Latest Press Releases


ماہ مبارک ربیع الاول وہ مبارک مہینہ ہے جس میں نبی کریم ﷺ کی ولادت باسعادت ہوئی


 ختم نبوت کا بل پاس ہوئے آج 50 سال مکمل ہوئے۔تمام مذہبی جماعتیں اورا ن کے ذمہ داران بشمول پاکستان کے باسیوں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں کہ وطن عزیز یا دنیا کی کسی جگہ بھی گستاخی کا پہلو سامنے آیا تو یہ قوم بغیر کسی چیز کو خاطر میں لائے اس کے خلاف ڈٹ کر کھڑی ہوئی ہے۔کیونکہ ختم نبوت ہمارے ایمان کا حصہ ہے اور پچھلے دنوں ملک کی اعلی عدلیہ نے اپنے فیصلے کو دوبارہ تحریر فرمایا جو کہ بہت زیادہ قابل تحسین ہے اور اس نازک موقف پر اللہ کریم نے اتحاد اور اتفاق کے ساتھ کھڑاہونے کا ثمر عطا فرمایا۔
 امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا سالانہ جلسہ بعثت رحمت عالم ﷺ کے موقع پر دارالعرفا ن منارہ میں ہزاروں کی تعداد میں آئے خواتین و حضرات کے جم غفیر سے خطاب۔
  انہوں نے کہا کہ ماہ مبارک ربیع الاول وہ مبارک مہینہ ہے جس میں نبی کریم ﷺ کی ولادت باسعادت ہوئی۔قرآن کریم کا ارشاد ہے کہ آپ ﷺ کو عالمین کے لیے رحمت بنا کر بھیجا گیاان عالمین کا شمار ماشماء کے بس میں نہیں ہے۔مخلوقات کی طرف آپ مجسم رحمت ہیں۔تمام مخلوقات سے کٹ کر بندہ مومن کو جو رشتہ نصیب ہوتا ہے وہ اُمتی کا ہے۔اور اس رشتے کا تعلق آپ ﷺ کی بعثت عالی سے ہے اور حضرت امیر محمد اکرم اعوان ؒ  اس ماہ مبارک کو بعثت کے حوالے سے منانے پر زور دیتے ہیں۔فرمایا کہ یہ محبت ماہ سال میں قید نہیں کی جا سکتی۔اسے ہر سانس میں بسایا جائے اور گزشتہ ماہِ ربیع الاول سے آج تک کے سفر میں اپنا محاسبہ کرو کہ کیا میں نے سال بھر میں جو کھایا کیا وہ حلال تھا نگاہ جو اُٹھی کیا وہ حیا والی تھی کیا جو میں نے سنا وہ شریعت مطہرہ کے اندر ہے اگر تو اپنی زندگی کے اس سال میں کوشش کی ہے تو پھر ہم نے اس ماہ ربیع الاول کو منانے کی تیاری کی ہے اور قرآن مجید اس بات کی گواہی دے رہا ہے کہ اللہ کافی ہے اس سے بڑی شہادت کون سی ہو سکتی ہے۔آپ ﷺ سے اظہار محبت کرتے ہوئے ان اصو ل وضوابط کو اختیار کرنا ہو گا جن کی تعلیم  اللہ کریم نے دی ہے اور اس در کی شان میں غیر دانستہ بھی گستاخی ہو جائے تو اعمال ضائع ہونے کا خطرہ ہے اور ان ہستیوں کو فرمایا جا رہا تھا جو خلیفۃ الرسول اور امیر المومنین بنے۔
  انہوں نے مزید کہا کہ اسلام کے نام پر بننے والے وطن عزیز جسے ریاست پاکستان کہتے ہیں یہ اللہ کے نا م پر معرض وجود میں آیا۔ہم جانتے ہیں ہمارے اجداد جو کہ اس زمین پر عزت و احترام کی زندگیاں بسر کرتے تھے ان کی عزتیں برسر بزم تار تار ہوئیں۔اور یہ سب قربانیاں انہوں نے قیام پاکستا ن کے لیے دیں۔اللہ کریم ان کی قربانیوں کو قبول فرمائیں۔آج اس امر کی ضرورت ہے کہ ہم آج دین اسلام پر اور اسوہ رسول ﷺ پر زندگی گزاریں گے تو یہ پیغام غیر مسلم کو بھی جائے گا کہ یہ سلامتی اور امن کا دین ہے اور ماہ مبارک کو رواجات کی نذر نہ کیا جائے بلکہ یہ وہ موضوع ہے جو ہمیں اتفاق اور اتحاد عطا فرماتا ہے جہاں پر ہم سب کے اختلافات ختم ہو سکتے ہیں۔
  معیشت پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نظام معیشت کو غیر سودی کرنے سے ہی خوشحالی ممکن ہے۔اور اس ملک کو وہ نظام عدل دینے کی ضرورت ہے جو امیر و غریب کے لیے یکساں ہو۔اگر ملک میں 1973 کا آئیں من وعن نافذ کر دیا جائے تو اس ملک میں بہت بہتری آسکتی ہے۔
پروگرام میں جہاں اہل علاقہ کی کثیر تعداد نے شرکت کی وہاں ملک پاکستان سے سالکین سلسلہ عالیہ نے ہزاروں کی تعداد میں شرکت کی جن میں خواتین کی کثیر تعداد بھی شامل ہے۔اس کے علاوہ گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر،سابقہ وزیر اعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی،ملک فلک شیر اعوان،عبداللہ حمید گل،کرنل سرخرو،ملک مظہر،ملک شاکر بشیر اعوان،رحیم الدین نعیم،چیف ایگزیکٹو رڈن انکلیو،سعد نزید چیئر مین بلیو ورلڈ سٹی،ندیم اعجاز بلیوورلڈ،سردار ٹمن عباس ایم این اے،ملک آصف بھا،ملک منصور حیات ٹمن،چوہدری شیر علی،طارق حسن،ملک مصطفے کے علاوہ بہت سی سیاسی و سماجی اور مذہبی شخصیات نے بھی شرکت کی۔
  آخر میں انہوں نے ملکی سلامتی اور امت مسلمہ کے اتحاد اور اتفاق کے لیے خصوصی طور پر اجتماعی دعا بھی فرمائی
Mah e  mubarak Rabiey al-awwal woh mubarak maheena hai jis mein nabi kareem SAW ki wiladat basaadt hui - 1

