Latest Press Releases


شیخ سلسلہ حضرت امیر عبدالقدیر اعوان کی بارسلونا سپین پاکستان ہاؤس میں پاکستانی ہائی کمشنر جناب مراد علی وزیر سے ملاقات

شیخ سلسلہ حضرت امیر عبدالقدیر اعوان نے بارسلونا سپین پاکستان ہاؤس میں پاکستانی ہائی کمشنر جناب مراد علی وزیر سے ملاقات کی اس موقع پر انہوں نے مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا۔حضرت امیر عبدالقدیر اعوان نے سپین میں پاکستانی کمیونٹی کے حوالے سے جناب مراد علی وزیر کی کاوشوں کو سراہا۔ملاقات کے اختتام پر حضرت نے خصوصی دعا بھی فرمائی۔
Sheikh silsila hazrat Ameer Abdul Qadeer Awan ki barslona spin Pakistan house mein Pakistani high commissionaire janab morad Ali wazeer se mulaqaat - 1

نماز ہمیں اس قابل کرتی ہے کہ بندگی نصیب ہو


بندہ مومن کی زندگی ایسے گزرے کہ اسے یہ خیال رہے کہ میرا رب مجھے دیکھ رہا ہے۔  یہ کیفیت یہ حضوری اور یہ نسبت رب العالمین سے اگر مضبوط ہو جائے تو پھر ہمارا لین دین،قول و فعل،ظاہر و باطن عین دین اسلام کے مطابق ڈھل جائے گا۔ایمان بالغیب ایسا نصیب ہو جائے کہ بندہ مومن اپنے رب کے حضور ایسے سجدہ ریز ہو کہ گویا وہ اللہ کو دیکھ رہا ہے یہ کیفیت بندہ مومن کو تب نصیب ہوتی ہے جب اس کے قلب میں برکات نبوت ﷺ جاگزیں ہوں۔
شیخ سلسلہ امیر عبدالقدیر اعوان کا اسلامک سنٹر دی ہاگ نیدرلینڈ میں سراجا منیرا کانفرنس سے خطاب
  انہوں نے کہا کہ نماز ہمیں اس قابل کرتی ہے کہ بندگی نصیب ہو۔ہم دنیاوی زندگی کی آسائش کے لیے سالوں محنت کرتے ہیں اور جب بات آئے نماز کی تو وہ ہمیں بوجھ لگتی ہے نماز تو مومن کی معراج ہے اللہ کریم سے ہمکلامی ہے۔جب نماز کا اہتمام کریں گے پھر نماز بوجھ نہیں لگے گی نماز اس لیے ادا کریں کہ میرے اللہ کریم کا حکم ہے اس نے میرے لیے پسند فرمائی ہے۔ہمارے لیے یہ فخر ہونا چاہیے کہ نماز میرے اللہ کی عطا ہے یہ بندگی سے آشنا کرتی ہے۔ہر تعلق کا ایک اپنا درجہ ہوتا ہے جیسے والدین کا تعلق ہے دوست احباب سے تعلقات ہوتے ہیں۔ہمارا مالک کائنات سے اتنا تعلق بھی نہیں کہ ہم اس کے حکم پر سرتسلیم خم کر لیں۔ہم نمازادا کریں گے تو ہماری اولادیں ہمیں دیکھ کر نمازی بنیں گی وہ ہمیں رکوع و سجود کرتے ہوئے دیکھیں گے تو وہ بھی اللہ کی بارگاہ میں اپنا سر رکھیں گے۔کیا ہم اپنی اولاد کو یہ ترغیب دے رہے ہیں یا اسے بے سہارا معاشرے کی اندھیوں کے حوالے کر دیا ہے۔اللہ کریم صحیح شعور عطا فرمائیں 
  آخر میں انہوں نے امت امسلمہ کے اتحاد و اتفاق کے لیے خصوصی دعا بھی فرمائی۔
namaz hamein is qabil karti hai ke bandagi naseeb ho - 1

