Go to Quran page

سُوْرَۃُ يُوْسُف

Chapter 12: Yūsuf (111 verses)

show/hide
بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ
شروع اللہ کے نام سے جو بڑے مہربان نہایت رحم کرنے والے ہیں -
Beginning with the Name of Allah, Who is Very Kind, Extremely Merciful.
الۗرٰ ۰ۣ تِلْكَ اٰيٰتُ الْكِتٰبِ الْمُبِيْنِ Yūsuf 12:1
الرٰ۔ یہ روشن کتاب کی آیتیں ہیں۔
ALIF-LAAM-RA. These are the Ayaat of the Luminous Book.
اِنَّآ اَنْزَلْنٰہُ قُرْءٰنًا عَرَبِيًّا لَّعَلَّكُمْ تَعْقِلُوْنَ Yūsuf 12:2
بے شک ہم نے اس قرآن کو عربی میں نازل فرمایا تاکہ تم سمجھ سکو۔
Indeed, We have revealed this Quran in Arabic so that you may understand.
نَحْنُ نَقُصُّ عَلَيْكَ اَحْسَنَ الْقَصَصِ بِمَآ اَوْحَيْنَآ اِلَيْكَ ھٰذَا الْقُرْاٰنَ ۰ۤۖ وَاِنْ كُنْتَ مِنْ قَبْلِہٖ لَمِنَ الْغٰفِلِيْنَ Yūsuf 12:3
ہم نے جو یہ قرآن آپ کے پاس بھیجا ہے اس کے ذریعے ہم آپ کو ایک بہت اچھا قصہ سناتے ہیں اور آپ کو پہلے اس کی خبر نہ تھی۔
We narrate to you a very nice story, through the Quran that We have revealed to you, and you were not aware of this previously.
اِذْ قَالَ يُوْسُفُ لِاَبِيْہِ يٰٓاَبَتِ اِنِّىْ رَاَيْتُ اَحَدَ عَشَرَ كَوْكَبًا وَّالشَّمْسَ وَالْقَمَرَ رَاَيْتُہُمْ لِيْ سٰجِدِيْنَ Yūsuf 12:4
جب یوسف (علیہ السلام)نے اپنے والد سے کہا، اے ابا جان! بے شک میں نے (خواب میں )گیارہ ستارے اور سورج اور چاند کو دیکھا ہے،ان کو اپنے سامنے سجدہ کرتے ہوئے دیکھا۔
When Yousuf (Alaihi as-Salam) told his father, ‘O Father! Indeed I have seen eleven stars and the sun and the moon (in a dream); I saw them prostrating before me.’
قَالَ يٰبُنَيَّ لَا تَقْصُصْ رُءْيَاكَ عَلٰٓي اِخْوَتِكَ فَيَكِيْدُوْا لَكَ كَيْدًا ۰ۭ اِنَّ الشَّيْطٰنَ لِلْاِنْسَانِ عَدُوٌّ مُّبِيْنٌ Yūsuf 12:5
انہوں نے فرمایا اے میرے بیٹے! اپنا خواب اپنے بھائیوں سے بیان نہ کرنا پس وہ تمہارے ساتھ کوئی فریب کریں گے بے شک شیطان انسان کا کھلا دشمن ہے۔
He said, ‘O my son! Do not relate your dream to your brothers, for they will devise some plot against you. Without doubt, Shaitan is man’s open enemy.
وَكَذٰلِكَ يَجْتَبِيْكَ رَبُّكَ وَيُعَلِّمُكَ مِنْ تَاْوِيْلِ الْاَحَادِيْثِ وَيُـــتِمُّ نِعْمَتَہٗ عَلَيْكَ وَعَلٰٓي اٰلِ يَعْقُوْبَ كَـمَآ اَتَمَّــہَا عَلٰٓي اَبَوَيْكَ مِنْ قَبْلُ اِبْرٰہِيْمَ وَاِسْحٰقَ ۰ۭ اِنَّ رَبَّكَ عَلِيْمٌ حَكِيْمٌ Yūsuf 12:6
اور اسی طرح آپ کا پروردگار آپ کو چن لے گا (برگزیدہ کردے گا)اور آپ کو (خواب کی)باتوں کی تعبیر کا علم عطا فرمائے گا اور آپ پر او راولاد یعقوبؑ پر اپنی نعمت پوری فرمائے گا جس طرح پہلے اس نے (اپنی نعمت)آپ کے دادا ابراہیم اور اسحق (علیہما السلام)پر پوری فرمائی تھی۔ بے شک آپ کا پروردگار جاننے والا حکمت والا ہے۔
And in this manner, your Rabb will choose you (will elevate you) and will grant you the knowledge to interpret the events (of dreams), and will perfect His Favour upon you and upon the Children of Yaqoob (Alaihi as-Salam), as He had previously perfected (His Favour) upon your grandfather Ibraheem and Ishaq (Alaihim as-Salam). Indeed, your Rabb is Knowing, Wise.’
لَقَدْ كَانَ فِيْ يُوْسُفَ وَاِخْوَتِہٖٓ اٰيٰتٌ لِّلسَّاۗىِٕلِيْنَ Yūsuf 12:7
بے شک یوسف (علیہ السلام)اور ان کے بھائیوں کے قصے میں پوچھنے والوں کے لئے بہت سی نشانیاں ہیں۔
Indeed, in the story of Yousuf (Alaihi as-Salam) and his brothers, there are many signs for those who ask.
اِذْ قَالُوْا لَيُوْسُفُ وَاَخُوْہُ اَحَبُّ اِلٰٓي اَبِيْنَا مِنَّا وَنَحْنُ عُصْبَۃٌ ۰ۭ اِنَّ اَبَانَا لَفِيْ ضَلٰلٍ مُّبِيْنِۨ Yūsuf 12:8
جب انہوں نے (آپس میں )بات کی کہ یوسف (علیہ السلام)اوران کے بھائی ہمارے والد کو ہم سے زیادہ پیارے ہیں اور حالانکہ ہم ایک جماعت ہیں بے شک ہمارے والد صریح غلطی پر ہیں۔
When they conferred (among themselves), ‘Yousuf (Alaihi as-Salam) and his brother are dearer to our father than us, although we are a group. Undoubtedly, our father is in manifest error.’
اقْــتُلُوْا يُوْسُفَ اَوِ اطْرَحُوْہُ اَرْضًا يَّخْلُ لَكُمْ وَجْہُ اَبِيْكُمْ وَتَكُوْنُوْا مِنْۢ بَعْدِہٖ قَوْمًا صٰلِحِيْنَ Yūsuf 12:9
یوسف (علیہ السلام)کو قتل کردو یا کہیں دوردراز پھینک آؤ پھر والد کی توجہ صرف تمہاری طرف ہوجائے گی اور اس کے بعد تم بہتر حالت میں ہوجاؤ گے۔
‘Kill Yousuf (Alaihi as-Salam) or throw him somewhere far away, then (your) father’s attention will be directed solely towards you, and after that you will be in a better position.
قَالَ قَاۗىِٕلٌ مِّنْہُمْ لَا تَـقْتُلُوْا يُوْسُفَ وَاَلْقُوْہُ فِيْ غَيٰبَتِ الْجُبِّ يَلْتَقِطْہُ بَعْضُ السَّـيَّارَۃِ اِنْ كُنْتُمْ فٰعِلِيْنَ Yūsuf 12:10
ان میں سے ایک کہنے والے نے کہا کہ یوسف (علیہ السلام)کو قتل نہ کرو اور ان کوکسی اندھیرے کنویں میں ڈال دو کہ کوئی راہگیر ان کو نکال کر (دوسرے ملک)لے جائے اگر تم کو کرنا ہی ہے تو ۔
One of the speakers from among them said, ‘Do not kill Yousuf (Alaihi as-Salam) but throw him in some dark well, so that some traveller may pull him out and take him (to another country) - if you must do it, that is.’
قَالُوْا يٰٓاَبَانَا مَالَكَ لَا تَاْمَنَّا عَلٰي يُوْسُفَ وَاِنَّا لَہٗ لَنٰصِحُوْنَ Yūsuf 12:11
کہنے لگے اے ہمارے ابا جان! کیا وجہ ہے کہ یوسف (علیہ السلام)کے بارے میں آپ ہمارا اعتبار نہیں کرتے اور بے شک ہم ان کے خیرخواہ ہیں ۔
They said, ‘O our Father! What is the reason that you do not trust us regarding Yousuf (Alaihi as-Salam), and certainly we are his well-wishers.’
اَرْسِلْہُ مَعَنَا غَدًا يَّرْتَعْ وَيَلْعَبْ وَاِنَّا لَہٗ لَحٰفِظُوْنَ Yūsuf 12:12
کل ان کو ہمارے ساتھ بھیج دیجئے کہ خوب کھائیں اور کھیلیں اور یقیناً ہم ان کی پوری حفاظت کریں گے۔
‘Send him with us tomorrow to eat well and play, and indeed we will guard him fully.’
قَالَ اِنِّىْ لَيَحْزُنُنِيْٓ اَنْ تَذْہَبُوْا بِہٖ وَاَخَافُ اَنْ يَّاْكُلَہُ الذِّئْبُ وَاَنْتُمْ عَنْہُ غٰفِلُوْنَ Yūsuf 12:13
انہوں نے فرمایا کہ بے شک یہ بات مجھے دکھی کردیتی ہے کہ تم ان کو لے جاؤ اور مجھے اندیشہ یہ ہے کہ ان کو کوئی بھیڑیا کھا جائے اور تم ان سے بے خبر رہو۔
He said, ‘The thought that you take him indeed grieves me, and my fear is that a wolf may devour him while you remain heedless of him.’
قَالُوْا لَىِٕنْ اَكَلَہُ الذِّئْبُ وَنَحْنُ عُصْبَۃٌ اِنَّآ اِذًا لَّخٰسِرُوْنَ Yūsuf 12:14
کہنے لگے اگر ان کو بھیڑیا کھا جائے اور ہم جماعت (کی جماعت)موجود ہوں تو پھر یقیناً ہم بالکل ہی گئے گزرے ہوئے۔
They said, ‘If a wolf were to devour him while we are present as (a whole) group, then indeed we are totally useless.’
فَلَمَّا ذَہَبُوْا بِہٖ وَاَجْمَعُوْٓا اَنْ يَّجْعَلُوْہُ فِيْ غَيٰبَتِ الْجُبِّ ۰ۚ وَاَوْحَيْنَآ اِلَيْہِ لَتُنَبِّئَنَّہُمْ بِاَمْرِہِمْ ھٰذَا وَہُمْ لَا يَشْعُرُوْنَ Yūsuf 12:15
غرض جب ان کو لے گئے اور اتفاق کرلیا کہ ان کو گہرے کنویں میں ڈال دیں اور ہم نے ان کے پاس وحی بھیجی کہ آپ ان کو ضرور یہ بات جتلائیں گے اور وہ پہچانیں گے بھی نہیں۔
In short, when they took him and agreed to throw him in a deep well. And We sent him the Revelation, ‘You will certainly remind them of this event, and they will not even perceive.’
وَجَاۗءُوْٓا اَبَاہُمْ عِشَاۗءً يَّبْكُوْنَ Yūsuf 12:16
اور وہ رات کے وقت اپنے باپ کے پاس روتے ہوئے آئے۔
And they came weeping to their father at night.
قَالُوْا يٰٓاَبَانَآ اِنَّا ذَہَبْنَا نَسْتَبِقُ وَتَرَكْنَا يُوْسُفَ عِنْدَ مَتَاعِنَا فَاَكَلَہُ الذِّئْبُ ۰ۚ وَمَآ اَنْتَ بِمُؤْمِنٍ لَّنَا وَلَوْ كُنَّا صٰدِقِيْنَ Yūsuf 12:17
کہنے لگے اے ہمارے ابا جان! ہم تو دوڑ میں ایک دوسرے سے آگے نکلنے میں لگ گئے اور یوسف (علیہ السلام)کو اپنے سامان کے پاس چھوڑ دیا تو انہیں بھیڑیا کھا گیا اور آپ ہماری بات پر یقین نہ کریں گے اور خواہ ہم سچ ہی کہتے ہوں۔
They said, ‘O our Father! We got engrossed in outracing each other and left Yousuf (Alaihi as-Salam) with our belongings, so a wolf devoured him. And you will not believe us even though we tell the truth.’
