Latest Press Releases


موجودہ حالات میں بہتری کے لیے نظام تعلیم میں بھی بہتری کی انتہائی ضرورت ہے


 جتنے مسائل ہیں ان سے نکلنے کے لیے بہت بڑا حصہ ہمارے نظام تعلیم کا بھی ہے۔نظام تعلیم پر توجہ دینے کی اشد ضرورت ہے۔ہماری آنے والی نسلوں کی تربیت نظام تعلیم کے ساتھ وابستہ ہے۔ہم وقتی اور جذباتی کیفیت کے ساتھ چلتے ہیں۔لمحہ لمحہ بندہ امتحان میں ہے۔درست سمت کی طرف چلنا صبح شام ایک مسلسل عمل ہے۔قوموں کے لیے اصول وضوابط کی ضرورت ہے ہوتی ہے اور آپ ﷺ نے پوری انسانیت کے لیے درد محسوس کیا جو گ آپ ﷺ سے اختلاف رکھتے انہوں نے بھی کبھی آپ ﷺ کی بات اور عمل پر کبھی انگلی نہیں اُٹھائی۔آپ ﷺ نے ایسا مربوط نظام دیا کہ آنے والے زمانوں نے اس کی شہادت دی کہ کتنا درست نظام ہے۔ہماری تنزلی کا سبب وہ اصول و ضوابط چھوڑ دئیے جو ہمارے عروج کا سبب تھے۔ 
 امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا جمعتہ المبارک کے موقع پر خطاب
  انہوں نے کہا کہ جہاں جب بھی انسان اپنی پسند کا نظام لے کر آیا وہاں ظلم اور زیادتی ہی ہوئی۔کیونکہ کسی ایک کی پسند دوسرے کی نا پسند ہو سکتی ہے۔کہیں کسی ایک کا فائدہ دوسرے کے نقصان کا سبب بن سکتا ہے۔ انسانیت میں اللہ کے حکم کے بغیر تقویت نہیں آسکتی۔اللہ کریم کی پسند عین عدل ہے جو انسان کے تمام فطری تقاضے پورے فرماتی ہے۔احساس زمہ داری کی اشد ضرور ت ہے۔جو ہمارے ذمہ ہے ہم اسے چھوڑ دیتے ہیں سب سے پہلے خود اپنے سے شروع کریں جو آپ کی ذمہ داری ہے اسے پورا کریں پھر اپنی فیملی کو ترغیب دیں کہ بحیثیت قوم اور امت اپنی ذمہ داری ادا کریں اس کے بعد مخلوق سے بات کریں گے تو سنی بھی جائے گی۔بحث سے نکل کر عملی اقدام کی ضرورت ہے۔اللہ کریم صحیح شعور عطا فرمائیں۔
آخر میں انہوں نے ملکی سلامتی اور بقا کی اجتماعی دعا بھی فرمائی۔
Mojooda halaat mein behtari ke liye nizaam taleem mein bhi behtari ki intehai zaroorat hai - 1

