Featured Events


شہید کی فضیلت

Watch Shaheed ki Fazeelat YouTube Video

شہادت ایسی کیفیت اور حال ہے جو صرف صاحب ایمان کا حصہ ہے اور کسی کا نہیں


دین اسلام پر ایمان لانا اللہ کریم کی واحدانیت پر یقین اور آپ ﷺ کی رسالت کو برحق جانتے ہوئے اپنی جان دے کر اس پر گواہی دے جانا یہ شہادت ہے۔شہید کے لیے ارشاد باری تعالی ہے کہ اسے مردہ نہ کہو وہ زندہ ہے اور ہم اسے باہم رزق پہنچا تے ہیں۔
امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا جمعتہ المبارک کے موقع پر خطاب!
  انہوں نے کہا کہ شہادت ایسی کیفیت اور حال ہے جو صرف صاحب ایمان کا حصہ ہے اور کسی کا نہیں جب کسی کو نور ایمان نصیب ہوتا ہے پھر یہ ادراک ہوتا ہے۔یہ وہ معاملہ ہے جو اللہ اور بندے کے مابین ہے۔اللہ کریم کی ذات لامحدود ہے کسی کے احاطہ میں نہیں آسکتی اللہ کریم نے انبیاء مبعوث فرمائے جو اللہ کریم سے آشنائی کا سبب ہیں۔اللہ کے نبی کی اطاعت در اصل اللہ کریم کی اطاعت ہے۔شہید سے جب پوچھا جائے گا کہ کوئی خواہش ہو تو بتاؤ تو شہید عرض کرے گا یا اللہ مجھے پھر زندگی عطا فرمائیے میں دوبارہ تیری راہ میں شہید ہونا چاہتا ہوں۔جو لذت شہید ہونے میں ملی وہ اور کہیں نہیں۔
  انہوں نے مزید کہا کہ آج ہمارے معاشرے کی تکلیف دہ صورت کا سبب ہمارا کردار ہے انسانوں کا مل جل کر رہنا معاشرہ کہلاتا ہے جو اس معاشرے میں رہ رہے ہیں اگر ان کے رویے درست نہ ہوں تو معاشرہ بھی درست نہیں ہو گا۔ہم ایک دوسرے پر اعتراض کرتے ہیں،نشاندہی بھی کرتے ہیں لیکن جو خودکر رہے ہیں اس کو درست کرنے کی کوشش نہیں کر رہے۔ہمیں سوچنا چاہیے کہ یہ بوجھ اُٹھانا آسان نہیں ہے مظلوم جو پس رہا ہے وہ تو کسی طاقتور کا گریبان نہیں پکڑ سکتایہ نظام صرف محمد الرسول اللہ ﷺ نے ہی عطا فرمایا کہ ایک عام آدمی بھی حکمران کو اپنی تکلیف سنا سکتا تھا اس کا گریبان پکڑ سکتا تھا۔قیامت کے دن حسا ب ہوگا اور ہر فیصلہ عدل پر ہوگا اس میں سے ہر ایک نے گزرنا ہے اس وقت کیا جواب دیں گے جہاں اللہ کا انصاف ہوگا۔
  انہوں نے مزید کہا کہ عالم تب عالم ہے جب اُس کی بات اللہ اور اللہ کے رسول ﷺ کی بات ہو۔ شرف شہادت عطا فرمانا اللہ کریم کی بہت بڑی عطا ہے اگر کسی کو یہ کیفیت نصیب ہوتی ہے تو اللہ کریم کا اس پر بہت بڑا احسان ہے۔شہید اپنی جان دے کر اللہ اور اللہ کے رسول ﷺ پر گواہی دے جاتا ہے۔کسی کا مجاہدہ ترقی درجات کا سبب بن جاتا ہے اور توبہ کی طرف آنے کا موقع بھی دینا ہوتا ہے۔اس لیے بھی مشکلات آتی ہیں کہ بندہ سدھر جائے۔جتنی ہماری ضرورت تھی اس کے مطابق کلام الٰہی میں بیان فرما دیا گیا ہے۔
  آخر میں انہوں نے کہا کہ دنیا میں ایمان بھی موجود ہے صاحب ایمان بھی موجود ہیں دنیا سے ایمان اُٹھ نہیں گیا ابھی وقت ہے اختیار بھی ہے خود کو اللہ کی راہ پر لے آئیے اُس کا کرم کہ نور ایمان عطا فرمایا اپنا ذاتی کلام عطا فرمایا اور ہماری قیامت تک کے لیے راہنمائی فرما دی۔اللہ کریم صحیح شعور عطا فرمائیں۔

