Latest Press Releases


ماہ ربیع الاول میں اظہار محبت و عشق میں وہ ضابطے اور قاعدے اختیار کرنے چاہیے جو آپ ﷺ نے واضح فرمائے ہیں


 ماہ ربیع الاول میں اظہار محبت و عشق میں وہ ضابطے اور قاعدے اختیار کرنے چاہیے جو آپ ﷺ نے واضح فرمائے ہیں بندہ مومن کے پاس یہ بہت بڑا اثاثہ ہے اس کا ایمانی رشتہ حضرت محمد ﷺ سے ہے بندہ مومن اظہار خوشی منائے اور جہان فانی میں جو کچھ ہے وہ سب آپ ﷺ کی رحمت کی مرہون منت ہے رشتہ ایمانی جسے نصیب ہے وہ باقی مخلوق سے سبقت لے جاتا ہے۔اللہ کریم نے بعثت رحمت عالم ﷺ کو مومنین کے لیے مخصو ص فرما دیا اور بحیثیت امتی آج ہم اپنے اعمال کا جائزہ لیں کہ ہمارے دعوی محبت و عشق میں عملی طور پر ہم کہاں کھڑے ہیں ہم کتنا سنت خیر الانام پر عمل پیرا ہیں۔
 امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا چیچہ وطنی تاج محل میرج ہال میں بعثت رحمت عالم ﷺ کانفرنس کے موقع پر ہزاروں خواتین و حضرات سے خطاب!
انہوں نے سیرت پاک کا واقع بیان فرماتے ہوئے کہا کہ ایک بڑھیا کے چار بیٹے یکے بعد دیگر شہید ہوئے  لیکن اس عظیم ماں نے اپنے بچوں کی شہادت پر واویلا کرنے کی بجائے آپ ﷺ کی خیریت دریافت فرمائی آپ ﷺ سے کسی نے پوچھا کہ ہر برائی میں مبتلا ہوں مجھے فرمائیں کہ کوئی ایک برائی چھوڑ دوں آپ ﷺ نے فرمایا جھوٹ بولنا چھوڑ دو اس پر عمل کرنے سے اس کی باقی برائیاں بھی چھوٹ گئیں۔ اسلام امن کا درس دیتا ہے اس کو اپنانے میں خیر ہی خیر ہے جس نے بھی اسلام کے سنہری اصولوں کو اپنا یا وہ غیر مسلم ہی کیوں نہ ہوں اسے بھی اللہ نے دنیاوی ترقی عطا فرمائی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اپنی عقیدت اور محبت کو عملی جامہ پہناؤ تا کہ وہ آشنائی نصیب ہو جو آ پ ﷺ کے در سے گوہر نایاب عطا فرمائے۔نبی کریم ﷺ سے محبت بندہ مومن کو بے نیا ز کر دیتی ہے ایسے لوگوں کی زندگی ایسی رہتی ہے کہ وہ ہر وقت رکوع و سجود میں ہو گا۔یعنی اس کی زندگی کا ہر لمحہ اسلام کے مطابق ہو جاتا ہے۔اور عملی عبادت کا درجہ پا جاتا ہے۔بندہ اپنی گزری ہوئی زندگی کی خطاؤ ں سے معافی کا طلبگار ہوتے ہوئے توبہ کرے اور آئندہ کے لیے نیکی اور فرائض کی ادائیگی کا مسمم ارادہ کرے۔اس ماہ مبارک کی برکت سے اپنے آپ کو سیدھی راہ پر لے آئے۔ یاد رکھیں کہ بندہ مومن کو آخری سانس تک یہ مہلت حاصل ہے کہ توبہ کرے تو اللہ کریم اسے قبول فرماتے ہیں۔وطن عزیز کا ہر ادارہ ہر شعبہ ہمارا ہے ہم نے اپنا مثبت کردار ادا کرکے حفاظت کرنی ہے اس عظیم الشان بعثت رحمت عالم ﷺ کانفرنس کا انعقاد چیچہ وطنی کے صدر تنظیم الاخوان چیچہ وطنی حاجی محمد اسلم جنرل سیکرٹری محمد ریاض سیکرٹری اطلاعات محمد اصغر صاحب مجاز محمد یونس نے کیا ،اس کے علاوہ امیر سلسلہ عالیہ چیچہ وطنی عبدالسلام اور فیصل آباد ڈویژن کے صدر اظہر خورشید،صدر ملتان ڈویژن شیراز احمد،پنجاب کے جنرل سیکرٹری حکیم عبدالماجد اور سیکرٹری نشرواشاعت امجد اعوان نے بھی شرکت کی۔
یار رہے کہ بعثت رحمت عالم ﷺ کانفرنسز کا انعقاد ملک بھر میں جاری ہے 16 اکتوبر بروز اتوارایوان اقبال لاہور میں عظیم الشان کانفرنس کا انعقاد ہو گا۔
Mah Rabi.ul-awwal mein izhaar mohabbat o ishhq mein woh zaabtay aur qaiday ikhtiyar karne chahiye jo aap SAW ne wazeh farmaiye hain - 1