سبز ہلالی پرچم اور وطن عزیز کی ہر شئے ہمیں جان سے زیادہ عزیز ہونی چاہیے


وطن عزیز اور سبزہلالی پرچم کے حصول کے لیے لاکھوں جانیں نچھاور ہوئیں۔آج ہمارے ملک میں ہماری نالائقی اور نااہلی کی وجہ سے جو کچھ ہوا وہ ایسے ہی ہے جیسے ہم اپنے گھر کی چھت کو خود اپنے ہاتھوں سے گرا رہے ہوں۔ہمارے ملک کے باسی ایک دوسرے پر جان نچھاور کرنے والے ہیں ایسا کیا ہوا کہ یہ اپنے ہی بھائیوں اور ملک کی املاک کو نقصان پہنچانے کے درپے ہو گئے۔ملک دشمن عناصر ہماری اُن بنیادوں کو جو اللہ کریم پر ایمان کے ساتھ مضبوط ہیں کو کھوکھلا کرنے میں لگے ہیں اور ہم خواب غفلت میں ہیں اس بات کا ادراک نہیں کر رہے۔ہمیں واپس لوٹنا ہوگا اور رجو ع الی للہ کرنا ہوگا تاکہ ہم ان سازشوں اور ملک دشمن عناصرکا مقابلہ کر سکیں اور وطن عزیز کی ترقی اور خوشحالی کے لیے اپنا مثبت کردار ادا کر سکیں۔
امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا جمعتہ المبارک کے موقع پر خطاب!
  انہوں نے مزید کہا کہ جب انسان نفسانی خواہشات کے پیچھے لگ جاتا ہے تو وہ چاہتا ہے کہ باقی لوگ بھی میری خواہش کے مطابق رہیں میری ہاں میں ہاں ملائیں وہ دوسروں پر بھی اپنی پسند مسلط کرنا چاہتا ہے۔وطن عزیز پاکستان کو بکھیرنے میں کروڑوں کے بجٹ لگائے جا رہے ہیں اور ہم میں سے ہر کوئی اس کا حصہ بن رہا ہے۔ہماری بد اعمالیوں کے اثرات ہماری موجودہ نسل تک پہنچ چکے ہیں ہم اور ہماری اولادوں میں فاصلے پیدا ہو گئے ہیں کوئی کسی کی بات سمجھنے کو تیار نہیں ہے۔اس سب کا واحد حل توبہ اور رجوع الی اللہ ہے۔اللہ کریم ہمیں صحیح شعور عطا فرمائیں اور ملک و قوم کے لیے اپنا مثبت کردار ادا کرنے کی توفیق عطا فرمائیں۔
  آخر میں انہوں نے ملکی سلامتی اور بقا کی اجتماعی دعا بھی فرمائی
Sabz hlali parcham aur watan Aziz ki har shye hamein jaan se ziyada Aziz honi chahiye - 1

دعوت الی اللہ کے لیے ضروری ہے کہ بندہ خود بھی با عمل ہو


 دعوت الی اللہ کے لیے ضروری ہے کہ بندہ خود بھی با عمل ہو اور جسے دعوت دی جا رہی ہو اس کی خیر خواہی مقصود ہو۔محبت،پیار،شفقت اور حکمت کے ساتھ مخلوق کو خالق کی طرف بلایا جائے اور اپنے مزاج کی سختی کو حائل کیے بغیر تبلیغ کی جائے۔تبلیغ کے لیے کوئی وقت مخصوص کرنا ضروری نہیں ہمارا ہر عمل اللہ کے حکم کے مطابق اور نبی کریم ﷺ کی سنت کے مطابق ہونا چاہیے یہ عمل ہمہ وقت کا ہے کسی بھی عمل کو جب دین اسلام کے اصولوں کے مطابق کیا جائے گا تو ہر لمحہ عبادت شمار ہو گا۔اور اُس عمل کے نتائج بھی اعلی ہوں گے۔پھر ہمارا کردارہماری تبلیغ ہو گا۔
 امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا دوروزہ ماہانہ روحانی اجتماع کے موقع پر سالکین کی بڑی تعداد سے خطاب!
  انہوں نے کہا کہ قرآن کریم کا انسانیت کو نصیب ہونا انسانیت کے لیے بہت بڑا شرف ہے۔تربیت کے لیے انبیاء مبعوث فرمائے گئے۔ہمیں اپنی ذات کے خول سے نکل کر ذاتِ باری تعالی کی بات کرنی چاہیے۔اللہ اتنے کریم ہیں کہ اگر کوئی گناہ کا ارادہ رکھتا ہو پھر اسے رد کر دے تو اس پر بھی اجر و ثواب عطا فرماتے ہیں اور اگر کوئی نیک اعمال اختیار کرے تو اس پر کیا کرم اور فضل ہو گا۔اللہ کریم ہر ایک کے حال سے واقف ہیں کوئی ظاہر کرے یا چھپائے۔عبادات کا شمار کرنا لازم نہیں وہ جانتا ہے کہ کس درجے کے رکوع و سجود ہیں اور ایک دن آنے والا ہے جب سب جان جائیں گے کہ ان کے اعمال کس درجے کے تھے۔ہمیں اپنی پوری قوت سے اس کی اطاعت کرنی ہے نتائج اللہ کریم کے دستِ قدرت میں ہیں اللہ کریم ہمارے حال پر رحم فرمائیں اور ہمیں صحیح شعور عطا فرمائیں۔
  آخر میں انہوں نے ملکی سلامتی اور بقا کی اجتماعی دعا فرمائی۔
Dawat e Allah ke liye zaroori hai ke bandah khud bhi ba amal ho - 1