جب ہم نماز کی پابندی کریں گے تو یہ ہمیں بے حیائی اور برائی سے روک دے گی


 قرآن کریم کی تلاوت جہاں برکات اور اجر عظیم کا باعث ہے وہاں یہ بھی ضروری ہے کہ اسے سمجھا جائے کیونکہ اس کے احکامات پر عمل کرنا اصل مقصود ہے۔جرمنی میں اکثریت نوجوانوں کی ہے جو تعلیم کی غرض سے یہاں تشریف لائے ہیں ان سے گزارش ہے کہ جہاں وہ دنیاوی تعلیم حاصل کر رہے ہیں وہاں دینی تعلیم بھی حاصل کریں جس سے نورایمان میں وہ پختگی آئے گی جس سے عمل صالح اختیار کریں گے جو روزمحشر بھی ان کے کام آئیں گے۔قرآن کریم میں آپ ﷺ کو فرمایا جا رہا ہے کہ تلاوت قرآن فرمائیں اور نماز کی پابندی کریں تو بحیثیت امتی جب ہم نماز کی پابندی کریں گے تو یہ ہمیں بے حیائی اور برائی سے روک دے گی۔اس کی باقاعدگی ہمیں معیت محمد الرسول اللہ ﷺ کی صف میں لے جائے گی۔
 شیخ سلسلہ امیر عبدالقدیر اعوان کا مسجد الامہ  Munich Germanyمیں سراجا منیرا کانفرنس سے خطاب
  انہوں نے کہا کہ ہر مرنے والے کے ساتھ صرف اس کے اعمال جائیں گے۔بندہ مومن کو یہ عظمت عطا فرمائی گئی کہ جب نور ایمان نصیب ہوتا ہے پھر دنیا کے کام بھی آخرت کی تعمیر کا سبب بنتے چلے جاتے ہیں۔اس سب کے لیے جاننا بہت ضروری ہے جانیں گے تو عمل کر پائیں گے۔دین اسلام ہر ایک کو دعوت حق ارشاد فرماتا ہے جب قرآن کریم کو سمجھ کر پڑھیں گے تو آپ محسوس کریں گے کہ اس کا ایک ایک لفظ ایک ایک حکم میرے لیے ہے میرے اللہ کریم مجھ سے مخاطب ہیں۔انسان کی جو تخلیق ہے اس کے مقصد کو پانے کا یہ واحد راستہ ہے۔نبی کریم ﷺ کا اسوہ حسنہ میں ہمارے لیے راہنمائی موجود ہے ہمیں صرف اختیار کرنے کی ضرورت ہے کہیں کوئی تشنگی نہیں رہے گی۔دنیا کے کاموں کو اللہ کے حکم کے مطابق کرنے کا نام اسلام ہے یہی دین ہے اسی دنیا کی زندگی سے آخرت کی تعمیر ہونی ہے۔
 اللہ کریم صحیح شعور عطا فرمائیں۔
آخرمیں انہوں نے ذکر اللہ کی اہمیت پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ذکر کی مختلف اقسام ہیں جن میں لسانی ذکر ہے عملی ذکر ہے اور قلبی ذکر ہے۔محفل میں آنے والوں کو ذکر قلبی سکھایا اور امت مسلمہ کے اتحاد اور فلسطین کے مسلمانوں کے لیے اجتماعی دعا بھی فرمائی
Jab hum namaz ki pabandi karen ge to yeh hamein be hiyai aur buraiee se rokkk day gi - 1