ماہ مبارک ربیع الاول کو اس طرح مناؤ جس طرح اللہ اور اللہ رسول ﷺ نے منانے کا طریقہ اور سلیقہ بتایا ہے


ماہ مبارک ربیع الاول کو اس طرح مناؤ جس طرح اللہ اور اللہ رسول ﷺ نے منانے کا طریقہ اور سلیقہ بتایا ہے۔اظہار محبت میں بھی ادب اور حدود و قیود کا اس طرح خیال ہو کہ بے ادبی کا شائبہ بھی نہ گزرے۔  یوم دفاع پاکستان ایک عظیم فتح کی نوید سناتا ہے ہم اپنے آپ کو اُن مضبوط بنیادوں پر کھڑا کریں جنہیں لاکھوں قربانیوں کے بعد حاصل کیا گیا، یہ استحکام ہمارے دفاع کو اتنا مضبوط کردے گا کہ منانے سے نکل کر ہم عملی طور پر ثابت کریں گے کہ ہم ناقابل تسخیر ہیں۔
 امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا جمعتہ المبارک کے روز خطاب۔
  انہوں نے کہا کہ اللہ کریم نے ہمیں قلب عطا فرمایا جو دھڑکنے والے دل کے مقام پر ہے ہمارے گناہ اس قلب پر سیاہ نکتے کی صورت میں لگتے ہیں اور یہ سیاہ ہو جاتا ہے اس کی سیاہی ہمیں بندگی سے نکال دیتی ہے۔ ذکر الٰہی بندہ مومن کے اس قلب کو صاف کر کے اس کے ٹیڑھے پن کو دور کرتا ہے۔آج ہم اپنا جائزہ لیں اور اس قلب کی کھڑکی کو کھولیں کہ ہم جو بھی عمل کر رہے ہیں چاہے وہ معاشرے میں لین دین کے معاملات میں سے ہو،اپنے بیوی بچوں کے ساتھ برتاؤ ہو،ہمارے شب وروز کے فیصلوں میں ذاتی پسند و ناپسند ہے یا ان میں اللہ اور اللہ کے رسول ﷺ کی رضا کو سامنے رکھتے ہیں۔جب مخلوق اپنی مرضی کرتی ہے تو پھر کر ہ ارض پر فتنہ اور فساد ہوتا ہے۔معاشرے میں جہاں بہت ساری برائیاں ہیں وہاں جھوٹ بھی عام ہے اور یاد رکھیں جھوٹ بولنا بے شک بڑا گناہ ہے لیکن جھوٹ سننا بھی بہت برے اثرات مرتب کرتا ہے اور فی زمانہ اس وقت ہم سب سے زیادہ جھوٹ اپنے آپ سے بول رہے ہیں 
  یادر ہے کہ مرکز دارالعرفان منارہ میں سالانہ جلسہ بعثت رحمت عالم ﷺ کا انعقاد 8 ستمبر 2024 بروز اتوار دن 11:00 بجے باہر گراؤنڈ میں ہوگا۔جس میں جہاں خواتین و حضرات کی بہت بڑی تعداد شرکت کرے گی وہاں ملک کی اہم شخصیات جن میں گورنر سندھ کامران ٹیسوری،گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر صاحب،فاروق ستار ایم کیوایم،سابقہ وفاقی مذہبی امور سینٹر طلحہ محمود صاحب،مختار احمد بھرتھ،ایڈوائزر وزیر اعظم برائے صحت،سابقہ وزیر اعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی،ملک تنویر اسلم سیتھی ممبر صوبائی اسمبلی کے علاوہ کئی معزز عمائدین علاقہ شرکت کریں گے۔ جلسہ کے انتظامات شب و روز جاری ہیں۔
  آخر میں انہوں نے یوم دفاع کے موقع پر شہدا ء کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کیا اور ان کے بلندی درجات کی دعا فرمائی
Mah e mubarak Rabiey al-awwal ko is tarha maanao jis tarha Allah aur Allah kay Rasool SAW ne mananay ka tareeqa aur saleeqa bataya hai - 1

