Go to Quran page

سُوْرَۃُ سَبـَا

Chapter 34: Saba’ (54 verses)

show/hide
بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ
شروع اللہ کے نام سے جو بڑے مہربان نہایت رحم کرنے والے ہیں -
Beginning with the Name of Allah, Who is Very Kind, Extremely Merciful.
اَلْحَمْدُ لِلہِ الَّذِيْ لَہٗ مَا فِي السَّمٰوٰتِ وَمَا فِي الْاَرْضِ وَلَہُ الْحَمْدُ فِي الْاٰخِرَۃِ ۰ۭ وَہُوَالْحَكِيْمُ الْخَبِيْرُ Saba’ 34:1
سب تعریف اللہ ہی کو سزاوار ہے جو کچھ آسمانوں میں ہے اور جو کچھ زمین میں ہے، کا مالک ہے اور آخرت میں بھی اسی کی تعریف ہے اور وہ حکمت والا خبر رکھنے والا ہے۔
All Praise is due to Allah alone: the Owner of whatever is in the heavens and whatever is in the earth. And His is the Praise in the Hereafter also, and He is the Wise, the Aware.
يَعْلَمُ مَا يَـلِجُ فِي الْاَرْضِ وَمَا يَخْرُجُ مِنْہَا وَمَا يَنْزِلُ مِنَ السَّمَاۗءِ وَمَا يَعْرُجُ فِيْہَا ۰ۭ وَہُوَالرَّحِيْمُ الْغَفُوْرُ Saba’ 34:2
جو کچھ زمین میں داخل ہوتا ہے (مثلاً بارش) اور جو اس سے نکلتا ہے (مثلاً نباتات) اور جو آسمان سے اترتا ہے اور جو اس میں چڑھتا ہے سب اس کو معلوم ہے اور وہ مہربان (اور)بخشنے والا ہے۔
He knows all: whatever enters the earth (for example rain) and whatever comes out from it (for example vegetation), and what descends from the sky and what ascends into it. And He is Merciful (and) Forgiving.
وَقَالَ الَّذِيْنَ كَفَرُوْا لَا تَاْتِيْنَا السَّاعَۃُ ۰ۭ قُلْ بَلٰى وَرَبِّيْ لَتَاْتِيَنَّكُمْ ۰ۙ عٰلِمِ الْغَيْبِ ۰ۚ لَا يَعْزُبُ عَنْہُ مِثْـقَالُ ذَرَّۃٍ فِي السَّمٰوٰتِ وَلَا فِي الْاَرْضِ وَلَآ اَصْغَرُ مِنْ ذٰلِكَ وَلَآ اَكْبَرُ اِلَّا فِيْ كِتٰبٍ مُّبِيْنٍ Saba’ 34:3
اور یہ کافر کہتے ہیں کہ ہم پر قیامت نہ آئے گی آپ فرمادیجئیے کہ کیوں نہیں ، قسم ہے اپنے پروردگار کی وہ تم پر ضرور آئے گی (وہ اللہ)پوشیدہ باتوں کا جاننے والا ہے، اس (کے علم)سے کوئی ذرہ بھر بھی پوشیدہ نہیں (نہ)آسمانوں میں اور نہ زمین میں اور نہ اس سے کوئی چھوٹی (چیز) اور نہ بڑی مگر یہ سب واضح کتاب (لوح محفوظ)میں (لکھی)ہے۔
And these unbelievers say, ‘Qiyamah will not come upon us.’ Say, ‘Why not? By my Rabb, it will surely come upon you,’ (He, Allah is) the Knower of the Unseen, not the smallest particle is hidden from Him (from His Knowledge) (either) in the heavens or in the earth and nor any (thing) smaller than it nor greater, but all this is (inscribed) in the Manifest Book (Lauh-e Mahfooz).
لِّيَجْزِيَ الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا وَعَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ ۰ۭ اُولٰۗىِٕكَ لَہُمْ مَّغْفِرَۃٌ وَّرِزْقٌ كَرِيْمٌ Saba’ 34:4
تاکہ وہ (اللہ)ان لوگوں کو صلہ دے جو ایمان لائے اور انہوں نے نیک کام کیے (سو)ایسے لوگوں کے لئے بخشش اور عزت کی روزی ہے۔
So that He (Allah) rewards the people who believed and performed righteous deeds. (So) for such people is forgiveness and an honourable sustenance.
وَالَّذِيْنَ سَعَوْ فِيْٓ اٰيٰتِنَا مُعٰجِزِيْنَ اُولٰۗىِٕكَ لَہُمْ عَذَابٌ مِّنْ رِّجْزٍ اَلِــيْمٌ Saba’ 34:5
اور جن لوگوں نے ہماری آیات کو ناکام کرنے کی کوشش کی ایسے لوگوں کے لیئے سختی کا درد ناک عذاب ہو گا۔
And the people who strived to frustrate Our Ayaat, for such people there will be a severe, painful torment.
وَيَرَى الَّذِيْنَ اُوْتُوا الْعِلْمَ الَّذِيْٓ اُنْزِلَ اِلَيْكَ مِنْ رَّبِّكَ ہُوَالْحَقَّ ۰ۙ وَيَہْدِيْٓ اِلٰى صِرَاطِ الْعَزِيْزِ الْحَمِيْدِ Saba’ 34:6
اور جن لوگوں کو (آسمانی کتابوں کا)علم دیا گیا وہ اس (قرآن)کو جو آپ کے پروردگار کی طرف سے آپ کے پاس بھیجا گیا ہے سمجھتے ہیں کہ وہ حق ہے اور وہ (قرآن)غالب سزاوار تعریف (اللہ) کا راستہ بتاتا ہے۔
And the people who have been given knowledge (of the Divine Books) know that this (Quran) which has been sent to you from your Rabb is the Truth, and that it (the Quran) shows the Path of the Dominant, the Praiseworthy (Allah).