وَجَاۗءُوْ عَلٰي قَمِيْصِہٖ بِدَمٍ كَذِبٍ ۰ۭ قَالَ بَلْ سَوَّلَتْ لَكُمْ اَنْفُسُكُمْ اَمْرًا ۰ۭ فَصَبْرٌ جَمِيْلٌ ۰ۭ وَاللہُ الْمُسْتَعَانُ عَلٰي مَا تَصِفُوْنَ Yūsuf 12:18
اوران کے کرتے پر جھوٹ موٹ کا خون بھی لگالائے۔ (یعقوب علیہ السلام نے)فرمایا بلکہ تم نے اپنی طرف سے ایک بات گھڑ لی ہے پس صبر ہی خوب ہے اور جو باتیں تم بناتے ہو ان میں اللہ ہی مددفرمائے۔
And they even stained his shirt with false blood. (Yaqoob-Alaihi as-Salam) said, ‘Rather, you have concocted a story by yourselves. Hence only patience is befitting. And, it is Allah Whose help is to be sought in the stories that you make up.’
وَجَاۗءَتْ سَـيَّارَۃٌ فَاَرْسَلُوْا وَارِدَہُمْ فَاَدْلٰى دَلْوَہٗ ۰ۭ قَالَ يٰبُشْرٰي ھٰذَا غُلٰمٌ ۰ۭ وَاَسَرُّوْہُ بِضَاعَۃً ۰ۭ وَاللہُ عَلِيْمٌۢ بِمَا يَعْمَلُوْنَ Yūsuf 12:19
اور(کنویں کے قریب)ایک قافلہ آوارد ہوا پس انہوں نے اپنا آدمی پانی لانے کے لئے بھیجا تو اس نے (کنویں میں )اپنا ڈول ڈالا یوسف (علیہ السلام اس سے لٹک گئے) کہنے لگا بہت خوشی کی بات ہے یہ تو (بہت خوبصورت ، اچھا)لڑکا(نکل آیا)ہے اور انہیں مال تجارت سمجھ کر چھپا لیااور اللہ کو ان کی کار گزاریاں معلوم تھیں۔
And a caravan alighted (near the well); they sent their man to fetch water, so he lowered his bucket (in the well) (and Yousuf - Alaihi as-Salam clung to it). He said, ‘A very happy news! This is a (very handsome, good) boy (who has come out).’ And they concealed him considering him as an item of merchandise. And Allah knew their activities.
وَشَرَوْہُ بِثَمَنٍؚ بَخْسٍ دَرَاہِمَ مَعْدُوْدَۃٍ ۰ۚ وَكَانُوْا فِيْہِ مِنَ الزَّاہِدِيْنَ Yūsuf 12:20
اور ان کو تھوڑی سی قیمت معدودے چند درہموں پر بیچ ڈالا اور انہیں ان (کے بارے)میں کوئی رغبت نہ تھی۔
And (they) sold him for a small price - a few counted dirhams, and they had no interest in (regard to) him.
وَقَالَ الَّذِي اشْتَرٰىہُ مِنْ مِّصْرَ لِامْرَاَتِہٖٓ اَكْرِمِيْ مَثْوٰىہُ عَسٰٓى اَنْ يَّنْفَعَنَآ اَوْ نَتَّخِذَہٗ وَلَدًا ۰ۭ وَكَذٰلِكَ مَكَّنَّا لِيُوْسُفَ فِي الْاَرْضِ ۰ۡ وَلِنُعَلِّمَہٗ مِنْ تَاْوِيْلِ الْاَحَادِيْثِ ۰ۭ وَاللہُ غَالِبٌ عَلٰٓي اَمْرِہٖ وَلٰكِنَّ اَكْثَرَ النَّاسِ لَا يَعْلَمُوْنَ Yūsuf 12:21
اور جس شخص نے مصر میں ان کو خریدا تھا اس نے اپنی بیوی سے کہا کہ اسے عزت واکرام سے رکھو ہوسکتا ہے کہ یہ ہمیں فائدہ دے یا ہم اس کو بیٹا بنالیں اور اس طرح ہم نے یوسف (علیہ السلام)کو اس سرزمین (مصر)میں جگہ دی اور تاکہ ہم ان کو (خواب کی)باتوں کی تعبیر سکھائیں اور اللہ اپنے کام پر غالب ہیں ولیکن بہت سے لوگ نہیں جانتے۔
And the person who had bought him in Egypt told his wife, ‘Keep him with respect and honour. It may be that he benefits us, or that we may adopt him as a son.’ And in this way We settled Yousuf (Alaihi as-Salam) in that land (Egypt), and so that We may teach him the interpretation of the events (of dreams). And Allah is Dominant over His Affairs, but most people do not know.
وَلَمَّا بَلَغَ اَشُدَّہٗٓ اٰتَيْنٰہُ حُكْمًا وَّعِلْمًا ۰ۭ وَكَذٰلِكَ نَجْزِي الْمُحْسِـنِيْنَ Yūsuf 12:22
اور جب وہ اپنی جوانی کو پہنچے تو ہم نے ان کو حکمت (نبوت)اور علم بخشا اور اسی طرح ہم (خلوص سے)نیکی کرنے والوں کو بدلہ دیا کرتے ہیں۔
And when he attained to the prime of his youth, We granted him wisdom (Prophethood) and knowledge, and in this manner do We reward the (sincere) doers of good.
وَرَاوَدَتْہُ الَّتِيْ ہُوَفِيْ بَيْتِہَا عَنْ نَّفْسِہٖ وَغَلَّقَتِ الْاَبْوَابَ وَقَالَتْ ہَيْتَ لَكَ ۰ۭ قَالَ مَعَاذَ اللہِ اِنَّہٗ رَبِّيْٓ اَحْسَنَ مَثْوَايَ ۰ۭ اِنَّہٗ لَا يُفْلِحُ الظّٰلِمُوْنَ Yūsuf 12:23
اور جس عورت کے گھر میں وہ رہتے تھے اس نے ان کو اپنی طرف مائل کرنا چاہا اور دروازے بند کردیئے اور کہنے لگی جلد آجاؤ، انہوں نے فرمایا اللہ کی پناہ! بے شک وہ(تیرا خاوند)میرا مربی ہے اس نے مجھے بہت اچھی طرح رکھا۔ یقیناً غلط کاروں کوکبھی کامیابی نہیں ہوا کرتی۔
And the woman in whose house he was living, tried to entice him towards her and closed the doors and said, ‘Come quickly.’ He said, ‘(I seek) Allah’s Refuge! Indeed he (your husband) is my patron. He has kept me very well. Certainly the wrongdoers never succeed.’
وَلَقَدْ ہَمَّتْ بِہٖ ۰ۚ وَہَمَّ بِہَا لَوْلَآ اَنْ رَّاٰ بُرْہَانَ رَبِّہٖ ۰ۭ كَذٰلِكَ لِنَصْرِفَ عَنْہُ السُّوْۗءَ وَالْفَحْشَاۗءَ ۰ۭ اِنَّہٗ مِنْ عِبَادِنَا الْمُخْلَصِيْنَ Yūsuf 12:24
اور البتہ اس عورت نے ان کا قصد کیا اور اگر وہ اپنے رب کی نشانی نہ دیکھتے تو (ہوسکتا ہے)وہ بھی قصد کرتے۔ اس طرح ہوا تاکہ ہم ان سے برائی اور بے حیائی (گناہ صغیرہ وکبیرہ)کو دور کردیں بے شک وہ ہمارے خالص بندوں میں سے تھے۔
And she did desire him, and had he not seen the sign of his Rabb (it might have been that) he too may have desired (her). Thus it was; so that We may avert evil and immorality (major and minor sins) from him. Indeed he was of Our sincere slaves.
وَاسْتَبَقَا الْبَابَ وَقَدَّتْ قَمِيْصَہٗ مِنْ دُبُرٍ وَّاَلْفَيَا سَيِّدَہَا لَدَا الْبَابِ ۰ۭ قَالَتْ مَا جَزَاۗءُ مَنْ اَرَادَ بِاَہْلِكَ سُوْۗءًا اِلَّآ اَنْ يُّسْجَنَ اَوْ عَذَابٌ اَلِيْمٌ Yūsuf 12:25
اور دونوں دروازے کی طرف دوڑے اور عورت نے ان کا کرتہ پیچھے کی طرف سے پھاڑ ڈالا اور دونوں نے اس عورت کے شوہر کو دروازے کے پاس پایا وہ عورت کہنے لگی جو تمہاری بیوی کے ساتھ برائی کرنا چاہے اس کی سوائے اس کے کیا سزا ہوسکتی ہے کہ اسے قید کیا جائے یادرد ناک سزاد دی جائے۔
And both ran towards the door, and the woman tore his shirt from behind; and both found her husband by the door. She said, ‘What could be the punishment for him who intends evil with your wife, except that he should be imprisoned or given a painful punishment.’
قَالَ ہِىَ رَاوَدَتْنِيْ عَنْ نَّفْسِيْ وَشَہِدَ شَاہِدٌ مِّنْ اَہْلِہَا ۰ۚ اِنْ كَانَ قَمِيْصُہٗ قُدَّ مِنْ قُبُلٍ فَصَدَقَتْ وَہُوَمِنَ الْكٰذِبِيْنَ Yūsuf 12:26
انہوں یوسف (علیہ السلام)نے فرمایا اس نے مجھے اپنی طرف مائل کرنا چاہا تو اسی (عورت)کے قبیلے کے ایک گواہ نے گواہی دی کہ اگر ان کا کرتہ آگے سے پھٹا ہے تو عورت سچی ہے اور یہ جھوٹے ہیں۔
He (Yousuf - Alaihi as-Salam) said, ‘She tried to lure me towards herself.’ A witness from her (woman’s) clan testified that, ‘If his shirt is torn from the front, the woman is truthful and he is a liar.
وَاِنْ كَانَ قَمِيْصُہٗ قُدَّ مِنْ دُبُرٍ فَكَذَبَتْ وَہُوَمِنَ الصّٰدِقِيْنَ Yūsuf 12:27
اور اگر ان کا کرتہ پیچھے سے پھٹا ہے تو یہ عورت جھوٹی ہے اور یہ یوسف (علیہ السلام)سچے ہیں ۔
And if his shirt is torn from the back then the woman is a liar and he (Yousuf - Alaihi as-Salam) is truthful.’
فَلَمَّا رَاٰ قَمِيْصَہٗ قُدَّ مِنْ دُبُرٍ قَالَ اِنَّہٗ مِنْ كَيْدِكُنَّ ۰ۭ اِنَّ كَيْدَكُنَّ عَظِيْمٌ Yūsuf 12:28
پس جب ان کا کرتہ دیکھا تو پیچھے سے پھٹا تھا کہنے لگا یہ تم عورتوں کی چالاکی ہے بے شک تمہاری چالاکیاں بہت بڑی ہوتی ہیں۔
Then, when his shirt was examined, it was torn from the back, he said, ‘This is the guile of you women, indeed your guiles are very great.’
يُوْسُفُ اَعْرِضْ عَنْ ھٰذَا ۰۫ وَاسْتَغْفِرِيْ لِذَنْۢبِكِ ۰ۚۖ اِنَّكِ كُنْتِ مِنَ الْخٰطِــِٕيْنَ Yūsuf 12:29
(اے) یوسف (علیہ السلام)! اس بات کو جانے دو اور (اے عورت!)تو اپنے گناہ کی معافی مانگ بے شک قصور تیرا ہی ہے۔
(O) Yousuf (Alaihi as-Salam)! Ignore this matter, and (O woman!) ask forgiveness for your sin, indeed the fault is yours.’
وَقَالَ نِسْوَۃٌ فِي الْمَدِيْنَۃِ امْرَاَتُ الْعَزِيْزِ تُرَاوِدُ فَتٰىہَا عَنْ نَّفْسِہٖ ۰ۚ قَدْ شَغَفَہَا حُبًّا ۰ۭ اِنَّا لَنَرٰىہَا فِيْ ضَلٰلٍ مُّبِيْنٍ Yūsuf 12:30
اور شہر کی (امراء کی)عورتیں کہنے لگیں کہ عزیز کی بیوی اپنے غلام کو اپنے مطلب کے لئے پھسلاتی ہے اس کے عشق میں مبتلا ہوگئی ہے ۔ بے شک ہم تو اس عورت کو صریحی غلطی پر دیکھتی ہیں ۔
And the women of (the nobles of) the city began to say, ‘The wife of the Aziz tries to entice her slave for her motive; she is smitten by his love. Indeed, we see this woman to be clearly in the wrong.’