Shahadat aisi kefiyat aur haal hai jo sirf sahib imaan ka hissa hai aur kisi ka nahi - 1

صبر اور نماز

Watch Sabr aur Namaz YouTube Video

ضروریات دنیا کو اپنی خواہشات کے مطابق دیکھنے کی بجائے اللہ کے حکم کے مطابق دیکھنا چاہیے


ہم ہر کام کو اپنی ذاتی پسند اور ذاتی خواہش کے مطابق دیکھتے ہیں۔چاہے وہ چیز ہمارے لیے نقصان دہ ہی کیوں نہ ہو۔اپنے معاملات اللہ کریم کے سپرد کردینے چاہیے اور اُس کے حکم کے مطابق اپنے فیصلے کرنے چاہیے تا کہ زندگی اللہ کے حکم کے مطابق بسر ہو۔جب اللہ کریم کے حکم کے مطابق زندگی بسر کریں گے پھر نتائج بھی ویسے ہی حاصل ہوں گے جیسے اللہ کریم فرماتے ہیں۔ ارشاد باری تعالی ہے کہ نماز بے حیائی اوربرائی سے روک دیتی ہے۔لیکن ہم دیکھتے ہیں کہ لوگ نماز بھی پڑھ رہے ہیں برائی بھی کر رہے ہیں لوگ نماز بھی پڑھ رہے ہیں معاشرے میں دھوکہ بھی ہے لین دین میں بھی بے ایمانی ہے معاملات میں کلام میں ہر جگہ معاشرے میں بگاڑ نظر آتا ہے اس کی کیا وجہ ہے؟ اللہ کریم کا حکم تو صدیاں گواہ ہیں اس میں ذرہ برابر بھی کمی نہیں ہے عطا ہی عطا ہے پھر ہم جو اللہ کے حکم پر عمل کر رہے ہیں ہمیں خود کو دیکھنے کی ضرورت ہے کہ کیا ہماری نمازیں ٹھیک ہیں ان کی ادائیگی میں کوئی کمی تو نہیں رہ گئی،نماز کے اہتمام میں وضو میں،نیت کیا ہے،کیا میری نماز میں خلوص ہے؟ یہ سب دیکھنے کی ضرورت ہے کیونکہ اگر ہماری نماز درست ہوتی تو نتائج وہی آتے جن کا اللہ کریم نے ارشاد فرمایا ہے۔
 امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا جمعتہ المبارک کے موقع پر خطاب
  انہوں نے کہا کہ ہمارے اعمال کی اللہ کو ضرورت نہیں ہے بندے کا کردار اس کے اعمال اس بات کی گواہی دیتے ہیں کہ یہ کس راستے کا مسافر ہے۔اعمال بندگی کی نشانی ہیں اور یہی اللہ کی رضا کا راستہ بھی ہے جو اس کے قرب کو جاتا ہے۔اور اگر نماز کی ادائیگی بوجھ لگ رہی ہو نماز میں دل نہ لگ رہا ہو جیسے کوئی مجبوری میں کام کیا جار ہا ہو کیا نماز کو معراج کا درجہ دے رہے ہیں کیا اس نماز کو اللہ کی ملاقا ت کا زریعہ سمجھ رہے ہیں یا صرف ورزش کی او رچلے گئے۔جیسا ہمارا اہتمام ہو گا ویسے نتائج ہوں گے اگر اہتمام خلوص کے ساتھ ہوگا محبت الہی میں نماز کی ادائیگی ہوگی اس کے ایک ایک رکن پر بندہ پورے خلوص سے عمل کر رہا ہو پھر نتائج کیسے ہوں گے۔مساجد اللہ کا گھر ہیں ہم نے ان میں بھی تفریق پیدا کر رکھی ہے کوئی نمازی دوسری مسجد میں نماز پڑھنے نہیں جاتا یہ سب کیا ہے؟ ہمیں ایسی باتوں سے باہر نکلنا ہو گا اور عبادات کو خالص کرنے کی ضرورت ہے تاکہ وہ نتائج حاصل کر سکیں جو مقصود ہیں۔اللہ کریم صحیح شعور عطا فرمائیں۔
  آخر میں انہوں نے ملکی سلامتی اور بقا کی اجتماعی دعا بھی فرمائی۔
Zaroriat duniya ko apni khwahisaat ke mutabiq dekhnay ki bajaye Allah ke hukum ke mutabiq dekhna chahiye - 1

