکم ایسا نہیں جسے بندہ پورا نہ کر سکتا ہو۔زندگی گزارنے کا آسان ترین طریقہ دین اسلا م ہے۔اللہ کریم صحیح شعور عطا فرمائیں۔
  آخر میں انہوں نے ملکی سلامتی اور بقا کی اجتماعی دعا بھی فرمائی۔
Deen islam ke har hukum par amal karne mein hi hamari bhalai hai aur Allah kareem ki ataa ke is ke sath phir Ajr o sawab bhi ataa farmatay hain - 1

دین اسلام موجودہ جدت کے دور میں بھی ہماری زندگیاں اعتدال پر لے آتا ہے


 دین اسلام موجودہ جدت کے دور میں بھی جہاں ہمیں منفی اثرات سے محفوظ رکھتا ہے وہاں ہمارے اعمال چاہے دنیاوی ہی کیوں نہ ہوں انھیں عبادت کے درجے پر لے آتا ہے۔اور اسلام کی یہ بہت بڑی خوبصورتی ہے کہ جہاں ہم جان لینے کے در پہ ہوتے ہیں وہاں جان نچھاور کرنے پر راضی ہو جاتے ہیں۔دین اور دنیا الگ الگ نہیں ہیں دنیا کے کاموں کو دین کے مطابق کرنا ہی اسلام ہے۔دینی احکامات پر چلنے سے دنیا میں بھی عزت نصیب ہوتی ہے۔صاحب ایمان کی نشانی ہے کہ وہ دنیا کی زندگی اللہ کریم کے احکامات کے مطابق گزارتا ہے۔توحید بنیاد ہے آج وقت ہے کہ ہم اللہ کریم کے حضور بخشش طلب کریں اُسے معاف فرمانا پسند ہے محبو ب ہے۔جب کلمہ پڑھ لیا پھر اپنے اختیارات دربار رسالت ﷺ میں دے دیے۔پھر بات صرف اتباع کی ہے۔اپنی پسند نبی کریم ﷺ کی پسند میں ڈھال دی۔ہمارے معاملات میں ہماری پسند اور عقل ختم ہو جائے جو بھی کرنا ہو نبی کریم ﷺ کی پسند سے ہو۔اس زندگی کے ایک ایک پل کا حساب دینا ہے جو کچھ اُس نے دیا ہے سب اُسی کا ہے میرا کچھ بھی نہیں یہ وجود بھی اسی کا دیا ہوا ہے۔خاک کا مالک بھی وہی ہے ہوا اور پانی کا مالک بھی وہی ہے۔
 امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا جمعتہ المبارک کے روز خطاب
  انہوں نے کہا کہ جدت سے ہم نے تعمیر کم کی ہے جبکہ تخریب زیادہ ہوئی ہے۔مزاج انسانی سے بے شمار تبدیلی پیدا ہوتی ہے جو ہمارے فیصلوں پر اثرانداز ہوتی ہے۔ہم کیسے فیصلے کرتے ہیں اس کا انحصار ہمارے مزاج پر ہے۔زندگی تو ہر حال میں بسر کرنی ہے دیکھنا یہ چاہیے کہ میرا دن کیسا گزرا اور رات کیسی بسر ہوئی کیا اس میں اللہ کریم کی رضا شامل تھی یا اس کی نافرمانی میں بسر ہوگئی۔ہر کوئی سمجھتا ہے یہ میری زندگی ہے جیسے چاہوں بسر کروں۔دینی حدودو قیود سے ہم بہت دور چلے گئے ہیں۔ضروریات اور ان کی تکمیل کے زرائع جو خالق کائنا ت نے ہمیں تعلیم فرمائے ہیں وہ سب سے آسان ترین راستہ ہے زندگی گزارنے کا۔ان پر عمل کرنے سے دنیا و آخرت کے فائدے حاصل ہوتے ہیں۔ہم نے زندگی کے سارے معاملات میں رسم و رواجات لے آئے ہیں خوشی غمی،نکاح و طلاق ہر بات میں ہم نے اپنی پسند کو دخل دیا ہے رواجات کی پیروی میں لگے ہیں اللہ کریم ہمارے حال پر رحم فرمائیں ہمیں اپنے معاملات میں دینی احکامات کو دیکھنے کی ضرورت ہے۔ ہمیں یہ وہم ہو گیا ہے کہ میں نہ ہوا تو پتہ نہیں کیا ہوگا،میرے خاندان کا کیا بنے گا اللہ کریم کا ارشاد ہے کہ کسی کے جانے سے کسی کو کوئی فرق نہیں پڑتا ہر ایک کی ہر ضرورت اللہ کریم پوری فرماتے ہیں۔اللہ کریم صحیح شعور عطا فرمائیں۔
آخر میں انہوں نے ملکی سلامتی اور بقا کی اجتماعی دعا بھی فرمائی۔
Deen islam mojooda jiddat ke daur mein bhi hamari zindaganian aitdaal par le aata hai - 1