ہمیں وہ محبت اور عشق درکار ہے جو ہمیں اپنے اعمال سے آگاہ رکھے


 محبت رسول ﷺ کو وہ معراج حاصل ہونی چاہیے جو ان تمام محبتوں جن میں اولاد،والدین اور اپنی عزیز ترین ہستیوں کی محبت پر غالب ہو۔ جسے اللہ کریم سے آشنائی درکار ہے جو قرب الہی کا طالب ہے یا راہ ہدایت کا متلاشی ہو، یاد رہے کہ یہ سب کچھ درمصطفی ﷺ سے ہی حاصل ہوگا۔
 شیخ سلسلہ امیر عبدالقدیر اعوان کا سینٹرل مسجد اہل سنت والجماعت اوسلو ناروے میں خواتین حضرات کی کثیرتعدادسے خطاب۔
  انہوں نے کہا کہ اسباب کا اختیار کرنا کسی مقصد کے حصول کے لیے ہوتا ہے،کوئی عمل کرنا یا کوئی سفر اختیار کرنا کسی مقصد کی تکمیل کے لیے ہے۔اس کائنات کی تخلیق سورج چاند ستارے،سمندر،رات اور دن کا آنا جانا یہ سب حضرت انسان کے لیے ہے اور بشر کو اپنی عبادت کے لیے پیدا فرمایا۔اس کے ساتھ نبی کریم ﷺ کو مبعوث فرما کر اللہ کریم فرماتے ہیں کہ اے مومنو اللہ کا یہ تم پر بہت بڑا احسان ہے 
  ہمیں وہ محبت اور عشق درکار ہے جو ہمیں اپنے اعمال سے آگاہ رکھے اور ہمیں اپنی زندگی کی اصل حقیقت بتائے۔ہم اس لیے تو اس دنیا میں نہیں آئے کہ روزی کمائیں،بچے پیدا کریں خاندان ہو اولاد ہو،صحت بیماری کے ساتھ اس دنیا سے چلے جائیں اگر یہی زندگی ہے تو پھر ایک پرندے اور ہماری زندگی میں کیا فرق ہے جس مخلوق کو اللہ کریم نے اپنی روح امر ربی سے نوازا ہو جس کی بدولت یہ واحد مخلوق ہے جو اپنے رب کو پہچان سکتی ہے۔درجہ احسان یہ ہے کہ بندہ اپنے رب کی عبادت ایسے کرے جیسے وہ اسے دیکھ رہا ہو اور دوسرا درجہ یہ ہے کہ کہ اس کے نہاں خانہ دل میں یہ یقین ہو کہ میرا رب کریم اسے دیکھ رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ مغربی ممالک میں اسفار کا موقع ملتا ہے ان کی کامیابی کا راز کیا ہے؟ان کی ترقی ان اصولوں پر مضمر ہے جو ان قوموں نے اسلام سے لیے ہیں اور ہم نے آج وہ اصول اور قائدے چھوڑ دئیے ہیں اس وجہ سے ہم پستی کا شکار ہیں۔آپ ﷺ نے فرمایا کہ جہاد اکبر یہ ہے کہ اپنے ہر عمل کو دین اسلام کے مطابق گزاریں۔ہر ہر لمحے کا مجاہدہ ہے۔میں یہاں ہزاروں میل کے فاصلے پر صرف اور صرف اللہ کی رضا کے حصول کے لیے آیا ہوں اور تعلیمات نبوت ﷺ کے ساتھ ساتھ برکات نبوت ﷺ کے اس بحر کو قریہ قریہ پہنچانے کی سعی کر رہا ہوں۔اعمال میں صدق تب نصیب ہوتا ہے کہ بندہ ذاتی خواہش رد کر کے اپنے ہر عمل کو رضائے باری تعالی پر لے آئے۔
اوسلو ناروے میں حاجی عبدالرؤف،چوہدری اظہر اقبال،چوہدری ارشد عزیز وڑائچ،ملک سلطان حمزہ اعوان،چوہدری اسماعیل سرور،چوہدری سرفراز احمد،عامر جاوید شیخ،چوہدری اصغر،چوہدری محمد ریاض گجر،چوہدری بشیر احمد اور میجر عاطف صاحب نے حضرت امیر عبدالقدیر اعوان کی آمد اور انتظامات میں اپنا بھر پور کردار ادا کیا۔
  آخر میں انہوں نے مسجد کے امام صاحب سید نعمت علی شاہ صاحب،مولانا محبوب الرحمن صاحب اور مسجد کی انتظامیہ اور ممبران کا شکریہ ادا کیا  اورامت مسلمہ کے اتحاد اور فلسطین کے مسلمانوں کے لیے خصوصی دعا بھی فرمائی
Hamein woh mohabbat aur ishhq darkaar hai jo hamein –apne aamaal se aagah rakhay - 1

