Zikr AllahSilsila Naqshbandia Owaisiah Publications

Zikr Allah

زندگی میں جسم کی سلامتی کے لیے جو اہمیت سانس کو حاصل ہے، وہی حیثیت روح کے لیے یاد الٰہی کی ہے۔ نماز اور تلاوت کا فائدہ اصلاح قلب پر موقوف ہے۔ قرآن کریم میں 165 مقامات پر ذکر کا حکم آیا ہے۔

فَاذْکُرُونِیْ أَذْکُرْکُمْ(البقرۃ: 152)
 پس تم مجھے یاد کرو،میں تمہیں یاد کروں گا۔

نبی کریم ﷺ کا ارشاد ہے:
مَثَلُ الَّذِی یَذکُُُُرُ رَبَّہ وَالَّذِی لَا یَذکُرُ رَبَّہ مَثَلُ الحَیِّ وَالمَیِّتِ...(متفق علیہ)
جو شخص اپنے رب کا ذکر کرتا ہے اور جو ذکر الٰہی نہیں کرتا ان کی مثال ایسی ہے جیسے زندہ اور مردہ۔

تفسیر مظہری میں حضرت مجددالف ثانی  ؒکے حوالہ سے ذکر کی  وضاحت بیان ہوئی ہے،”تلاوت اور نماز دونوں ہی ذکر ہیں۔ جو ان میں محو ہوگیا اسے کسی اور ذکر کی حاجت نہیں رہی۔ نیز نماز ایسا ذ کر ہے جو اہل ایمان کی معراج ہے۔ لیکن ان دونوں اذ کار کا فائدہ فنائے نفس کے بعد ہی ہوتا ہے اور فنائے نفس کے لیے ذکر نفی اثبات ضروی ہے۔“ اس قول فیصل سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ تلاوت اور نماز ذکر الٰہی ہیں جن سے فائدہ تو حاصل ہوتا ہے مگر جس طرح دور نبوی  ﷺ میں صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کو حاصل ہوا کہ آن واحد میں زندگیاں بدل گئیں وہ ہمیں کیوں نصیب نہیں ہو رہا؟ اس لیے کہ ہمارے زنگ آلود قلوب پر آج کے ماحول میں پھیلی نحوست کی تہیں جمی ہوئی ہیں جو صرف اور صرف ذکر اسم ذات اور نسبت شیخ سے ہی ختم ہو سکتی ہیں اور یہی کام اہل تصوف تبع تابعین کے بعد سے کرتے چلے آرہے ہیں۔

 حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں:
کَانَ النَّبِیُّﷺ یَذکُرُاللّٰہَ عَلٰی کُلِّ اَحیَا نِہِ(الصحیح المسلم)
نبی کریم  ﷺ ہر حال میں اللہ کی یاد میں مشغول رہتے تھے۔

 مندرجہ بالا آیات واحادیث سے مراد ذکر قلبی ہے کیو نکہ ذکر لسانی کو دوام نہیں۔ معارف القرآن میں بھی اس آیت کی تشریح کی گئی ہے کہ عین لڑائی کے وقت بھی اللہ کا ذکر جاری رہے، دل سے بھی اور اتباع شریعت سے بھی۔ غرض نماز ختم ہوئی لیکن ذکر ختم نہیں ہوا، سفر اور خوف کی حالت میں نماز میں تخفیف ہے لیکن ذکر میں نہیں۔

ذکر کی اہمت مفسرین کرام کی نگاہ میں 

تفسیر کبیر: نماز سے فارغ ہو جاؤ تو ہر حال میں ذکر میں مشغول ہو جاؤ کیونکہ خوف اور مشکل کا علاج صرف ذکر الٰہی ہے۔ 

تفسیری حقانی: ذکر کی تین اقسام ہیں

ذکر لسانی

زبان سے اللہ کی حمد وثنا،تسبیح اور تحلیل کرنا۔

ذکر قلبی

افضل اور مؤثر ترین عبادت ہے جو لطائف باطنیہ اور اپنی جمیع قویٰ ادراکیہ کواللہ کی طرف متوجہ کر دے یہاں تک کہ محویت حاصل ہو جائے اور اپنی ذات بھول جائے۔ خواہ نفی اثبات، مراقبہ یا توجہ اور قوت شیخ سے یہ بات حاصل ہو جائے۔