اللہ کریم نے مومنین پر احسان فرمایا کہ آپ ﷺ کو مبعو ث فرمایا


 اللہ کریم نے مومنین پر احسان فرمایا کہ آپ ﷺ کو مبعو ث فرمایا اور یہ رشتہ خاص مومنین کے ساتھ ہے اور اس کی نزاکت یہ ہے کہ مومن کو اپنی زندگی میں سارے اصول و ضوابط اپنانے ہوں گے جو آپ ﷺ نے ہمیں بتائے یہ قوانین اتنے جامع اور اکمل ہیں جو کہ رہتی دنیا تک قابل عمل ہیں اور ان کو اپنانے سے دنیا میں بھی بھلائی ہے اور آخرت میں بھی اس کا اجر عظیم عطا ہو گا۔  امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ وسربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا بہاولپور تاج محل مارکی میں بعثت رحمت عالم ﷺ کانفرنس میں خواتین و حضرات کی بہت بڑی تعداد سے خطاب 
  انہوں نے کہا کہ اللہ کریم کو دو قطرے بہت پسند ہیں ایک وہ خون کا قطرہ جو اللہ کی راہ میں گرے اور دوسرا جو کہ اللہ کے خوف سے آنکھ سے گرے۔اپنے آپ کو اللہ کے حضور پیش کر کے آپ ﷺ سے اظہار محبت کیا جائے باوضو ہو کر محفل سیرت پاک میں شامل ہوا جائے اور پورے ادب کے ساتھ اس بارگاہ کی نزاکت کا خیال رکھا جائے کیونکہ آپ ﷺ کا ادب اسی طرح ہم پر فرض ہے جس طرح آپ ﷺ کی زندگی میں حکم تھا۔اظہار محبت کو ماہ و سال میں قید نہیں کیا جا سکتا ہمارا تو ہر لمحہ آپ ﷺ کی محبت میں بسر ہونا چاہیے۔ماہ مبارک ہمیں تجدید عہد کی یاد دلاتا ہے پچھلا سال کیسا گزرا کیا میں نے آپ ﷺ کا احکامات سے تجاوز کیا یا آپ ﷺ کے ارشادات کی حدود میں رہا۔
  امیر عبدالقدیر اعوان نے سلاسل تصوف اور ذکر قلبی پر بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ عمل جو بندہ مومن کے قلب میں درد پید ا کر دیتا ہے اس سے وہ خشوع و خضوع پیدا ہوتا ہے عبادت کرنے والا خود محسوس کرتا ہے کہ میں اللہ کو دیکھ رہا ہوں اس کی خلوت اور جلوت ایک ہو جاتی ہے۔ اللہ اللہ کی تکرار اس کے دل کو صاف کرتی ہے اسے نہاں خانہ دل سے تبدیل کر کے صراط مستقیم پر لے آتی ہے۔یہ صوفیا ء کرام ہر ایک کی تربیت قلب سے کر رہے ہیں۔
یاد رہے کہ حضرت امیر عبدالقدیر اعوان 2017 کے بعد پہلی دفعہ بہاولپور میں تشریف لائے ہیں ہال میں خواتین وحضرات کی تعداد اس حد تک بڑھ گئی کہ کئی لوگوں نے حضرت کا بیان کھڑے ہو کر سماعت کیا۔آخر میں انہوں نے کہا کہ ہم بحیثیت مجموعی اس انتظار میں ہیں کہ کوئی آئے گا اور ہمارے معاشرے کی خرابیوں کو دور کرے گا لیکن ہم سب اپنے اعمال کو نہیں دیکھتے ہم بھی انفرادی طور پر ملک کی تعمیر میں اپنا کردار ادا کر سکتے ہیں یہ ادارے یہ ملک ہمارا ہے ہم نے ہی اس کی حفاظت کرنی ہے ہم نے ہی اسے سنوارنا ہے اگر ہم سنور گئے تو ہمارا ملک بھی سنورجائے گا۔
  آخر میں انہوں نے ملکی سلامتی اور بقا کی اجتماعی دعا بھی فرمائی۔
Allah kareem ne momnin par ahsaan farmaya ke aap SAW ko Maboos farmaya - 1