بندہ مومن کااس دار دنیا میں ہر وقت امتحان ہے


بندہ مومن کااس دار دنیا میں ہر وقت امتحان ہے۔ہمیں ہر وقت اپنے رب سے دنیا و آخرت کی بھلائی کا طالب ہونا چاہیے۔جب بھی کوئی بندہ برائی کرتا ہے تو اس کا یہ عمل اس کے ارد گرد کے لوگوں کے لیے خرابی کا سبب بنتا ہے۔ارشاد باری تعالی ہے کہ خشکی اور تری میں فساد حضرت انسان کے اعمال کے سبب کے نتیجے میں ہے۔دین اسلام سے دوری کی وجہ سے ہم بحیثیت امتی اتحاد اور اتفاق سے دور ہوتے چلے جا رہے ہیں۔ہم دوسروں کے حقوق کے لیے اپنے حصے کے فرائض ادا نہیں کر رہے جس کی وجہ سے معاشرے میں انتشار اور بے سکونی ہے 
اس سب کے تدارک کے لیے ہمیں دین اسلام پر عمل کرنا ہوگا۔
 امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ کا   بریڈ فورڈ (برطانیہ)  دارالعرفان میں جمعتہ المبارک کے موقع پر خطاب
  انہوں نے کہا کہ دین اسلام میں کوئی ایسا حصہ نہیں ہے جس میں ہمارے لیے راہنمائی موجود نہ ہو۔ اگر ہم دین کو سمجھیں گے نہیں سیکھیں گے نہیں عمل نہیں کریں گے تو وہ جو امت کے اتفاق اور اتحاد کی کیفیت ہے وہ ہم تک کیسے پہنچے گی۔جو والدین اور بھائی بہن کے حقوق ہیں وہاں تک ہم کیسے پہنچیں گے؟آج کے دور میں ہم دین اسلام کے سنہری ارشادات کو چھوڑ کر یہ چاہتے ہیں کہ جو ہم کہہ رہے ہیں اس پر عمل کیا جائے ہماری پسند کے مطابق لوگ چلیں ہمیں فالو کریں۔یہ صرف اللہ کریم کو سزاوار ہے کہ وہ ایک ذات ایسی ہے جس کی مانی جائے۔ہماری بنیاد قرآن ہے ہم اگر قرآن کریم کے مطابق زندگی کو ڈھال لیں تو ہم ہر معاشرے میں ایک مثالی لوگ ہوں جن سے انسانیت کو فائدہ ہو۔اللہ کریم صحیح شعور عطا فرمائیں۔
  آخر میں انہوں نے امت مسلمہ کے اتحاد اور فلسطین کے مسلمانوں کے لیے خصوصی دعا بھی فرمائی
Bandah momin ka is daar duniya mein har waqt imthehaan hai - 1