شہادت حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ ماہانہ اجتماع


ماہانہ اجتماع اگست 2022

Watch Mahana Ijtima August 2022 YouTube Video
Mahana Ijtima August 2022 - 1
Mahana Ijtima August 2022 - 2
Mahana Ijtima August 2022 - 3
Mahana Ijtima August 2022 - 4
Mahana Ijtima August 2022 - 5
Mahana Ijtima August 2022 - 6

شہید اپنی جان دے کر کلمہ شہادت پر گواہی دے جاتا ہے


 شہید اپنی جان دے کر کلمہ شہادت پر گواہی دے جاتا ہے۔حضرت امام حسین ؓ نے اپنی ذات کو ترجیح نہ دی  اور حق پر دین اسلام کی ناموس پر اپنے سمیت خاندان نبوت ﷺکو اللہ کی راہ میں قربان کر دیا۔کوفہ کے یہ ظالم آپ ﷺ کے دور سے چلے آرہے ہیں۔اور ان کو یہ آگ وراثت میں ملی ہے جو کہ نفاق کی صورت میں حضرت عمر ؓ کی شہادت،حضرت عثمان ؓ کی شہادت سے لے کر واقعہ کربلا تک آتی ہے۔آج بھی ضرورت اس امر کی ہے کہ دین اسلام کو ہر شعبہ میں مقدم رکھا جائے۔اپنی ذات سے نکل کر مقصد کو اولیت دیتے ہوئے آپ ﷺ کے ساتھ وفا کرتے ہوئے بندگی کے اس تعلق کو بجا لاتے ہوئے اپنی جان کو اللہ کی راہ میں قربان کر دیا جائے۔
امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ وسربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا دوروزہ ماہانہ روحانی اجتماع کے موقع پر سالکین کی بڑی تعداد سے خطاب۔
  انہوں نے کہا کہ معیت رسول اللہ ﷺ میں یہ قوت تھی کہ جو بھی ایمان کی حالت میں آپ ﷺ کی صحبت میں آیا درجہ صحابیت کو پا گیا۔اور بعد میں آنے والے اس زمانے سے دور ہوتے چلے گئے اور اب ان برکات کے حصول کے لیے مجاہدہ شرط ہے۔اپنی نیت خالص کر کے اللہ اللہ کی جائے اور اس ذکر کوصرف اس لیے اختیار کیا جائے کہ میرا تزکیہ ہو جائے اور اپنے قلب کو پاک کرتے ہوئے اپنے ظاہر و باطن کو ایک کر لیا جائے۔ اس عمل سے بندے کی جلوت اور خلوت ایک ہو جاتی ہے اور اس کو ہر لمحہ یہ خیال رہتا ہے کہ میرا اللہ مجھے دیکھ رہا ہے۔ اللہ کریم صحیح شعور عطا فرمائیں۔
  آخر میں انہوں نے ملکی سلامتی اور بقا کی اجتماعی دعا بھی فرمائی۔
Shaheed apni jan de kar Kalma Shahadat pr Gawahi de jata hai - 1

مسلم اُمہ کا اتحآد

Watch Muslim Ummah Ka Itehad YouTube Video

مسلم اُمہ کو اپنے اختلافات بھلا کر ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا ہونے کی ضرورت ہے