درود شریف ایک ایسا وظیفہ ہے جس کی قبولیت کی سند اللہ کریم نے عطا کی ہے

درود شریف ایک ایسا وظیفہ ہے جس کی قبولیت کی سند اللہ کریم نے عطا کی ہے  اور  بندہ مومن فرشتوں کی صف میں شامل ہو جاتا ھے ۔ ان خیالات کا اظہار شیخ المکرم  حضرت امیر عبدالقدیر اعوان مدظلہ العالی شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و امیر تنظیم الاخوان پاکستان نے عظیم الشان جلسہ  بعثت رحمت عالم صلی اللہ علیہ وسلم بمقام دھڑا ربانی کھر سناواں مظفرگڑھ میں ھزاروں سامعین سے  خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے نے اطاعت رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر روشنی ڈالتے ہوئے فرمایا  کہ حضرت ایوب انصاری رضی اللہ تعالی عنہ کے آباؤاجداد ہزار سال پہلے ایمان لا چکے تھے  اور ان کا خط بہت صدیوں بعد  میزبان رسول حضرت ایوب انصاری رضی اللہ عنہ کے ذریعے بارگاہ اقدس میں پیش کیا گیا۔  اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے قبول فرمایا ۔ اور اتباع رسول کے بجاآوری میں حضرت ایوب انصاری رضی اللہ عنہ کا  قبر مبارک قسطنطنیہ میں ہے ۔  حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام نے  قسطنطنیہ کے جہاد میں حصہ لینے والے کو جنت کی بشارت دی تھی ۔ ھمیں   ہر حال میں  اطاعت رسول کرنی چاہیے۔   ہمارے کردار سے گفتار سے  محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم  کی اتباع عیاں ھو نی چاہئیے۔
 میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے  فرمایا  سیاست اور اسلام کا تعلق  سانس اور اور جسم  جیسی  ہے جنکو الگ نھیں کیا جاسکتا  مختلف سوالوں کے جوابات دیتے ہوئے فرمایا  کہ ہمارے سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ کے ذیلی ادارے فعال ہیں ۔ چاہے وہ الفلاح فاؤنڈیشن ھو جو مصیبت میں گیرے ھوئے   لوگوں کو ریلیف کے خدمات انجام دیتا ھے ۔  صقارہ ایجوکیشن سسٹم کا  تعلیم کے میدان میں نمایاں کردار ہے ۔ خواتین  تنظیم الاخوات اور مرد تنظیم الاخوان  کے ذریعے فعال کردار ادا کرتا ہے ۔  آخر میں شرکاء جلسہ  سے سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ کی بیعت لی گئی۔  حضرت جی نے مرحوم غلام نور ربانی کھر اور   ملک وقوم کے لیے  خصوصی دعا  فرمائی ۔ یہ سارا انتظام ممبر قومی اسمبلی عزت مآب جناب رضآ ربانی کھر نے  بہت ہی خوبصورت انداز سے گزشتہ سالوں کیطرح منعقد کیا ۔ علاقے کے بااثر شخصیات ، سالکین سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ اور  ھزاروں سامعین نے شرکت کی
Duroood shareef aik aisa wazifa hai jis ki qabuliat ki sanad Allah kareem ne ataa ki hai - 1

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے اظہار محبت کو پیمانوں میں نہیں تولہ جا سکتا