پوری اُمت مسلمہ ایک جسم کی مانند ہے


پوری اُمت مسلمہ ایک جسم کی مانند ہے۔ہر مسلمان دوسرے مسلمان بھائی کے لیے راحت،سکون اور آسانی کے لیے سعی کرتا ہے۔آج ہم معاشرے میں ایک دوسرے کو ایذا پہنچانے کا سبب بن رہے ہیں حالانکہ جسم کی مثال سے مراد یہ ہے کہ جسم کے کسی حصے کو بھی چوٹ لگے تو درد اور تکلیف پورا جسم محسوس کرتا ہے جبکہ ہمارے معاشرے کے حالات بالکل اس کے برعکس ہیں۔آخرت کا انحصار ہماری اسی زندگی کے  اعمال پر ہے۔
 امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا جمعتہ المبارک کے روز خطاب۔
انہوں نے کہا کہ قرآن کریم کی کسی آیت پر عمل کر لیا جائے اور ا سکی سمجھ آجائے تو زندگی سنور جاتی ہے۔آج مسلمان معاشرے میں ایک دوسرے پر سے اعتماد اُٹھ چکا ہے۔کوئی کسی کا یقین نہیں کر رہا کہ یہ میرے ساتھ کیا کرے گا اور جہاں کوئی یقین کرلیتا ہے اس کے ساتھ دھوکہ ہو جاتا ہے۔رشتے ہونے کے باوجود رشتے سلامت نہیں رہے،خاندان ہونے کے باوجود خاندان سلامت نہیں ہیں۔ہماری گفتگو میں سچائی نہیں رہی۔ہم دین بیان کرتے ہوئے بھی اپنی ذات،اپنے مقاصد پہلے دیکھتے ہیں۔اس بے یقینی اور بے اعتمادی کا سبب کیا ہے؟ یہی کہ ہم بھول چکے ہیں کہ ہر قول و فعل اللہ کے روبرو ہے وہ ظاہر ہو یا باطن سب کچھ اس کے روبرو ہے۔نور ایمان کی مضبوطی کی نشانی یہ ہے کہ جس بندے کا ایمان مضبوط ہو گا پھر وہ منافقت نہیں کرے گا۔اس کے ہر کام میں اللہ کی رضا مقدم ہو گی۔اللہ کریم ہمیں صحیح شعور عطا فرمائیں۔
  یاد رہے کہ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ کے مرکز دارالعرفان منارہ میں ربیع الاول کی مناسبت سے 8 ستمبر 2024 بروز اتوار کو دن 11 بجے منعقد کیا جا رہا ہے جس میں شیخ المکرم حضرت امیر عبدالقدیر اعوان مد ظلہ العالی خصوصی خطاب فرمائیں گے اور اجتماعی دعا بھی ہوگی تمام عاشقان رسول ﷺ کو دعوت عام دی جاتی ہے کہ اس عظیم الشان جلسہ میں شرکت کر کے اپنے دلوں کوبرکات نبوت ﷺ سے منورہ کیجیے۔خواتین کے لیے پردے کا الگ سے انتظام کیا گیا ہے
Poori Ummat Musalmah aik jism ki manind hai - 1