ملک و قوم کی تعمیر کے لیے وہ قوت نافذہ درکار ہے جو بغیر کسی تفریق کے قانون پر عمل درآمد کرائے


 جب بھی معاشرے میں قانون مخلوق بنائے گی، خالق کا بنایا ہوا قانون نافذ نہیں ہوگا معاشرے میں انصاف نہیں بلکہ ظلم ہوگا۔اسلام میں انسانی حقوق مومن اور کافر کے لیے برابر ہیں۔صرف اسلامی نظام ہی معاشرے میں مساوات قائم کر سکتا ہے۔معاشرے میں تخریب کاری تب ہوتی ہے جب ہم اپنی عقل و دانش سے دینی حکم کا اطلاق کرتے ہیں ملک و قوم کی تعمیر کے لیے وہ قوت نافذہ درکار ہے جو بغیر کسی تفریق کے قانون پر عمل درآمد کرائے۔امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا جمعتہ المبارک کے موقع پر خطاب
انہوں نے کہا جب اللہ کا قانون نافذ ہوگا پھر مومن اور کافر دونوں کو یکساں انصاف ملے گا۔بندہ مومن کا ہر عمل معاشرے کے لیے معاون و مدد گار ہوتا ہے۔ آج ہمیں یورپ اور امریکہ کے قوانین کی مثال دی جاتی ہے کہ بہت اعلی ہیں اوران کے حالات ہم سے بہت بہتر ہیں۔ہماری بے عملی کی وجہ سے ہمارے حالات بد تر ہوئے ہیں ہم اپنے قوانین سے انحراف کرتے ہیں ان کا احترام نہیں کرتے جس کے پاس طاقت ہے وہ قوانین سے انحراف کرنا اپنا حق سمجھتا ہے۔ہم اپنی اپنی پسند کا اسلام دیکھنا چاہتے ہیں۔جب ساری کوشش اللہ کے لیے ہوگی پھر آسانیاں ہی ہوں گی۔ یورپ اور امریکہ کے بہت سے قوانین ایسے ہیں جن کی وجہ سے معاشرے پر بہت زیادہ منفی اثرات پڑتے ہیں جو قوانین انہوں نے بھی اسلام سے لیے ہیں وہاں وہ بھی استفادہ حاصل کر رہے ہیں۔
یاد رکھیں کہ دارالعرفان منارہ میں 6،7 مئی بروز ہفتہ،اتوار  دوروزہ ماہانہ روحانی اجتماع کا انعقاد کیا گیا ہے جس میں حضرت جی مد ظلہ العالی خصوصی خطاب فرمائیں گے اور اجتماعی دعا بھی ہوگی۔ اس اجتماع میں ملک کے طول و عرض سے سالکین تشریف لاتے ہیں
mulik o qoum ki taamer ke liye woh qowat Nafiza darkaar hai jo baghair kisi tafreeq ke qanoon par amal daraamad karaye - 1