حضرت محمد ﷺ کی بعثت عالی عمرعزیز کے ٹھیک چالیس سال بعد ماہ مبارک ربیع الاول میں ہوئی یہ اللہ کریم کا مومنین پر بہت بڑا احسان ہے جب بعثت عالی پر بات کریں گے تو ہماری زندگی پابند ہو جاتی ہے احکام الٰہی  کی کہ ہم ہر فعل میں جو آپ ﷺ نے اصول بیان فرما دئیے ہیں زندگی ان کے مطابق بسر کریں۔ آپ ﷺ نے کسی معاملے پر فیصلہ فرمایا تو فریقین میں سے اعتراض کرنے والے نے یہ معاملہ حضرت ابو بکر صدیق ؓ کے پاس پیش کیا تو آپ نے رد فرمایا اور اس نے پھر یہ معاملہ حضرت عمر فاروق ؓ کے سامنے پیش کیا تو انہوں نے جو ش میں آ کر اس کا سر قلم کرتے ہوئے کہا کہ آپ ﷺ کے فیصلے پر اعتراض کرنے والا گستاخ ہے اور اس کی یہی سزا ہے۔ 
  امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا بعثت رحمت عالم ﷺ کانفرنس میں کنونشن سنٹراسلام آباد میں  خواتین و حضرات کی کثیر تعداد سے خطاب!
  انہوں نے کہا کہ اظہار محبت کو پیمانوں میں نہیں تولہ جا سکتا اور نہ ماہ و سال میں قید کیا جا سکتا ہے اللہ کریم ہمیں ایسی حقیقت عطا فرمائیں جو ہمارے کردار سے عیاں ہو اور اپنا کردار تعمیر میں ادا کریں اور اپنی اس ریاست جو ہماری ما ں جیسی ہے جس کی بنیادوں میں خون ہڈیاں اور بیٹیوں، بہنوں کی عزتیں لگی ہیں آج ہمیں انفرادی سطح سے لے کر اجتماعی طور پر اپنے وطن عزیز کے تحفظ کے لیے سوچنا ہو گا کہ میں اس کے لیے کیا کردار ادا کر رہا ہوں۔جب ہم اس کی تعمیر کو مقدم رکھیں گے تو اس کے ہر ادارے ہر شعبے کا تحفظ کرنا ہو گا اپنے ذاتی مفادات کو بالائے طاق رکھ کر قربانی دے کر اپنا حصہ ڈالنا ہوگا۔قومی اداروں میں قوانین کا اطلاق مساوات سے ہو۔بحیثیت امت ہم کوشش کریں کہ امت مسلمہ میں مثبت کردار ادا کر کے اتفاق کا سبب بنیں نتائج اللہ کریم پر چھوڑ دیں۔
  یاد رہے کہ ربیع الاول کی نسبت سے سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ کے تحت ملک بھر میں بعثت رحمت عالم ﷺ کے پروگرامز کا انعقاد کیا جا رہا ہے آج اسلام آباد میں پانچواں پروگرام منعقد ہوا۔اس پروگرام میں سیاسی و سماجی شخصیا ت نے بھر پور شرکت کی جن میں طاہر سرفراز اعوان عبداللہ گل،چوہدری زمرد خاں چیئر مین بیت المال،عبدالقیوم سومرو،علی محمد خان،جاوید اخلاص کے علاوہ سلسلہ عالیہ کے زمہ داران جن میں میجر (ر) غلام قادری،ارشد صاحب،مانی بٹ،ڈاکٹر نوید بابر،صوفی بشیراحمد علوی صاحب،قاری عبدالخالق،صاحبزادہ شہید اللہ اعوان،صاحبزادہ شدید اللہ اعوان،جنرل سیکرٹری الاخوان حکیم عبدالماجد،سیکرٹری نشرواشاعت امجد اعوان بھی شامل تھے۔
  آخر میں انہوں نے ملکی سلامتی اور بقا کی اجتماعی دعا بھی فرمائی۔
Nabi kareem sale Allah alaihi wasallam se izhaar mohabbat ko paimaanon mein nahi tola ja sakta - 1