قرآن مجید کی یہ شان ہے کہ یہ حق و باطل کو الگ الگ کر دیتا ہے


قرآن مجید کی یہ شان ہے کہ یہ حق و باطل کو الگ الگ کردیتا ہے اور اس میں کسی قسم کی آمیزش نہیں کی جا سکتی۔قرآن مجید کے احکامات سے ہٹ کر کوئی بھی قانون،کوئی بھی اسلوب کامل و اکمل نہیں ہو سکتا۔بلکہ اس سے ہٹنا ایسی ظلم کی راہ ہے جس پر قائم ہونے والی عمارت مستحکم نہیں ہو سکتی اور نہ اس میں ٹھہراؤ ہو سکتا ہے۔اس کے تحت کسی کو حقیقی خوشی میسر نہیں آ سکتی۔اگر ہم انفرادی یا اجتماعی طور پر اپنی زندگیوں میں سکون کے طالب ہیں تو ہمیں اپنی زندگیوں کو قرآن مجید کے مطابق ڈھالنا ہو گا۔
 امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا جمعتہ المبارک کے موقع پرخطاب
  انہوں نے کہا کہ جوکوئی بھی اپنے لیے راہنمائی چاہے وہ خود کو قرآن کریم کی آیات کے سامنے رکھے کہ میں کتنا اس کے مطابق ہوں۔کیا ہی خوبصورت بات ہو ہماری گفتگو میں قرآن ہو،ہمارے کردار میں قرآن ہو ہمیں دیکھ کر لوگ کہیں کہ یہ بندہ حق کے علاوہ کچھ نہیں بولتا۔قرآن کریم نے حق و باطل کو واضح کر دیا ہے کوئی کسی بات میں شبہ نہیں رکھا۔لوگ پوچھتے ہیں کہ اللہ کریم کو کیسے راضی کیا جا سکتا ہے جب ہم سچ جھوٹ،حلال و حرام کا خیال نہیں رکھیں گے اللہ کریم ہم سے کیسے راضی ہوں گے اللہ کریم کو اپنی مخلوق بہت پیاری ہے اس کے لیے سوالاکھ انبیاء مبعوث فرمائے کتابیں نازل فرمائیں تا کہ ہماری راہنمائی ہو سکے۔ایسا بھی ہوا سوال لوگوں نے پوچھے تو وحی الٰہی کے ذریعے جواب عطا ہوئے۔اللہ کریم صحیح شعور عطا فرمائیں اور ہمیں اپنی زندگیاں قرآن کریم کے مطابق بسر کرنے کی توفیق عطا فرمائیں۔
 آخر میں انہوں نے ملکی سلامتی اور امت مسلمہ کے لیے خصوصی دعا بھی فرمائی۔
یاد رہے کہ ماہ مبارک ربیع الاول کی نسبت سے سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ کے مرکز دارالعرفان منارہ میں 8 ستمبر 2024 بروز اتوار دن 11:00 بجے ایک عظیم الشان سالانہ جلسہ بعثت رحمت عالم ﷺ منعقد کیا جا رہا ہے جس میں شیخ المکرم حضرت امیر عبدالقدیر اعوان مد ظلہ العالی خصوصی خطاب فرمائیں گے اور اجتماعی دعا بھی ہو گی۔16 سال پہلے حضرت امیر محمد اکرم اعوان ؒ نے بعثت رحمت عالم ﷺ کے موضوع پران پروگرامز کا آغاز کیا تھا اس بار سولواں سالانہ جلسہ ہوگا۔اس بابرکت اور عظیم الشان جلسہ میں ہر خاص و عام کو دعوت دی جاتی ہے کہ شرکت فرما کر برکات نبوت ﷺ سے اپنے دلوں کو منور کیجیے۔خواتین کے لیے الگ سے پردے کا انتظام موجود ہو گا
Quran Majeed ki yeh shaan hai ke yeh haq o baatil ko allag allag kar deta hai - 1