وَقَالَ الَّذِيْنَ كَفَرُوْا ہَلْ نَدُلُّكُمْ عَلٰي رَجُلٍ يُّنَبِّئُكُمْ اِذَا مُزِّقْتُمْ كُلَّ مُمَزَّقٍ ۰ۙ اِنَّكُمْ لَفِيْ خَلْقٍ جَدِيْدٍ Saba’ 34:7
اور کافر کہتے ہیں کیا ہم تم کو ایک ایسا آدمی بتائیں جو تم کو یہ خبر دیتا ہے کہ جب تم (مر کر)بالکل ریزہ ریزہ ہوجاؤ گے تو یقیناً نئے سرے سے پیدا ہوگے۔
And the unbelievers say, ‘Should we tell you of one such person who informs you that when you have completely disintegrated into minute particles (after death), you will surely be created a new.
اَفْتَرٰى عَلَي اللہِ كَذِبًا اَمْ بِہٖ جِنَّۃٌ ۰ۭ بَلِ الَّذِيْنَ لَا يُؤْمِنُوْنَ بِالْاٰخِرَۃِ فِي الْعَذَابِ وَالضَّلٰلِ الْبَعِيْدِ Saba’ 34:8
(یا تو)اس نے اللہ پر (جان بوجھ کر)بہتان باندھ رکھا ہے یا اس کو کسی طرح کا جنون ہے بلکہ جو لوگ آخرت پر یقین نہیں رکھتے عذاب اور دور کی گمراہی میں (مبتلا)ہیں۔
(Either) he has (deliberately) fabricated a lie against Allah, or he has some form of madness.’Rather the people who do not believe in the Hereafter are (steeped) in torment and the furthest misguidance.
اَفَلَمْ يَرَوْا اِلٰى مَا بَيْنَ اَيْدِيْہِمْ وَمَا خَلْفَہُمْ مِّنَ السَّمَاۗءِ وَالْاَرْضِ ۰ۭ اِنْ نَّشَاْ نَخْسِفْ بِہِمُ الْاَرْضَ اَوْ نُسْقِطْ عَلَيْہِمْ كِسَفًا مِّنَ السَّمَاۗءِ ۰ۭ اِنَّ فِيْ ذٰلِكَ لَاٰيَۃً لِّكُلِّ عَبْدٍ مُّنِيْبٍ Saba’ 34:9
تو کیا انہوں نے آسمان اور زمین میں نظریں نہیں کیں جو ان کے آگے (بھی)ہے اور ان کے پیچھے (بھی موجود)ہے۔ اگر ہم چاہیں تو ان کو زمین میں دھنسا دیں یا ہم ان پر آسمان کے ٹکڑے گرا دیں۔ بے شک اس میں (قدرت الٰہیہ کی)پوری دلیل ہے ہر (اس)بندے کے لئے جو (اللہ کی طرف)رجوع کرنے والا ہے ۔
So, have they not looked at that which is in front of them and that which is (also present) behind them of the heaven and the earth? If We will, We can sink them into the earth, or We can cause pieces of the sky to fall upon them. Without doubt, there is all the evidence (of Divine Omnipotence) in this for every (such) slave who turns repentant (towards Allah).
وَلَقَدْ اٰتَيْنَا دَاوٗدَ مِنَّا فَضْلًا ۰ۭ يٰجِبَالُ اَوِّبِيْ مَعَہٗ وَالطَّيْرَ ۰ۚ وَاَلَنَّا لَہُ الْحَدِيْدَ Saba’ 34:10
اور یقیناً ہم نے داؤد (علیہ السلام)کو اپنی طرف سے بزرگی بخشی تھی (کہ)اے پہاڑو! ان کے ساتھ تسبیح کیا کرو اور پرندوںکو (مسخر فرمایا) اور ہم نے ان کے لئے لوہے کو نرم فرمادیا۔
And indeed We granted grace to Dawood (Alaihi as-Salam)from Us:‘O mountains! Exalt (Allah) along with him,’ and We (subjected) the birds (as well). And We made the iron supple for him.
اَنِ اعْمَلْ سٰبِغٰتٍ وَّقَدِّرْ فِي السَّرْدِ وَاعْمَلُوْا صَالِحًا ۰ۭ اِنِّىْ بِمَا تَعْمَلُوْنَ بَصِيْرٌ Saba’ 34:11
کہ کشادہ زرہیں بنائیں اور کڑیوں کو اندازے سے جوڑیں اور نیک کام کریں۔ بے شک ہم تمہارے سب کاموں کو دیکھ رہے ہیں۔
‘Make wide coats of chain-armour and join the links with precision and perform righteous deeds. Without doubt, We are watching all your deeds.’
وَلِسُلَيْمٰنَ الرِّيْحَ غُدُوُّہَا شَہْرٌ وَّرَوَاحُہَا شَہْرٌ ۰ۚ وَاَسَلْنَا لَہٗ عَيْنَ الْقِطْرِ ۰ۭ وَمِنَ الْجِنِّ مَنْ يَّعْمَلُ بَيْنَ يَدَيْہِ بِـاِذْنِ رَبِّہٖ ۰ۭ وَمَنْ يَّزِغْ مِنْہُمْ عَنْ اَمْرِنَا نُذِقْہُ مِنْ عَذَابِ السَّعِيْرِ Saba’ 34:12
اور سلیمان (علیہ السلام)کے لئے ہوا کو (مسخر فرما دیا)کہ اس (ہوا) کی صبح کی منزل ایک مہینہ بھر کی (راہ)ہوتی تھی اور اس کی شام کی منزل ایک مہینہ بھر کی (راہ)ہوتی تھی اور ہم نے ان کے لئے تانبے کا چشمہ بہادیا اور جنات میں سے بعضے وہ تھے جو ان کے پروردگار کے حکم سے ان کے آگے کام کرتے تھے اور جو کوئی ان میں سے ہمارے حکم سے پھرے گا تو اس کو ہم (جہنم کی)آگ کے عذاب کا مزہ چکھائیں گے۔
And (subjected) the wind for Sulaiman (Alaihi as-Salam). Its (the wind’s) morning journey used to be (the distance) of one full month and its evening journey used to be (the distance of) one full month. And We caused a spring of copper to flow for him. And there were some of the Jinn who used to work in front of him by the Command of his Rabb. And whoever of them will turn away from Our Command, We will make him savour the taste of the fire (of Hell).