جہاد فی سبیل اللہ قیامت تک مسلمانوں پر فرض کر دیا گیا ہے

جہاد فی سبیل اللہ قیامت تک مسلمانوں پر فرض کر دیا گیا ہے اور جہاد ظلم کو روکتا ہے اور ظالم کے ہاتھ سے مظلوم سے کی گئی زیادتیوں کا مداوا کرتا ہے اور جہاد میں اللہ کریم نے حدود و قیود اور اصول و ضوابط فرما دیئے ہیںکہ مقابل کے ساتھ زیادتی نہ کی جائے اور جو کوئی ہتھیار ڈال دے اسے چھوڑ دیا جائے۔ اسی طرح کھڑی فصلوں کو نقصان نہ پہنچایا جائے بلکہ کافر بھی اگر اپنی عبادت گاہ میں ہو اسے اور اس کی عبادت گاہ کو نقصان نہ پہنچایا جائے۔ اسی طرح میدانِ جنگ میں لڑنا اس کو آپ ﷺ نے جہادِ اصغر فرمایااور معاشرے میں ہر لمحہ اپنے نفس کے خلاف چل کر دین اسلام پر چلنے کو جہادِ اکبر فرمایا گیا۔ ان خیالات کا اظہار امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان نے جمعۃ المبارک کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے فرمایا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت ہم سب عدمِ تحفظ کا شکار ہیں جس کی وجہ سے صرف اور صرف یہ ہے کہ جو قانون اور جزا و سزا کا عمل غریب اور امیر کے لیے یکساں نافذ نہ ہےاور اس میں قانونی سقم نہ ہے بلکہ ہمارے فیصلے کرنے والے خود اس کو اپنے پسند یدہ کو من پسند فیصلے سے نوازتے ہیں جو کہ بہت بڑی زیادتی ہے۔
یاد رکھیں کہ معاشرے میں قتل سے بڑا گناہ فساد فی الارض ہے کیونکہ قتل تو ایک فرد کا ہوتا ہے اور فساد تو پورے معاشرے ملک اور ہزاروں افراد کو اپنی لپیٹ میں لے لیتا ہے۔اسی طرح بحیثیت انفرادی ہر ایک بندے کا عمل ایسا ہو کہ معاشرے میں فساد برپا نہ ہو اور دوسرے لوگوں تکلیف نہ ہو۔ ہم سب معاشرے کی برائیوں اور خرابیوں پر بحث کرتے ہیں لیکن ہم اپنے کردار اور اعمال کو نظر انداز کر رہے ہوتے ہیں اور اس حد تک گر گئے ہیں کہ اپنے آپ کو درست خیال کررہے ہوتے ہیں ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم معاشرے کی تبدیلی کے مکلف نہی ہیں بلکہ ہم اس بات کو سامنے رکھیں کہ حکم اذان پر کتنا عمل پیرا ہیں ۔ آخر میں ملک کی بقا اور استحکام کے لیے دعا فرمائی۔
Jehaad fi Sabeel Allah qayamat tak musalmanoon par farz kar diya gaya hai - 1

اللہ کرے رمضان المبارک کی برکات اور اس کے مجاہدے ہمیں بحیثیت قوم سدھارنے کا سبب بن جائیں