اپنی توقعات مخلوق کی بجائے خالق سے وابستہ رکھیں


 ہمارا معاشرہ مجموعی طور پر اس حد تک گر چکا ہے کہ توکل الی اللہ چھوڑ کر ہم نے جو صاحب حیثیت ہیں یا بڑے عہدوں پر فائز ہیں ان لوگوں سے اپنی امیدیں اور توقعات وابستہ کر لی ہیں حالانکہ یہ بہت بڑا جھوٹ اور دھوکہ ہے۔ایک دوسرے کے ساتھ معاونت یا کسی کی ضرورت کو پورا کردینا،حقوق و فرائض کی تقسیم کا احسن طریقے سے ادا کرنا یہ سب تو درست ہے لیکن کلی معنوں میں کسی کی تابع داری اس لیے اختیار کرنا کہ یہ میری فلاں ضرورت پوری کر ے گا ایسا کرنا اپنے آپ کے ساتھ بہت بڑی زیادتی ہے۔
امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا جمعتہ المبارک کے روز خطاب
انہوں نے کہا کہ اپنی توقعات مخلوق کی بجائے خالق سے وابستہ رکھیں۔جو ضابطے انسانوں نے اپنی پسند کے مطابق بنائے ہیں اس سے انسانیت کو فائدہ کیسے ہوسکتا ہے۔یہ ممکن ہی نہیں کہ اللہ اور اللہ کے رسول ﷺ کے بنائے ہوئے اصولوں سے ہٹ کر قوانین اور قاعدے سے دوسرے فلاح اور سکون پا سکیں۔جدت کے نام پر دوسروں کے حقوق کی بات کی جاتی ہے وہاں دکھ اور تکلیف کے ساتھ ساتھ انسانیت کی تذلیل بھی ہو رہی ہوتی ہے۔بھلائی صرف اسی راہ میں ہے جو اللہ کریم نے عطا فرمائی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ نماز کی ادائیگی میں اس بات کا خاص خیال رکھا جائے کہ اس کے تمام ارکا ن مکمل ادا ہو ں اور اللہ کے حکم کی تعمیل میں ادا کی جائے۔توبہ اطاعت الٰہی میں آئے گی اور اپنی بڑائی اور خود کو عبادت گزار نہ سمجھا جائے بلکہ اس کی شرف قبولیت کی دعا کرے۔جب کسی کو حق نصیب ہوتا ہے تو سب سے پہلے اپنی ذات کی نفی ہوتی چلی جاتی ہے۔قائم باالذات صرف اللہ کی ہے باقی سب کچھ اس کے قائم رکھنے سے قائم ہے۔ہر حکم کی تعمیل اللہ اور اللہ کے رسول ﷺ کے ارشادات کے مطابق ہو گی تووہ عمل قابل قبول ہو گا۔دینی اصولوں کا جائزہ لیں تو ہر لحاظ سے چاہے انفرادی ہو یا اجتماعی ان سے استفادہ حاصل کیا جا سکتا ہے۔قرآن کریم کا ایک ایک لفظ حق اور سچ ہے دنیا کی زندگی میں سب سے بڑی شہادت عمل ہوتا ہے نبی کریم ﷺ کی اعلان نبوت سے پہلے کی زندگی بھی یہ شہادت دیتی ہے کہ کفار بھی آپ ﷺ کو صادق اور امین پکارتے تھے اور آپ ﷺ کی مبارک زندگی کی تعریف کرنے پر مجبور تھے۔اللہ کریم ہمیں صحیح شعور عطا فرمائیں اور اپنی زندگیوں کو اسوہ حسنہ کے مطابق گزارنے کی توفیق عطا فرمائیں۔ آخر میں انہوں نے ملکی سلامتی اور بقا کی اجتماعی دعا بھی فرمائی۔
Apni tawaquaat makhlooq ki bajaye khaaliq se wabasta rakhen - 1

وطن عزیز پاک سر زمین میں نظام معیشت کا سود پر چلنا ہماری تباہی کا سبب ہے


ہم قرآن مجید کی آیات تو سنتے ہیں لیکن ان پر عمل نہ ہے جس کی وجہ سے ہم ان ابتر حالات سے گزر رہے ہیں۔بد امنی،مہنگائی اور بے یقینی کی صورت حال ہے۔حالانکہ یہ ملک لاکھوں قربانیاں دے کر،اپنی عزتوں کو قربان کر کے حاصل کیا گیا۔آج ہم اُس مقصد سے دور چلے گئے ہیں جس کے لیے وطن عزیز  حاصل کیا گیا۔ہم پوری دنیا کے قوانین کی مثال دیتے ہیں کہ وہاں اُن کے نفاذ سے بڑا امن اور انصاف ہے اگر آپ غور فرمائیں تو یہ وہ قوانین ہیں جودین اسلام سے لیے گئے۔اور ہم آپ ﷺ کے رستے کو چھوڑ کر ذلیل و خوار ہو رہے ہیں۔
 امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا 40 روزہ سالانہ اجتماع کے آخری روزحضرات و خواتین کی  بڑی تعداد سے خطاب۔
  انہوں نے کہا کہ اجتماع کا مقصد سالکین کی اصلاح اور باطن کی صفائی ہے۔دارالعرفان منارہ میں سالکین اور ہر آنے والے کو باقاعدہ ایک شیڈول کے مطابق تربیت سے گزارا جاتا ہے۔جس سے بندہ مومن کی زندگی اسوہ حسنہ ﷺ کے مطابق ڈھل جاتی ہے اور وہ اپنی عملی زندگی میں مثبت کردار ادا کرتا ہے۔اُس کی زندگی میں سکون اور اطمینان آجاتا ہے۔حالات کتنے ہی خراب کیوں نہ ہوں وہ صبر اور شکر کے ساتھ اسی معاشرے میں زندگی بسر کر رہا ہوتا ہے۔
  یاد رہے کہ مرکز دارالعرفان منارہ میں 40 روزہ سالانہ اجتماع جاری تھا جس کے آخری روز صوبائی،اور ڈویژنل سطح تک سالانہ تقابلی جائزہ لیا گیا جس میں پہلی دوسری اور تیسری پوزیشن حاصل کرنے والوں میں حضرت شیخ المکرم مد ظلہ العالی نے اپنے دست مبارک سے شیلڈ تقسیم فرمائیں جس میں پنجاب کے پانچ ڈویژن راولپنڈی،لاہور،گوجرانوالا،فیصل آباد، سرگودھا میں سے پہلے نمبر پر راولپنڈی ڈویژن  دوسرے نمبر پر سرگودھا ڈویژن تیسرے نمبر پر فیصل آبادڈویژن ہے۔
3۔ جنوبی پنجاب کے ڈویژن ملتان،ڈی جی خان، بہاولپوراورھزارہ، اسلام آباد میں سے  ملتان ڈویژن پہلے نمبر پراسلام آباد ڈویژن دوسرے نمبر پراور ہزارہ ڈویژن تیسرے نمبر پر ہے۔
 4۔ کے پی کے، بلوچستان،کشمیر اور سندھ میں سے کے پی کے پہلے نمبر پر اور آزاد کشمیر دوسرے نمبر پر ہے۔
5۔ الفلاح فاؤنڈیشن آل پاکستان میں راولپنڈی ڈویژن پہلے نمبر پرفیصل آباد ڈویژن دوسرے نمبر پر ہے
 نشرواشاعت آل پاکستان میں فیصل آباد ڈویژن پہلے نمبر پر اور لاہورڈویژن دوسرے نمبر پر رہا۔ 
آخر میں انہوں نے ملکی سلامتی اور امت مسلمہ کے لیے اجتماعی دعا بھی فرمائی۔