نبی کریم ﷺ سے محبت ماہ وسال کی پابند نہیں


بعثت رحمت عالم ﷺ مومنین پر اللہ کریم کا بہت بڑا احسان ہے۔عشق و محبت کا اظہار ماہ و سال میں قید نہیں کیا جا سکتا۔ماہ مبارک ربیع الاول تجدید عہد کا دن ہے کہ ہم دعوی محبت تو کرتے ہیں کیا ہمارے اعمال ہمارا کردار بھی آپ ﷺ کی سنت کے مطابق ہے؟ کہیں دعوی اور شہاد ت میں تضاد تو نہیں۔کیا ہم اپنی خواہشات کو نبی کریم کے حکم پر قربان کرتے ہیں۔اُمتی کا رشتہ ایمانی رشتہ ہے اور جب نسبی رشتہ ایمانی رشتے کے بغیر ہو تو ایمانی رشتہ نسبی رشتے سے بھی فوقیت لے جاتا ہے۔
 امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوا ن پاکستان کا دارالعرفان منارہ میں بعثت رحمت عالم ﷺ کانفرنس میں بہت بڑے اجتماع سے خطاب!
  انہوں نے کہا کہ غیر مسلم کو بھی انصاف اسلام کے زیر نگیں آکر ملا ہے اس پر تاریخ گواہ ہے۔وطن عزیز اسلام کے نام پر معرض وجود میں آیا ہے اور یہاں اسلام کے نام پر ظلم ہو رہا ہے۔ہمارا عدالتی نظام کافرانہ ہے حالانکہ اللہ کریم نے ہمیں بہترین عدالتی نظام عطا فرمایا ہے۔ہم سارے نظام آزما رہے ہیں لیکن اللہ کریم کے دئیے گئے قوانین ہمیں مشکل لگ رہے ہیں۔یہ ماہ مبارک ہمارے دلوں پر دستک ہے کہ ہم واپس لوٹ آئیں اور ان اصولوں کو اپنائیں جو آپ ﷺ نے ہمیں عطا فرمائے۔
  انہوں نے مزید کہا کہ عشق ِ مصطفے ﷺ عملی طور پر ہمارے کردار میں نظر آنا چاہیے۔یہ کیسا عشق ہے کہ ہم دعوی عشق بھی کر رہے ہیں اس کا اظہار بھی گلی گلی ہو رہا ہے لیکن ہم فرض نمازیں بھی ادا نہیں کر رہے۔آخر میں انہوں نے خصوصاً سلسلہ عالیہ کے سالکین کو نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ اللہ کریم کا بہت بڑا احسان کہ اس نے ہمیں اپنے نام پر جمع ہونے کی توفیق عطا فرمائی ہم سب صرف ایک مقصد کے لیے جمع ہیں اور وہ ہے اللہ کی رضالہذا اس بات کو ملحوظ خاطر رکھیں اور اس کو اسی طرح خالص رہنے دیں اس میں کسی اور بات کو نہ آنے دیں۔روز محشر کچھ لوگ ایسے ہوں گے جن پر انبیاء اور شہداء رشک کریں گے اور وہ لوگ وہ ہوں گے جن کا آپس میں تعلق،رشتہ صرف اللہ کے لیے تھا جو صرف اللہ کے لیے آپس میں ملتے تھے۔نو ر کے مینار ہوں گے جہاں روز محشر ان کو بٹھایا جائے گا۔ایسے رشتہ کو دیگر رشتوں کی نذر نہ ہونے دیں۔
  یادر ہے کہ ماہ ربیع الاول کی نسبت سے سلسلہ عالیہ کے زیر اہتمام ملک بھر میں بعثت رحمت عالم ﷺ کے موضوع پر کانفرنسز کا انعقاد کیا گیا ہے۔5 اکتوبر بروز بدھ حضرت جی مد ظلہ العالی کنونشن سنٹر اسلام آباد میں بعثت رحمت عالم ﷺ کانفرنس سے خصوصی خطاب فرمائیں گے اور اجتماعی دعا بھی ہو گی۔
  آخر میں انہوں نے ملکی سلامتی اور بقا کی اجتماعی دعا بھی فرمائی۔
Nabi kareem se mohabbat mah o saal ki paband nahi - 1

جب برائی کو اپنانا شروع کر دیں تو یہ بندہ کو بے حیائی کی طرف لے جاتی ہے


 ہمارے مسائل میں جہاں ہم قصور وار ہیں وہاں ایسی طاقتیں بھی موجود ہیں جو کہ ہمارے خلاف برسر پیکار ہیں اور ہمارے درمیان نفاق اور باہم دست و گریباں ہونے کا سبب ہیں۔  زندگی مسلسل چلنے کا نام ہے اب ہم نے دیکھنا ہے کہ ہم کس راہ کے مسافر ہیں شیطان کا راستہ گمراہی کا راستہ ہے اور منزل دوزخ ہے اسی طرح اپنی زندگی کو نیکی اور آپ ﷺ کے بتائے ہوئے طریقے پر گزارنے سے بندہ صراط مستقیم پر آجاتا ہے جو اسے جنت میں لے جاتا ہے شیطان ہمارا کھلا دشمن ہے اس کا مقابلہ تب ہی ہو سکتا ہے جب بندہ حلال اور طیب رزق کا حصول یقینی بنائے۔
 امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا جمعتہ المبارک کے موقع پر خطاب
  انہوں نے کہا کہ جب برائی کو اپنانا شروع کر دیں تو یہ بندہ کو بے حیائی کی طرف لے جاتی ہے اور پھر یہ برائیوں کا سفر بندہ کو اس حد تک لے جاتا ہے کہ اسے برائی برائی نہیں لگتی۔اور اس نتیجہ میں وہ اپنی برائیاں بھی فخریہ انداز میں پیش کر رہا ہوتا ہے۔حلال اور طیب غذا سے وجود کو بھی طاقت ملتی ہے اور روح کو بھی تقویت ملتی ہے بندہ نیکی کرنے کو ترجیح دیتا ہے اور اگر رزق حرام کھایا جائے تو وجود کو تو شاید اتنا نقصان نہ دے رہا ہو لیکن روح کے لیے بہت زیادہ نقصان دہ ہے پھر بندہ مزید گمراہی میں دھنستا چلا جاتا ہے۔
یاد رہے کہ ماہ مبارک ربیع الاول کی مناسبت سے پورے ملک میں بعثت رحمت عالم ﷺ کے موضوع پر کانفرنسز کا انعقاد ہو رہا ہے جس میں پہلے دو پروگرام باغ و کوٹلی آزاد کشمیر میں ہو ئے اب 2 اکتوبر بروز اتوار دن گیارہ بجے حضرت امیر عبدالقدیر اعوان کا خطاب دارالعرفان منارہ میں ہو گا جس میں پنجاب کے ڈویژن سے زمہ داران سلسلہ عالیہ و تنظیم الاخوان شریک ہوں گے۔
  آخر میں انہوں نے ملکی سلامتی اور بقا کی اجتماعی دعا فرمائی۔
Jab buraiee ko apnaana shuru kar den to yeh bandah ko be hiyai ki taraf le jati hai - 1