ہر انسان میں یہ استعداد موجود ہے کہ وہ حق کو پہچان سکے


بندہ مومن کو ہر لمحہ معیت باری تعالی نصیب ہے۔اس کائنات کے ہر ذرے سے لے کر انسان تک ہر ایک کو رحمت باری تعالی حاصل ہے اگر یہ رک جائے تو ہر شئے ختم ہوجائے۔بحیثیت امتی ہمیں ہر لمحہ اس بات کو مد نظر رکھنا ہوگا کہ ہم کسی سے باہم اختلاف کرتے ہوں یا کسی کے لیے محبت کے جذبات رکھتے ہوں اس سب کی بنیاد فرمان مصطفی ﷺ ہونی چاہیے۔
امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ کا  مانچسٹر برطانیہ  میں سراجا منیرا کانفرس سے خطاب۔
انہوں نے کہا کہ ہر انسان میں یہ استعداد موجود ہے کہ وہ حق کو پہچان سکے۔جنہیں معیت محمد الرسول اللہ ﷺ  نصیب ہوئی ان کی پسند و نا پسند نبی کریم ﷺ کے ارشادت کے تحت ہوگئی۔آج بھی انسانیت کی جو بھی ضرورت ہے اللہ اور اللہ کے رسول ﷺ کا حکم انسان کی اس ضرورت کی تکمیل فرماتا ہے۔اور پھر صرف ضرورت کی تکمیل نہیں ہوتی بلکہ اللہ کی رضانصیب ہوتی ہے اس کا قرب نصیب ہوتا ہے اسی زندگی میں رہتے ہوئے ان احکامات پر عمل کرتے ہوئے آخرت بھی تعمیر ہو رہی ہوتی ہے۔اجرو ثواب بھی عطا ہورہا ہوتا ہے۔
  انہوں نے مزید کہا کہ انسانی تخلیق کا مقصد ہی اللہ کریم سے محبت کرنا ہے۔اللہ کریم نے چاہا کوئی ایسی مخلوق ہو جو اپنی ساری ضروریات،اپنی زندگی کے اتار چڑھاؤ کے ہوتے ہوئے مجھے اپنا جانے مجھ پر فدا ہو میرے احکامات کے مطابق اپنی زندگی گزارے اپنی خواہشات کو چھوڑ کر میرے حکم کے مطابق اپنی زندگی بسر کرے۔ دنیا کی تمام محبتوں [پر اللہ کی محبت غالب آ جائے۔اپنی ذات کی نفی کرتے ہوئے سب سے زیادہ محبت مجھ سے کرے اور یہی بندہ مومن کی معراج ہے۔اللہ کریم فرماتے ہیں جب بھی میرا بندہ مجھے پکارتا ہے میں اس کی بات سنتا ہوں اسے بھی تو چاہیے کہ وہ بھی میری بات مانیں۔ضرورت ہماری ہوتی ہے،  محتاج ہم ہیں وہ صرف عطا فرماتا ہے اور اپنے بندوں سے بہت زیادہ محبت فرماتا ہے۔یہی زندگی ہوگی یہی صحت بیماری،خوشی اور غم ہوں گے ہم نے صرف اپنی زندگی کو اللہ کے حکم کے مطابق بسر کرنا ہے ہمارا ہر عمل عبادت میں شامل ہوتا جائے گا۔اللہ کریم صحیح  شعور عطا فرمائیں۔
  آخر میں انہوں نے امت مسلمہ اور فلسطین کے مسلمانوں کے لیے خصوصی دعا بھی فرمائی
Har insaan mein yeh istedad mojood hai ke woh haq ko pehchan sakay - 1