يَعْمَلُوْنَ لَہٗ مَا يَشَاۗءُ مِنْ مَّحَارِيْبَ وَتَمَاثِيْلَ وَجِفَانٍ كَالْجَــوَابِ وَقُدُوْرٍ رّٰسِيٰتٍ ۰ۭ اِعْمَلُوْٓا اٰلَ دَاوٗدَ شُكْرًا ۰ۭ وَقَلِيْلٌ مِّنْ عِبَادِيَ الشَّكُوْرُ Saba’ 34:13
ان کے لئے وہ چیزیں جووہ بنوانا چاہتے، بناتے تھے (جیسے)بڑی بڑی عمارتیں اور مورتیں اور لگن (ایسے بڑے)جیسے حوض اور (بڑی بڑی)دیگیں (جو)ایک ہی جگہ رکھی رہیں۔ اے داؤد (علیہ السلام)کی اولاد (میرا)شکر ادا کرو اور میرے بندوںمیں شکرگزار تھوڑے ہیں۔
They used to make the things for him that he wanted made, (like) grand buildings and statues and basins (as large) as water-tanks (and enormous) cauldrons (which were) fixed in one place. ‘Offer thanks (to Me), O Children of Dawood (Alaihi as-Salam)! And a few among My slaves are thankful.’
فَلَمَّا قَضَيْنَا عَلَيْہِ الْمَوْتَ مَا دَلَّہُمْ عَلٰي مَوْتِہٖٓ اِلَّا دَاۗبَّۃُ الْاَرْضِ تَاْكُلُ مِنْسَاَتَہٗ ۰ۚ فَلَمَّا خَرَّ تَبَيَّنَتِ الْجِنُّ اَنْ لَّوْ كَانُوْا يَعْلَمُوْنَ الْغَيْبَ مَا لَبِثُوْا فِي الْعَذَابِ الْمُہِيْنِ Saba’ 34:14
پھر جب ہم نے ان کے لئے موت کا حکم صادر فرمایا تو (جنات کو)کسی چیز سے ان کے مرنے کی خبر نہ ہوسکی یہاں تک کہ گھن کے کیڑے نے جو ان کے عصا کو کھاتا رہا۔ سو جب وہ گر پڑے تب جنات کو حقیقت معلوم ہوئی کہ اگر وہ غیب جانتے ہوتے تو اس ذلت کی مصیبت میں نہ رہتے۔
Then, when We issued the Command of death for him, the news of his death could not be known (to the Jinn), except through a worm that kept gnawing at his staff. So, when he fell down, only then the reality became known to the Jinn that,if they had known the Unseen, they would not have remained in such humiliating hardship.
لَقَدْ كَانَ لِسَـبَاٍ فِيْ مَسْكَنِہِمْ اٰيَۃٌ ۰ۚ جَنَّتٰنِ عَنْ يَّمِيْنٍ وَّشِمَالٍ ۰ۥۭ كُلُوْا مِنْ رِّزْقِ رَبِّكُمْ وَاشْكُرُوْا لَہٗ ۰ۭ بَلْدَۃٌ طَيِّبَۃٌ وَّرَبٌّ غَفُوْرٌ Saba’ 34:15
یقیناً سبا (کی قوم)کے لئے ان کے وطن میں نشانی (موجود)تھی (یعنی)وہ باغ (ایک)دائیں اور (ایک)بائیں طرف۔ اپنے پروردگار کے دیئے ہوئے رزق میں سے کھاؤ اور اس کا شکر کرو۔ (کیا)عمدہ شہر اور بخشنے والا پروردگار (اللہ)۔
Indeed there was a sign (present) for the (people of) Saba in their country: (that is) two gardens - (one) to the right and (one) to the left. ‘Eat of the sustenance provided by your Rabb and thank Him.’(What) an excellent city and a Forgiving Rabb (Allah)!
فَاَعْرَضُوْا فَاَرْسَلْنَا عَلَيْہِمْ سَيْلَ الْعَرِمِ وَبَدَّلْنٰہُمْ بِجَنَّتَيْہِمْ جَنَّتَيْنِ ذَوَاتَىْ اُكُلٍ خَمْطٍ وَّاَثْلٍ وَّشَيْءٍ مِّنْ سِدْرٍ قَلِيْلٍ Saba’ 34:16
سوانہوں نے سرتابی کی تو ہم نے ان پر بند کا سیلاب چھوڑ دیا اور ہم نے ان کے ان دو رویہ باغات کو ان دوباغوں میں بدل دیا جن میں (یہ چیزیں رہ گئی تھیں)بدمزہ پھل اور جھاؤ اور قدرے قلیل بیری۔
Then they rebelled, so We let loose the flood from the dam on them, and We converted their two sided gardens into two gardens of (these remaining things:) bad tasting fruit and reed and some sparse lote trees.
ذٰلِكَ جَزَيْنٰہُمْ بِمَا كَفَرُوْا ۰ۭ وَہَلْ نُجٰزِيْٓ اِلَّا الْكَفُوْرَ Saba’ 34:17
یہ ہم نے ان کو ان کی ناشکری کی سزا دی اور ہم ناشکرے کو یہی سزا دیا کرتے ہیں۔
We gave them this punishment for their ingratitude. And this is the punishment that We give to the ungrateful.
وَجَعَلْنَا بَيْنَہُمْ وَبَيْنَ الْقُرَى الَّتِيْ بٰرَكْنَا فِيْہَا قُرًى ظَاہِرَۃً وَّقَدَّرْنَا فِيْہَا السَّيْرَ ۰ۭ سِيْرُوْا فِيْہَا لَيَالِيَ وَاَيَّامًا اٰمِنِيْنَ Saba’ 34:18
اور ہم نے ان کے اور ان بستیوں کے درمیان جہاں ہم نے برکت کر رکھی ہے گاؤں آباد کررکھے تھے جو نظر آتے تھے اور ہم نے ان کے درمیان سفر کا (ایک خاص)انداز رکھا تھا کہ ان میں رات اور دن بے خوف وخطر چلتے رہو۔
And We had placed between them and the townships which We have blessed, villages that could be seen, and We had appointed (specific) stages of journey between them:travel between them by night and day without fear and danger.