فَلَمَّا سَمِعَتْ بِمَكْرِہِنَّ اَرْسَلَتْ اِلَيْہِنَّ وَاَعْتَدَتْ لَہُنَّ مُتَّكَاً وَّاٰتَتْ كُلَّ وَاحِدَۃٍ مِّنْہُنَّ سِكِّيْنًا وَّقَالَتِ اخْرُجْ عَلَيْہِنَّ ۰ۚ فَلَمَّا رَاَيْنَہٗٓ اَكْبَرْنَہٗ وَقَطَّعْنَ اَيْدِيَہُنَّ ۰ۡ وَقُلْنَ حَاشَ لِلہِ مَا ھٰذَا بَشَرًا ۰ۭ اِنْ ھٰذَآ اِلَّا مَلَكٌ كَرِيْمٌ Yūsuf 12:31
پس جب اسں عورت نے ان عورتوں کی چال کی یہ بات سنی تو ان کو (دعوت پر)بلا بھیجا اور ان کے لئے تکیہ (مسند)لگایا اور ان میں سے ہر ایک کو ایک ایک چھری دے دی (پھل کاٹنے کو)اور ان( یوسف علیہ السلام)سے کہا ان کے سامنے باہر آئیں پس جب عورتوں نے ان کو دیکھا تو ان کوبہت بڑا (حسین)پایا اور(پھل کاٹتے ہوئے)اپنے ہاتھ کاٹ لئے اور کہنے لگیں پاکی ہے اللہ کے لئے یہ شخص (ہرگز)بشر نہیں مگر یہ کوئی بزرگ فرشتہ ہے۔
Thus, when this woman heard of the sly talk of these women, she invited them (to a party) and arranged (couches) cushions for them and gave each of them a knife (to cut fruit) and told him (Yousuf-Alaihi as-Salam) to come out before them. Then when the women saw him, they found him very exalted (handsome) and cut their hands (while cutting fruit) and exclaimed, ‘Sanctity is for Allah! This person is (certainly) not a human being, rather he is some honourable angel.’
قَالَتْ فَذٰلِكُنَّ الَّذِيْ لُمْتُنَّنِيْ فِيْہِ ۰ۭ وَلَقَدْ رَاوَدْتُّہٗ عَنْ نَّفْسِہٖ فَاسْتَعْصَمَ ۰ۭ وَلَىِٕنْ لَّمْ يَفْعَلْ مَآ اٰمُرُہٗ لَيُسْجَنَنَّ وَلَيَكُوْنًا مِّنَ الصّٰغِرِيْنَ Yūsuf 12:32
اس نے کہا پس یہی شخص ہے جس کے بارے تم مجھے ملامت کرتی ہو اور یقیناً میں نے اس کو اپنی طرف مائل کرنا چاہا پس یہ پاک صاف رہا اور اگر آئندہ میرا کہنا نہیں مانے گا تو ضرور قید کردیا جائے گا اور بے عزت ہوگا۔
She said, ‘So, he is the very person about whom you blame me. And indeed I tried to lure him towards me, but he remained chaste. And if, in future, he does not obey my command, he will certainly be imprisoned and will be disgraced.’
قَالَ رَبِّ السِّجْنُ اَحَبُّ اِلَيَّ مِمَّا يَدْعُوْنَنِيْٓ اِلَيْہِ ۰ۚ وَاِلَّا تَصْرِفْ عَنِّيْ كَيْدَہُنَّ اَصْبُ اِلَيْہِنَّ وَاَكُنْ مِّنَ الْجٰہِلِيْنَ Yūsuf 12:33
انہو ں(یوسف علیہ السلام)نے دعا کی اے میرے پروردگار! جس کام کی طرف یہ عورتیں مجھے بلاتی ہیں اس کی نسبت تو جیل جانا مجھے زیادہ پسند ہے اور اگر آپ ان کے فریب کو مجھ سے دور نہیں فرمائیں گے تو میں ان کی طرف مائل ہوجاؤں گااور نادانوں میں سے ہوجاؤں گا۔
He (Yousuf-Alaihi as-Salam) prayed, ‘O my Rabb! Going to prison is more preferable to me than the act these women invite me to. And if You do not avert their wiles from me, I will incline towards them and become of the ignorant.’
فَاسْتَجَابَ لَہٗ رَبُّہٗ فَصَرَفَ عَنْہُ كَيْدَہُنَّ ۰ۭ اِنَّہٗ ہُوَالسَّمِيْعُ الْعَلِيْمُ Yūsuf 12:34
پس ان کے پروردگار نے ان کی دعا قبول فرمالی پھر ان (عورتوں)کے مکر کو ان سے دور فرمادیا۔ بے شک وہ بڑے سننے والے خوب جاننے والے ہیں ۔
So his Rabb accepted his prayer and then averted their (the women’s) wiles from him. Indeed, He is the All Hearing, the All Knowing.
ثُمَّ بَدَا لَہُمْ مِّنْۢ بَعْدِ مَا رَاَوُا الْاٰيٰتِ لَيَسْجُنُنَّہٗ حَتّٰي حِيْنٍ Yūsuf 12:35
پھر باوجود اس کے کہ وہ لوگ نشانیاں دیکھ چکے تھے ان کی رائے یہی ٹھہری کہ ان کو کچھ عرصہ تک قید رکھا جائے۔
Then, although those people had seen the signs, yet they concluded that he be imprisoned for some time.
وَدَخَلَ مَعَہُ السِّجْنَ فَتَيٰنِ ۰ۭ قَالَ اَحَدُہُمَآ اِنِّىْٓ اَرٰىنِيْٓ اَعْصِرُ خَمْرًا ۰ۚ وَقَالَ الْاٰخَرُ اِنِّىْٓ اَرٰىنِيْٓ اَحْمِلُ فَوْقَ رَاْسِيْ خُبْزًا تَاْكُلُ الطَّيْرُ مِنْہُ ۰ۭ نَبِّئْنَا بِتَاْوِيْـلِہٖ ۰ۚ اِنَّا نَرٰىكَ مِنَ الْمُحْسِـنِيْنَ Yūsuf 12:36
اور ان کے ساتھ دو اورجوان بھی جیل میں داخل ہوئے ان میں سے ایک نے کہا کہ میں اپنے کو دیکھتا ہوں کہ شراب نچوڑ رہا ہوں اور دوسرے نے کہا کہ میں خود کو دیکھتا ہوں کہ اپنے سر پر روٹیاں اٹھائے ہوئے ہوں ان میں سے پرندے کھا رہے ہیں ہمیں اس کی تعبیر بتا دیجئے کہ بے شک ہم آپ کو (پرخلوص)نیکوکار سمجھتے ہیں ۔
And two other young men also entered the prison with him. One of them said, ‘I see myself extracting wine,’ and the other said, ‘I see myself carrying some loaves of bread on my head, and the birds are eating from them. Tell us its interpretation, indeed we consider you a (sincere) doer of good.’
قَالَ لَا يَاْتِيْكُمَا طَعَامٌ تُرْزَقٰنِہٖٓ اِلَّا نَبَّاْتُكُمَا بِتَاْوِيْـلِہٖ قَبْلَ اَنْ يَّاْتِيَكُمَا ۰ۭ ذٰلِكُمَا مِمَّا عَلَّمَنِيْ رَبِّيْ ۰ۭ اِنِّىْ تَرَكْتُ مِلَّۃَ قَوْمٍ لَّا يُؤْمِنُوْنَ بِاللہِ وَہُمْ بِالْاٰخِرَۃِ ہُمْ كٰفِرُوْنَ Yūsuf 12:37
انہوں نے فرمایا کھانے کے لئے تمہیں جو کھانا ملتا ہے میں اس کے آنے سے پہلے اس کی حقیقت تمہیں بتادوں گا یہ ان باتوں میں سے ہے جو میرے پروردگار نے مجھے سکھائی ہیں ۔ یقیناً میں نے تو ان لوگوں کامذہب چھوڑ رکھا ہے جواللہ پر ایمان نہیں لاتے اور وہ لوگ آخرت کا بھی انکار کرتے ہیں ۔
He said, ‘I will tell you its reality before the meal that you are given to eat arrives. This is of the matters my Rabb has taught me. I have indeed abandoned the religion of those people who do not believe in Allah, and they also deny the Hereafter.
وَاتَّبَعْتُ مِلَّۃَ اٰبَاۗءِيْٓ اِبْرٰہِيْمَ وَاِسْحٰقَ وَيَعْقُوْبَ ۰ۭ مَا كَانَ لَنَآ اَنْ نُّشْرِكَ بِاللہِ مِنْ شَيْءٍ ۰ۭ ذٰلِكَ مِنْ فَضْلِ اللہِ عَلَيْنَا وَعَلَي النَّاسِ وَلٰكِنَّ اَكْثَرَ النَّاسِ لَا يَشْكُرُوْنَ Yūsuf 12:38
اور میں اپنے باپ دادا ابراہیم اور اسحق اور یعقوب (علیہم السلام)کے دین کی پیروی کرتا ہوں ہمیں زیب نہیں کہ ہم کسی چیز کو اللہ کے ساتھ شریک کریں یہ اللہ کا ہم پر فضل ہے اور لوگوں پر بھی ولیکن اکثر لوگ شکر نہیں کرتے۔
And I follow the Deen of my forefathers, Ibraheem and Ishaq and Yaqoob (Alaihim as-Salam). It does not befit us that we associate anything as partner with Allah. This is Allah’s Favour upon us and also upon the people, but most people do not give thanks.
يٰصَاحِبَيِ السِّجْنِ ءَ اَرْبَابٌ مُّتَفَرِّقُوْنَ خَيْرٌ اَمِ اللہُ الْوَاحِدُ الْقَہَّارُ Yūsuf 12:39
اے میرے قید خانے کے ساتھیو! کیا الگ الگ آقا اچھے ہیں یا اللہ جو یکتا ہیں (جو سب سے)زبردست ہیں ۔
O my prison companions! Are separate masters better or Allah, Who is the One, Absolutely Dominant (of all)?
مَا تَعْبُدُوْنَ مِنْ دُوْنِہٖٓ اِلَّآ اَسْمَاۗءً سَمَّيْتُمُوْہَآ اَنْتُمْ وَاٰبَاۗؤُكُمْ مَّآ اَنْزَلَ اللہُ بِہَا مِنْ سُلْطٰنٍ ۰ۭ اِنِ الْحُكْمُ اِلَّا لِلہِ ۰ۭ اَمَرَ اَلَّا تَعْبُدُوْٓا اِلَّآ اِيَّاہُ ۰ۭ ذٰلِكَ الدِّيْنُ الْقَيِّمُ وَلٰكِنَّ اَكْثَرَ النَّاسِ لَا يَعْلَمُوْنَ Yūsuf 12:40
تم لوگ اس کو چھوڑ کر صرف چند (بے حقیقت)ناموں کی عبادت کرتے ہو جو تم نے اور تمہارے باپ دادا نے رکھ لئے ہیں اللہ نے ان کے لئے کوئی دلیل نازل نہیں فرمائی حکم صرف اللہ ہی کا ہے اس نے فرمایا ہے کہ اس کے سوا کسی کی عبادت نہ کرو یہی سیدھا دین ہے ولیکن اکثر لوگ نہیں جانتے۔
You people leave Him and worship a few (false) names which have been concocted by you and your forefathers. Allah has not revealed any authority for them. The Command belongs to Allah alone. He has commanded not to worship anyone other than Him. This is the straight Deen, but most people do not know.
يٰصَاحِبَيِ السِّجْنِ اَمَّآ اَحَدُكُمَا فَيَسْقِيْ رَبَّہٗ خَمْرًا ۰ۚ وَاَمَّا الْاٰخَرُ فَيُصْلَبُ فَتَاْكُلُ الطَّيْرُ مِنْ رَّاْسِہٖ ۰ۭ قُضِيَ الْاَمْرُ الَّذِيْ فِيْہِ تَسْتَفْتِيٰنِ Yūsuf 12:41
اے قید خانہ کے ساتھیو! تم میں سے ایک تو (بری ہوکر)اپنے آقا کو شراب پلایا کرے گا اور جو دوسرا ہے سو وہ سولی دیا جائے گا پھر اس کے سر میں سے پرندے کھائیں گے جو بات تم مجھ سے پوچھتے تھے اس کا فیصلہ ہوچکا ۔
O my prison companions! One of you (after being acquitted) will serve wine to his master, and the second one - he will be hanged, then the birds will eat from his head. The matter that you asked me about has been decided.’
