Nabi Kareem SAW Ki Zaat Mubarikah Se Hi Tamam Insaaniyat Bhalai Aur Kher Naseeb HuiSheikh-e-Silsila Naqshbandia Owaisiah Hazrat Ameer Abdul Qadeer Awan (MZA)
Nabi Kareem SAW Ki Zaat Mubarikah Se Hi Tamam Insaaniyat Bhalai Aur Kher Naseeb HuiSheikh-e-Silsila Naqshbandia Owaisiah Hazrat Ameer Abdul Qadeer Awan (MZA)
San Francisco, United States (US)
27-10-2024
نبی کریم ﷺ کی ذات ِ مبارکہ سے ہی تمام انسانیت کوبھلائی اور خیر نصیب ہوئی
نبی کریم ﷺ کی ذات ِ مبارکہ سے ہی تمام انسانیت کوبھلائی اور خیر نصیب ہوئی
دین اسلام کو جاننا،اس پر عمل کرنا اور مخلوق خد ا تک پہنچانا یہ ہماری ذمہ داری ہے۔ اسوہ رسول ﷺ پر عمل کرنے سے ہمارا ایمان متزلزل نہیں ہوگا بلکہ ہمارا ایمان مضبوط ہوگا۔ضرورت اس امر کی ہے کہ اسوہ رسول ﷺ پر عمل کرتے ہوئے اعمال اختیار کریں۔جو اقدار جو روایات ہمیں ہمارے اجداد نے دی ہیں وہ ہم اپنے بچوں کو نہیں دے رہے اسی وجہ سے ہمارے خاندانی مسائل پیدا ہو رہے ہیں۔ہم ایک دوسرے کے لیے آسانیاں پیدا کرنے کی بجائے مشکلات کا سبب بن رہے ہیں۔اگر ہم آپ ﷺ کے نقش قدم پر چلیں گے تو ہمارے کردار سے معاشرے میں بہتری آئے گی۔ بندہ مومن کسی بھی معاشرے میں ہو، اس کی زندگی سے انسانیت کو فائدہ ہوتا ہے۔کسی بھی معاشرے کی اچھی اقدا ر دیکھیں گے تو وہی ہوں گی جو نبی کریم ﷺ نے تعلیم فرمائیں۔
امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ کا ہیوسٹن ٹیکساس میں بعثت رحمت عالم ﷺ کانفرنس پر خواتین وحضرات سے خطاب
انہوں نے کہا کہ انسانی بنیادی ضروریات ہر دور میں وہی رہتی ہے۔جدت کے ساتھ ذرائع تبدیل ہوتے رہتے ہیں لیکن بنیادی ضروریات وہی رہتی ہیں۔حیات ِ انسانی کا بنیادی حصہ نظریہ ہوتا ہے جس نظریہ کے تحت اس نے زندگی گزارنی ہوتی ہے اس کے ساتھ ساتھ فیصلے کا اختیاربھی دیا کہ کس نظریہ پر زندگی گزارنا چاہتے ہو؟ یہ فیصلہ بھی تمہارا ہے۔اللہ کریم نے اپنے بندوں پر احسان فرمایا کہ راہنمائی کے لیے انبیاء مبعوث فرمائے اپنا ذاتی کلام عطا فرمایا اور انسان کے اندر وہ استعداد رکھ دی جس سے یہ حق پہچان سکے۔اللہ کریم کا احسان کہ اس نے ہمیں نور ایمان عطا فرمایا اور پیدائشی طور پر ہمیں وہ نظریہ عطا فرمایا جو دین اسلام ہے یہ بہت بڑا احسان ہے۔زندگی گزارنے کا سب سے بہترین نمونہ اسوہ حسنہ ہے۔نبی کریم ﷺ کا ارشاد ہے کہ سب سے بہترین زمانہ میرا زمانہ ہے پھر اس کے ساتھ والا پھر اس کے ساتھ والا یہ تین زمانے زمانوں میں سب سے افضل ترین زمانے ہیں۔ان تین زمانوں میں لوگوں کو کیا خاص مل رہا تھا؟ آپ ﷺ کی مبارک زندگی کے شب و روز نصیب ہوئے۔آپ ﷺ نے اپنی مبارک زندگی میں ہر پہلو ہر سفر اختیار فرمایا وہ ذاتی زندگی ہو یا خاندانی معاملات،معاشرتی زندگی ہو یا کاروباری حیات،دوستوں اوردشمنوں کے مابین تعلقات کیسے ہوں؟ آپ ﷺ نے ہر پہلو سے زندگی بسر فرمائی جس میں قیامت تک کے تمام انسانوں کے لیے راہنمائی موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ جزا و سزا کا احساس بندے کو حدود و قیود میں رکھتا ہے۔اگر جزاو سزا کا احساس نہ ہو تو وہاں فساد پیدا ہوتا ہے۔جب ہر ایک کی استعداد الگ ہے، حیثیت الگ ہے پھر کیسے ممکن ہو کہ زندگی ایک اعتدال کے ساتھ بسر ہو اس کے لیے ایک نظام کی ضرورت ہوتی ہے،اصول اور ضابطے کی ضرورت ہوتی ہے جب کوئی اصول و ضوابط سے تجاوز کرے اسے کوئی پوچھنے والا ہو۔جو طاقتور کو اس کی حد میں رکھتا ہے اور مظلو م کی حفاظت کا سبب بنتا ہے۔اسی لیے جس ملک میں قوانین اور ان کا اطلاق ہوتا ہے وہاں معاشرے ترقی کرتے ہیں اور جن معاشروں میں قوانین کا اطلاق کمزور ہوتا ہے وہاں لوگ تنزلی کا شکار ہوتے ہیں۔ دین اسلام سے انسانی زندگی میں ٹھہراؤ آتا ہے اعتدال نصیب ہوتا ہے۔ہمارے اعمال خشکی اور تری پر اثر انداز ہوتے ہیں۔تصوف پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اللہ کی یاد تم پر وہ حال آشکار کر دے گی کہ تم زندگی کی حقیقت کو جان پاؤگے۔تصوف بیماریوں کے علاج کے لیے نہیں یہ تصوف کا مقصد نہیں مقصد اللہ کی رضا اللہ کا قرب حاصل کرنا ہے۔اور ایک ہی جگہ ہے جہاں سے یہ کیفیت نصیب ہوتی ہے اور وہ ہے محمد الرسول اللہ ﷺ۔
آخر میں انہوں نے ذکر قلبی سکھایا اور امت مسلمہ کے لیے خصوصی دعا فرمائی۔
Nabi Kareem SAW Ki Zaat Mubarikah Se Hi Tamam Insaaniyat Bhalai Aur Kher Naseeb Hui by Sheikh-e-Silsila Naqshbandia Owaisiah Hazrat Ameer Abdul Qadeer Awan (MZA) - Press Releases on October 27,2024