فَقَالُوْا رَبَّنَا بٰعِدْ بَيْنَ اَسْفَارِنَا وَظَلَمُوْٓا اَنْفُسَہُمْ فَجَعَلْنٰہُمْ اَحَادِيْثَ وَمَزَّقْنٰہُمْ كُلَّ مُمَــزَّقٍ ۰ۭ اِنَّ فِيْ ذٰلِكَ لَاٰيٰتٍ لِّكُلِّ صَبَّارٍ شَكُوْرٍ Saba’ 34:19
تو انہوں نے کہا اے ہمارے پروردگار! ہماری مسافتوں میں لمبائی بڑھا دے اور انہوں نے اپنے حق میں زیادتی کی سو ہم نے ان کو فسانہ بنادیا اور انہیں بالکل تتر بتر کردیا۔ بے شک اس میں ہر صبر کرنے والے ( اور)شکر کرنے والے کے لئے نشانیاں ہیں۔
Then they submitted, ‘O our Rabb! Lengthen the distances of our journeys.’ And they committed wrong against themselves, so We made them as tales and totally dispersed them. Without doubt, in this are signs for every patient (and) grateful one.
وَلَقَدْ صَدَّقَ عَلَيْہِمْ اِبْلِيْسُ ظَنَّہٗ فَاتَّبَعُوْہُ اِلَّا فَرِيْقًا مِّنَ الْمُؤْمِنِيْنَ Saba’ 34:20
اور واقعی ابلیس نے ان لوگوں کے بارے میں اپنا گمان صحیح پایا پھر ایمان والوں کی ایک جماعت کے علاوہ وہ اس کے پیچھے چل دیئے۔
And indeed Iblees found his assessment true about these people.So they (all) followed him except for a group of the believers.
وَمَا كَانَ لَہٗ عَلَيْہِمْ مِّنْ سُلْطٰنٍ اِلَّا لِنَعْلَمَ مَنْ يُّؤْمِنُ بِالْاٰخِرَۃِ مِمَّنْ ہُوَمِنْہَا فِيْ شَكٍّ ۰ۭ وَرَبُّكَ عَلٰي كُلِّ شَيْءٍ حَفِيْظٌ Saba’ 34:21
اور اس (ابلیس)کا ان پر کچھ زور نہ تھا مگر (مقصود یہ تھا)کہ جولوگ آخرت پر ایمان رکھتے ہیں ہم ان کو ان لوگوں سے الگ کریں جو اس میں شک رکھتے ہیں۔ اور آپ کا پروردگار ہر چیز پر نگہبان ہے۔
He had no authority over them, but (the reason being) to separate the people who believe in the Hereafter from those who have doubts in it. And your Rabb is Guardian over everything.
قُلِ ادْعُوا الَّذِيْنَ زَعَمْتُمْ مِّنْ دُوْنِ اللہِ ۰ۚ لَا يَمْلِكُوْنَ مِثْقَالَ ذَرَّۃٍ فِي السَّمٰوٰتِ وَلَا فِي الْاَرْضِ وَمَا لَہُمْ فِيْہِمَا مِنْ شِرْكٍ وَّمَا لَہٗ مِنْہُمْ مِّنْ ظَہِيْرٍ Saba’ 34:22
آپ فرمادیجئیے کہ جن کو تم اللہ کے سوا (معبود)خیال کرتے ہو۔ ان کو پکارو۔ وہ آسمانوں اور زمین میں ذرہ بھر چیز کے بھی مالک نہیں اور نہ ان کی ان دونوں میں شرکت ہے اور نہ ان میں سے (اللہ)کا(کسی کام میں )کوئی مددگار ہے۔
Say, ‘Call those, whom you consider (as deities) other than Allah.They are not the owners of the least bit in the heavens and in the earth, and neither do they have (any) partnership in them both, and nor is there any helper from among them for Him (Allah, in any matter).
وَلَا تَنْفَعُ الشَّفَاعَۃُ عِنْدَہٗٓ اِلَّا لِمَنْ اَذِنَ لَہٗ ۰ۭ حَتّٰٓي اِذَا فُزِّعَ عَنْ قُلُوْبِہِمْ قَالُوْا مَاذَا ۰ۙ قَالَ رَبُّكُمْ ۰ۭ قَالُوا الْحَقَّ ۰ۚ وَہُوَالْعَلِيُّ الْكَبِيْرُ Saba’ 34:23
اور اس کے ہاں (کسی کے لئے)سفارش فائدہ نہ دے گی مگر سوائے اس کے کہ جس کے لئے وہ اجازت بخشیں یہاں تک کہ جب ان (فرشتوں)کے دلوں سے گھبراہٹ دور کردی جاتی ہے تو ایک دوسرے سے پوچھتے ہیں تمہارے پروردگار نے کیا حکم فرمایا وہ (فرشتے)کہتے ہیں کہ حق فرمایا اور وہ عالی رتبہ اور گرامی قدر ہے۔
And intercession will not benefit (anyone) before Him, except the one for whom He grants permission. Until when anxiety is removed from their (the angel’s) hearts, they ask one another, ‘What has your Rabb commanded?’ They (the angels) reply, ‘The Truth! And He is the Exalted in Status and the Most Honourable.’
قُلْ مَنْ يَّرْزُقُكُمْ مِّنَ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ ۰ۭ قُلِ اللہُ ۰ۙ وَاِنَّآ اَوْ اِيَّاكُمْ لَعَلٰى ہُدًى اَوْ فِيْ ضَلٰلٍ مُّبِيْنٍ Saba’ 34:24
فرمادیجئیے تم کو آسمانوں اور زمین میں سے کون رزق دیتا ہے۔فرما دیجئیے کہ اللہ (ہی دیتے ہیں) اور ہم یا تم (یا تو)ضرور سیدھے راستے پر ہیں یا بہت واضح گمراہی میں۔
Say, ‘Who provides you sustenance from the heavens and the earth?’ Say, ‘It is (only)Allah (Who provides)! And we or you are surely (either) on the straight path or in very manifest misguidance.’