وَقَالَ لِلَّذِيْ ظَنَّ اَنَّہٗ نَاجٍ مِّنْہُمَا اذْكُرْنِيْ عِنْدَ رَبِّكَ ۰ۡ فَاَنْسٰىہُ الشَّيْطٰنُ ذِكْرَ رَبِّہٖ فَلَبِثَ فِي السِّجْنِ بِضْعَ سِنِيْنَ Yūsuf 12:42
اور دونوں میں سے جس کے بارے میں انہیں خیال تھا کہ رہائی پاجائے گا اس نے فرمایا کہ اپنے آقا سے میرا ذکر بھی کرنا سو شیطان نے اسے اپنے آقا سے ذکر کرنا بھلا دیا پھر وہ (یوسف علیہ السلام )چند برس جیل میں ہی رہے۔
And he said to the one of the two who he thought would obtain release, ‘Mention me also to your master.’ However, Shaitan made him forget to mention (Yousuf - Alaihi as-Salam) to his master. So, he (Yousuf - Alaihi as-Salam) remained in prison for a few years
وَقَالَ الْمَلِكُ اِنِّىْٓ اَرٰي سَبْعَ بَقَرٰتٍ سِمَانٍ يَّاْكُلُہُنَّ سَبْعٌ عِجَافٌ وَّسَبْعَ سُنْۢبُلٰتٍ خُضْرٍ وَّاُخَرَ يٰبِسٰتٍ ۰ۭ يٰٓاَيُّہَا الْمَلَاُ اَفْتُوْنِيْ فِيْ رُءْيَايَ اِنْ كُنْتُمْ لِلرُّءْيَا تَعْبُرُوْنَ Yūsuf 12:43
اور بادشاہ نے کہا میں نے (خواب)دیکھا ہے کہ سات موٹی گائیں ہیں ان کو سات دبلی گائیں کھارہی ہیں اور سات سبز خوشے ہیں اور اس کے علاوہ خشک ہیں ۔ اے سردارو! اگر تم خوابوں کی تعبیر دے سکتے ہو تو مجھے میرے خواب کی تعبیر بتاؤ۔
And the king said, ‘I have seen (a dream) that there are seven fat cows which are being eaten by seven lean cows, and there are seven ears of corn that are green and others than them are dry. O chiefs! If you can interpret dreams, then give the interpretation of my dream.’
قَالُوْٓا اَضْغَاثُ اَحْلَامٍ ۰ۚ وَمَا نَحْنُ بِتَاْوِيْلِ الْاَحْلَامِ بِعٰلِمِيْنَ Yūsuf 12:44
کہنے لگے یہ تو یونہی پریشان خیالات ہیں اور ہم لوگ خوابوں کی تعبیر کا علم بھی نہیں رکھتے۔
(They) said, ‘These are mere disturbed thoughts, and also we do not possess the knowledge to interpret dreams.’
وَقَالَ الَّذِيْ نَجَا مِنْہُمَا وَادَّكَرَ بَعْدَ اُمَّۃٍ اَنَا اُنَبِّئُكُمْ بِتَاْوِيْـلِہٖ فَاَرْسِلُوْنِ Yūsuf 12:45
اور وہ شخص جو دو قیدیوں میں سے رہا ہوگیا تھا بولا اور اسے مدت کے بعد(یوسف علیہ السلام کی بات کا)خیال آیا کہ میں آپ کواس کی تعبیر لادیتا ہوں سو آپ مجھے جانے دیجئے۔
And the one of the two prisoners who was released, recalled (Yousuf - Alaihi as-Salam’s words) after a long time, said, ‘I will bring you its interpretation, so allow me to go.’
يُوْسُفُ اَيُّہَا الصِّدِّيْقُ اَفْتِنَا فِيْ سَبْعِ بَقَرٰتٍ سِمَانٍ يَّاْكُلُہُنَّ سَبْعٌ عِجَافٌ وَّسَبْعِ سُنْۢبُلٰتٍ خُضْرٍ وَّاُخَرَ يٰبِسٰتٍ ۰ۙ لَّعَلِّيْٓ اَرْجِـــعُ اِلَى النَّاسِ لَعَلَّہُمْ يَعْلَمُوْنَ Yūsuf 12:46
(اے)یوسف(علیہ السلام )اے سچے! ہمیں (تعبیر)بتائیے کہ سات موٹی گائیوں کو سات دبلی گائیں کھارہی ہیں اور سات خوشے سرسبز ہیں اور ان کے علاوہ خشک ہیں تاکہ میں ان لوگوں کے پاس جاؤں تاکہ ان کو معلوم ہوجائے۔
(O) Yousuf (Alaihi as-Salam)! O the truthful! Tell us (the interpretation of the dream) that seven fat cows are being eaten by seven lean cows, and seven ears of corn are green and other than them are dry, so that I may return to those people, so that they may come to know.
قَالَ تَزْرَعُوْنَ سَبْعَ سِنِيْنَ دَاَبًا ۰ۚ فَمَا حَصَدْتُّمْ فَذَرُوْہُ فِيْ سُنْۢبُلِہٖٓ اِلَّا قَلِيْلًا مِّمَّا تَاْكُلُوْنَ Yūsuf 12:47
انہوں نے فرمایا تم لوگ سات سال تک متواتر کھیتی کرو گے تو جب غلہ کاٹو تو تھوڑے سے غلے کے علاوہ جو تمہارے کھانے کے کام آئے اسے اس کے خوشوں میں ہی رہنے دینا۔
He said, ‘You people will cultivate continuously for seven years. So when you harvest the crops, leave the grain in its ears except for the small quantity required for your food.
ثُمَّ يَاْتِيْ مِنْۢ بَعْدِ ذٰلِكَ سَبْعٌ شِدَادٌ يَّاْكُلْنَ مَا قَدَّمْتُمْ لَہُنَّ اِلَّا قَلِيْلًا مِّمَّا تُحْصِنُوْنَ Yūsuf 12:48
پھر اس کے بعد سات برس ایسے سخت (خشک سالی کے)آئیں گے کہ اس (ذخیرہ)کو کھا جائیں گے جو تم نے ان (برسوں)کے لئے جمع کرکے رکھا ہوگا مگر تھوڑا سا جو تم بچا کے رکھو گے۔
Then will follow seven such severe years (of draught) which will consume that (reserve) which you would have stored for these (years), excepting a little that you will save.
ثُمَّ يَاْتِيْ مِنْۢ بَعْدِ ذٰلِكَ عَامٌ فِيْہِ يُغَاثُ النَّاسُ وَفِيْہِ يَعْصِرُوْنَ Yūsuf 12:49
پھر اس کے بعدایسا سال آئے گا کہ اس میں لوگوں پر خوب بارش برسے گی اور وہ اس میں رس نچوڑیں گے۔
Then will follow a year in which it will rain abundantly on the people, and they will extract juice in it.’
وَقَالَ الْمَلِكُ ائْتُوْنِيْ بِہٖ ۰ۚ فَلَمَّا جَاۗءَہُ الرَّسُوْلُ قَالَ ارْجِـــعْ اِلٰي رَبِّكَ فَسْـــَٔـلْہُ مَا بَالُ النِّسْوَۃِ الّٰتِيْ قَطَّعْنَ اَيْدِيَہُنَّ ۰ۭ اِنَّ رَبِّيْ بِكَيْدِہِنَّ عَلِيْمٌ Yūsuf 12:50
اور بادشاہ نے حکم دیا کہ ان کو میرے پاس لاؤ پس جب آپ کے پاس قاصد پہنچا تو آپ نے فرمایا تو اپنے آقا کے پاس واپس جا پس اس سے پوچھ کہ ان عورتوں کا کیا معاملہ ہے جنہوں نے اپنے ہاتھ کاٹ لئے تھے بے شک میرا پروردگار ان عورتوں کے فریب کو خوب جانتا ہے۔
And the king ordered, ‘Bring him to me.’ Then, when the messenger reached him, he said, ‘Go back to your master and ask him what was the affair of the women who had cut their hands. Indeed my Rabb knows well the guile of those women.’
قَالَ مَا خَطْبُكُنَّ اِذْ رَاوَدْتُّنَّ يُوْسُفَ عَنْ نَّفْسِہٖ ۰ۭ قُلْنَ حَاشَ لِلہِ مَا عَلِمْنَا عَلَيْہِ مِنْ سُوْۗءٍ ۰ۭ قَالَتِ امْرَاَتُ الْعَزِيْزِ الْــٰٔنَ حَصْحَصَ الْحَقُّ ۰ۡ اَنَا رَاوَدْتُّہٗ عَنْ نَّفْسِہٖ وَاِنَّہٗ لَمِنَ الصّٰدِقِيْنَ Yūsuf 12:51
(بادشاہ نے عورتوں سے)کہا کہ تمہارا کیا واقعہ ہے جب تم نے یوسف(علیہ السلام )کو اپنی طرف مائل کرنا چاہا(ان عورتوں نے)کہا حاشاء اللہ(اللہ پاک ہیں )ہم نے تو ان میں کوئی برائی نہیں جانی۔عزیز کی بیوی کہنے لگی اب سچی بات تو ظاہر ہوہی گئی ہے میں نے ہی ان کو اپنی طرف مائل کرنا چاہا تھا اور بلاشبہ وہ سچے ہیں۔
(The king asked the women), ‘What is your story when you tried to lure Yousuf (Alaihi as-Salam) towards yourselves?’ (The women) said ‘Hasha Lillah (Sanctified is Allah!). We knew of no evil in him.’ The wife of the Aziz said, ‘Now that the truth has been disclosed, it is I who tried to lure him to myself, and without doubt he is truthful.
ذٰلِكَ لِيَعْلَمَ اَنِّىْ لَمْ اَخُنْہُ بِالْغَيْبِ وَاَنَّ اللہَ لَا يَہْدِيْ كَيْدَ الْخَاۗىِٕنِيْنَ Yūsuf 12:52
میں یہ اس لئے کہہ رہی ہوں کہ وہ یوسف(علیہ السلام )جان لیں کہ میں نے پیٹھ پیچھے ان سے خیانت نہیں کی اور یہ کہ اللہ خیانت کرنے والوں کے فریب کو چلنے نہیں دیتے۔
I am saying this so that he (Yousuf - Alaihi as-Salam) may know that I have not betrayed him behind his back, and that Allah does not allow the scheme of the betrayers to succeed.
وَمَآاُبَرِّئُ نَفْسِيْ ۰ۚ اِنَّ النَّفْسَ لَاَمَّارَۃٌۢ بِالسُّوْۗءِ اِلَّا مَا رَحِمَ رَبِّيْ ۰ۭ اِنَّ رَبِّيْ غَفُوْرٌ رَّحِيْمٌ Yūsuf 12:53
اور میں اپنے آپ کو پاک صاف نہیں کہتی بے شک نفس تو (انسان کو)برائی ہی سکھاتا ہے مگر جس پر میرا پروردگار رحم فرمائے۔ بے شک میرا پروردگار بخشنے والا مہربان ہے۔
And I do not call myself pure and chaste, indeed the soul but teaches (a person) evil except on whom my Rabb bestows Mercy. Without doubt, my Rabb is Forgiving, Merciful.’
وَقَالَ الْمَلِكُ ائْتُوْنِيْ بِہٖٓ اَسْتَخْلِصْہُ لِنَفْسِيْ ۰ۚ فَلَمَّا كَلَّمَہٗ قَالَ اِنَّكَ الْيَوْمَ لَدَيْنَا مَكِيْنٌ اَمِيْنٌ Yūsuf 12:54
اور بادشاہ نے کہا ان کو میرے پاس لاؤ میں ان کو خاص اپنے ساتھ رکھوں گا پس جب (بادشاہ نے)ان سے گفتگو کی کہا یقیناً آج سے آپ ہمارے ہاں بڑے معزز (اور)بڑے قابل اعتماد ہیں۔
And the king said, ‘Bring him to me. I will keep him solely with me.’ Then when he (the king) spoke to him, he said, ‘Indeed, from today you are with us greatly honoured, (and) highly trustworthy.’
قَالَ اجْعَلْنِيْ عَلٰي خَزَاۗىِٕنِ الْاَرْضِ ۰ۚ اِنِّىْ حَفِيْظٌ عَلِيْمٌ Yūsuf 12:55
(یوسف علیہ السلام نے) فرمایا مجھے ملکی خزانوں پر مقرر کردیجئے بے شک میں حفاظت بھی رکھوں گا (اور اس شعبہ کو)خوب جانتا بھی ہوں۔
He (Yousuf - Alaihi as-Salam) said, ‘Appoint me over the treasuries of the state. Indeed I will guard them, and I am also well versed in this (field).’
