Featured Events


اللہ اللہ

اللہ اللہ کرنے سے قرب کا احساس بیدار ہوتا ہے 
The remembrance of Allah Allah ! awakens the feeling of Qurb within US.
Allah Allah - 1

حق

جہاں حق کی طلب نہیں ہوتی وہاں صرف دنیا کی طلب رہ جاتی ہے ۔
Where there is no longing for the truth, only a lust for the world remains.
Haq - 1

ریاست مدینہ کے اصول ( ماہانہ اجتماع)


قرآن کریم میں فرمائے گئے اصولوں سے ہی حقیقی ریاست مدینہ کا قیام ممکن ہوگا۔


ریاست مدینہ کے وہ اصول جو نبی کریم ﷺ نے نافذ فرمائے وہی اصول اپنا کر یورپ اور مغرب ہم سے آگے نکل گئے اور ہم دعوی ایمانی کے باوجو د ان اصولوں کو چھوڑ کر پیچھے رہ گئے۔اللہ کریم نے ریاست مدینہ کے دس اصول قرآن کریم میں ارشاد فرمائے جن سے ایک خوبصورت معاشرہ کی تشکیل ہو سکتی ہے۔جہاں جہاں جس نے بھی ان اصولوں کو چھوڑ ا تو پھر اُس معاشرے میں افراتفری ہی پھیلی۔آج ہم ریاست مدینہ کی بات تو کرتے ہیں لیکن وہ اصول نہیں اپنا رہے۔جس دن ہم نے ان اصولوں کو اپنے معاشرے پر نافذ کردیا اس دن اس ملک کو ریاست مدینہ جیسی فلاحی ریاست بننے سے کوئی نہیں روک سکتا۔ان خیالات کا اظہار امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان نے دو روزہ ماہانہ روحانی اجتماع کے موقع پر سالکین کی بہت بڑی تعداد سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
  انہوں نے کہا کہ صرف دین اسلام کی تعلیمات پر عمل پیرا ہونے سے ہی معاشرے میں پھیلی بے حیائی اور برائی سے بچا جا سکتا ہے کہ ہمیں ان اخلاقیات کو اپنانے کی ضرورت ہے جو دین اسلام نے فرمائی ہیں۔والدین کے حقوق ان کا احترام،اولاد کی وہ تربیت جس کا حکم ہمیں قرآن کریم فرماتا ہے اس گمراہی کے دور میں ایسی تربیت کی اشد ضرورت ہے۔ اسلام دشمن عناصر اپنی پوری قوت کے ساتھ اس کام پر لگے ہیں کہ شیطنت کو کن کن ذرائع سے لوگوں تک پہنچایا جائے۔ برائی پھیلانے کے لیے ہر فورم استعمال کیا جا رہا ہے تو اس دور میں جتنا کوئی اسلام کے اندر آتا جائے گا،جتنا کوئی اسلام کی تعلیمات کو اپنائے گا وہ اسلام دشمن عناصر کی ان چالوں سے محفوظ رہے گا اللہ کریم اس کی حفاظت فرمائیں گے۔
  انہوں نے مزید کہا کہ عبادات کو خالص اللہ کی رضا کے لیے اپنائیں۔اللہ کریم کے ساتھ سودے بازی نہ کریں کہ میں نماز پڑھوں تا کہ میری مشکلات حل ہو جائیں،فلاں وظیفہ پڑھو ں تا کہ رزق میں اضافہ ہو۔بلکہ اپنے اللہ کریم کے حضور اس لیے سربسجود ہوں کہ اس کی مہربانی اس نے ہمیں پیدا فرمایا اور پھر اپنی عبادت کے لیے پسند فرمایا یہ بھی اس کا احسان ہے کہ بندگی نصیب فرمائی۔تو اللہ اللہ کرنے سے بندہ میں خلوص پیدا ہوتا ہے جس سے اس کی عبادات خالص ہوتی ہیں اور شرف قبولیت کو پہنچتی ہیں۔اللہ کریم ہمیں صحیح شعور عطا فرمائیں۔
  آخر میں انہوں نے ملکی سلامتی اور بقا کی اجتماعی دعا فرمائی۔
Quran kareem mein farmaiye gaye usoolon se hi haqeeqi riyasat madinah ka qiyam mumkin ho ga . - 1

