Bandah Momin Ke Paas Is Jahan Faani Mein Jo Sab Se Qeemti Shye Hai Woh Yeh Zindagi Aur Is Ki Saaetein HainSheikh-e-Silsila Naqshbandia Owaisiah Hazrat Ameer Abdul Qadeer Awan (MZA)
Bandah Momin Ke Paas Is Jahan Faani Mein Jo Sab Se Qeemti Shye Hai Woh Yeh Zindagi Aur Is Ki Saaetein HainSheikh-e-Silsila Naqshbandia Owaisiah Hazrat Ameer Abdul Qadeer Awan (MZA)
Baltimore, United States (US)
02-11-2024
بندہ مومن کے پاس اس جہان فانی میں جو سب سے قیمتی شئے ہے وہ یہ زندگی اور اس کی ساعتیں ہیں
بندہ مومن کے پاس اس جہان فانی میں جو سب سے قیمتی شئے ہے وہ یہ زندگی اور اس کی ساعتیں ہیں
نور بصیرت اور راہ ہدایت کو پا لینے سے اس کی اہمیت کا اندازہ ممکن ہو تا ہے۔اللہ کریم نے قرآن مجید میں ارشاد فرمایا کہ میں نے مومنین پر یہ احسان فرمایا کہ انہی میں سے رسول ﷺ مبعوث فرمایا۔اتنی تکلیفیں اور درد سہے پھر بھی انکار کرنے والوں تک حق پہنچایا اور اس کے بعد ایمان لانے والوں کا تزکیہ فرمایا کہ جو آپ ﷺ کی بات کا زبان سے اقرار کر رہا ہے اس کا نہاں خانہ دل بھی اس کو تسلیم کرے۔شعبہ تصوف میں اسی لیے قلب پر محنت کرائی جاتی ہے کیونکہ وہ برکات جو قلب اطہر ﷺ سے آ رہی ہیں وہ سینہ بہ سینہ ہم تک پہنچتی ہیں ان برکات کا حاصل یہ ہے کہ ہر عبادت میں بندہ خود کو اللہ کے روبرو محسو س کرے۔
امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ کا بالٹی مور میری لینڈ مدینہ مسجد میں بعثت رحمت عالم ﷺ کانفرنس سے خطاب۔
انہوں نے کہا کہ ہر جگہ حق موجود ہے راہنمائی موجود ہے اگر طلب سچی ہوتو کوئی تشنگی باقی نہیں رہتی۔یہ شان رسالت ﷺ ہے یہاں کوئی جگہ کی،قوموں کی اور زمانوں کی قید نہیں ہے۔تعلیمات نبوت ہوں یا برکات نبوت قیام قیامت تک حق موجود رہے گا اور راہنمائی بھی میسر رہے گی۔انسانی معاشرے میں حقوق و فرائض اور حدودو قیود کی تقسیم،طاقتور کوضابطے میں رکھتی ہیں اور کمزور کی حفاظت کا سبب ہوتی ہیں۔انسان کے بنائے گئے قوانین ہر کچھ عرصہ کے بعد تبدیل کرنے کی ضرورت پیش آتی ہے۔کیونکہ انسان کی بنائی گئی ہر چیز میں بہتری کی گنجائش رہتی ہے۔جو قوانین ہمیں اللہ اور اس کے رسول ﷺ نے عطا فرمائے ہیں قیامت تک ان میں کسی قسم کی تبدیلی کی ضرورت پیش نہیں آئے گی۔ہر جگہ پر قابل عمل ہیں۔بیت اللہ شریف تجلیات ذاتی کا مرکز ہے۔جتنا کوئی اتباع محمد الرسول اللہ ﷺ سے باہر جائے گا اتنی گمراہی ہوگی۔اتنا ذاتی نقصان بھی ہوگا اور معاشرے کا بھی۔اللہ کریم نے ہر ایک کو زندہ رہنے کا اور مذہب اختیار کرنے کا حق دیا ہے۔
حالانکہ ہر کوئی اس کی فضاؤں میں سانس لے رہا ہے اس کی زمین پر رہ رہا ہے لیکن یہ دائمی نہیں وقتی ہے ایک دن آئے گا جب سب کا اس کے حضور حساب دینا پڑے گا۔جب بھی اپنا جائزہ لیں قرآن و سنت کے مطابق جائزہ لیں قرآن و سنت ہمیں آپس میں محبت کرنا سیکھاتی ہے۔ایک دوسرے کا احترام بڑھے گا۔اختلافات تعمیری ہوں گے تخریبی نہیں۔اللہ کریم صحیح شعور عطا فرمائیں۔
ٰٰٓیادرہے کہ امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ کینڈا اور امریکہ کے روحانی دورہ پر ہیں جہاں کینڈا اور امریکہ کے مختلف شہروں میں لیکچر دے رہے ہیں اور ذکر قلبی سکھا رہے ہیں۔اس کے علاوہ بعثت رحمت عالم ﷺ کے عنوان پر منعقد کانفرنسز میں بھی ان کے لیکچر جاری ہیں۔
آخر میں انہوں نے امت مسلمہ کے اتحا دکے لیے خصوصی دعا بھی فرمائی
Bandah Momin Ke Paas Is Jahan Faani Mein Jo Sab Se Qeemti Shye Hai Woh Yeh Zindagi Aur Is Ki Saaetein Hain by Sheikh-e-Silsila Naqshbandia Owaisiah Hazrat Ameer Abdul Qadeer Awan (MZA) - Press Releases on November 2,2024