وَكَذٰلِكَ مَكَّنَّا لِيُوْسُفَ فِي الْاَرْضِ ۰ۚ يَتَبَوَّاُ مِنْہَا حَيْثُ يَشَاۗءُ ۰ۭ نُصِيْبُ بِرَحْمَتِنَا مَنْ نَّشَاۗءُ وَلَا نُضِيْعُ اَجْرَ الْمُحْسِـنِيْنَ Yūsuf 12:56
اور ہم نے اسی طرح سے یوسف(علیہ السلام )کو ملک (مصر)میں بااختیار بنادیا کہ اس میں جہاں چاہیں رہیں ۔ ہم جس پر چاہیں اپنی رحمت متوجہ فرمائیں اور ہم خلوص سے نیکی کرنے والوں کا اجر ضائع نہیں کرتے۔
And in this way, We established Yousuf (Alaihi as-Salam) with authority in the land (Egypt), to dwell in it wherever he wished. We direct Our Mercy towards whomever We will, and We do not waste the reward of the sincere doers of good.
وَلَاَجْرُ الْاٰخِرَۃِ خَيْرٌ لِّلَّذِيْنَ اٰمَنُوْا وَكَانُوْا يَتَّقُوْنَ Yūsuf 12:57
اور آخرت کا اجر کہیں بہتر ہے ایمان لانیوالوں اور پرہیز گاری کرنے والوں کے لئے۔
And the reward of the Hereafter is far better for the believers and the Allah-conscious.
وَجَاۗءَ اِخْوَۃُ يُوْسُفَ فَدَخَلُوْا عَلَيْہِ فَعَرَفَہُمْ وَہُمْ لَہٗ مُنْكِرُوْنَ Yūsuf 12:58
اوریوسف(علیہ السلام )کے بھائی آئے (غلہ لینے کی غرض سے) پھر ان کے پاس پہنچے تو انہوں (یوسف علیہ السلام)نے ان کو پہچان لیا اور وہ ان(یوسف علیہ السلام)کو نہ پہچان سکے۔
And Yousuf’s (Alaihi as-Salam) brothers arrived (for the purpose of getting grain) and when they came to him, he (Yousuf - Alaihi as-Salam) recognised them but they could not recognise him (Yousuf - Alaihi as-Salam).
وَلَمَّا جَہَّزَہُمْ بِجَہَازِہِمْ قَالَ ائْتُوْنِيْ بِاَخٍ لَّكُمْ مِّنْ اَبِيْكُمْ ۰ۚ اَلَا تَرَوْنَ اَنِّىْٓ اُوْفِي الْكَيْلَ وَاَنَا خَيْرُ الْمُنْزِلِيْنَ Yūsuf 12:59
اور جب انہوں(یوسف علیہ السلام)نے ان کا سامان تیار کردیا تو فرمایا جو باپ کی طرف سے تمہارا ایک اور بھائی ہے اسے بھی میرے پاس لیتے آنا کیا تم نہیں دیکھتے کہ میں ماپ بھی پورا پورا دیتا ہوں اور میں مہمانداری بھی سب سے اچھی کرتا ہوں۔
And when he (Yousuf - Alaihi as-Salam) had prepared their provisions he said, ‘Also bring me your other brother that you have from your father’s side. Do you not see that I give full measure and am the best of the hospitable?
فَاِنْ لَّمْ تَاْتُوْنِيْ بِہٖ فَلَا كَيْلَ لَكُمْ عِنْدِيْ وَلَا تَقْرَبُوْنِ Yūsuf 12:60
پھر اگر تم اسے میرے پاس نہ لاؤ گے تو تمہیں میرے پاس سے غلہ نہیں ملے گا اور تم میرے پاس بھی نہیں آسکو گے۔
And if you do not bring him to me, you will get no grain from me, and you will also not be able to approach me.’
قَالُوْا سَنُرَاوِدُ عَنْہُ اَبَاہُ وَاِنَّا لَفٰعِلُوْنَ Yūsuf 12:61
انہوں نے کہا ہم اس کے بارے اس کے والد سے تذکرہ کریں گے اور ہم یہ کام ضرور کریں گے۔
They said, ‘We will speak about him to his father, and we will certainly do it.’
وَقَالَ لِفِتْيٰنِہِ اجْعَلُوْا بِضَاعَتَہُمْ فِيْ رِحَالِہِمْ لَعَلَّہُمْ يَعْرِفُوْنَہَآ اِذَا انْقَلَبُوْٓا اِلٰٓى اَہْلِہِمْ لَعَلَّہُمْ يَرْجِعُوْنَ Yūsuf 12:62
اور انہوں(یوسف علیہ السلام)نے اپنے کام والوںکو حکم دیا کہ ان کی پونجی ان کے اسباب میں (چھپا کر)رکھ دو تاکہ جب یہ اپنے اہل وعیال میں جائیں تو اسے پہچان لیں(پاکر خوش ہوں)تاکہ یہ پھر سے یہاں آئیں۔
And he (Yousuf - Alaihi as-Salam) ordered his workers to keep (hide) their capital in their bags, so that when they return to their family members they recognise it (be happy to find it), and so that they may return.
فَلَمَّا رَجَعُوْٓا اِلٰٓى اَبِيْہِمْ قَالُوْا يٰٓاَبَانَا مُنِعَ مِنَّا الْكَيْلُ فَاَرْسِلْ مَعَنَآ اَخَانَا نَكْتَلْ وَاِنَّا لَہٗ لَحٰفِظُوْنَ Yūsuf 12:63
پس جب وہ واپس اپنے والد (یعقوب علیہ السلام)کے پاس پہنچے کہنے لگے اے ہمارے والد! ہم سے غلہ روک دیا گیا ہے سو ہمارے ساتھ ہمارے بھائی کو بھیج دیجئے تاکہ ہم (پھر)غلہ لاسکیں اور یقیناً ہم ان کی پوری حفاظت کریں گے۔
So when they returned to their father (Yaqoob - Alaihi as-Salam), they said, ‘O our Father! The grain has been denied to us, so send our brother with us, so that we can bring the grain (again), and we will indeed guard him fully.’
قَالَ ہَلْ اٰمَنُكُمْ عَلَيْہِ اِلَّا كَـمَآ اَمِنْتُكُمْ عَلٰٓي اَخِيْہِ مِنْ قَبْلُ ۰ۭ فَاللہُ خَيْرٌ حٰفِظًا ۰۠ وَّہُوَاَرْحَمُ الرّٰحِمِيْنَ Yūsuf 12:64
انہوں (یعقوب علیہ السلام)نے فرمایا کیا میں اس کے بارے میں تمہارا ایسا ہی اعتبار کرلوں جیسے پہلے اس کے بھائی(یوسف علیہ السلام)کے بارے کیا تھا۔ سو اللہ ہی نگہبان ہیں اور وہ سب سے بہتر رحم کرنے والے ہیں۔
He (Yaqoob - Alaihi as-Salam) said, ‘Should I trust you about him as I did earlier about his brother (Yousuf - Alaihi as-Salam)? So Allah alone is the Guardian, and He is the Best to show Mercy.’
وَلَمَّا فَتَحُوْا مَتَاعَہُمْ وَجَدُوْا بِضَاعَتَہُمْ رُدَّتْ اِلَيْہِمْ ۰ۭ قَالُوْا يٰٓاَبَانَا مَا نَبْغِيْ ۰ۭ ہٰذِہٖ بِضَاعَتُنَا رُدَّتْ اِلَيْنَا ۰ۚ وَنَمِيْرُ اَہْلَنَا وَنَحْفَظُ اَخَانَا وَنَزْدَادُ كَيْلَ بَعِيْرٍ ۰ۭ ذٰلِكَ كَيْلٌ يَّسِيْرٌ Yūsuf 12:65
اور جب انہوں اپنا اسباب کھولا تو (اس میں )ان کو ان کی جمع پونجی(بھی)ملی جو ان کو واپس کردی گئی تھی۔ کہنے لگے اے ہمارے والد! ہمیں اور کیا چاہیے یہ ہماری پونجی ہے جو ہمیں واپس کردی گئی ہے اور اب ہم اپنے گھر والوں کے لئے (اور)غلہ لائیں گے اور اپنے بھائی کی خوب حفاظت کریں گے اور (ان کی وجہ سے)ایک اونٹ کا بوجھ غلہ زیادہ لائیں گے۔ یہ تھوڑا سا غلہ ہے۔
And when they opened their bags they (also) found (therein) their capital which had been returned to them. They said, ‘O our Father! What else do we want? Here is our capital which has been returned to us, and now we will bring (more) grain for our family and guard our brother very well and bring a camel-load more of grain (because of him). This is but a scant quantity of grain.’
قَالَ لَنْ اُرْسِلَہٗ مَعَكُمْ حَتّٰى تُؤْتُوْنِ مَوْثِقًا مِّنَ اللہِ لَتَاْتُنَّنِيْ بِہٖٓ اِلَّآ اَنْ يُّحَاطَ بِكُمْ ۰ۚ فَلَمَّآ اٰتَوْہُ مَوْثِقَہُمْ قَالَ اللہُ عَلٰي مَا نَقُوْلُ وَكِيْلٌ Yūsuf 12:66
انہوں نے فرمایا میں اسے ہرگز تمہارے ساتھ نہ بھیجوں گا جب تک کہ تم اللہ کی قسم کھا کر مجھ سے وعدہ نہ کرو کہ تم ضرور اسے لے ہی آؤ گے ہاں اگر تم گھیر ہی لئے جاؤ تو (مجبوری ہے)پس جب وہ (قسم کھا کر)ان سے وعدہ کرچکے تو فرمایا کہ جو قول وقرار ہم کررہے ہیں اس کا اللہ ضامن ہے۔
He said, ‘I will certainly not send him with you until you swear by Allah and promise me that you will surely bring him back; yes, except if you are surrounded (then you are helpless).’ Then, when they (by taking an oath) made a promise with him, (he) said, ‘Allah is the Guarantor over the words and the promise that we give.’
وَقَالَ يٰبَنِيَّ لَا تَدْخُلُوْا مِنْۢ بَابٍ وَّاحِدٍ وَّادْخُلُوْا مِنْ اَبْوَابٍ مُّتَفَرِّقَۃٍ ۰ۭ وَمَآ اُغْنِيْ عَنْكُمْ مِّنَ اللہِ مِنْ شَيْءٍ ۰ۭ اِنِ الْحُكْمُ اِلَّا لِلہِ ۰ۭ عَلَيْہِ تَوَكَّلْتُ ۰ۚ وَعَلَيْہِ فَلْيَتَوَكَّلِ الْمُتَوَكِّلُوْنَ Yūsuf 12:67
اور فرمایا اے میرے بیٹو! (سب کے سب)ایک ہی دروازے سے مت داخل ہونا اور علیحدہ علیحدہ دروازوں سے داخل ہونااور میں اللہ کے حکم کو تو تم سے نہیں روک سکتا حکم تو بس اللہ کا ہی (چلتا)ہے میں اسی پر بھروسہ کرتا ہوںاور بھروسہ کرنے والوں کو اسی پر بھروسہ کرنا چاہیے۔
And he said, ‘O my sons! Do not enter (all) through one gate, but enter separately through different gates. And I cannot avert Allah’s Decree from you. The Command (that takes effect) belongs to Allah alone. In Him I place my trust, and all those who trust should trust Him only.’
وَلَمَّا دَخَلُوْا مِنْ حَيْثُ اَمَرَہُمْ اَبُوْہُمْ ۰ۭ مَا كَانَ يُغْنِيْ عَنْہُمْ مِّنَ اللہِ مِنْ شَيْءٍ اِلَّا حَاجَۃً فِيْ نَفْسِ يَعْقُوْبَ قَضٰىہَا ۰ۭ وَاِنَّہٗ لَذُوْ عِلْمٍ لِّمَا عَلَّمْنٰہُ وَلٰكِنَّ اَكْثَرَ النَّاسِ لَا يَعْلَمُوْنَ Yūsuf 12:68
اور جب وہ (شہر میں )داخل ہوئے جہاں سے ان کے والد نے ان کو فرمایا تھا کوئی تدبیر اللہ کے حکم کو ان سے ذرا بھی نہ ٹال سکتی تھی ہاں وہ یعقوب (علیہ السلام)کے دل کی آرزو تھی جو انہوں نے پوری کی اور یقیناً وہ بڑے صاحب علم تھے اس لئے کہ جو ہم نے ان کو علم بخشا تھا ولیکن اکثر لوگ اس کا علم نہیں رکھتے۔
And when they entered (the city) from where their father had ordered them - no plan could avert Allah’s Decree from them in the least. Yes, it was a desire of Yaqoob’s (Alaihi as-Salam) heart that he fulfilled. And indeed, he was greatly knowledgeable because of the knowledge We had granted him, but most people do not know this.