قُلْ لَّا تُسْـَٔــلُوْنَ عَمَّآ اَجْرَمْنَا وَلَا نُسْـَٔــلُ عَمَّا تَعْمَلُوْنَ Saba’ 34:25
فرمادیجئیے کہ ہمارے گناہوں کی تم سے پُرسش نہ ہوگی اور نہ تمہارے اعمال کی پُر سش ہم سے ہوگی۔
Say, ‘You will not be questioned about our sins, nor will we be asked about your deeds.’
قُلْ يَجْمَعُ بَيْـنَنَا رَبُّنَا ثُمَّ يَفْتَـحُ بَيْـنَنَا بِالْحَقِّ ۰ۭ وَہُوَالْفَتَّاحُ الْعَلِـيْمُ Saba’ 34:26
فرما دیجئیے کہ ہمارا پروردگار ہم کو جمع فرمائے گا پھر ہمارے درمیان انصاف سے فیصلہ کر دے گا اور وہ بہتر فیصلہ کرنے والا (اور) علم والا ہے۔
Say, ‘Our Rabb will gather us, then (He) will judge between us with justice. And He is the Best Judge (and) the Knowledgeable.’
قُلْ اَرُوْنِيَ الَّذِيْنَ اَلْحَــقْتُمْ بِہٖ شُرَكَاۗءَ كَلَّا ۰ۭ بَلْ ہُوَاللہُ الْعَزِيْزُ الْحَكِيْمُ Saba’ 34:27
فرمائیے (ذرا)مجھے دکھاؤ تو جن کو تم نے شریک بنا کر اس (اللہ)کے ساتھ ملارکھا ہے۔ ہرگز نہیں (اس کا کوئی شریک نہیں )بلکہ وہی (اکیلے)اللہ غالب ( اور)حکمت والے ہیں۔
Say, ‘Just show me those whom you have set up as partners and joined with Him (Allah). Not at all! (He has no partner). Rather He, Allah is the Dominant, (and) the Wise.’
وَمَآ اَرْسَلْنٰكَ اِلَّا كَاۗفَّۃً لِّلنَّاسِ بَشِيْرًا وَّنَذِيْرًا وَّلٰكِنَّ اَكْثَرَ النَّاسِ لَا يَعْلَمُوْنَ Saba’ 34:28
اور ہم نے آپ کو تمام لوگوں کے لئے خوشخبری سنانے والے اور ڈرانے والے بنا کر بھیجا ہے ولیکن بہت سے لوگ نہیں جانتے۔
And We have sent you as the announcer of good news and a warner to all mankind, but most people do not know.
وَيَقُوْلُوْنَ مَتٰى ھٰذَا الْوَعْدُ اِنْ كُنْتُمْ صٰدِقِيْنَ Saba’ 34:29
اور وہ کہتے ہیں کہ یہ وعدہ کب (پورا)ہوگا اگر آپ (نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور ان کے پیرو)سچ فرماتے ہیں تو۔
And they say, ‘Then when will this promise be (fulfilled), if you (the Holy Prophet - Sall Allah-o Alaihi wa Sallam and his followers) are telling the truth.’
قُلْ لَّكُمْ مِّيْعَادُ يَوْمٍ لَّا تَسْتَاْخِرُوْنَ عَنْہُ سَاعَۃً وَّلَا تَسْتَــقْدِمُوْنَ Saba’ 34:30
آپ فرما دیجئیے کہ تمہارے لئے ایک (خاص)دن کا وعدہ (مقرر)ہے کہ تم اس سے نہ ایک ساعت پیچھے ہٹ سکتے ہو اور نہ تم آگے بڑھ سکتے ہو۔
Say, ‘There is the promise of a (special) Day (appointed) for you. You can neither stay back from it (even) for a moment nor can you move ahead (of it).
وَقَالَ الَّذِيْنَ كَفَرُوْا لَنْ نُّؤْمِنَ بِھٰذَا الْقُرْاٰنِ وَلَا بِالَّذِيْ بَيْنَ يَدَيْہِ ۰ۭ وَلَوْ تَرٰٓى اِذِ الظّٰلِمُوْنَ مَوْقُوْفُوْنَ عِنْدَ رَبِّہِمْ ۰ۚۖ يَرْجِــعُ بَعْضُہُمْ اِلٰى بَعْضِۨ الْقَوْلَ ۰ۚ يَقُوْلُ الَّذِيْنَ اسْتُضْعِفُوْا لِلَّذِيْنَ اسْـتَكْبَرُوْا لَوْلَآ اَنْتُمْ لَكُنَّا مُؤْمِنِيْنَ Saba’ 34:31
اور یہ کفار (دنیا میں تو)کہتے ہیں ہم ہرگز ایمان نہ لائیں گے اس قرآن پر اور نہ اس سے پہلی (کتابوں )پر اور اگر آپ (ان کی اس وقت کی حالت)دیکھیں جب یہ ظالم اپنے پروردگار کے سامنے کھڑے کیے جائیں گے ایک دوسرے پر بات ڈالتے ہوں گے، (چنانچہ)کمزور لوگ بڑے لوگوں سے کہیں گے کہ اگر تم نہ ہوتے تو ہم ضرور ایمان والے ہوتے۔
And these unbelievers say(while in the world), ‘We will certainly not believe in this Quran or in those (Books) earlier than it.’ And if you were to see (their condition at the time) when these wrongdoers will be made to stand before their Rabb, they will be hurling the word (of blame) upon one another. (Therefore) the weak people will say to the great ones, ‘Had you not been there, we would have certainly been believers.’
قَالَ الَّذِيْنَ اسْـتَكْبَرُوْا لِلَّذِيْنَ اسْتُضْعِفُوْٓا اَنَحْنُ صَدَدْنٰكُمْ عَنِ الْہُدٰى بَعْدَ اِذْ جَاۗءَكُمْ بَلْ كُنْتُمْ مُّجْرِمِيْنَ Saba’ 34:32
(اس پر)بڑے لوگ چھوٹے لوگوں سے کہیں گے کیا ہم نے تم کو (زبردستی)روکا تھا اس کے بعد کہ جب وہ ہدایت تم تک پہنچ چکی تھی؟ بلکہ تم ہی قصور وار تھے۔
(On this) the great people will say to the weak people, ‘Did we (forcibly) prevent you after the guidance had reached you? Rather, you yourselves were guilty.’