تمام عبادات کی قبولیت کا دارومدار خلوص فی النیت پرہے


شعبہ تصوف کی ساری محنت قلوب کی اصلاح پر ہے اورخلوص کا گھر قلب ہے۔  صوفیا کرام سالک کی تربیت اس طرح کرتے ہیں کہ اس کے باطن کی آنکھ کو بصیرت عطا ہو جاتی ہے اور وہ نہ دیکھتے ہوئے بھی صراط مستقیم پر چلنا شروع ہو جاتا ہے۔دنیا کا اندھا پن ظاہر ی آنکھوں میں بینائی کا نہ ہونا ہے یہ اتنا نقصان دہ نہیں ہے جتنا کسی کی بصیرت کا چلے جانا ہے 
 امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا جمعتہ المبارک کے روز خطاب
  انہوں نے کہا کہ اللہ کریم نے جو اصول اور ضابطے دئیے ہیں ان پر عمل نہ کرنے سے بندہ ہر غلط کام میں دھنستا چلا جاتا ہے۔حلال و حرام کی تمیز کیے بغیر دولت اکٹھی کرتا چلاجاتا ہے۔ایمان کا جائزہ لیتے رہیں اور اسباب کو ضرور اختیار کریں لیکن اسباب کو کل نہ جانا جائے  آج ہم جد ت کی بلندیوں کو چھو رہے ہیں جدید ٹیکنالوجی اپنے عروج پر ہے لیکن دیکھنا یہ ہے کہ کہیں اس جدت نے ہمیں دین اسلام سے دور تو نہیں کر دیا۔نیک عمل بھی دل پر اثر انداز ہوتا ہے اور گناہ بھی دل کو متاثر کرتا ہے جب دل مسلسل گناہ کرنے سے سیاہ ہو جاتا ہے پھر توبہ کی توفیق بھی سلب ہو جاتی ہے۔اللہ کریم صحیح شعور عطا فرمائیں۔
  یاد رہے سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ کے مرکز دارالعرفان منارہ میں چالیس روزہ سالانہ اجتماع جاری ہے جس کا اختتام بیان و اجتماعی دعا بروز اتوار دن گیار ہ بجے حضرت امیر عبدالقدیر اعوان مد ظلہ العالی فرمائیں گے۔تمام خاص و عام کو دعوت عام ہے اس با برکت اجتماع میں شرکت کر کے اپنے دلوں کو برکات نبوت ﷺ سے منور کیجیے
Tamam ebadaat ki qabuliat ka dar-o-madar khuloos fi niat pr hai  - 1