تمام عبادات کا دارومدار خالص نیت اور خشوع و خضوع پر ہے


سلاسل تصوف میں ساری محنت قلوب کی اصلاح پر کرائی جاتی ہے۔تمام عبادات کا دارومدار خالص نیت اور خشوع و خضوع پر ہے۔خشوع و خضوع کا حصول اور نیت کو خالص کرنا اللہ اللہ کی تکرار سے ہی ممکن ہے۔
شیخ المکرم حضرت امیر عبدالقدیر اعوان  کا  برمنگھم (انگلینڈ)  دارالعرفان میں سراجا منیرا کانفرنس سے خطاب۔
  انہوں نے کہا کہ اللہ کریم نے اپنے اوپر رحمت کو لازم فرما لیا ہے اسی لیے اللہ کریم نے رحمت اللعالمین مبعوث فرمائے۔اللہ کریم اپنی مخلوق کو محبوب رکھتے ہیں اگر کوئی اللہ کی مخلوق پر زیادتی کرے گا اسے اس کا حساب دینا پڑے گا۔فرائض نبوت میں ایک فرض یہ بھی ہے کہ آپ ﷺ  مخلو ق کو پاک کرتے ہیں ان کا تذکیہ فرماتے ہیں۔جتنی بھی کسی میں ناپاکی ہو جب وہ صدق دل سے کلمہ طیبہ پڑھتا ہے تو تمام ناپاکی اس سے ختم کر دی جاتی ہے۔ہم اپنے تمام فیصلے دل سے کرتے ہیں جو فیصلہ دل کرتا ہے ہم وہی کام کرتے ہیں وہ اچھا ہو یا برا۔جب دل پاک ہوتے ہیں جب ان میں اللہ کے نام کو بسایا جاتا ہے پھر خواہش ذاتی نہیں بلکہ اللہ کا حکم مقدم ہوجاتا ہے۔جب تذکیہ نفس کی بات آئے گی پھر بات دل کی آئے گی جہاں نور ایمان ہے جو کفیات کا گھر ہے۔یہ صرف خون سپلائی کرنے والی مشین نہیں ہے بلکہ اس کے اندر ایک لطیفہ ربانی ہے۔اسے درست کرنے کی ضرورت ہے اسے پاک کرنے کی ضرورت ہے۔جو کیفیت دل میں ہوگی اس کا اثر پورے وجود پر پڑے گا جس میں سوچ سے نگاہ اور نگاہ سے لے کر ہر ایک فعل شامل ہے۔
یاد رہے کہ شیخ المکرم حضرت امیر عبدالقدیر اعوان برطانیہ کے روحانی دورہ پر ہیں جہاں وہ برطانیہ کے مختلف شہروں میں سراجا منیرا کانفرنسز سے خطاب کر رہے ہیں برمنگھم میں بھی اسی نسبت سے پروگرام کا انعقاد کیا گیا جس میں حضرات و خواتین کی بہت بڑی تعداد نے شرکت کی جس میں بڑی تعداد پاکستانی کمیونٹی کی تھی۔اس کے علاوہ ہر طبقہ فکر سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے بھی شرکت کی۔
  آخر میں انہوں نے امت مسلمہ اور فلسطین کے مسلمانوں کے لیے خصوصی دعا بھی فرمائی۔
tamam ebadaat ka dar-o-madar khalis niyat aur Khashoo o Khazoo par hai - 1

کامیابی کی بنیاد نورایمان ہے


ہمارے نزدیک کامیابی کے مختلف معیار ہیں۔کوئی دولت کے حصول کو کامیابی سمجھتا ہے کسی کی کامیابی کا معیار اقتدار کا حصول ہے،کسی کی نظر میں طاقت کا ہونا کامیابی ہے۔یہ تمام کامیابیاں ختم ہونے والی ہیں۔قرآن کریم کی روشنی میں اصل کامیابی اللہ کریم کی واحدانیت اور نبی کریم ﷺ کی بعثت پر ایمان لانا ہے۔اس کامیابی کا حاصل یہ ہے کہ ہم اپنی زندگی کو نبی کریم ﷺ کے اسوہ حسنہ کے مطابق ڈھال لیں۔
نبی کریم ﷺ سے محبت دنیا و آخرت میں ہماری کامیابی کا سبب ہے۔آپ ﷺ کی محبت سے ہمیں وہ روشنی عطا ہوتی ہے کہ ہم حقیقت سے آگاہ ہو سکیں۔ ہمیں اپنے ایمان کی مضبوطی کو چانچنے کے لیے جو شرائط قرآن کریم میں بیان فرمائی گئی ہیں ان میں پہلی شرط خشو ع و خضوع کے ساتھ نماز کی ادائیگی ہے۔کہیں ہم معاملات دنیا کے لیے اپنی نماز تو نہیں چھوڑ رہے؟ جو ایمان والے ہیں ان کی شرط تو یہ ہے کہ وہ نماز بھی ادا کرتے ہیں اور پورے خلوص کے ساتھ ادا کرتے ہیں۔دیکھنے کی ضرورت ہے کہ عبادات میں ہمارا شوق اور جذبہ کیسا ہے؟نبی کریم ﷺ کا ارشاد ہے کہ اپنے بچوں کو نماز کی ترغیب دیں اور ان کی عمر کے ساتھ ساتھ اس ترغیب کو بڑھایا جائے۔
شیخ المکرم حضرت امیر عبدالقدیر اعوان  کا  لندن (انگلینڈ)   میں سراجا منیرا کانفرنس میں حضرات و خواتین سے خطاب۔
  انہوں نے کہا کہ تعلیمات محمد الرسول اللہ ﷺ پر عمل کرنے کے لیے کیفیات محمد الرسول اللہ ﷺ حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔  تعلیمات محمد الرسول اللہ ﷺ پر اتنا یقین ہو کہ ہمارے اعمال اس یقین کی شہادت دیں۔اللہ کریم نے نبی کریم ﷺ کی جو شان بیان فرمائی ہے کہ آپ ﷺ سراجا منیرا ہیں یعنی ایسا روشن چراغ جس سے پوری مخلوق کو روشنی (حق) نصیب ہو تی ہے۔ہمیں جو امتی کا رشتہ نصیب ہوا ہے یہ اللہ کریم کا بہت بڑا احسان ہے۔جب کیفیات کی بات آئے گی پھر سلاسل تصوف کی بات ہوگی۔صدری علوم کی بات آتی ہے جو سینہ بہ سینہ چلتے ہیں۔اللہ کریم فرماتے ہیں جو میرے لیے محنت کرتا ہے میں اس کے لیے راستے کھول دیتا ہوں۔نبی کریم ﷺ سے محبت صرف منانے کے لیے نہیں بلکہ اس منانے کو عمل تک لانے کی ہے۔اپنے ہر عمل کو اس لیے کیجیے کہ اللہ کا حکم ہے اور اس طریقے سے کیجیے جس طرح نبی کریم ﷺ نے کرنے کا حکم فرمایا ہے۔
آخر میں انہوں نے ذکر قلبی کی اہمیت پر بات کی اور حاضرین محفل کو طریقہ ذکر قلبی سکھایا۔اور اجتماعی دعا بھی فرمائی۔
  یاد رہے کہ اس کانفرنس میں سالکین سلسلہ عالیہ اور ہر طبقہ فکر سے تعلق رکھنے والوں کے علاوہ جناب ضمیر اعوان،نجم چوہدری،عامر گل،چوہدری اشفاق ٹوبہ اور حافظ فرحان بھی شامل تھے۔
kamyabi ki bunyaad Noor e Eman hai - 1