وَقَالَ الَّذِيْنَ اسْتُضْعِفُوْا لِلَّذِيْنَ اسْـتَكْبَرُوْا بَلْ مَكْرُ الَّيْلِ وَالنَّہَارِ اِذْ تَاْمُرُوْنَــنَآ اَنْ نَّكْفُرَ بِاللہِ وَنَجْعَلَ لَہٗٓ اَنْدَادًا ۰ۭ وَاَسَرُّوا النَّدَامَۃَ لَمَّا رَاَوُا الْعَذَابَ ۰ۭ وَجَعَلْنَا الْاَغْلٰلَ فِيْٓ اَعْنَاقِ الَّذِيْنَ كَفَرُوْا ۰ۭ ہَلْ يُجْزَوْنَ اِلَّا مَا كَانُوْا يَعْمَلُوْنَ Saba’ 34:33
اور وہ چھوٹے لوگ بڑے لوگوں سے کہیں گے بلکہ تمہاری رات اور دن کی چالوں نے (روکا تھا)جب تم ہم سے کہتے تھے کہ ہم اللہ کا انکار کریں اور اس کے ساتھ شریک بنائیں اور وہ لوگ دلوں میں پشیمان ہوں گے۔ جب وہ عذاب دیکھیں گے اور ہم کافروں کی گردنوں میں طوق ڈال دیں گے ۔ جیسا وہ کرتے تھے ویسا بدلہ پایا۔
And the weak people will say to the great people, ‘Rather, it was your scheming by day and night (that prevented us) when you used to tell us to disbelieve in Allah and set up partners with Him.’And these people will regret within their hearts when they see the torment. And We shall put yokes around the necks of the unbelievers; they received the like of what they did.
وَمَآ اَرْسَلْنَا فِيْ قَرْيَۃٍ مِّنْ نَّذِيْرٍ اِلَّا قَالَ مُتْرَفُوْہَآ ۰ۙ اِنَّا بِمَآ اُرْسِلْتُمْ بِہٖ كٰفِرُوْنَ Saba’ 34:34
اور ہم نے کسی بستی میں (انجام بد سے)ڈرانے والا (پیغمبر)نہیں بھیجا مگر وہاں کے خوشحال لوگوں نے کہا جو چیز آپ دے کر بھیجے گئے ہیں بے شک ہم اس کا انکار کرتے ہیں۔
And We sent not a warner (of a bad end) (a Messenger) to any township but the affluent people therein said, ‘Without doubt, we deny that which you have been sent with.’
وَقَالُوْا نَحْنُ اَكْثَرُ اَمْوَالًا وَّاَوْلَادًا ۰ۙ وَّمَا نَحْنُ بِمُعَذَّبِيْنَ Saba’ 34:35
اور کہنے لگے ہم مال اور اولاد میں (تم سے)زیادہ ہیں اور ہم کو کبھی عذاب نہ ہوگا۔
And they said, ‘We are greater (than you) in wealth and children, and we will never be tormented.’
قُلْ اِنَّ رَبِّيْ يَبْسُطُ الرِّزْقَ لِمَنْ يَّشَاۗءُ وَيَــقْدِرُ وَلٰكِنَّ اَكْثَرَ النَّاسِ لَا يَعْلَمُوْنَ Saba’ 34:36
آپ فرما دیجئیے کہ بے شک میرا پروردگار جس کو چاہتا ہے زیادہ روزی دیتا ہے اور (جسے چاہتا ہے)کم دیتا ہے ولیکن اکثر لوگ (اس سے )واقف نہیں۔
Say, ‘Without doubt, my Rabb grants greater sustenance to whom He wills and grants less (to whom He wills), but most people are not aware (of this).
وَمَآ اَمْوَالُكُمْ وَلَآ اَوْلَادُكُمْ بِالَّتِيْ تُقَرِّبُكُمْ عِنْدَنَا زُلْفٰٓي اِلَّا مَنْ اٰمَنَ وَعَمِلَ صَالِحًا ۰ۡفَاُولٰۗىِٕكَ لَہُمْ جَزَاۗءُ الضِّعْفِ بِمَا عَمِلُوْا وَہُمْ فِي الْغُرُفٰتِ اٰمِنُوْنَ Saba’ 34:37
اور تمہارے مال اور اولاد ایسی چیز نہیں جو درجے میں تمہیں ہمارا مقرب بنادے مگر ہاں جو ایمان لائے اور نیک کام کرے سو ان کے لئے ان کے (نیک)کام کا دوگنا صلہ ہے اور وہ اطمینان سے بالاخانوں میں (بیٹھے )ہوں گے۔
And your wealth and children are not such things that would bring you nearer to Us in status, but yes, whoever believes and performs righteous deeds, for them is double reward for their (righteous) deeds, and they will be (seated) peacefully in lofty mansions.
وَالَّذِيْنَ يَسْعَوْنَ فِيْٓ اٰيٰتِنَا مُعٰجِزِيْنَ اُولٰۗىِٕكَ فِي الْعَذَابِ مُحْضَرُوْنَ Saba’ 34:38
اور جو ہماری آیتوں کو ہرانے (ناکام بنانے)کی کوشش کررہے ہیں، ایسے لوگ عذاب میں لائے جائیں گے۔
And those who are trying to defeat (to frustrate) Our Signs, such people will be brought in the torment.