وَلَمَّا دَخَلُوْا عَلٰي يُوْسُفَ اٰوٰٓى اِلَيْہِ اَخَاہُ قَالَ اِنِّىْٓ اَنَا اَخُوْكَ فَلَا تَبْتَىِٕسْ بِمَا كَانُوْا يَعْمَلُوْنَ Yūsuf 12:69
اور جب یہ لوگ یوسف (علیہ السلام)کے پاس پہنچے تو انہوں نے اپنے (حقیقی)بھائی کو اپنے پاس جگہ دی فرمایا یقیناً میں تمہارا بھائی (یوسف علیہ السلام)ہوں، جوکچھ یہ لوگ کرتے رہے ہیں سو اس کا رنج مت کرنا۔
And when they came to Yousuf (Alaihi as-Salam), he accommodated his (real) brother with him and said, ‘I am indeed your brother (Yousuf - Alaihi as-Salam). Do not grieve over what these people have been doing.’
فَلَمَّا جَہَّزَہُمْ بِجَہَازِہِمْ جَعَلَ السِّقَايَۃَ فِيْ رَحْلِ اَخِيْہِ ثُمَّ اَذَّنَ مُؤَذِّنٌ اَيَّــتُہَا الْعِيْرُ اِنَّكُمْ لَسٰرِقُوْنَ Yūsuf 12:70
پھر جب انہوں(یوسف علیہ السلام)نے ان کا سامان تیار کردیا تو پانی پینے کا برتن اپنے بھائی کے سامان میں رکھ دیا پھر ایک پکارنے والے نے آوازی دی کہ اے قافلے والو! تم تو چور ہو۔
Then, when he (Yousuf - Alaihi as-Salam) prepared their provisions, (he) kept a water-goblet in his brother’s baggage. Then a crier called out, ‘O people of the caravan! You are indeed thieves.’
قَالُوْا وَاَقْبَلُوْا عَلَيْہِمْ مَّاذَا تَفْقِدُوْنَ Yūsuf 12:71
اور وہ ان (تلاش کرنے والوں) کی طرف متوجہ ہوکر کہنے لگے تمہاری کون سی چیز گم ہوگئی ہے؟۔
And turning towards them (the searchers), they asked, ‘What is it that you have lost?’
قَالُوْا نَفْقِدُ صُوَاعَ الْمَلِكِ وَلِمَنْ جَاۗءَ بِہٖ حِمْلُ بَعِيْرٍ وَّاَنَا بِہٖ زَعِيْمٌ Yūsuf 12:72
انہوں نے کہا ہم کو شاہی پیالہ نہیں مل رہا اور جو شخص اس کو لے آئے گا اس کو ایک اونٹ کا بوجھ(غلہ)ملے گا اور میں اس بات کا ضامن ہوں۔
They said, ‘We cannot find the royal goblet, and the person who brings it will get a camel’s load (of grain), and I am the guarantor for this.’
قَالُوْا تَاللہِ لَقَدْ عَلِمْتُمْ مَّا جِئْنَا لِنُفْسِدَ فِي الْاَرْضِ وَمَا كُنَّا سٰرِقِيْنَ Yūsuf 12:73
کہنے لگے اللہ کی قسم بے شک تم خوب جانتے ہو کہ ہم اس ملک میں اس لئے نہیں آئے کہ خرابی کریں اور نہ ہی ہم چور ہیں ۔
They said, ‘By Allah! Indeed you know well that we did not come to this land to make mischief, nor are we thieves.’
قَالُوْا فَمَا جَزَاۗؤُہٗٓ اِنْ كُنْتُمْ كٰذِبِيْنَ Yūsuf 12:74
انہوں نے کہا اگر تم جھوٹے ثابت ہوئے تو اس (چوری)کی سزا کیا ہوگی؟۔
They said, ‘Then what would be the punishment for this (theft), if you are proved to be liars?’
قَالُوْا جَزَاۗؤُہٗ مَنْ وُّجِدَ فِيْ رَحْلِہٖ فَہُوَجَزَاۗؤُہٗ ۰ۭ كَذٰلِكَ نَجْزِي الظّٰلِــمِيْنَ Yūsuf 12:75
کہنے لگے اس کی سزا یہ ہے کہ جس شخص کے سامان میں وہ پایا جائے پس وہی اس کا بدلہ قرار دیا جائے، ہم غلط کاروں کو یہی سزا دیا کرتے ہیں۔
They said, ‘The punishment for this is that the person in whose bag it is found, then he himself shall be held back as its recompense; this is the punishment we give to the wrong doers.’
فَبَدَاَ بِاَوْعِيَتِہِمْ قَبْلَ وِعَاۗءِ اَخِيْہِ ثُمَّ اسْتَخْرَجَہَا مِنْ وِّعَاۗءِ اَخِيْہِ ۰ۭ كَذٰلِكَ كِدْنَا لِيُوْسُفَ ۰ۭ مَا كَانَ لِيَاْخُذَ اَخَاہُ فِيْ دِيْنِ الْمَلِكِ اِلَّآ اَنْ يَّشَاۗءَ اللہُ ۰ۭ نَرْفَعُ دَرَجٰتٍ مَّنْ نَّشَاۗءُ ۰ۭ وَفَوْقَ كُلِّ ذِيْ عِلْمٍ عَلِيْمٌ Yūsuf 12:76
پھر انہوں(یوسف علیہ السلام)نے اپنے بھائی کے سامان سے پہلے ان کے اسباب سے تلاش شروع کی پھر اپنے بھائی کے اسباب سے اسے برآمد کرلیا اس طرح ہم نے یوسف (علیہ السلام)کے لئے تدبیر کی۔ وہ اپنے بھائی کو بادشاہ (مصر)کے قانون کے مطابق نہیں لے سکتے تھے سوائے اللہ کی مرضی کے۔ ہم جس کے چاہتے ہیں درجات بلند فرماتے ہیں اور تمام علم والوں سے بڑھ کر ایک علم والا ہے۔
Then, he (Yousuf - Alaihi as-Salam) began the search of their baggage prior to his brother’s baggage, and then brought it forth from his brother’s baggage. In this manner, We planned for Yousuf (Alaihi as-Salam). According to the law of king (of Egypt) he could not take his brother except by Allah’s Will. We elevate the ranks of whom We will, and above all who possess knowledge is yet someone more knowledgeable.
قَالُوْٓا اِنْ يَّسْرِقْ فَقَدْ سَرَقَ اَخٌ لَّہٗ مِنْ قَبْلُ ۰ۚ فَاَسَرَّہَا يُوْسُفُ فِيْ نَفْسِہٖ وَلَمْ يُبْدِہَا لَہُمْ ۰ۚ قَالَ اَنْتُمْ شَرٌّ مَّكَانًا ۰ۚ وَاللہُ اَعْلَمُ بِمَا تَصِفُوْنَ Yūsuf 12:77
انہوں(برادران یوسفؑ)نے کہا اگر اس نے چوری کی تو بے شک اس کے ایک بھائی نے بھی پہلے چوری کی تھی۔ پس یوسف (علیہ السلام)نے اس بات کو اپنے دل میں پوشیدہ رکھا اور اسے ان پر ظاہر نہ ہونے دیا۔(دل میں )فرمایاکہ تم(اس معاملہ میں )بہت ہی برے ہو اور جو کچھ تم بیان کرتے ہو اللہ بہت بہتر جانتے ہیں۔
They (the brethren of Yousuf - Alaihi as-Salam) said, ‘If he has stolen, then indeed a brother of his had also stolen in the past.’ However, Yousuf (Alaihi as-Salam) kept this matter concealed in his heart and did not let it be disclosed to them. He said (within his heart), ‘You are the badly placed (in this affair), and Allah knows better what you state.’
قَالُوْا يٰٓاَيُّہَا الْعَزِيْزُ اِنَّ لَہٗٓ اَبًا شَيْخًا كَبِيْرًا فَخُذْ اَحَدَنَا مَكَانَہٗ ۰ۚ اِنَّا نَرٰىكَ مِنَ الْمُحْسِـنِيْنَ Yūsuf 12:78
وہ کہنے لگے اے عزیز! (عزیز مصر)بے شک اس کے والد بہت بوڑھے (بزرگ)ہیں سو اس کی جگہ ہم میں سے کسی کو رکھ لیجئے۔ بے شک ہم دیکھتے ہیں کہ آپ احسان کرنے والے ہیں ۔
They said, ‘O Aziz (The Aziz of Egypt)! Indeed his father is very old (elderly), so keep any one of us in his place. Indeed, we see that you are benevolent.’
قَالَ مَعَاذَ اللہِ اَنْ نَّاْخُذَ اِلَّا مَنْ وَّجَدْنَا مَتَاعَنَا عِنْدَہٗٓ ۰ۙ اِنَّآ اِذًا لَّظٰلِمُوْنَ Yūsuf 12:79
انہوں نے فرمایا اللہ کی پناہ! جس کے پاس ہم نے اپنی چیز پائی ہے اس کے علاوہ کسی اور کو پکڑ لیں، ایسا کریں تو ہم ضرور بڑے بے انصاف ہوں گے۔
He said, ‘(I seek) Allah’s Refuge that we detain someone else instead of the one with whom we have found our item. If we did that then certainly we would be very unjust.’
فَلَمَّا اسْتَيْـــَٔـسُوْا مِنْہُ خَلَصُوْا نَجِيًّا ۰ۭ قَالَ كَبِيْرُہُمْ اَلَمْ تَعْلَمُوْٓا اَنَّ اَبَاكُمْ قَدْ اَخَذَ عَلَيْكُمْ مَّوْثِقًا مِّنَ اللہِ وَمِنْ قَبْلُ مَا فَرَّطْتُّمْ فِيْ يُوْسُفَ ۰ۚ فَلَنْ اَبْرَحَ الْاَرْضَ حَتّٰى يَاْذَنَ لِيْٓ اَبِيْٓ اَوْ يَحْكُمَ اللہُ لِيْ ۰ۚ وَہُوَخَيْرُ الْحٰكِمِيْنَ Yūsuf 12:80
پس جب وہ ان سے ناامید ہوگئے تو الگ بیٹھ کر مشورہ کرنے لگے۔ ان میں سب سے بڑے نے کہا، کیا تم نہیں جانتے کہ تمہارے والد نے تم سے اللہ کا عہد لیا تھا اور اس سے پہلے یوسف(علیہ السلام)کے معاملہ میں تم کس قدر قصور کرچکے ہوسو میں تواس جگہ سے ہلنے کا نہیں جب تک میرے والد مجھے اجازت نہ دیں یا اللہ میرے لئے کوئی فیصلہ فرمادیں اوروہ سب سے بہتر فیصلہ کرنے والے ہیں۔
Thus, when they despaired of him, they sat aside to confer. The eldest among them said, ‘Do you not know that your father had taken an oath from you upon Allah, and how great a wrong you have committed before this in the matter of Yousuf (Alaihi as-Salam) ? So I am not going to move from here until my father gives me permission or Allah decides for me. And He is the Best to decide.
اِرْجِعُوْٓا اِلٰٓى اَبِيْكُمْ فَقُوْلُوْا يٰٓاَبَانَآ اِنَّ ابْنَكَ سَرَقَ ۰ۚ وَمَا شَہِدْنَآ اِلَّا بِمَا عَلِمْنَا وَمَا كُنَّا لِلْغَيْبِ حٰفِظِيْنَ Yūsuf 12:81
تم لوگ واپس اپنے والد کے پاس جاؤ پس (ان سے جاکر)کہو اے ہمارے اباجان! بے شک آپ کے بیٹے نے چوری کی (اورگرفتار ہوئے)اور ہم تو وہی بیان کرتے ہیں جوہم جانتے ہیں اورہم غیب کی باتوں کے تو یادرکھنے والے نہیں ۔
Return to your father and say (to him), ‘O our Father! Indeed your son stole (and was arrested), and we only recount what we know, and we are not the keepers of the events of the Unseen.
