Deen Ka Seekhna Aur Doosron Tak Pahunchana Har Aik Ki Bunyadi Zimma Daari HaiSheikh-e-Silsila Naqshbandia Owaisiah Hazrat Ameer Abdul Qadeer Awan (MZA)

Deen Ka Seekhna Aur Doosron Tak Pahunchana Har Aik Ki Bunyadi Zimma Daari Hai

Munara, Chakwal, Pakistan
03-06-2022

 وطن عزیز پاکستان میں بسنے والے ہم لوگ باہم تفریق کا شکار ہو گئے ہیں۔ضرورت اس امر کی ہے کہ سب متحد ہو کر اپنے آپ کو اُس چھتری کے نیچے لے آئیں جو کہ آپ ﷺ کے احکامات کی صورت میں ہمیں عطا ہوئی ہے۔آج بھی اگر معاشرے میں نظام معیشت کو اسلامی اصولوں پر لے آئیں تو یقین رکھیں کہ ملک میں خوشحالی آئے گی ایک دفعہ اس کو آزماکر تو دیکھ لیں۔
 امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا جمعتہ المبارک کے موقع پر خطاب!
  انہوں نے کہا کہ دین کا سیکھنا اور دوسروں تک پہنچانا ہر ایک کی بنیادی ذمہ داری ہے۔صرف اپنی بات درست سمجھنا اور دوسرے کی بات کو رد کر دینا یہ کوئی معیار نہیں ہے معیار اللہ اور اللہ کے رسول ﷺ کے ارشادات ہیں،اسوۃ حسنہ ہے۔پھر بھی اگر کوئی ضد اور انا کا شکار ہے تو اس سے صرف فساد ہو گا۔تعمیر نہیں تخریب کا سبب ہو گا۔آج ہمارے ملک میں ایک ناگہانی سی صورت ہے کچھ معلوم نہیں کہ اگلے لمحے کیا ہو جائے۔ساری دنیا کی مان رہے ہیں لیکن دنیا کے مالک کی نہیں مان رہے۔ساری کتابوں کے حوالے دئیے جا رہے ہیں کتاب اللہ کا حوالہ نہیں دیا جا رہا۔سارے ماہرین کی بات سنی جا رہی ہے تجربے کیے جا رہے ہیں نبی کریم ﷺ کی بات نہیں سنی جا رہی نہیں آزمائی جا رہی 
 تو پھر بھگتو۔حالت یہ ہو گئی ہے کہ اللہ سے معافی مانگنے سے بھی اب شرم آ رہی ہے کہ توبہ ہی کر لیں کہ ہم نے جو کیا غلط کیا۔اس طرح کیسے اس کی نعمتیں نصیب ہوں۔کیسے حالات بہتر ہوں۔جب بد کرداری ہو،بے عملی ہو،نفاق ہو پھر نتائج کیسے اچھے مرتب ہوں گے اثرات کیسے مثبت ہوں گے۔جب آگ جل رہی ہو نتیجہ میں تپش ہوتی ہے ٹھنڈک نہیں۔وہ پودا پھل کیسے دے گا جس کی جڑیں ہم خود کاٹ رہے ہوں۔
  انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے آباؤ اجداد نے اس ملک کے لیے قربانیاں دیں اور ہم اس کے ساتھ کیا سلوک کر رہے ہیں؟ ہم دنیاوی امور کے لیے بھی تقسیم ہو رہے ہیں اور دین کی کوئی بات آجائے تو وہاں بھی ہمارا رویہ بہت تلخ ہو چکا ہے۔ہم ایک دوسرے کو غلط ثابت کرنے میں پوری قوت لگا رہے ہیں۔اس تقسیم میں کتنی سختی اور نفرت پیدا ہو گئی ہے۔آج جس روش پر ہم چل رہے ہیں ہماری طاقت ضائع ہو رہی ہے۔ہم متحد نہیں ہو رہے۔ہمارے معیشت دان ہمیں سارے جہان کی باتیں سنا دیتے ہیں یہ نہیں کہتے کہ سود چھوڑ دینا چاہیے۔اللہ کریم ہمارے حال پر رحم فرمائیں ہمیں دوسروں پر اعتراض کرنے کی بجائے سب سے پہلے خود کا محاسبہ کرنا ہو گا کہ میں کیا کر رہا ہوں میرا کردار اس معاشرے کو کیا فائدہ دے رہا ہے۔میری وجہ سے کیا مثبت تبدیلی آرہی ہے۔
  آخر میں انہوں نے ملکی سلامتی اور بقا کی اجتماعی دعا فرمائی۔
Deen Ka Seekhna Aur Doosron Tak Pahunchana Har Aik Ki Bunyadi Zimma Daari Hai by Sheikh-e-Silsila Naqshbandia Owaisiah Hazrat Ameer Abdul Qadeer Awan (MZA) - Press Releases on June 3,2022
Silsila Naqshbandia Owaisiah, Awaisia, Lataif, Zikr Qalbi, Aulia Allah, Shaikh, Tawajja, Nisbat-e-Owaisiah