چاند رات کو ایسے مناؤ کہ رمضان المبارک میں کیے گئے اعمال کہیں ضائع نہ ہو جائیں۔ یہ تو وہ رات ہے جس میں رمضان المبارک میں کی گئی محنت اور مجاہدے کا انعام دیا جاتا ہے۔اس میں مومنین کی بخشش کی جاتی ہے۔یہ تو مزدور کی مزدوری ملنے کی رات ہے۔اس رات بھی خصوصی طور پر عبادات کا اہتمام کرنا چاہیے۔چاند رات کو ہم اس طرح مناتے ہیں کہ ساری حدیں پار کر دیتے ہیں اس طرح شیطان جو کہ زنجیروں میں جکڑا ہوتا ہے آزادی کے وقت وہ اتنی خوشی نہیں منار ہا ہوتا جتنی ہم منا رہے ہوتے ہیں اور پھر جو ہمارا اس خوشی کو منانے کا انداز ہوتا ہے وہ بھی سب کے سامنے ہے۔درحقیقت ہم نے تعمیل حکم کو چھوڑ کر دین کو رسم و رواجات کی نذر کر دیا ہے۔یاد رکھیں قبولیت اعمال کا تعلق عین دین اسلام کے احکامات پر عمل سے ہے۔
  امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا جمعتہ المبارک کے موقع پر خطاب
  انہوں نے کہا کہ جہاں فانی میں جہاں ہم نے خواہشات کی دنیا بسا رکھی ہے اس سے نکل کر اللہ کی دی ہوئی حقیقی زندگی کو اپنائیں ہمیں بحیثیت مجموعی یہ فکر لاحق ہو گئی ہے کہ لوگ کیا کہیں گے ہم اپنے آپ کو لوگوں کے مطابق ڈھالنا چاہتے ہیں۔حالا نکہ ہونا یہ چاہیے کہ میرے اوپر جو فرائض اللہ نے مقرر کیے ہیں انہیں احسن طریقے سے ادا کروں۔رمضان المبارک کے یہ تیس روزے اور اس کا ایک ایک لمحہ ہماری زندگی میں وہ انقلاب لائے کہ ہم اصل حقیقت کو دیکھیں۔اور وہ مثبت تبدیلی آئے کہ ہمیں سدھار کر رکھ دے۔آج مسلمانوں کو ہر طرف سے تھپیڑے پڑ رہے ہیں لیکن کرنا یہ ہے کہ ہم اس میں کیا کر سکتے ہیں۔وطن عزیز کی بنیادوں میں گارا مٹی کی بجائے خون گوشت اور ہڈیاں لگی ہیں اس کی قدر کریں اللہ کرے کہ موجودہ ابتر حالات ہمیں خواب غفلت سے جگانے کا سبب بن جائیں۔
  یاد رہے کہ دارالعرفان منارہ میں رمضان المبارک کے آخری عشرے میں اجتماعی سنت اعتکاف جاری تھا جس میں ملک بھر سے بہت بڑی تعداد میں معتکفین نے شرکت کی اور ایک بہت ہی خوبصورت اور منظم نظام جس میں تربیتی کورسز بھی شامل تھے اور ضروریات دین سیکھنے کی کلاسز بھی تھیں اپنے اختتام کو پہنچا اللہ کریم سب کی محنت اور مجاہدے قبول فرمائیں۔
  آخر میں انہوں نے  ملکی سلامتی اور بقا کی اجتماعی دعا بھی فرمائی۔۔
Allah kere ramadaan al mubarak ki Barkaat aur is ke mujahde hamein ba-hasiat qoum sudharnay ka sabab ban jayen - 1

ہمارا مقصد ملک کی فلاح اور اپنے اداروں کے ساتھ مکمل تعاون ہے


بحیثیت مسلمان اور بحیثیت قوم وطن عزیز میں مذہبی،لسانی، طبقاتی تقسیم سے بالا ہو کر اپنے ملک کے زخموں پر مرہم رکھنے کی ضرورت ہے۔وطن عزیز میں جہاں طبقاتی تقسیم نے ایک تکلیف دہ صورت حال پیدا کی ہوئی ہے وہاں انفرادی حیثیت سے لے کر مجموعی حیثیت تک ہم اپنا مثبت کردار ادا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ہمارا مقصد ملک کی فلاح اور اپنے اداروں کے ساتھ مکمل تعاون ہے۔وطن عزیز کے تمام ادارے ہمارے ادارے ہیں۔
 امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا تقریب حلف برداری کے موقع پر دارالعرفان منارہ میں نئے مقرر ہونے والے ذمہ داران سے خطاب!
  سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ کے صاحب مجازین،قائم مقام مجازین اورامراء،تنظیم الاخوان پاکستان کے صدور،جنرل سیکرٹری اور سیکرٹری اطلاعات اس کے علاوہ الفلاح فاؤنڈیشن پاکستان کے آئندہ 4 سال کے لیے ذمہ داران مقرر کیے گئے جن سےحضرت امیر عبدالقدیر اعوان مد ظلہ العالی نے حلف لیا اور آئندہ چار سال کے لیے ذمہ داری دی گئی۔۔
  یاد رہے کہ اس حلف برداری تقریب میں ملک بھر سے جس میں بلوچستان،سندھ کراچی،ہزارہ،کے پی کے اور پنجاب بھر سے نمائندگان نے شرکت کی۔۔
 آخر میں ملکی سلامتی اور بقا کی اجتماعی دعا بھی فرمائی گئی۔۔
Hamara maqsad mulik ki Falah aur –apne idaron ke sath mukammal taawun hai - 1