حضرت محمد ﷺکواللہ کریم نے مجسم رحمت کی صورت مبعوث فرمایا


حضرت محمد ﷺکواللہ کریم نے مجسم رحمت کی صورت مبعوث فرمایا اور یہ مومنین پر بہت بڑا احسان ہے ہم اپنے اظہار محبت کو خالص کرتے ہوئے غیر مشروط کریں اور ہمارے بولے گئے الفاظ اور کردار میں وہ مٹھاس ہو جو امت مسلمہ میں الفت ومحبت اور یگانگت کا باعث ہو یہ ساری راہنمائی اللہ کریم خود قرآن مجید میں فرما رہے ہیں۔
  انہوں نے کہا کہ اللہ نے آج ہمیں فرصت دی ہوئی ہے اس کی حقیقت کو سمجھتے ہوئے ماہ مبار ک ربیع الاول زندگی میں عطا ہوا ہم ایک بار اپنے دلوں پر دستک دیں اور دیکھیں کہ اپنے باریش چہروں اور دین پر عمل پیرا ہونے کے ساتھ ساتھ ہمارے حالات ابتر کیوں ہیں۔ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم خالص نیت کر کے حق کو جان کر عمل کو اختیار کرتے ہوئے نتائج کو رب کائنات پر چھوڑ دیں۔
  آخر میں حضرت امیر عبدالقدیر اعوان نے باغ کشمیر کی ایک سماجی شخصیت جو کہ حضرت کے ساتھ بیعت تھے اور اللہ اللہ کی نعمت سے سرفراز تھے پچھلے دنوں ان کا وصال ہو گیا اللہ کریم ان کے درجات بلند فرمائیں ان کے لیے دعائے مغفرت کی اور تعزیتی کلمات سے نوازا۔
  یاد رہے کہ حضرت امیر عبدالقدیر اعوان 2016 کے بعد اب باغ کا دورہ کر رہے ہیں۔ آج کے پروگرام کے بعد کشمیر میں دو مزید پروگرام ہیں ان میں ایک بیٹھک اعوان اور دوسرا شام کو کوٹلی سگنیچر مارکی میں ہوگا۔آخر میں انہوں نے ملکی سلامتی اور بقا کی اجتماعی دعا بھی فرمائی۔
Hazrat Mohammad ﷺ ko Allah kareem ne mujassam rehmat ki soorat maboos farmaya - 1