حضرت امیر عبدالقدیر اعوان مدظلہ العالی کا سالانہ روحانی تربیتی دورہ یوکے اور یورپ

شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ حضرت امیر عبدالقدیر اعوان مدظلہ العالی اپنے سالانہ روحانی تربیتی دورہ یوکے و یورپ کے لیے اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے روانہ ہوگئے۔
اس موقع پر ائیرپورٹ پر اسلام آباد و راولپنڈی ڈویژن کے ذمہ داران جن میں خلیفہ مجاز راولپنڈی ڈویژن محمد ارشد، جنرل سیکرٹری چوہدری طارق، سیکرٹری فنانس طارق اعوان، صدر الاخوان اسلام آباد امجد علی ملک، مرکزی سیکرٹری اطلاعات پاکستان امجد محمود اعوان کے علاوہ وابستگانِ سلسلہ عالیہ اور عقیدت مندوں نے آپ کو دعاؤں کے ساتھ رخصت کیا۔
دورہ یوکے و یورپ کا باقاعدہ آغاز جمعہ 11 اپریل 2025 کو لندن کی مرکزی مسجد (Heathrow Central Mosque) سے ہوگا، جس میں حضرت شیخ المکرم جمعہ کا خطاب فرمائیں گے۔
اس دورہ کے تحت برطانیہ و یورپ کے مختلف شہروں میں "سراجاً منیراً کانفرنسز" کے تحت عظیم الشان روحانی اجتماعات منعقد ہوں گے۔ جن شہروں میں یہ پروگرام ہوں گے اُن میں لندن، برمنگھم، مانچسٹر، نیلسن اور بریڈ فورڈ شامل ہیں۔ ان اجتماعات کا مقصد شرکاء کو ذکر اللہ کے ذریعے روحانی تربیت فراہم کرنا اور بطریقِ اویسیہ سیرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی برکات سے روشناس کرانا ہے۔
شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ ان مخصوص پروگراموں کے علاوہ انفرادی ملاقاتیں بھی کریں گے، جن میں عامۃ الناس خصوصاً نوجوان شرکت کر کے انفرادی و اجتماعی رہنمائی حاصل کریں گے۔
یہ سالانہ دورہ ترویجِ برکاتِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے ملنے والی عظیم زمہ داری کا حصہ ہے، جس کے تحت حضرت شیخ المکرم مدظلہ العالیٰ تزکیہ نفس اور باطنی تربیت کے پیغام کو قریہ قریہ، شہر شہر، دنیا بھر میں عام فرما رہے ہیں
Hazrat Ameer Abdul Qadeer Awan's Visit UK & EUROPE 2025 - 1