نکاح اور طلاق سے متعلقہ احکامات اللہ کریم کی حدیں ہیں ان سے تجاوز ظلم ہے


طلاق اور حلالہ سے متعلق قرآن کریم میں واضح احکامات موجود ہیں۔اللہ کریم کی مقرر کردہ حدود پر اپنی پسند یا ناپسند کا اطلاق تجاوز ہو گا مرد کو اللہ کریم نے طلاق کا اختیا ر دیا ہے لیکن خاتون کو ایذا کی غرض سے پابند رکھے اور طلاق نہ دے تو یہ سرا سر ظلم ہے۔اس زیادتی کا حساب دینا ہوگا۔ مد ت معین کر کے نکاح کرنا جائز نہیں جو کہ آج کل حلالہ کے نام پر عام ہو رہا ہے۔یہ تجاوز اللہ کریم کے ارشادات کے ساتھ مزاق ہے۔ 
 امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا جمعتہ المبارک کے روز خطاب
انہوں نے کہا کہ آج کل معاشرے میں طلاق کا رجحان بہت زیادہ ہو چکا ہے۔جس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ ہم نے دین اسلام پر عمل چھوڑ دیا ہے۔دینی احکامات کا علم ہونے کے باوجود ہم اپنی پسند سے مسائل کا حل تلاش کرتے ہیں۔حالانکہ کہ اگر کسی عورت کے ساتھ آپ کا نبھانہ ہو رہا ہو تو طلاق کی اجازت ہے جسے ہم نے اپنی ذاتی انا کی تسکین کے لیے ایسے اختیار کیا ہے کہ دونوں خاندانوں میں باہم دشمنی اور دست و گریبان ہونے کا سبب بن گیا ہے۔اسی وجہ سے خاندانوں میں فساد پیدا ہو رہے ہیں۔عورت کے لیے یہ تکلیف کافی نہیں کہ اس نے زندگی گزارنے کے لیے نکاح کیا اور اب علیحدگی کا دکھ اٹھانا پڑ رہا ہے۔طلاق کے بعداگرخاتون کو ایذا دینے کی غرض سے کوئی اقدام اٹھایا جائے گا تو یہ ظلم ہو گا جس کی جواب دہی ہو گی۔اور اسے اللہ کریم کی مقرر کردہ حدود سے تجاوز سمجھا جائے گا۔حلالہ سے مراد یہ ہے کہ زندگی گزارنے کے لیے کسی دوسری جگہ نکاح کیا جائے پھر وہ خاوند فوت ہوجائے یا کسی وجہ سے ناچاکی ہوجائے اور نبھا نہ ہو سکے وہاں سے بھی طلاق ہو جائے تو عدت پوری کرنے کے بعد پہلے خاوند سے نکاح ہو سکتا ہے۔نکاح و طلاق کو مذاق نہ بنایا جائے۔
 اللہ کریم صحیح شعور عطا فرمائیں۔آخر میں انہوں ملکی سلامتی اور بقا کی اجتماعی دعا بھی فرمائی
Nikah aur Talaq se mutaliqa ehkamaat Allah kareem ki hade hain un se tajawaz zulm hai - 1