وَسْـــَٔـلِ الْقَرْيَۃَ الَّتِيْ كُنَّا فِيْہَا وَالْعِيْرَ الَّتِيْٓ اَقْبَلْنَا فِيْہَا ۰ۭ وَاِنَّا لَصٰدِقُوْنَ Yūsuf 12:82
اورجس بستی میں ہم ٹھہرے تھے وہاں سے پوچھ لیجئے اور جس قافلے میں ہم آئے ہیں (اس سے دریافت کرلیجئے)اور یقیناً ہم بالکل سچے ہیں۔
And ask at the township where we lodged, and (inquire) from the caravan we travelled with, and we are absolutely truthful.’
قَالَ بَلْ سَوَّلَتْ لَكُمْ اَنْفُسُكُمْ اَمْرًا ۰ۭ فَصَبْرٌ جَمِيْلٌ ۰ۭ عَسَى اللہُ اَنْ يَّاْتِيَنِيْ بِہِمْ جَمِيْعًا ۰ۭ اِنَّہٗ ہُوَالْعَلِيْمُ الْحَكِيْمُ Yūsuf 12:83
وہ فرمانے لگے بلکہ تم نے اپنے دل سے ایک بات بنالی ہے تو صبر ہی بہتر ہے۔ عجب نہیں کہ اللہ ان سب کو میرے پاس لے آئے بے شک وہ جاننے والے حکمت والے ہیں۔
He said, ‘Rather you have contrived something in your souls, so patience is better. It is no wonder that Allah may bring them all to me, indeed He is Knowing, Wise.’
وَتَوَلّٰى عَنْہُمْ وَقَالَ يٰٓاَسَفٰى عَلٰي يُوْسُفَ وَابْيَضَّتْ عَيْنٰہُ مِنَ الْحُزْنِ فَہُوَكَظِيْمٌ Yūsuf 12:84
اور ان سے رخ پھیر لیا اور فرمانے لگے وائے افسوس ! یوسف (علیہ السلام)پر اور دکھ سے (رو رو کر)ان کی آنکھیں سفید ہوگئیں سو وہ غم سے بھرے ہوئے تھے۔
And he turned his face away from them and said, ‘O, sorrow for Yousuf (Alaihi as-Salam),’ and his eyes turned white (weeping) from grief; so, he was filled with sorrow.
قَالُوْا تَاللہِ تَفْتَؤُا تَذْكُرُ يُوْسُفَ حَتّٰى تَكُوْنَ حَرَضًا اَوْ تَكُوْنَ مِنَ الْہٰلِكِيْنَ Yūsuf 12:85
(بیٹے)کہنے لگے اللہ کی قسم اگر آپ یوسف (علیہ السلام)کو اسی طرح یاد کرتے رہے تو بیمار پڑ جائیں گے یا جان ہی دے دیں گے۔
They (the sons) said, ‘By Allah! If you keep remembering Yousuf (Alaihi as-Salam) like this, you will fall ill or even give up (your) life.’
قَالَ اِنَّمَآ اَشْكُوْا بَثِّيْ وَحُزْنِيْٓ اِلَى اللہِ وَاَعْلَمُ مِنَ اللہِ مَا لَا تَعْلَمُوْنَ Yūsuf 12:86
انہوں نے فرمایا یقیناً میں تو اپنے رنج وغم کا اظہار اللہ سے کرتا ہوں اور اللہ کی طرف سے وہ باتیں جانتا ہوں جو تم نہیں جانتے۔
He said, ‘Indeed I express my grief and sorrow only before Allah, and know those things from Allah which you do not know.
يٰبَنِيَّ اذْہَبُوْا فَتَحَسَّسُوْا مِنْ يُوْسُفَ وَاَخِيْہِ وَلَا تَايْــــَٔــسُوْا مِنْ رَّوْحِ اللہِ ۰ۭ اِنَّہٗ لَا يَايْـــــَٔـسُ مِنْ رَّوْحِ اللہِ اِلَّا الْقَوْمُ الْكٰفِرُوْنَ Yūsuf 12:87
اے میرے بیٹو! جاؤ پس یوسف (علیہ السلام)اور ان کے بھائی کو تلاش کرو اور اللہ کی رحمت سے ناامید نہ ہو۔ بے شک اللہ کی رحمت سے کافر لوگ ہی ناامید ہوا کرتے ہیں۔
O my sons! Go and look for Yousuf (Alaihi as-Salam) and his brother, and do not despair of Allah’s Mercy, indeed only the unbelievers despair of Allah’s Mercy.’
فَلَمَّا دَخَلُوْا عَلَيْہِ قَالُوْا يٰٓاَيُّہَا الْعَزِيْزُ مَسَّـنَا وَاَہْلَنَا الضُّرُّ وَجِئْنَا بِبِضَاعَۃٍ مُّزْجٰىۃٍ فَاَوْفِ لَنَا الْكَيْلَ وَتَصَدَّقْ عَلَيْنَا ۰ۭ اِنَّ اللہَ يَجْزِي الْمُتَصَدِّقِيْنَ Yūsuf 12:88
پس جب وہ ان (یوسف علیہ السلام)کے پاس پہنچے تو کہنے لگے اے عزیز! (عزیز مصر)ہم کو اور ہمارے خاندان کو(قحط کی وجہ سے )بہت تکلیف پہنچ رہی ہے اور ہم تھوڑا سا سرمایہ لائے ہیں سو (اس کے بدلے)ہمیں پورا غلہ دے دیجئے اور ہم پر خیرات کیجئے۔ بے شک اللہ خیرات کرنے والوں کو جزائے خیر دیتے ہیں۔
Then, when they reached him (Yousuf - Alaihi as-Salam), they said, ‘O Aziz (The Aziz of Egypt)! We and our household are suffering greatly (due to the drought), and we have brought this small capital, so give us a full measure of grain (in exchange) and be charitable to us. Indeed Allah grants good reward to the charitable.’
قَالَ ہَلْ عَلِمْتُمْ مَّا فَعَلْتُمْ بِيُوْسُفَ وَاَخِيْہِ اِذْ اَنْتُمْ جٰہِلُوْنَ Yūsuf 12:89
انہوں(یوسف علیہ السلام)نے فرمایا کیا تم کو یاد ہے تم نے یوسف (علیہ السلام)اور ان کے بھائی کے ساتھ کیا کیا تھا جب تم نادانی میں مبتلا تھے۔
He (Yousuf - Alaihi as-Salam) said, ‘Do you remember what you did to Yousuf (Alaihi as-Salam) and his brother while you were steeped in ignorance?’
قَالُوْٓا ءَ اِنَّكَ لَاَنْتَ يُوْسُفُ ۰ۭ قَالَ اَنَا يُوْسُفُ وَہٰذَآ اَخِيْ ۰ۡ قَدْ مَنَّ اللہُ عَلَيْنَا ۰ۭ اِنَّہٗ مَنْ يَّتَّقِ وَيَصْبِرْ فَاِنَّ اللہَ لَا يُضِيْعُ اَجْرَ الْمُحْسِـنِيْنَ Yūsuf 12:90
وہ بولے کیا واقعی آپ ہی یوسف(علیہ السلام)ہیں ؟ انہوں نے فرمایا میں یوسف (علیہ السلام)ہوں اور یہ میرا بھائی ہے۔ بے شک ہم پر اللہ نے بڑا احسان فرمایا ہے اور جو شخص واقعی اللہ سے ڈرتا ہے اور (گناہوں سے)صبر کرتا ہے تو یقیناً اللہ خلوص سے نیکی کرنے والوں کا اجر ضائع نہیں فرماتے۔
They said, ‘Are you really Yousuf (Alaihi as-Salam) ?’ He said, ‘I am Yousuf (Alaihi as-Salam) and this is my brother. Assuredly, Allah has been very Gracious to us. And whoever is truly Allah-conscious and refrains (from sin), then indeed Allah does not waste the reward of the sincere doers of good.’
قَالُوْا تَاللہِ لَقَدْ اٰثَرَكَ اللہُ عَلَيْنَا وَاِنْ كُنَّا لَخٰطِــــِٕيْنَ Yūsuf 12:91
کہنے لگے اللہ کی قسم یقیناً اللہ نے آپ کوہم پر فضیلت بخشی اور ہم ہی خطاوار تھے۔
They said, ‘By Allah! Indeed, Allah has granted you preference over us, and it is we who were the guilty.’
قَالَ لَا تَثْرِيْبَ عَلَيْكُمُ الْيَوْمَ ۰ۭ يَغْفِرُ اللہُ لَكُمْ ۰ۡ وَہُوَاَرْحَمُ الرّٰحِمِيْنَ Yūsuf 12:92
انہوں نے فرمایا آج کے دن تم پر کوئی عتاب نہیں ،اللہ تمہارا قصورمعاف فرمائیں اور وہ سب مہربانوں سے زیادہ مہربان ہیں ۔
He said, ‘There is no reproach upon you this day. May Allah forgive your fault, and He is the Most Merciful of the merciful.
اِذْہَبُوْا بِقَمِيْصِيْ ہٰذَا فَاَلْقُوْہُ عَلٰي وَجْہِ اَبِيْ يَاْتِ بَصِيْرًا ۰ۚ وَاْتُوْنِيْ بِاَہْلِكُمْ اَجْمَعِيْنَ Yūsuf 12:93
یہ میرا کرتہ لے جاؤ پھر اسے میرے والد کے چہرے پر ڈال دو، وہ دیکھنے لگ جائیں گے اور اپنے تمام گھر والوں کو میرے پاس لے آؤ۔
Take this shirt of mine, then lay it over my father’s face, he will start seeing, and bring all your family members to me.’
وَلَمَّا فَصَلَتِ الْعِيْرُ قَالَ اَبُوْہُمْ اِنِّىْ لَاَجِدُ رِيْحَ يُوْسُفَ لَوْلَآ اَنْ تُفَنِّدُوْنِ Yūsuf 12:94
اورجب قافلہ (مصر سے) روانہ ہوا تو ان کے والد فرمانے لگے کہ بے شک مجھے یوسف(علیہ السلام )کی خوشبو آرہی ہے اگر تم یہ نہ کہو کہ بڑھاپے میں بہکی باتیں کررہا ہوں۔
And when the caravan set out (from Egypt), their father said, ‘Indeed I feel the fragrance of Yousuf (Alaihi as-Salam), if you do not say that I am talking absurdly in old age.’
قَالُوْا تَاللہِ اِنَّكَ لَفِيْ ضَلٰلِكَ الْقَدِيْمِ Yūsuf 12:95
وہ کہنے لگے اللہ کی قسم آپ یقیناً اسی پرانے فضول خیال میں مبتلا ہیں۔
They said, ‘By Allah! You are indeed occupied with the same old useless thought.’
فَلَمَّآ اَنْ جَاۗءَ الْبَشِيْرُ اَلْقٰىہُ عَلٰي وَجْہِہٖ فَارْتَدَّ بَصِيْرًا ۰ۚ قَالَ اَلَمْ اَقُلْ لَّكُمْ ۰ۚۙ اِنِّىْٓ اَعْلَمُ مِنَ اللہِ مَا لَا تَعْلَمُوْنَ Yūsuf 12:96
پس جب خوشخبری دینے والا آیا تو اس نے اس(کرتے)کو ان کے منہ پر ڈال دیا سو وہ فوراً ہی دیکھنے لگے فرمایا کیا میں نے تم سے کہا نہ تھا کہ یقیناً میں اللہ کی طرف سے وہ باتیں جانتا ہوں جوتم نہیں جانتے۔
Then, when the bearer of good news arrived, he laid it (the shirt) over his face, so he started seeing immediately. He said, ‘Did I not tell you that indeed I know from Allah those matters which you do not know.’
قَالُوْا يٰٓاَبَانَا اسْـتَغْفِرْ لَنَا ذُنُوْبَنَآ اِنَّا كُنَّا خٰطِـــِٕـيْنَ Yūsuf 12:97
انہوں نے عرض کیا اے ہمارے والد! ہمارے لئے ہمارے گناہ کی بخشش مانگیے، بے شک ہم خطا کار تھے۔
They submitted, ‘O our Father! Implore for us the forgiveness of our sin, we were indeed guilty.’
قَالَ سَوْفَ اَسْتَغْفِرُ لَكُمْ رَبِّيْ ۰ۭ اِنَّہٗ ہُوَالْغَفُوْرُ الرَّحِيْمُ Yūsuf 12:98
انہوں نے فرمایا عنقریب میں تمہارے لئے اپنے پروردگار (اللہ)سے بخشش طلب کروں گا، بے شک وہ بخشنے والے مہربان ہیں ۔
He said, ‘I will soon seek forgiveness for you from my Rabb (Allah). Indeed, He is Forgiving, Merciful.’