اللہ کریم اس آخری عشرے میں معتکفین کو لیلۃ القدر کی برکات سمیٹنے کی توفیق عطا فرمائیں


اللہ کریم کا احسان کہ زندگی میں ایک بار پھر رمضان المبارک عطا فرمایا اور اللہ کریم اس آخری عشرے میں معتکفین کو لیلۃ القدر کی برکات سمیٹنے کی توفیق عطا فرمائیں۔اللہ کریم کی معیت کائنات کے ذرے ذرے کو حاصل ہے۔اس لیے کہ اس کی ذات خالق کل کائنات ہے۔نوری مخلوق حکم کی پابند ہے تعمیل حکم میں کسی قسم کی کوئی کمی بیشی نہیں ہے۔لیکن انسان کو اپنی انابت سے نوازا اپنی معرفت عطا فرمائی۔کلام ذاتی سے نوازا۔یہ سب اللہ کریم کے اس انسان پر بہت بڑے انعام ہیں۔اللہ کریم ہمیں مقصد حیات کے حصول کی توفیق عطا فرمائیں۔
امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا اجتماعی سنت اعتکاف پر آئے معتکفین کے ساتھ افطاری کے موقع پر گفتگو۔۔
  یاد رہے کہ ملک بھر سے ہزاروں معتکفین اجتماعی سنت و نفلی اعتکاف کے لیے دارالعرفان منارہ میں آئے ہوئے ہیں جس میں بلوچستان،سندھ،کراچی،کے پی کے،کشمیر اور پنجاب بھرکے علاوہ بیرون ممالک سے بھی معتکفین اللہ والوں کی اس بستی میں اپنے دلوں کو برکات نبوت سے منور کر رہے ہیں۔ان کے معمولات ایک باقاعدہ پروگرام کے تحت چل رہے ہیں۔امیر عبدالقدیر اعوان مد ظلہ العالی کی زیر نگرانی بڑے نظم و ضبط کے ساتھ سارے انتظامات چل رہے ہوتے ہیں۔
Allah kareem is aakhri ashray mein Motkafeen ko lailh al-qadar ki Barkaat semathnay ki tofeq ataa farmaen - 1

