Sufia Karaam Qaloob Ki Islaah Karte Hain Jis Se Woh Darja Naseeb Hota Hai Ke Bandah Khud Ko Allah Ke Rubaroo Mehsoos Karta HaiSheikh-e-Silsila Naqshbandia Owaisiah Hazrat Ameer Abdul Qadeer Awan (MZA)
Sufia Karaam Qaloob Ki Islaah Karte Hain Jis Se Woh Darja Naseeb Hota Hai Ke Bandah Khud Ko Allah Ke Rubaroo Mehsoos Karta HaiSheikh-e-Silsila Naqshbandia Owaisiah Hazrat Ameer Abdul Qadeer Awan (MZA)
Munara, Chakwal, Pakistan
15-04-2022
صوفیا کرام قلوب کی اصلاح کرتے ہیں جس سے وہ درجہ نصیب ہوتا ہے کہ بند ہ خود کو اللہ کے روبرو محسوس کرتا ہے
صوفیا کرام قلوب کی اصلاح کرتے ہیں جس سے وہ درجہ نصیب ہوتا ہے کہ بند ہ خود کو اللہ کے روبرو محسوس کرتا ہے
ہمارا اپنے وجود پر اختیار نہیں ہے کوئی ایک سیل کم زیادہ ہو جائے تو ہم بیمار ہو جاتے ہیں اتنا بے بس ہونے کے باوجودہم زیادتی کے مرتکب ہوتے ہیں اور وہ غفو رالرحیم جو ہر شئے پر قادر ہے اس سب کے باوجود ہماری خطاؤں سے درگزر فر ما کر واپس لوٹ آنے کے اسباب پیدا فرما تا ہے۔وجود انسانی میں قلب کی عظمت اس قد ر ہے کہ ہمارے وجود میں موجود گوشت کا یہ لوتھڑا اگر درست ہو جائے تو پورا جسم درست ہو جاتا ہے۔سلاسل تصوف میں اسی قلب کی اصلاح کی جاتی ہے۔جس سے اعمال میں اتنا نکھار آ جاتا ہے کہ بندہ کا ہر عمل محض اللہ کی رضا کے لیے ہو جاتا ہے۔صحیح تصوف اور خانقاہی نظام ہر دور میں موجود رہا ہے اور اب بھی ہے ہمیں بس اس کی تلاش کرنا ہے دل کی زمین یہی عظیم لوگ تیار کرتے ہیں تا کہ اس میں انابت الٰہی کا بیج بویا جا سکے۔امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پا کستان جمعتہ المبارک کے موقع پر خطاب!
انہوں نے کہا کہ آج معاشرے میں اتنی گرد اُڑا د ی گئی ہے کہ کسی کو کچھ سمجھ نہیں آرہا کہ ہو کیا رہا ہے۔صحیح کون ہے غلط کون ہے اس سے دشمن اپنے عزائم حاصل کر رہا ہے۔اللہ کریم رمضان المبار ک کے اس بخشش والے دوسرے عشرے سے مستفید ہونے کی توفیق عطا فرمائیں۔ جتنا کوئی اسلام کے تابع ہو گا اتنا استفادہ حاصل کرے گا۔ بندہ مومن کے لیے اتنا ہی کافی ہے کہ اللہ کریم کا حکم ہے یا نبی کریم ﷺ کا ارشاد ہے بات ختم اتنا کافی ہے۔اللہ کریم بندہ مومن کی زندگی میں ایک تسبیح بھی قبول فر ما لیں تو اس کی بخشش کے لیے کافی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ منافقت،جھوٹ،برائی یہ سب دل کی بیماریاں ہیں اور ان کی شفاان کی دوا قرآن کریم میں موجود ہے۔قلب انسانی بڑی بنیادی حیثیت رکھتا ہے یہی وہ مقام ہے جو کیفیات کا گھر ہے۔یہ دل بھی تو ایک شہر ہے جہاں دوست بھی رہتے ہیں دشمن بھی جہاں محبت بھی بستی اور نفرت بھی جہاں اپنے بھی رہتے ہیں پرائے بھی پورا ایک شہر آباد ہے کیا یہاں ایک مسجد بھی نہیں ہونی چاہیے جہاں سے اللہ اکبر کی آواز بلند ہو۔خواہشات،پسند و نا پسند کا محور بھی قلب ہے یہاں سے ہی خواہشات پیدا ہوتی ہیں اگر دل میں اچھائی ہو تو سارا وجود اچھائی کی طرف چلتا ہے اور یہاں فساد آجائے تو سارا وجود بگڑ جاتا ہے۔نیت قلب کا فعل ہے،انابت قلب کا فعل ہے،توبہ قلب کا فعل ہے اس لیے انسانی وجود میں قلب بادشاہ کی حیثیت رکھتا ہے اگر یہ قلب درست ہوجائے تو سارا بدن درست ہو جاتا ہے اللہ کریم صحیح شعور عطا فرمائیں۔
آخر میں انہوں نے ملکی سلامتی اور بقا کی اجتماعی دعا فرمائی۔
Sufia Karaam Qaloob Ki Islaah Karte Hain Jis Se Woh Darja Naseeb Hota Hai Ke Bandah Khud Ko Allah Ke Rubaroo Mehsoos Karta Hai by Sheikh-e-Silsila Naqshbandia Owaisiah Hazrat Ameer Abdul Qadeer Awan (MZA) - Press Releases on April 15,2022