فَلَمَّا دَخَلُوْا عَلٰي يُوْسُفَ اٰوٰٓى اِلَيْہِ اَبَوَيْہِ وَقَالَ ادْخُلُوْا مِصْرَ اِنْ شَاۗءَ اللہُ اٰمِنِيْنَ Yūsuf 12:99
پس جب (یہ سب لوگ)یوسف(علیہ السلام)کے پاس پہنچے تو انہوں نے اپنے والدین کو اپنے پاس جگہ دی اور فرمایا مصر میں چلئے اللہ کو منظورہو تو (وہاں)امن سے رہیے۔
Then when (all these people) reached Yousuf (Alaihi as-Salam), he accommodated his parents beside him and said, ‘Come to Egypt and live (there) in peace, if Allah Wills.’
وَرَفَعَ اَبَوَيْہِ عَلَي الْعَرْشِ وَخَرُّوْا لَہٗ سُجَّدًا ۰ۚ وَقَالَ يٰٓاَبَتِ ہٰذَا تَاْوِيْلُ رُءْيَايَ مِنْ قَبْلُ ۰ۡ قَدْ جَعَلَہَا رَبِّيْ حَقًّا ۰ۭ وَقَدْ اَحْسَنَ بِيْٓ اِذْ اَخْرَجَنِيْ مِنَ السِّجْنِ وَجَاۗءَ بِكُمْ مِّنَ الْبَدْوِ مِنْۢ بَعْدِ اَنْ نَّزَغَ الشَّيْطٰنُ بَيْنِيْ وَبَيْنَ اِخْوَتِيْ ۰ۭ اِنَّ رَبِّيْ لَطِيْفٌ لِّمَا يَشَاۗءُ ۰ۭ اِنَّہٗ ہُوَالْعَلِيْمُ الْحَكِيْمُ Yūsuf 12:100
اور اپنے والدین کو تخت (شاہی)پر بٹھایا اور سب ان (یوسف علیہ السلام)کے آگے سجدے میں گر گئے اور انہوں نے فرمایا اے میرے اباجان ! یہ میرے خواب کی تعبیر ہے جو میں نے پہلے (بچپن میں )دیکھا تھا بے شک میرے پروردگار نے اسے سچ کردیا اور یقیناً اس نے مجھ پر بہت احسان کیا ہے جب مجھے جیل خانے سے نکالا اور آپ کو گاؤ ں سے یہاں لایا بعد اس کے کہ شیطان نے میرے اور میرے بھائیوں کے درمیان فساد ڈال دیا تھا۔بے شک میرا پروردگار جو چاہتا ہے اس کی عمدہ تدبیر کرتا ہے، بے شک وہ بڑے علم والا بڑی حکمت والا ہے۔
And he seated his parents on the (royal) throne, and all fell in prostration before him (Yousuf - Alaihi as-Salam). And he said, ‘O my Father! This is the interpretation of my dream which I had seen earlier (in childhood). Without doubt my Rabb made it come true, and indeed He has shown me a great Favour when He freed me from the prison and brought you here from the village, even after Shaitan had sown discord between me and my brothers. Indeed whatever my Rabb wills, He plans it excellently. Indeed He is the Possessor of great Knowledge, great Wisdom.
رَبِّ قَدْ اٰتَيْتَنِيْ مِنَ الْمُلْكِ وَعَلَّمْتَنِيْ مِنْ تَاْوِيْلِ الْاَحَادِيْثِ ۰ۚ فَاطِرَ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ ۰ۣ اَنْتَ وَلِيّٖ فِي الدُّنْيَا وَالْاٰخِرَۃِ ۰ۚ تَوَفَّنِيْ مُسْلِمًا وَّاَلْحِقْنِيْ بِالصّٰلِحِيْنَ Yūsuf 12:101
اے میرے پروردگار! آپ نے مجھے سلطنت کا بڑا حصہ عطافرمایا اور مجھے خوابوں کی تعبیر دینا تعلیم فرمایا۔اے آسمانوںاورزمین کے پیدا فرمانے والے، آپ ہی دنیا اورآخرت میں میرے کار ساز ہیں مجھ کو فرمانبرداری کی حالت میں (دنیا سے)اٹھائیے اور مجھے خاص بندوں میں شامل فرمائیے۔
‘O my Rabb! You have granted me a great part of the kingdom, and have taught me to interpret dreams. O the Creator of the heavens and the earth! You alone are the Manager of my affairs in the world and the Hereafter. Take me (from this world) in a state of submission, and include me among the special righteous slaves.
ذٰلِكَ مِنْ اَنْۢبَاۗءِ الْغَيْبِ نُوْحِيْہِ اِلَيْكَ ۰ۚ وَمَا كُنْتَ لَدَيْہِمْ اِذْ اَجْمَعُوْٓا اَمْرَہُمْ وَہُمْ يَمْكُرُوْنَ Yūsuf 12:102
یہ (قصہ)غیب کی خبروں میں سے ہے جوہم وحی کے ذریعے آپ کو بتلاتے ہیں اور آپ ان(برادران یوسف علیہ السلام)کے پاس اس وقت موجود نہ تھے جب انہوں نے اپنا ارادہ پختہ کرلیا اور وہ تدبیر یں کررہے تھے۔
This (story) is from the events of the Unseen, which We relate to you through Revelation. And you were not with them (Yousuf’s (Alaihi as-Salam) brothers) at the time when they had made firm their resolve and were scheming.
وَمَآ اَكْثَرُ النَّاسِ وَلَوْ حَرَصْتَ بِمُؤْمِنِيْنَ Yūsuf 12:103
اور بہت سے لوگ خواہ آپ کتنی ہی خواہش کریں ایمان لانے والے نہیں۔
And many people are not going to believe, however much you may wish.
وَمَا تَسْــــَٔـلُہُمْ عَلَيْہِ مِنْ اَجْرٍ ۰ۭ اِنْ ہُوَاِلَّا ذِكْرٌ لِّلْعٰلَمِيْنَ Yūsuf 12:104
اور آپ ان سے اس کا کوئی صلہ بھی نہیں مانگتے یہ (قرآن)تو تمام جہانوں کے لئے صرف ایک نصیحت ہے۔
And you do not even ask them for its reward. This (Quran) is but an advice for all the worlds.
وَكَاَيِّنْ مِّنْ اٰيَۃٍ فِي السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ يَمُرُّوْنَ عَلَيْہَا وَہُمْ عَنْہَا مُعْرِضُوْنَ Yūsuf 12:105
اور بہت سی نشانیاں ہیں آسمانوں اورزمین میں جن پر ان کاگزر ہوتارہتا ہے اور وہ ان کی طرف توجہ نہیں کرتے۔
And there are many signs in the heavens and the earth which they keep passing by, and they pay no attention towards them.
وَمَا يُؤْمِنُ اَكْثَرُہُمْ بِاللہِ اِلَّا وَہُمْ مُّشْرِكُوْنَ Yūsuf 12:106
اور ان کے اکثراللہ پر ایمان نہیں لاتے مگر وہ (اس کے ساتھ)شرک کرتے ہیں۔
And most of them do not believe in Allah, except that they associate partners (with Him).
اَفَاَمِنُوْٓا اَنْ تَاْتِيَہُمْ غَاشِـيَۃٌ مِّنْ عَذَابِ اللہِ اَوْ تَاْتِيَہُمُ السَّاعَۃُ بَغْتَۃً وَّہُمْ لَا يَشْعُرُوْنَ Yūsuf 12:107
تو کیا یہ اس بات سے بے خوف ہیں کہ ان پر اللہ کا عذاب نازل ہوکر ان کو ڈھانپ لے یا ان پر اچانک قیامت آجائے اور ان کو خبر بھی نہ ہو۔
So, are they fearless that Allah’s torment descends upon them and envelops them or that Qiyamah comes upon them suddenly and they are not even aware?
قُلْ ہٰذِہٖ سَبِيْلِيْٓ اَدْعُوْٓا اِلَى اللہِ ۰ۣؔ عَلٰي بَصِيْرَۃٍ اَنَا وَمَنِ اتَّبَعَنِيْ ۰ۭ وَسُبْحٰنَ اللہِ وَمَآ اَنَا مِنَ الْمُشْرِكِيْنَ Yūsuf 12:108
فرمادیجئے میرا راستہ تو یہ ہے کہ میں اللہ کی طرف بلاتا ہوں سمجھ بوجھ کر(دلیل وبرہان سے)میں بھی اور میرے پیرو بھی اللہ پاک ہے اور میں شرک کرنے والوں میں سے نہیں ہوں۔
Say, ‘My path is this: I call to Allah with understanding (and) knowledge (with proof and argument), I as well as my followers. And Hallowed is Allah, and I am not of the polytheists.’
وَمَآ اَرْسَلْنَا مِنْ قَبْلِكَ اِلَّا رِجَالًا نُّوْحِيْٓ اِلَيْہِمْ مِّنْ اَہْلِ الْقُرٰى ۰ۭ اَفَلَمْ يَسِيْرُوْا فِي الْاَرْضِ فَيَنْظُرُوْا كَيْفَ كَانَ عَاقِبَۃُ الَّذِيْنَ مِنْ قَبْلِہِمْ ۰ۭ وَلَدَارُ الْاٰخِرَۃِ خَيْرٌ لِّـلَّذِيْنَ اتَّقَوْا ۰ۭ اَفَلَا تَعْقِلُوْنَ Yūsuf 12:109
اور ہم نے آپ سے پہلے بستیوں کے رہنے والوں میں جتنے (رسول) بھیجے ہیں سب آدمی ہی تھے جن کی طرف ہم وحی بھیجتے تھے تو کیا یہ لوگ ملک میں چلے پھرے نہیں سو دیکھ لیتے جو لوگ ان سے پہلے تھے ان کا انجام کیسا ہوا۔ اور آخرت کا گھر ان لوگوں کے لئے بہت بہتر ہے جو پرہیزگار ہیں پس کیا تم سمجھتے نہیں۔
And all (the Messengers) We have sent before you, from among the dwellers of the townships, were only humans to whom We used to send Revelation. So, have these people not travelled in the land so they could see what had been the end result of the people before them? And the home of the Hereafter is much better for those people who are Allah-conscious. Do you then not understand?
حَتّٰٓي اِذَا اسْتَيْــــَٔـسَ الرُّسُلُ وَظَنُّوْٓا اَنَّہُمْ قَدْ كُذِبُوْا جَاۗءَہُمْ نَصْرُنَا ۰ۙ فَنُجِّيَ مَنْ نَّشَاۗءُ ۰ۭ وَلَا يُرَدُّ بَاْسُـنَا عَنِ الْقَوْمِ الْمُجْرِمِيْنَ Yūsuf 12:110
یہاں تک کہ جب پیغمبر (ان سے)مایوس ہوگئے اور انہوں (کفار)نے گمان کیا کہ ان سے جھوٹ بولا گیا تھا تو ان (انبیاء)کے پاس ہماری مدد آگئی پھر جسے ہم نے چاہا بچا دیا اور ہمارا عذاب(اترنے کے بعد)گنہگاروں سے پھرا نہیں کرتا۔
Until when the Messengers despaired (of them), and they (the unbelievers) thought that they had been lied to, Our help came to them (the Prophets - Alaihim as-Salam), then We saved whom We willed. And Our torment does not turn away from the sinners (after it has descended).
لَقَدْ كَانَ فِيْ قَصَصِہِمْ عِبْرَۃٌ لِّاُولِي الْاَلْبَابِ ۰ۭ مَا كَانَ حَدِيْثًا يُّفْتَرٰى وَلٰكِنْ تَصْدِيْقَ الَّذِيْ بَيْنَ يَدَيْہِ وَتَفْصِيْلَ كُلِّ شَيْءٍ وَّہُدًى وَّرَحْمَۃً لِّقَوْمٍ يُّؤْمِنُوْنَ Yūsuf 12:111
یقیناً ان کے قصے میں عقل مندوں کے لئے عبرت ہے یہ (قرآن)ایسی بات نہیں جو (اپنی طرف سے)بنالی گئی ہو ولیکن جو (کتابیں)اس سے پہلے ہیں ان کی تصدیق کرنے والا ہے اور ہر بات کی تفصیل بتانے والا اور ایمان والوں کے لئے ذریعہ ہدایت اور رحمت ہے۔
Certainly in their story is lesson for the intelligent. This (Quran) is not a Word that has been made up (by one’s self), but is an affirmer of those (Books) which are before it, and the explainer of everything in detail, and a source of guidance and mercy for the believers.
Back to top