عملی ذکر

اعضاء کو اللہ کے ذکر میں استعمال کرنا اور منہیا ت سے اپنے آپ کو روکنا۔


 کتاب الاذکار: امام نووی ؒفرماتے ہیں کہ ذکر لسانی بھی ہوتا ہے اور قلبی بھی۔ افضل ذکر وہی ہے جو دونوں سے کیاجائے اور اگر ایک پر ہی اکتفا کرنا ہو تو پھر ذکر قلبی افضل ہے۔

الفتح الربانی شیخ عبدالقادر جیلانی  ؒ فرماتے ہیں کہ ذاکر وہی ہے جو اپنے قلب سے ذکر کرے۔ یعنی ذکر قلبی نصیب ہو۔

حاصل کلام: یہ بات واضح ہوگئی کہ ذکر قلبی،ذکر لسانی سے علیحدہ اور افضل عبادت ہے۔نیزنماز اور تلاوت کے علاوہ بھی اپنے قلوب کو اللہ کی یاد سے آبادکرناضروری ہے۔ غافل قلب کی ساری عبادات اور اعمال بے اثر ہو جاتے ہیں کیونکہ جسم رکوع و سجودمیں ہوتا ہے اوردل دنیاوی کارو بار میں۔ دل چونکہ جسم کا بادشاہ ہے ٰلہٰذا انسان کا جھکاؤ اسی طرف ہو گا جس طرف دل ہو گا۔ ایسے لوگوں کے بارے میں قرآن حکیم میں حکم  ہے:

 وَلَا تُطِعْ مَنْ أَغْفَلْنَا قَلْبَہُ عَن ذِکْرِنَا (الکہف:28)
ایسے شخص سے منہ پھیرلو جو ہماری یاد سے غافل ہو گیا۔ 

وَمَنْ أَعْرَضَ عَن ذِکْرِیفَإِنَّ لَہُ مَعِیْشَۃً ضَنکاً وَنَحْشُرُہُ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ أَعْمَی (طہ:124)
اور جو میر ے ذکر (ہدایت) سے منہ پھیرے گا تو یقیناً اس کے لیے (دنیا میں) تنگی کی زندگی ہوگی اور   قیا مت کے دن ہم اس کو (قبر سے) اندھا کر کے اٹھائیں گے۔ 

  أَلاَ بِذِکْرِ اللّہِ تَطْمَءِنُّ الْقُلُوب (الرعد:28)
 یادرکھو، اللہ کے ذکر سے ہی دل اطمینا ن پاتے ہیں۔

فیو ضات و برکا ت نبوی  ﷺ

ذکر قلبی کے بغیر مثبت تبدیلی آنا محال ہے۔ اللہ کی یاد سے غفلت انسان کے اندر کی دنیا کو تہہ و بالا کردیتی ہے۔ ایسا انسان طرح طرح کی چیزوں میں سکون تلاش کرتا ہے اور گناہوں کی دلدل میں دھنستا چلا جاتا ہے۔ در اصل تعلیما تِ نبوی  ﷺ کے ساتھ وہ کیفیات بھی ضرور ی ہیں جنہیں برکات یا فیوضات نبوی ﷺ کہتے ہیں۔ قلوب انہی سے تبدیل ہوتے ہیں۔ موجودہ دور میں بھی یہ نعمت شیخ کامل کے روشن قلب اور نسبت سے نصیب ہو سکتی ہے جو انسان کی اصلاح کا سبب بنتی ہے اور یوں وہ عملی زندگی میں من الظلمات الی النور(گناہ سے نیکی کی طرف) سفر شروع کر دیتا ہے۔

               قا ل را بگزار حال شو
               پیش مرد کامل پامال شو
Zikr Allah by Silsila Naqshbandia Owaisiah Publications - Feature Topics in Munara, Chakwal, Pakistan on April 7,2023 - Silsila Naqshbandia Owaisiah, Tasawwuf, Sufia, Sufi, Silasil zikr, Zikr, Ziker Allah, Silasil-e-Aulia Allah
Silsila Naqshbandia Owaisiah,