دوروزہ ماہانہ روحانی اجتماع دارالعرفان منارہ

Watch Mahana Rohani Ijtima Dar ul Irfan Munara YouTube Video
Mahana Rohani Ijtima Dar ul Irfan Munara - 1
Mahana Rohani Ijtima Dar ul Irfan Munara - 2
Mahana Rohani Ijtima Dar ul Irfan Munara - 3
Mahana Rohani Ijtima Dar ul Irfan Munara - 4
Mahana Rohani Ijtima Dar ul Irfan Munara - 5
Mahana Rohani Ijtima Dar ul Irfan Munara - 6

حلال و حرام کا میعار

Watch Halal-o-Haram ka Miyar YouTube Video

یکجہتی کشمیر کے لیے اُسی جذبہ ایمانی کی ضرورت ہے جو ایک بیٹی کی پکار پر محمد بن قاسم ؒ کو یہاں لےآیا


آج کشمیر پر بھارتی تسلط اور لاک ڈاؤن کو ڈیڑھ سال کا عرصہ گزر چکا ہے اور ہم زبانی احتجاج کر کے یہ سمجھ رہے ہیں کہ ہم نے اپنا فرض ادا کر دیا۔ہمارا ماضی ہمیں راہنمائی دیتا ہے کہ اسی خطہ زمین کی ایک بیٹی کی آہ پر محمد بن قاسم ؒ یہاں تشریف لائے اور اس کی ناموس کی حفاظت کرتے ہوئے لاکھوں مسلمانوں کو مشرف بہ اسلام کیا۔آج ہمیں بھی اُسی غیر تِ ایمانی کی ضرورت ہے کہ عملی طو ر پر اس کا تدارک کیا جا سکے۔ان خیالات کا اظہار امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان نے جمعتہ المبار ک کے موقع پر
 یوم کشمیر پربات کرتے ہوئے کیا۔
 انہوں نے کہا کہ بحیثیت مجموعی ہمارے اوپر مردہ پن ہے اور یہ مردہ پن اس لیے ہے کہ ہم بے عملی کا شکار ہیں۔ہم انفرادی طورپر اپنے اعمال کو دیکھیں کہ کیا ہمارے اعمال دین اسلام کے مطابق ہیں یا تجاوز میں زندگی بسر کر رہے ہیں۔اگر ہم نے اس روش کو نہ چھوڑا تو روز آخرت ہمیں ایک ایک بات کا حساب دینا ہوگا اور پھر اُس بارگاہ میں کوئی غلط بیانی نہ ہو سکے گی۔کیونکہ اللہ کریم ہر چیز پر قدرت رکھتے ہیں۔
  انہوں نے مزید کہا کہ باعمل مسلمان کا ہر عمل معاشرے میں سکھ کا سبب بنتا ہے۔جو غیر مسلم کے لیے ایسا نمونہ ثابت ہوتا ہے کہ انہیں بھی اسلام سے رغبت ہو جاتی ہے۔یاد رہے کہ کل بروز ہفتہ 6  فروری کو دارالعرفا ن منارہ میں دو روزہ ماہانہ روحانی اجتماع کا انعقاد ہو رہا ہے جس میں بروز اتوار دن 11:00 بجے حضرت امیر عبدالقدیر اعوان مد ظلہ العالی خصوصی خطاب فرمائیں گے اور اجتماعی دعا بھی ہوگی۔اس اجتماع میں ملک کے طول و عرض سے سالکین اپنی روحانی تربیت کے لیے حاضر ہوتے ہیں۔اس کے علاوہ 15 رکنی وفد یو کے سے اپنی تربیت اور ذکر قلبی اختیا ر کرنے کے لیے ایک ہفتہ سے دارالعرفان منارہ میں موجود ہے۔اللہ کریم تمام مسلمانوں کو برکات نبوت ﷺ سے مستفید فرمائیں۔
yakjahti Kashmir ke liye usi jazba imani ki zaroorat hai jo aik beti ki pukaar par Mohammad Bin Qasim Reh. ko yahan le aaya - 1

