Duniya Ke Kisi Hissay Mein Bhi Jab Deen Islam Ke Betaye Gaye Usoolon Ko Apnaya Jata Hai To Wahan Zindagi Aasaan Aur Sahal Hoti HaiSheikh-e-Silsila Naqshbandia Owaisiah Hazrat Ameer Abdul Qadeer Awan (MZA)
Duniya Ke Kisi Hissay Mein Bhi Jab Deen Islam Ke Betaye Gaye Usoolon Ko Apnaya Jata Hai To Wahan Zindagi Aasaan Aur Sahal Hoti HaiSheikh-e-Silsila Naqshbandia Owaisiah Hazrat Ameer Abdul Qadeer Awan (MZA)
Asbury Park, United States (US)
19-10-2024
دنیا کے کسی حصے میں بھی جب دین اسلام کے بتائے گئے اصولوں کو اپنایا جاتا ہے تو وہاں زندگی آسان اور سہل ہوتی ہے
دنیا کے کسی حصے میں بھی جب دین اسلام کے بتائے گئے اصولوں کو اپنایا جاتا ہے تو وہاں زندگی آسان اور سہل ہوتی ہے
دین اسلام کے اصول دنیا کے کسی حصے میں بھی جب دین اسلام کے بتائے گئے اصولوں کو اپنایا جاتا ہے تو وہاں زندگی آسان اور سہل ہوتی ہے۔دین اسلام کے اصول اپنانے سے جہاں آخرت سنورتی ہے وہاں دنیاوی طور پر بھی فائدہ ہوتا ہے۔آج بھی غیر مسلم ممالک میں جہاں دین اسلام کے اصولوں پر عمل کیا جاتا ہے وہاں وہ ترقی کر رہے ہیں اور جہاں جہاں انہوں نے بھی اسلامی اصول چھوڑے ہیں وہاں وہ نقصان اُٹھا رہے ہیں چاہے وہ سود ی نظام کی شکل میں ہو یا معاشرتی زندگی کے اصول ہوں وہاں وہ اب بھی پریشان ہیں۔ہر پیدا ہونے والے کے دل میں اللہ کریم نے فطرت رکھ دی ہے۔اسے ہر فطرتی چیز کی ضرورت ہے اور دین اسلام نظام فطرت ہے جو ہر کسی کی ہر ضرورت اور ہر مسئلے کا حل عطا فرماتا ہے۔عقائد سے لے کر معاملات تک کی راہنمائی دین اسلام سے ملتی ہے۔جو تمام فطرتی تقاضے پورے کرتا ہے۔
امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ کا connecticut یو ایس اے میں کانفرنس سے خطاب
انہوں نے کہا کہ جنہوں نے اپنی خواہشات کی پیروی کی ان کے نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ وہ تباہ ہوئے۔یہ زندگی محض گزارنے کا نام نہیں ہے بلکہ جس نے پیدا کیا ہے اس کے بتائے گئے اصولوں کی مطابق گزارنا ہماری ضرورت ہے اور اسی میں ہماری بھلائی اور خیر ہے دین اسلام دنیاوی تعلیم سے منع نہیں فرماتا بلکہ ترغیب دیتا ہے اوردنیاوی علوم کے حصول کے ساتھ ساتھ مخلو ق خدا کی خدمت کا بھی درس دیتا ہے۔اسلام ہمیں معاشرتی زندگی سکھاتا ہے بڑے کا ادب،چھوٹوں سے شفقت فیملی کا لحاظ جبکہ جدید تعلیم ہمیں سکھا رہی ہے کہ یہ زندگی تمہاری جیسے مرضی جیو جس کے نتائج میں پھر فساد ہوتا ہے۔انسانی مزاج ایسا ہے اسے ایک تربیت کا ماحول چاہیے ہوتا ہے اگر معاشرے میں اچھائی کا ماحول ہوگا توہماری تربیت بھی اچھائی کی ہوگی اگر معاشرے میں خرابی ہو رہی ہے تو ہماری تربیت بھی ایسے ہی ہوگی۔اسی لیے دین اسلام جب بات کرتا ہے جو اصول بتاتا ہے اس سے کسی ایک فرد کی نہیں بلکہ پورے معاشرے کی تعمیر ہو رہی ہوتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہر کام کرتے وقت اپنے دلوں کا جائزہ لیتے رہیں کہ اس میں کوئی ذاتی غرض ہے یا اللہ کی رضا ہے۔جب بندہ اللہ کی رضا کے لیے کام کرتا ہے تو اللہ کریم بھی حفاظت فرماتے ہیں۔آج اگر ہمیں اپنی زندگی کا حساب دینا پڑے تو سوچیں کہ ہم کیا حصاب دے پائیں گے؟اللہ کی یاد ایک ایسا نسخہ ہے جو حضور حق کی ایک کیفیت دیتی ہے بندہ خود کو اللہ کے روبرو محسوس کرتا ہے۔ہر کام کرنے سے پہلے یہ سوچتا ہے کہ کہیں اس کام سے میرے اللہ کریم ناراض تو نہیں ہوں گے اور یاد الٰہی غفلت سے دوری کا سبب بنتی ہے۔ اللہ کریم صحیح شعور عطا فرمائیں۔اور ہمیں سوچ سے لے کر اپنے اعمال تک کا جائزہ لینے کی توفیق عطا فرمائے۔
آخر میں انہوں نے مسلمہ امہ کے اتحاد اور اتفاق کی اجتماعی دعا بھی فرمائی
Duniya Ke Kisi Hissay Mein Bhi Jab Deen Islam Ke Betaye Gaye Usoolon Ko Apnaya Jata Hai To Wahan Zindagi Aasaan Aur Sahal Hoti Hai by Sheikh-e-Silsila Naqshbandia Owaisiah Hazrat Ameer Abdul Qadeer Awan (MZA) - Press Releases on October 19,2024