کوئی محفل جو اللہ اور اللہ کے حبیب ﷺ کے ذکر کے بغیر ہو روز محشر اس کے بارے سخت سوال ہو گا


حضرت امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کی چکوال آمد پر اہلیان چکوال،دوست احباب اور احباب سلسلہ نے والہانہ استقبال کیا۔حضرت شیخ المکرم کو چکوال آمد پر پھولوں کے گلدستے پیش کیے گئے اور پھولوں کے ہار بھی پہنائے گئے اور ہر طبقہ فکر کے لوگوں نے حضرت کی گاڑی پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں۔حضرت امیر عبدالقدیر اعوان نے استقبال کرنے والوں سے گاڑی سے اتر کر مصافحہ کیا۔تمام احباب نے حضرت جی کو اپنے درمیان پا کر انتہائی خوشی کا اظہار کیا۔استقبال کرنے والوں میں قاضی عمیر عزیز،ملک حفیظ انجم،محمد ارشد صدرالاخوان راولپنڈی ڈویژن اور امجد اعوان سیکرٹری اطلاع تنظیم الاخوان پاکستان کے علاوہ کئی افراد نے شرکت کی۔
  انہوں نے خان پور میں اعوان برادری کی ایک نجی محفل میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کوئی محفل جو اللہ اور اللہ کے حبیب ﷺ کے ذکر کے بغیر ہو روز محشر اس کے بارے سخت سوال ہو گا۔آپ ﷺ کی ذات مجسم رحمت ہے اور یہ واحد در ہے جو تمام نیک اعمال کے لیے یہاں سے راہنمائی لینا ضروری ہے۔یاد رکھیں اللہ کی مخلوق میں انسان کو اشرف المخلوقات بنایا سب اولاد آدم ہیں۔یہ ذات اور برادریوں کی تقسیم اللہ کریم نے مختلف دنیاوی امور کی سر انجام دہی کے لیے بنائے ہیں۔اللہ کے نزدیک وہی محبوب اور محترم ہے جو تقوی کے لحاظ سے بہتر ہے۔اعوان قوم کی نسبت حضرت علی ؓ سے ہے۔اعوان کا مطلب مددگار ہے۔ہمارا قبیلہ جہاں انفرادی طور پر مثبت کردار ادا کررہا ہے وہاں ملک و قوم کی سلامتی اور ترقی کے لیے بھی اپنا ایسا کردار ادا کریں کہ جیسا ہمارے اجداد نے ملک و قوم اور دین کی سربلندی کے لیے اپنے خون اور جانوں کے نذرانے دے کر ادا کیا۔
  انہوں نے مزید کہا کہ میں اپنی وہ ذمہ داری جو مجھے حضرت مولانا امیر محمد اکرم اعوان ؒ نے سونپی ہے پوری کوشش کے ساتھ ملک پاکستان اور پوری دنیا تک پہنچاؤں۔آسٹریلیا سے لے کر افریقہ اور یو کے اور یورپ کے تمام شہروں میں ان برکات نبوت ﷺ کو پہنچاؤں   اللہ کریم اس کاوش کو شرف قبولیت عطا فرمائیں۔
  آخر میں حضرت کو ملک وسیم کرامت اور اعوان برادری کی طرف سے شیلڈ پیش کی گئی اور دعا کے ساتھ یہ پروگرام اختتام پزیر ہوا
koi mehfil jo Allah aur Allah ke habib  ke zikar ke baghair ho roz Mahshar is ke baray sakht sawal ho ga - 1