دین اسلام نے کمانے سے لے کر خرچ کرنے تک اصول اور ضابطے مقرر فرمائے ہیں


جب کسی ملک کو زیر کرنا ہو تو اس کو معاشی طور پرکمزور کیا جاتا ہے۔ معاشی نظام کو ٹارگٹ کیا جاتا ہے۔دین اسلام زندگی کے ہر پہلو میں راہنمائی فرماتا ہے۔باہم لین دین پر بہت مسائل پیدا ہوتے ہیں، فساد کیا جاتا ہے۔جب لین دین ہوگا تو اس کی حدودوقیودبھی ہوں گی تودین اسلام لین دین کے معاملے میں فرماتا ہے کہ اپنے لین دین کو تحریر میں لے آؤ اور گواہ کر لو ایک معاہدہ طے پا جائے۔تا کہ لین دین میں بھی عدل قائم رہے کوئی کسی کے ساتھ زیادتی نہ کر سکے۔آج معاشرے کا یہ بہت بڑا مسئلہ ہے کہ لین دین کیا جاتا ہے لیکن تحریر میں نہیں لایا جاتا نہ گواہ کیے جاتے ہیں بعد میں مسائل پیدا ہوتے ہیں تعلق خراب ہوتے ہیں رشتے ٹوٹ جاتے ہیں اس لین دین کی وجہ سے۔دین اسلام کا ایک ایک حکم معاشرے کی بہتری کے لیے ہے۔
 امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا جمعتہ المبارک کے روز خطاب
  انہوں نے کہا کہ دین اسلام نے کمانے سے لے کر خرچ کرنے تک اصول اور ضابطے مقرر فرمائے ہیں۔باقی دنیا کے جتنے بھی نظام ہیں وہ صرف کمانے پر بات کرتے ہیں لیکن اسلام کی خوبصورتی ہے کہ خرچ کرنے پر بھی حدودوقیود مقرر فرمائی ہیں۔ہمیں ہر کام میں دین اسلام کی راہنمائی سے استفادہ حاصل کرنا چاہیے بے عملی کی زندگی مزاج تک کو خراب کر دیتی ہے پھر دوسرے کی اچھائی بھی اچھائی نہیں لگتی۔بحیثیت مسلمان ہمیں اللہ کریم کے ہر حکم کو اپنی زندگی پر نافذ کرنے کی ضرورت ہے۔کون سا رشتہ اللہ کریم کے رشتے سے اعلی ہو سکتا ہے جو ہمیں اللہ کریم کے احکامات پر عمل کرنے سے روکے۔جو بھی کسی کے پاس استعداد ہے وہ اللہ کی مخلوق کی بھلائی کے لیے جہاں ضرورت پڑے ضروراستعمال کرے انکار نہ کرے یہ استعداد بھی اللہ کریم کی عطا ہے۔ اللہ کریم صحیح شعور عطا فرمائیں۔
یاد رہے کہ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ کے مرکز دارالعرفان منارہ میں 40 روزہ سالانہ روحانی تربیتی اجتماع جاری ہے جس میں ملک و بیرون ممالک سے سالکین سلسلہ عالیہ اپنی تربیت کے لیے تشریف لائے ہیں۔اجتماع کی اختتامی دعا ان شا ء اللہ 11 اگست بروز اتوار دن گیارہ بجے ہوگی۔حضرت امیر عبدالقدیر اعوان مد ظلہ العالی اپنے خطاب کے بعد اجتماعی دعا بھی فرمائیں گے ہر خاص و عام کو اس بابرکت اجتماع میں شرکت کی دعوت دی جاتی ہے۔
آخر میں انہوں نے ملکی سلامتی اور بقا کی اجتماعی دعا بھی فرمائی
Deen Islam ne kamanay se le kar kharch karne tak usool aur zaabtay muqarrar farmaiye hain - 1