میاں بیوی کا رشتہ معاشرے کا ایک خوبصورت رشتہ ہے


میاں بیوی ایک دوسرے کو فتح کرنے کی بجا ئے اگر محبت و الفت کے ساتھ تعاون کریں تو معاشرہ ایک خوبصورت گلدستہ کی مانند ہو جائے گا۔  میاں بیوی کا رشتہ معاشرے کا ایک خوبصورت رشتہ ہے دو افراد اللہ کے نام پر اکٹھے ہوتے ہیں اگر اس رشتہ کے تقدس کو ایسے نبھائیں جیسے قرآن کریم میں فرمایا گیا کہ میاں بیوی ایک دوسرے کا لباس ہیں۔لباس جہاں وجود کو ڈھانپتا ہے وہاں گرمی سردی سے بھی بچاتا ہے۔لہذا اس اہم رشتہ کو ایسے ہی ایک دوسرے کی معاونت میں نبھایا جائے۔والدین بچوں کے آئیڈیل ہوتے ہیں لہذا جیسا معاشرہ ہم تعمیر کرنا چاہتے ہیں سب سے پہلے ہمیں خود کو ایسے انداز میں ڈھالنا ہوگا۔تاکہ ہماری اولادیں ہمیں دیکھتے ہوئے معاشرے کے خوبصورت انسان بنیں۔
 امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا جمعتہ المبارک کے موقع پر خطاب!
  انہوں نے کہا کہ اللہ کریم نے جو عطا فرمایا ہے اس کا شکر بجا لایا جائے۔اور جونہیں ملا اس پر صبر کریں تو معاشرے سے بہت ساری پریشانیاں ختم ہو جائیں گی۔فرد واحد جب صرف اپنی ذات کا سوچے گا تو انصاف نہیں کر سکے گا بلکہ بے انصافی کرے گا۔بندہ مومن کے دل میں خشیت الٰہی ہوتی ہے جس کی وجہ سے وہ اللہ کریم کے احکامات سے تجاوز نہیں کرتا۔اسے یہ فکر ہوتی ہے کہ ایک دن اللہ کے حضور پیش ہونا ہے۔
یاد رہے کہ اس وقت دارالعرفان منارہ میں ملک بھر سے نمائندہ طور پر سالکین اجتماعی اعتکاف کر رہے ہیں جن کے باقاعدہ معمولات ایک ٹائم ٹیبل کے زریعے سحری سے افطاری تک ترتیب دئیے گئے ہیں۔ بروز ہفتہ حضرت امیر عبدالقدیر اعوان مد ظلہ العالی معتکفین کے ساتھ افطاری فرمائیں گے۔اس کے علاوہ اتوار کو سلسلہ عالیہ،الاخوان اور الفلاح فاؤنڈیشن کے ذمہ داروں سے حلف بھی لیں گے جنہیں حضرت شیخ المکرم نے آئندہ چار سالوں کے لیے ذمہ داری سے نوازا ہے۔
  آخر میں انہوں نے ملکی سلامتی اور بقا کی اجتماعی دعا بھی فرمائی۔
Miyan biwi ka rishta muashray ka aik khobsorat rishta hai - 1

اپنے ہر عمل کو اتباع رسالت ﷺ میں ڈھال لیں۔


رمضان المبارک کا دوسرا عشرہ ہے اور ضرورت امر کی ہے کہ ان مبارک ساعتوں میں جوہم دعوی ایمانی رکھتے ہیں کیا اس دعوے میں اتنی قوت ہے کہ ہم اپنی زندگیوں سے غلطیوں کو نکال باہر کریں۔اور اپنے ہر عمل کو اتباع رسالت ﷺ میں ڈھال لیں۔دنیاوی زندگی میں ہم نے جو اعمال دکھاوے کے لیے اختیار کر رکھے ہیں وہ بارگاہ الٰہی میں مقبول نہ ہوں گے۔کیونکہ وہ نہاں خانہ دل میں موجود سب کچھ جانتا ہے۔امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا جمعتہ المبارک کے موقع پر خطاب!
  انہوں نے کہا کہ آج ہم اس حد تک چلے گئے ہیں کہ ہمیں آخرت کی کوئی فکر نہیں ہے جہاں ہمیشہ رہنا ہے۔اس عارضی دنیا  کے لیے ہم حلال وحرام کی تمیز کیے بغیر مال اکٹھا کرنے میں لگے ہیں جسے ہم نے چھوڑ کر جانا ہے۔اسی دوڑ میں ہم نے حقوق وفرائض کی تمیز ختم کر دی ہے۔معاشی اور معاشرتی زندگی ایسی ہوگئی ہے کہ جیسے ہم لوگ جنگل میں رہ رہے ہوں اسی وجہ سے ہم سب اس تکلیف سے گزر رہے ہیں 
 یاد رکھیں جس راہ پر ہم چل رہے ہیں اس کا انجام بہت بھیانک ہے۔ابھی بھی وقت ہے کہ ہم اپنے آپ کو توبہ کی طرف لے آئیں۔اللہ کریم کو معاف کرنا محبوب ہے اللہ کریم ہمارے گناہ معاف فرمائیں۔
  آخر میں انہوں نے ملکی سلامتی اور بقا کی اجتماعی دعا بھی فرمائی
Apne har amal ko itebaa risalat SAW mein dhaal len . - 1