ہماری زندگی میں آپ ﷺ کے تربیت یافتہ صحابہ کرام ؓ جیسی ہستیوں کے اعمال نشانِ منزل کی صورت میں ہیں


خشیتِ الٰہی سے بندہ مومن کے قلب میں اس طرح کاڈر ہوتا ہے کہ میرے اعمال اس طرح کے نہ ہیں جس طرح اللہ کریم کی شان ہے یہی لوگ ہیں کہ جو بھی ان کے پاس ہے وہ اللہ کی راہ میں خرچ کرتے ہیں یہ نیک اعمال اختیار کرکے بھی لرزاں و ترساں رہتے ہیں۔
 امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا دوروز ہ ماہانہ اجتماع کے موقع پر خطاب
  انہوں نے کہا کہ ہماری زندگی میں آپ ﷺ کے تربیت یافتہ صحابہ کرام ؓ  جیسی ہستیوں کے اعمال نشانِ منزل کی صورت میں ہیں یہ فرصت اللہ نے عطا کی ہے۔اس میں سستی اور کاہلی نہ ہونے پائے۔اور اپنے تمام اعمال کو اس طرح اختیار کرے کہ اس دنیا پر ترجیح نہ دے۔کیونکہ دنیا تو اللہ نے تقسیم کر دی ہے اور آخرت میں جن اعمال پر اچھا یا برا نتیجہ ملنا ہے ان کے لیے کوشش کرنا ہو گی۔اور اللہ نے بندوں کو وہی حکم دیا ہے جسے وہ برداشت کر سکتا ہے۔اور اس میں یہ استطاعت بھی ہوتی ہے۔ہر بندہ کا ہر عمل لکھنے والے نے لکھ رکھا ہے اور چھوٹے سے چھوٹے عمل کا بدلہ اللہ دے گا اور نیکی کا اجر کئی گنا بڑھا کر عطا ہوتا ہے اور برائی کی سزا اتنی ہی ہے جتنی اس نے کی ہے۔
  انہوں نے مزید کہا کہ فلسطین پر بہت ظلم ہو رہا ہے۔یہ سب کچھ جو ہو رہا ہے اس کا مقصد کیا ہے؟ فلسطین کی بات ہو یا کشمیر کی ہم خود کو نحیف محسوس کرتے ہیں جس کی مضبوطی ضروری ہے اپنے پاؤں پر کھڑا ہونے کے لیے ہمیں اپنا قبلہ درست کرنے کی ضرورت ہے۔جو نظام موجود ہے اس کو نافذ کرنے کی ضرورت ہے۔گزشتہ روز 14 فوج کے سپوتوں کو شہید کیا گیا اس پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان کے خاندان والوں سے پوچھیں کہ ان پر کیا گزری۔ اسلام مخالف قوتیں،پاکستان کی مخالف قوتیں برسرِ پیکار ہیں یہ چاہتے ہیں کہ حق غالب نہ ہو اور نہ یہ حق پر عمل پیرا ہوں یادرکھیں حق نے غالب ہونا ہے ارشاد باری تعالی ہے کہ مسلمان کا باعمل ہونا اس سب کا حل ہے۔ہمارے ملک میں غذا اور دوا کی دستیابی نہ رہی۔اعلی سطح پر بیانات مزید نفرت کو بڑھانے کا سبب بن رہے ہیں۔ضرورت ہے کہ ہم اپنے خاندان اور بچوں کو تحفظ دیں۔اور اولاد کی تربیت اس طرح کریں کہ ان میں دین پر عمل پیرا ہونا اور والدین کا احترام موجود ہو۔اللہ کریم صحیح شعور عطا فرمائیں۔
  آخر میں انہوں ذکر قلبی کی اہمیت پر بات کی اور سالکین کو اجتماعی ذکر بھی کرایا۔ذکر کے بعد ملک و قوم کی سلامتی اور بقا کے لیے اجتماعی دعا بھی فرمائی گئی۔
Hamari zindagi mein aap SAW ke tarbiyat Yafta sahaba karaam RA jaisi hastiyon ke aamaal nshanِ manzil ki soorat mein hain - 1