جمادی الاخری

Jamadi ul Ukhra - 1
Jamadi ul Ukhra - 2

شرک کا نتیجہ

Watch Shirk ka Nateeja YouTube Video

اللہ کا ذکر بندہ مومن میں حضوری کی وہ کیفیت پیدا کرتا ہے کہ وہ خود کو اللہ کے روبرو پاتا ہے


برائی کا ہر عمل، مزید برائی میں ڈبونے کا سبب بنتا ہے اورہر گناہ قلب انسانی پر ایک سیاہ داغ لگا دیتا ہے،جب شیطنت اختیار کی جاتی ہے توشیطانی وصف انسانوں میں بھی آجاتے ہیں اور پھر ایسے انسان شیطان کے معاون بن جاتے ہیں۔یاد رکھیں کہ انسانی قلب کی صفائی ذکر الٰہی سے ہی ممکن ہے۔ان خیالات کا اظہار امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان نے جمعتہ المبارک کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔ 
  انہوں نے کہا کہ بندہ جب برائی میں حد سے بڑھتا ہے تو اسے برائی اچھی لگنی شروع ہو جاتی ہے یعنی برائی ہضم ہونا شروع ہو جاتی ہے اور یہ بہت بڑی بد بختی ہے۔جب بندہ کے اعمال صالح نہ ہوں تو آخرت کے اثرات اسی دنیا میں آناشروع ہو جاتے ہیں۔اسی دنیا میں ہی بربادی شروع ہو جاتی ہے۔
  انہوں نے مزید کہا کہ عزت و ذلت کا معیار وہ ہے جو قرآن کریم ارشاد فرما رہا ہے وہ نہیں جو اپنی ذات کے میعار کو سامنے رکھ کر کیا جا رہا ہو۔ہم قرآن کریم کے ہوتے ہوئے زندگی کا میعار اپنی پسند سے کریں او ر اپنے فیصلوں میں تجاوز اختیار کریں اس سے بڑی بدبختی اور کیا ہو سکتی ہے۔قرآن کریم اللہ کی یاد کا حکم فرماتا ہے اور اس میں بے شمار انعامات ہیں۔ان میں سے ایک یہ بھی ہے کہ بندہ مومن کو وہ حضوری کی کیفیت نصیب ہو جائے کہ اپنے اللہ کے روبرو ہونے کا یقین دل میں اتر جاتا ہے۔اور یہ احساس اسے کئی برائیوں سے بچا لیتا ہے۔
  آخر میں انہوں نے اولاد کی تربیت پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اگر اولاد کی تربیت صحیح نہ کی گئی اور اسے کفر و شرک تک پہنچنے کے اسباب ختم نہ کیے تو یہ بہت بڑا جرم بن جائے گا۔جہاں ہم دنیاوی علوم کے لیے دن رات ایک کر رہے ہوتے ہیں اور اپنی جان مال لگا رہے ہوتے ہیں وہاں دیکھنا یہ کہ کیا ہم نے اپنی اولاد کو دین کی تعلیم بھی دی۔ایسے اسباب اختیار کیے جن کے وسیلے سے ہماری اولا د دین کی تعلیم حاصل کر سکے۔حقوق وفرائض کی وہ تقسیم جو اسلام ہمیں بتاتا ہے کہ وہ ہم نے اپنی اولاد کو سکھائے آج ہم چاہتے کہ ہم جیسے مرضی زندگی بسر کریں لیکن ہماری اولاد نیک ہو،خود جھوٹ بولیں اور اولاد سے سچ کی امید رکھیں یہ خود سے دھوکہ ہے اولاد کی تربیت کے لیے خود کو والدین کو بھی بدلنا ہوگا اپنے کردار میں بہتری لانی ہوگی تب اولاد سے بھی امید رکھی جا سکتی ہے۔اللہ کریم صحیح شعور عطا فرمائیں۔
Allah ka zikar bandah momin mein huzoori ki woh kefiyat peda karta hai ke woh khud ko Allah ke rubaroo paata hai - 1