 مسلم اُمہ کو اپنے اختلافات بھلا کر ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا ہونے کی ضرورت ہے اس وقت دنیا میں دیکھیں تو امریکہ کی 52 ریاستیں ہوں یا یورپی یونین، ان سب نے اپنے آپ کو متحد رکھا ہوا ہے یہ اسلوب ہمارا اسلامی ورثہ ہے جسے کافر دنیا اپنا کر ترقی کر رہی ہے۔ مسلمان ممالک بھی جب تک اکٹھے نہ ہوں گے ترقی ممکن نہ ہوگی اور ملت اسلامیہ کا نقطہ اتحاد نبی کریم ﷺ کی ذات اقدس ہے۔  
امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ وسربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا جمعتہ المبارک کے موقع پر خطاب
انہوں نے کہا کہ خلافت اسلامیہ کا قیام اُمت کے لیے فائدے کا سبب رہا۔خلافت میں بڑی برکات ہیں۔دین کی بات پر اپنی خواہشات کو رد کرنا پڑتا ہے۔اس میں ہماری اپنی بہت سی کمزوریوں کی وجہ سے زوال آیا جیسے خلافت میں بادشاہت وارد ہو گئی۔ہمارے ہاں تو خلافت لفظ کا استعمال بھی خطرناک سمجھا جاتا ہے حالانکہ امریکہ اور یورپ میں کتنے ممالک کا اتفاق ہے کتنے ہی پہلو ہیں جن میں اقوام عالم مل کر اپنے فائدے حاصل کر رہے ہیں۔جب ہم اس پر بات ہی نہیں کریں گے تو عمل کیسے ہوگا۔اس وقت ضرورت ہے کہ اس طرف دیکھا جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ تعلق مع اللہ بندے کو اس قابل کرتا ہے کہ عمل کی توفیق نصیب ہوتی ہے بندہ با عمل ہو جاتا ہے۔بات ذاتی نہیں رہتی بلکہ ذات باری تعالی کی طرف چلی جاتی ہے۔اللہ کریم کی ذات علیم ہے وہ ازل سے جانتا ہے کہ کیا ہے اور کیا ہونا ہے مخلوق کا ڈر چھوڑ دو اللہ کریم سے ڈرو کسی کے اعتراض سے خوف نہ کھاؤ اپنا رخ صرف اللہ کی طرف رکھو سیدھا راستہ اختیار کرو۔ملت اسلامیہ کا نقطہ اتحاد نبی کریم ﷺ کی ذات اقدس ہے۔آ ج معاشرے میں فساد کی بڑی وجہ یہ ہے کہ کہا کچھ جاتا ہے اور سننے والے تک کچھ اور پہنچتا ہے بہت سارے معاملات انسانی زندگی پر اثر انداز ہوتے ہیں۔کوئی بھی اصول جو قرآن و سنت سے اُمت کو نصیب ہوا اُس پر کافر بھی عمل کرے گا تو فائدہ اُٹھائے گا۔دین اسلام کے نفاذ سے نقصان نہیں بلکہ مخلوق کی بھلائی ہو گی۔اسلام تو عین حالت جنگ میں بھی ایسے خوبصورت اصول ارشاد فرماتا ہے کہ فصلوں،درختوں کو پانی کو عورتیں بچے کسی کو نقصان نہیں پہنچایا جائے گا۔مقابلہ اس سے کیا جائے گا جو مقابل آئے گا۔اللہ کریم کا ہر حکم حق ہے وہ خالق ہے اس نے ساری مخلوق کو پیدا فرمایا وہ جانتا ہے کہ کس کے لیے کیا بہتر ہے۔اللہ کریم حق اختیار کرنے کی توفیق عطا فرمائیں۔ 
  یاد رہے کہ دارالعرفان منارہ میں دوروزہ ماہانہ روحانی اجتماع جاری ہے جس میں 7اگست بروز اتوار دن 11:00 بجے حضرت امیر عبدالقدیر اعوان مد ظلہ العالی خصوصی خطاب فرمائیں گے اور اجتماعی دعا بھی ہو گی۔خواتین و حضرات کو اس تربیتی اجتماع میں دعوت عام دی جاتی ہے
Muslim Ummah ko apne ikhtlafat bhula kr aik plateform pr jama hone ki zaroorat hai - 1

حسینیت اور یزدیت

Watch Hussainiat aur Yazeediat YouTube Video