اللہ کریم نے ماہ مبارک ربیع الاول میں ولادت باسعادت سے اس کائنات کو نوازا


اللہ کریم نے ماہ مبارک ربیع الاول میں ولادت باسعادت سے اس کائنات کو نوازا اور مومنین پر احسان فرمایا کہ بعثت رحمت عالم ﷺ کا اعلان بھی اسی مبارک ماہ آپ کی ولادت کے چالیس سال بعد ہوا۔جب ولادت کی بات کریں گے تو رحمت ہی رحمت ہے لیکن جب بات بعثت کی آئے گی تو یہ خصوصی طور پر مومنین کے لیے ہے کیونکہ بعثت میں حدود و قیو د،احکامات کا خیال رکھنا ہو گا جو کہ اللہ اور اللہ کے رسول ﷺ نے فرمائے ہیں۔یہ بارگاہ اتنی نازک ہے کہ اس کا ادب ہر ایک کو ملحوظ خاطر رکھنا ہوگا نادانستہ طور پر بھی کوئی گستاخی ہو گئی تو ہمارے اعمال ضائع ہو جائیں گے۔
 امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا کوٹلی آزاد کشمیر سگنیچر مارکی میں میں بعثت رحمت عالم ﷺ کانفرنس میں خطاب
  انہوں نے کہا کہ آپ ﷺ کی تعلیمات نے ہمیں زندگی کو اصل معنوں میں جینا سیکھایا جب بات تزکیہ کی آئے گی یہ وہ شعبہ ہے جو بندہ مومن کے قلب کو اس طرح پاک کرتا ہے کہ بندہ اپنے آپ کو اللہ کے روبرو پاتا ہے۔اپنے ملک و قوم کی بہتری کے لیے ہم سب مل کر کردار ادا کریں اس کے لیے چاہے دوبول ہی کیوں نہ ہوں اس کی بہتری کے لیے ادا کیے جائیں اور ہماری زندگی اس طرح ڈھل جائے کہ ہم اس محفل میں جو آپ ﷺ کے نام پر سجائی گئی ہے اس کی ان بابرکت ساعتوں کو اپنی عملی زندگی میں لے آئیں۔اور اسوہ رسول ﷺ پر عمل پیرا ہوں۔
یاد رہے کہ اس بابرکت پروگرام میں علاقہ کی سیاسی و سماجی شخصیات کی بڑی تعداد موجود تھی۔اس کے علاوہ عمائدین علاقہ میں سے یاسر صاحب،شبر نزیر صاحب،مسعود صاحب اورکے علاوہ سلسلہ عالیہ کے ذمہ داران جن میں یوسف حمید صاحب،لطیف بٹ صاحب،غلام مصطفے صاحب اور سیکرٹری نشرواشاعت امجد اعوان بھی موجود تھے۔اس کے علاوہ ہر طبقہ فکر کے لوگوں نے اس پروگرام میں شرکت کی۔ 
  آخر میں حضرت نے ملک و قوم کی ترقی کے لیے خصوصی  اجتماعی دعا بھی فرمائی۔
Allah kareem ne mah mubarak Rabiey al-awwal mein wiladat basaadt se is kaayenaat ko nawaza - 1

محبت میں شکایت نہیں ہوتی ۔اللہ کریم سے دعوی محبت بھی ہو اور پھر شکایت بھی،یہ محبت نہیں سودے بازی ہوگی


اللہ کریم سے صحیح معنو ں میں محبت تب ہی ہو سکتی ہے جب بندہ اللہ کریم سے دنیاوی شکایتوں کا اظہار نہ کرے۔روز محشر جب اللہ کریم کے حضور پیش ہوں گے تو راہنما اپنے پیروکاروں سے لا تعلقی کا اظہار کریں گے کہ ان کے اعمال ان کے خود اختیار کردہ ہیں اور اسی طرح پیروکار کہیں گے کہ کاش ہمیں دوبارہ دنیا میں جانے کا موقع ملے تو ہم ان سے بیزاری کا اعلان کریں گے۔
 امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوا ن پاکستان کا جمعتہ المبارک کے موقع پر خطاب
  انہوں نے کہا کہ اللہ کریم سے محبت تمام محبتوں پر حاوی ہونی چاہیے۔آج ضرورت ہے کہ ہم ذاتی خواہشات سے باہر نکلیں اور بندگی کے رشتے کو سمجھیں اللہ کریم کا ہم پر بہت بڑا احسان ہے کہ ہمیں بندگی کا رشتہ عطا فرمایا ہمیں اپنے مقصد حیات کو سمجھنے کی ضرورت ہے اللہ کریم سے جو تعلق ہے وہ تمام تعلقات سے فضیلت پر ہو جب بندہ مومن کا رشتہ اللہ کریم سے تمام رشتوں سے فضیلت پر ہو گا پھر دل میں شیطان وساوس نہیں ڈال سکے گا پھر ہمارے اند ر شکایات نہیں رہیں گی یہ جو آج کل سننے کو ملتا ہے کہ میں نمازبھی پڑھتا ہوں پھر بھی تنگدستی ہے میں درودشریف بھی پڑھتا ہوں پھر بھی گھر سے بیماری نہیں جاتی یہ شکایات صرف اس لیے ہیں کہ ہمارا اللہ کریم سے تعلق بہت کمزور ہے  اللہ کریم کی عطائیں دیکھیں پھر خود کو دیکھیں کہ کیا اللہ کریم کے احکامات کو مانا جا رہا ہے۔کیا میری سوچ اور اعمال اللہ کے حکم کے مطابق ہیں اگر ایسا ہے تو الحمد للہ اگر ایسا نہیں تو پھر اپنے دعوی محبت پر نظر ثانی کی ضرورت ہے۔
  انہوں نے مزید کہا کہ اللہ کی یاد سے خالی قلوب میں شیطان وساوس ڈالتا رہتا ہے۔اور جو انسانوں میں شیطان ہیں وہ بہت ہی برے ہیں خود کو دیکھیں کہ ہم کس کی پیروی کر رہے ہیں اگر آپ کا راہنما حق پر نہیں ہے تو ابھی سے خود کو ان سے الگ کر لو کیونکہ روز محشر یہ آپ سے لا تعلقی کا اظہار کریں گے آج وقت ہے کہ جو حق پر نہیں ان سے لا تعلق ہو جاؤ۔اللہ کریم صحیح شعور عطا فرمائیں۔
آخر میں انہوں نے ملکی سلامتی اور بقا کی اجتماعی دعا فرمائی۔
Mohabbat mein shikayat nahi hoti. Allah kareem se daawa mohabbat bhi ho aur phir shikayat bhi, yeh mohabbat nahi saudey baazi ho gi - 1