قُلْ اِنَّ رَبِّيْ يَبْسُطُ الرِّزْقَ لِمَنْ يَّشَاۗءُ مِنْ عِبَادِہٖ وَيَقْدِرُ لَہٗ ۰ۭ وَمَآ اَنْفَقْتُمْ مِّنْ شَيْءٍ فَہُوَيُخْلِفُہٗ ۰ۚ وَہُوَخَيْرُ الرّٰزِقِيْنَ Saba’ 34:39
فرمادیجئیے کہ بے شک میرا پروردگار اپنے بندوںمیں سے جسے چاہتا ہیں فراخ روزی دیتا ہے اور جس کو چاہے تنگی سے دیتا ہے اور تم جو چیز خرچ کرو گے تو وہ اس کا (تمہیں)بدلہ دے گا اور وہ سب سے بہتر روزی دینے والا ہے۔
Say, ‘Without doubt, my Rabb grants ample sustenance to whom He wills of His slaves, and grants less to whom He wills. And whatever you spend, He will give (you) the reward for it. And He is the Best to grant sustenance.
وَيَوْمَ يَحْشُرُہُمْ جَمِيْعًا ثُمَّ يَقُوْلُ لِلْمَلٰۗىِٕكَۃِ اَہٰٓؤُلَاۗءِ اِيَّاكُمْ كَانُوْا يَعْبُدُوْنَ Saba’ 34:40
اور جس دن ان سب کو جمع فرمائے گا پھر فرشتوں سے ارشاد (ربانی)ہو گا کیا یہی لوگ تمہاری عبادت کیاکرتے تھے؟۔
And on the Day He will gather all of them, then the angels will be addressed (by the Divine Being), ‘Was it you whom these people had been worshipping?’
قَالُوْا سُبْحٰنَكَ اَنْتَ وَلِيُّنَا مِنْ دُوْنِہِمْ ۰ۚ بَلْ كَانُوْا يَعْبُدُوْنَ الْجِنَّ ۰ۚ اَكْثَرُہُمْ بِہِمْ مُّؤْمِنُوْنَ Saba’ 34:41
وہ عرض کریں گے آپ پاک ہیں ہمارا تعلق تو آپ سے ہے نہ کہ ان سے بلکہ یہ جنوں (شیاطین)کی پوجا کرتے تھے ( اور)ان میں اکثر ان ہی کو مانتے تھے۔
They will submit, ‘Hallowed are You! Our relationship is with You, not with them. Rather they use to worship the Jinn (Shayateen), and most of these (unbelievers) believed in them.’
فَالْيَوْمَ لَا يَمْلِكُ بَعْضُكُمْ لِبَعْضٍ نَّفْعًا وَّلَا ضَرًّا ۰ۭ وَنَقُوْلُ لِلَّذِيْنَ ظَلَمُوْا ذُوْقُوْا عَذَابَ النَّارِ الَّتِيْ كُنْتُمْ بِہَا تُكَذِّبُوْنَ Saba’ 34:42
سو آج تم میں سے کوئی کسی کو نفع اور نقصان پہنچانے کا اختیار نہیں رکھتا اور ہم ظالموں سے کہیں گے جس دوزخ کے عذاب کو تم جھٹلایا کرتے تھے اس کا مزہ چکھو۔
So today none of you has the authority to cause profit or loss to anyone. And We shall say to the wrongdoers, ‘Savour the taste of the torment of Hell that you used to deny.’
وَاِذَا تُتْلٰى عَلَيْہِمْ اٰيٰتُنَا بَيِّنٰتٍ قَالُوْا مَا ھٰذَآ اِلَّا رَجُلٌ يُّرِيْدُ اَنْ يَّصُدَّكُمْ عَمَّا كَانَ يَعْبُدُ اٰبَاۗؤُكُمْ ۰ۚ وَقَالُوْا مَا ھٰذَآ اِلَّآ اِفْكٌ مُّفْتَرًى ۰ۭ وَقَالَ الَّذِيْنَ كَفَرُوْا لِلْحَقِّ لَمَّا جَاۗءَہُمْ ۰ۙ اِنْ ھٰذَآ اِلَّا سِحْرٌ مُّبِيْنٌ Saba’ 34:43
اور جب ان کے سامنے ہماری آیات صاف صاف پڑھی جاتی ہیں تو کہتے ہیں یہ ایک (ایسا)شخص ہے جو چاہتا ہے کہ جن چیزوں کو تمہارے باپ دادا پوجا کرتے تھے ان سے تم کو روک دے۔ اور یہ (بھی)کہتے ہیں کہ یہ (قرآن)جھوٹ ہے جو (اپنی طرف سے)بنایا گیا ہے۔ اور کافروں کے پاس جب حق آیا تو کہنے لگے یہ تو صریح جادو ہے۔
And when Our Ayaat are recited clearly and plainly before them they say, ‘He is (such) a person who wants to stop you from what your forefathers worshipped.’ And they (also) say, ‘This (Quran) is a lie which has been (self) fabricated.’And when the Truth reached the unbelievers, they said, ‘This is only manifest magic.’
وَمَآ اٰتَيْنٰہُمْ مِّنْ كُتُبٍ يَّدْرُسُوْنَہَا وَمَآ اَرْسَلْنَآ اِلَيْہِمْ قَبْلَكَ مِنْ نَّذِيْرٍ Saba’ 34:44
اور ہم نے نہ تو ان کو کتابیں دیں جن کو یہ پڑھتے ہیں اور نہ ہم نے آپ سے پہلے ان کی طرف کوئی ڈرانے والا بھیجا تھا۔
And neither did We grant them Books which they study, and nor had We sent to them any warner before you.
وَكَذَّبَ الَّذِيْنَ مِنْ قَبْلِہِمْ ۰ۙ وَمَا بَلَغُوْا مِعْشَارَ مَآ اٰتَيْنٰہُمْ فَكَذَّبُوْا رُسُلِيْ ۰ۣ فَكَيْفَ كَانَ نَكِيْرِ Saba’ 34:45
اور ان سے پہلے جو لوگ تھے انہوں نے جھٹلایا اور یہ (مشرکین)تو(اس کے )دسویں حصے کو بھی نہیں پہنچتے جو کچھ ہم نے ان کو دے رکھا تھا سو انہوں نے ہمارے پیغمبروں کو جھٹلایا تو ہمارا عذاب کیسا ہوا۔
And the people who were before them belied. And these (unbelievers) have not even reached the tenth part of what We had given them.But they denied My Messengers; so how was My torment?