برکاتِ نبوت ﷺ کا حصول اور ذکر الٰہی کی محنت مردہ دلوں میں حیات کا سبب ہے


برکاتِ نبوت ﷺ کا حصول اور ذکر الٰہی کی محنت مردہ دلوں میں حیات کا سبب ہے۔یہ مجاہدہ خلو ص دل اور صاف نیت سے اختیار کیا جائے تو بندہ مومن رہتا اس فانی جہان میں ہے لیکن اس کی نگاہ آخرت کو دیکھ رہی ہوتی ہے۔ہر ساتھی کو چاہیے کہ وہ اپنے اسباق پر خوب محنت کرے اور اپنی نفلی عبادات میں کمی نہ آنے دے۔اس کے لیے اس کا مستقل مزاج ہونا ضروری ہے۔
 امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستا ن کا دوروزہ ماہانہ روحانی اجتماع کے موقع پر خطاب
  انہوں نے کہا کہ ہم میں سے ہر کوئی اپنی حیثیت کے مطابق ذمہ دار ہے۔شعبہ تصوف جب کوئی نیا ساتھی آتا ہے تو وہ جس شوق سے پہلے سبق پر محنت کرتا ہے چاہیے تو یہ تھا کہ جوں جوں قرب الٰہی کی منازل طے کرے اسبا ق میں آگے چلتا جائے محبت اور شوق میں مزید اضافہ ہوتا چلا جائے لیکن دیکھنے میں یہ آیا ہے کہ جیسے جیسے کوئی آگے بڑھتا ہے اسباق میں آگے ترقی نصیب ہوتی ہے وہ کمزوری دکھائی دیتی ہے کہ جیسے اب مجھے زیادہ محنت کی ضرورت نہیں رہی حالانکہ اب زیادہ مجاہدہ درکار ہے۔اگر کمزوری آرہی ہے اس کا مطلب ہے کہ اپنی عبادات کودیکھنے کی ضرورت ہے اپنے معمولات کو دیکھنے کی ضرورت ہے نفلی عبادات کا اختیار کرنا اور ضروری ہوجاتا ہے۔یہ ایسیے ہی ہے جیسے کوئی مسجد میں عبادت کے لیے تو آتا ہے لیکن مسجد کے تقدس کو عمومی جانے۔مسجد کے آداب کو نظر انداز کرے یہ درست نہیں ہے۔
  انہوں نے مزید کہا کہ جتنا بڑا کسی کے پاس عہدہ ہوتا ہے اتنی زیادہ ذمہ داری اس پر آتی ہے اسے زیادہ ذمہ داری کا احساس ہونا چاہیے۔یہ تب ہی ممکن ہے جب ہم اپنی عبادات اور معاملات پر خود ذاتی طور پر خصوصی توجہ دیں گے تب ہم کسی دوسرے کی راہنمائی کر سکیں گے۔اللہ کریم صحیح شعور عطا فرمائیں اور ہمیں زیادہ سے زیادہ دین اسلام کی سربلندی کے لیے محنت کرنے کی توفیق عطا فرمائیں۔
  آخر میں انہوں نے ملکی سلامتی اور بقا کی اجتماعی دعا بھی فرمائی۔
Barkaat nabuwat SAW ka husool aur zikar Ellahi ki mehnat murda dilon mein hayaat ka sabab hai - 1

اللہ کی راہ میں مال خرچ کرنا اور اللہ کی رضا کے لیے غربا و مساکین کی مدد کرنا یہ بہت بڑی عبادت ہے


قرآن مجید کو خوبصورت غلافوں اور بالا خانوں میں رکھنے کی بجائے اسے سمجھ کر پڑھا جائے تو یہ وہ کلام ہے جو ہماری زندگیوں میں اعتدال اور ٹھہراؤ لانے کا سبب ہوگا۔ضرورت اس امر کی ہے کہ اسے ہم اپنی ذات پر نافذ کریں۔اپنے کلام میں صدق کو لے آئیں اور معاملات کو کھرا رکھیں یہ سب کرنا تو ہمارے اختیار میں ہے۔
 امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا جمعتہ المبارک کے روز خطاب 
  انہوں نے کہا کہ اللہ کی راہ میں مال خرچ کرنا اور اللہ کی رضا کے لیے غربا و مساکین کی مدد کرنا یہ بہت بڑی عبادت ہے لیکن اگر خیرات کرنے کے بعد اُن پر احسان جتلانا ان کی دل آزاری کرنا یہ ان کو ایذا دینے کے برابر ہے۔بندہ مومن کا ہر نیک عمل جو کسی دوسرے کی بھلائی کے لیے ہو یہ بھی انفاق فی سبیل اللہ میں شامل ہوگا۔صاحب حیثیت جس کو اللہ نے مال و دولت سے نوازا ہے وہ تو مال خرچ کر سکتا ہے لیکن جس کے پاس مال و دولت نہیں ہے وہ بھی اپنے پاس بہت کچھ رکھتا ہے جو کہ انفاق فی سبیل اللہ میں آتا ہے۔جیسے کسی کے ساتھ احسن طریقے سے کلام کرنا،راستے سے کسی تکلیف دینے والی چیز کا ہٹا دینا،اسی طرح اپنی زہنی اور وجودی طاقت کو کسی کی آسانی کے لیے استعمال کرنا بھی انفاق فی سبیل اللہ میں شامل ہے۔شرط صرف یہ ہے کہ خالص اللہ کی رضا کے لیے ہو۔
  یاد رہے کہ دارالعرفان منارہ میں دوروزہ ماہانہ روحانی اجتماع بروز ہفتہ،اتوار 1،2 جون کو منعقد ہو رہا ہے جس میں ملک کے طول و عرض سے سالکین سلسلہ عالیہ تشریف لائیں گے اور اتوار دن گیارہ بجے حضرت امیر عبدالقدیر اعوان مد ظلہ العالی خطاب فرمائیں گے اور اجتماعی دعا بھی ہوگی۔اپنے دلوں کو برکات نبوت ﷺ سے منور کرنے کے لیے تشریف لائیے۔
Allah ki raah mein maal kharch karna aur Allah ki Raza ke liye Ghurba o msakin ki madad karna yeh bohat barri ibadat hai - 1