انسان،انسانیت کے درجے پر تب ہی فائز رہ سکتا ہے جب وہ حق پر ایمان لائے


 اللہ کریم نے انسان کو سمجھنے کی صلاحیت اور حق کا ادراک عطا فرمایا ہے۔لیکن جب انسان اس کو ذاتی خواہشات کے تحت سمجھنے کی کوشش کرتا ہے تو پھر وہ بھٹک کر جانوروں سے بھی بدتر ہو جاتا ہے اور تب وہ انسانیت کی صف میں نہیں رہتا۔اصل انسانی اوصاف کا مالک وہ ہو گا جو اللہ کریم پر ایمان لائے اور آپ ﷺ کی تعلیمات پر عمل پیرا ہو۔
 امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا جمعتہ المبار ک کے موقع پر خطاب!
  انہوں نے کہا کہ زندگی کی فرصت بہت بڑی دولت ہے اسے محض گزارا نہ جائے بلکہ اللہ کریم کے حکم کے مطابق بسر کی جانی چاہیے کہ میرا کلام،میری سوچ میر ا ہر اٹھنے والا قدم میرا انتخاب کس راہ کا ہے؟ہر کام میں چیک کریں کہ اس میں میرے اللہ کریم کا کیا حکم ہے جن لوگوں نے کفر اختیار کیا اور کفر پر ہی مر گئے اللہ کریم نے ان پر لعنت فرمائی ہے۔لعنت جب اللہ کریم کی طرف سے ہوگی تو اس کامطلب ہے کہ رحمت الٰہی سے دوری۔حالانکہ اللہ کریم نے اپنی ذات پر رحمت کو لازم قرار دیا ہے لیکن کفر اتنا بڑا ظلم ہے کہ ایسے بندے پر اللہ کی رحمت نہیں ہوگی وہ اللہ کی رحمت سے محروم رہے گا۔
  انہوں نے مزید کہا کہ توبہ یہ ہے کہ کیے پر شرمندگی ہو اس کی معافی مانگی جائے اور آئندہ وہ گناہ نہ کیا جائے اپنی اصلاح کی جائے اصلاح سے مراد صالح عمل اختیار کیا جائے اور غیر صالح اعمال سے بچا جائے۔اللہ کریم توبہ کو بہت پسند فرماتے ہیں اور قبول فرماتے ہیں پھر اس توبہ کرنے والے پر توجہ فرماتے ہیں جو کیفیت اور حال بندہ اس جہاں سے لے کر جائے گا اُسی میں ہمیشہ رہے گا۔ہمیں اپنے قلوب زندہ رکھنے چاہیے جب ہم اپنی ذاتی خواہشات کے پیچھے لگ جاتے ہیں پھر ہمارے قلوب بھی مردہ ہو جاتے ہیں جب بندہ اللہ کریم کے حکم کا اتباع کرے گا وہی انسانیت کے لیے بھی بھلائی سوچے گا۔بندہ، بندگی کی حقیقت سے آشنا ہو کر بندگی پر قائم ہو جائے یہی مقصد حیات ہے  یہی زندگی جب اتباع محمد الرسول اللہ ﷺ میں گزاری جاتی ہے تو ہر عمل عبادت میں شمار ہوتا ہے۔عبادات خصوصی مقام رکھتی ہیں جو بندے کو بندگی کی طرف لے کر آتی ہیں۔ اللہ کریم صحیح شعور عطا فرمائیں۔امین
Insaan, insaaniyat ke darjay par tab hi Faiz reh sakta hai jab woh haq par imaan laaye - 1