قُلْ اِنَّمَآ اَعِظُكُمْ بِوَاحِدَۃٍ ۰ۚ اَنْ تَقُوْمُوْا لِلہِ مَثْنٰى وَفُرَادٰى ثُمَّ تَتَفَكَّرُوْا ۰ۣ مَا بِصَاحِبِكُمْ مِّنْ جِنَّۃٍ ۰ۭ اِنْ ہُوَاِلَّا نَذِيْرٌ لَّكُمْ بَيْنَ يَدَيْ عَذَابٍ شَدِيْدٍ Saba’ 34:46
فرمائیے کہ میں تم کو ایک ہی نصیحت کرتا ہوں کہ تم اللہ کے لئے دو دو اور اکیلے اکیلے کھڑے ہوجاؤ پھر غور کرو کہ تمہارے ساتھی کو جنون نہیں ! وہ تم کو ایک سخت عذاب کے آنے سے پہلے ڈرانے والے ہیں۔
Say, ‘I give you but one advice that you stand up for Allah in pairs and singly and then reflect: there is no madness in your companion!’ He is but a warner to you before the coming of a severe torment.
قُلْ مَا سَاَلْتُكُمْ مِّنْ اَجْرٍ فَہُوَلَكُمْ ۰ۭ اِنْ اَجْرِيَ اِلَّا عَلَي اللہِ ۰ۚ وَہُوَعَلٰي كُلِّ شَيْءٍ شَہِيْدٌ Saba’ 34:47
فرمادیجئیے جو میں نے اس پر تم سے کچھ معاوضہ مانگا ہو تو وہ تمہارا ہی رہا میرا صلہ تو صرف اللہ کے ذمہ ہے اور وہ ہر چیز پر گواہ ہیں۔
Say, ‘If I have asked you for any recompense for this, that is yours. My reward is upon Allah only. And He is a Witness over everything.’
قُلْ اِنَّ رَبِّيْ يَقْذِفُ بِالْحَـقِّ ۰ۚ عَلَّامُ الْغُيُوْبِ Saba’ 34:48
فرمادیجئیے کہ بے شک میرا پروردگار (اللہ )حق کو غالب فرمارہا ہے ( اور وہ)غیب کی باتوں کا جاننے والا ہے۔
Say, ‘Without doubt, my Rabb (Allah) is making the Truth dominant, (and He is) the Knower of the Unseen.’
قُلْ جَاۗءَ الْحَـقُّ وَمَا يُبْدِئُ الْبَاطِلُ وَمَا يُعِيْدُ Saba’ 34:49
فرمادیجئیے کہ حق آچکا اور (معبود)باطل نہ پہلی بار پیدا کرسکتا ہے اور نہ دوبارہ کرے گا۔
Say, ‘The Truth has arrived and falsehood (deity) can neither produce for the first time nor can do it again.’
قُلْ اِنْ ضَلَلْتُ فَاِنَّمَآ اَضِلُّ عَلٰي نَفْسِيْ ۰ۚ وَاِنِ اہْتَدَيْتُ فَبِمَا يُوْحِيْٓ اِلَيَّ رَبِّيْ ۰ۭ اِنَّہٗ سَمِيْعٌ قَرِيْبٌ Saba’ 34:50
فرمادیجئیے کہ اگر (بقول تمہارے)میں گمراہ ہوں تو میری گمراہی کا وبال مجھ ہی کو ہے اور اگر میں راہ راست پر ہوں تو یہ اس وحی (قرآن)کی وجہ سے ہے جس کو میرا پروردگار میرے پاس بھیج رہا ہے بے شک وہ سب کچھ سنتا( اور)بہت نزدیک ہے۔
Say, ‘If (according to you) I am misguided, then the burden of my misguidance is on me alone, and if I am on the straight path, then it is because of this Revelation (the Quran) that my Rabb is sending to me. Without doubt, He is the Hearer of everything (and) is Extremely Near.’
وَلَوْ تَرٰٓى اِذْ فَزِعُوْا فَلَا فَوْتَ وَاُخِذُوْا مِنْ مَّكَانٍ قَرِيْبٍ Saba’ 34:51
اور اگر آپ دیکھیں جب یہ گھبرائیں گے تو بھاگنے کی کوئی صورت نہ ہوگی اور جلد ہی پکڑے جائیں گے۔
And if you were to observe when they would be terrified, then there will be no means of escape and they will be quickly seized.
وَّقَالُوْٓا اٰمَنَّا بِہٖ ۰ۚ وَاَنّٰى لَہُمُ التَّنَاوُشُ مِنْ مَّكَانٍؚ بَعِيْدٍ Saba’ 34:52
اور کہیں گے ہم اس (دین حق)پر ایمان لائے اور اتنی دور جگہ سے (ایمان کا)ان کے ہاتھ آنا کہاں ممکن ہے۔
And they will say, ‘We believe in this (the True Deen).’ And how is it possible for them to reach out (to Faith) from such a distant place?
وَّقَدْ كَفَرُوْا بِہٖ مِنْ قَبْلُ ۰ۚ وَيَقْذِفُوْنَ بِالْغَيْبِ مِنْ مَّكَانٍؚ بَعِيْدٍ Saba’ 34:53
حالانکہ پہلے یہ لوگ اس سے انکار کرتے تھے اور دور دور سے بن دیکھے ہی ہانکا کرتے تھے۔
Whereas these people used to deny it earlier and, used to conjecture from afarin the unseen.
وَحِيْلَ بَيْنَہُمْ وَبَيْنَ مَا يَشْتَہُوْنَ كَـمَا فُعِلَ بِاَشْـيَاعِہِمْ مِّنْ قَبْلُ ۰ۭ اِنَّہُمْ كَانُوْا فِيْ شَكٍّ مُّرِيْبٍ Saba’ 34:54
اور ان کے اور ان کی آرزو کے درمیان ایک آڑ کردی جائے گی جیسا کہ پہلے ان کہ ہم مشربوں کے ساتھ کیا گیا کیونکہ یہ سب الجھن والے شک میں پڑے ہوئے تھے۔
And a barrier will be placed between them and their desire, just as was done in the past with those of their kind, because all of them had been in perplexing doubt.
Back to top