Featured Events


پیشانیوں کا نور اللہ کے حضور سجدوں سے حاصل ہوتا ہے


نبی کریم ﷺکی زندگی مبارک میں بھی ہر طرح کے سخت حالات آئے جس میں اُمت کے لیے ثابت قدمی کا درس موجود ہے۔ ایسے ہی صحابہ کرام ؓ کی زندگیوں سے ہمیں ثابت قدمی کا درس ملتا ہے۔پیشانیوں کا نور اللہ کے حضور سجدوں سے حاصل ہوتا ہے اس کے علاوہ ممکن نہیں۔جنہیں معیت محمد الرسول اللہ ﷺ نصیب ہوتی ہے ان کے کردار ایسے ہوجاتے ہیں کہ غیر مسلم کو دین کی طرف لانے کا سبب بن جاتے ہیں۔جہاں حق کا انکار کیا جاتا ہے اُسے اقرار تک لانے کا سبب بن جاتے ہیں۔
 امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ کا گلاسگو (انگلینڈ) میں سراجا منیرا کانفرنس سے خطاب
  انہوں نے کہا کہ کائنات کا کوئی بھی کام اتفاق سے نہیں ہو رہا بلکہ ہر کام ایک مضبوط نظام کے تحت اللہ کریم کے حکم سے ہو رہا ہے 
 ایک ٹہنی سے جو پتہ بھی ٹوٹ کر گرتا ہے اُسے کہاں خاک ہونا ہے سب ایک مضبوط نظام کے تحت ہو رہا ہے۔قرآن کریم میں ارشاد ہے کہ اپنی نگاہ کو اُٹھاؤ آسمانوں کی طرف تھک کر نگاہ لوٹ آئے گی کوئی نقص نہیں تلاش کر سکو گے۔زندگی کا جو لمحہ اللہ اور اللہ کے رسول ﷺ کے حکم کے مطابق ہوگا وہ قیمتی ترین ہوتا چلا جائے گااور عبادت کا درجہ بھی نصیب ہوگا۔اور یہی زندگی کا مقصد ہے کہ اپنی ہر سوچ اور عمل کو اللہ اور اللہ کے رسول ﷺ کے تابع کر دیا جائے۔اللہ کریم کی رضا ہی اصل کامیابی ہے۔ہر ایک نے ایک دن اللہ کے حضور اپنا حساب دینا ہے جس کی تیاری ہمیں اسی زندگی میں کرنی ہے۔اللہ کریم صحیح شعور عطا فرمائیں۔ آخر میں انہوں امت مسلمہ کے اتحاد و اتفاق کے لیے اجتماعی دعا بھی فرمائی۔ 
  یاد رہے کہ گلاسگو میں حضر ت جی کے دورہ برطانیہ کا آخری پروگرام ہے اس کے بعد آپ کی پاکستان واپسی ہو گی۔مرکز دارالعرفان منارہ میں  35 روزہ سالانہ روحانی اجتماع 28 مئی سے 3 جولائی 2022 تک جاری رہے گا۔جس میں روزانہ دن بارہ بجے آپ کا خصوصی خطاب ہو گا۔سالکین پاکستان کے علاوہ بیرون ممالک سے بھی اپنی روحانی تربیت کے لیے تشریف لاتے ہیں۔
pishanyon ka noor Allah ke huzoor sajdon se haasil hota hai - 1

سراجا منیرا کانفرنس شیفلڈ

Watch Sirajam Muneera Conferences Sheffield UK YouTube Video

تزکیہ نفس فرائض ِنبوت کا بنیادی حصہ ہے


  تزکیہ نفس فرائض ِنبوت کا بنیادی حصہ ہے۔جو اقرار کیا اس پر دل بھی گواہی دے دل بھی تصدیق کرے وہ یقین جو دل کی گہرائی تک اثر پیدا کرے۔جو ماننے سے عمل تک لے جائے۔عملی زندگی نبی کریم ﷺ کی سنت میں ڈھل جائے۔انفرادی زندگی سے لے کر اجتماعی زندگی تک ہر پہلو میں اپنا مثبت کردار ادا کرے۔
 امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ کا  شیفلڈ(انگلینڈ)  میں سراجا منیرا کانفرنس سے خطاب!
  انہوں نے کہا کہ اللہ کریم نے ہمیں اپنی عبادت کے لیے پیدا فرمایا ہے۔کائنات کی ہر شئے اللہ کی تسبیح بیان کر رہی ہے۔جس نے اللہ کا ذکر چھوڑ دیا اس کی زندگی ختم ہو جاتی ہے وہ فنا ہو جاتی ہے۔بندگی ہی انسانیت کا کمال ہے۔زندگی صرف گزارنے کا نام نہیں ہے۔اللہ کریم نے شکر اور انکار کا اختیار انسان کو دے دیا اب فیصلہ اس نے خود کرنا ہے کہ کس راہ کا انتخاب کرتا ہے۔اسم ِ اعظم پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایسی کوئی تسبیح نہیں ہے کہ جس کے کرنے سے بندہ جو چاہے ویسا ہو جائے یہ شان صرف اللہ کریم کی ہے وہ خالق ہیں وہ قادر مطلق ہیں جیسا وہ چاہیں گے ویسا ہو گا۔ یہ تو خدائی دعوے کی طرف لے کر جاتا ہے۔کہ جیسا میں چاہوں ویسا ہو جائے۔اللہ کریم کا ذاتی نام اللہ ہے باقی سب صفاتی نام ہیں پھر اسم اعظم اللہ کریم کے ذاتی نام کے سوا اور کونسا نام ہو سکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اللہ کریم کا شکر ہے کہ اُس نے اپنا نام لینے کی توفیق عطا فرمائی اپنے نام پر جمع فرمایا یہ اس کا احسان ہے وگرنہ وہ قادرہے ایسے لوگ پیدا فرما دے گا جن سے وہ محبت کرے گا اور وہ اللہ سے محبت کریں گے۔اپنی عبادات کو خالص اللہ کے لیے رکھیں جنت بھی اس لیے مانگی جاتی ہے کہ وہ اللہ کی رضا کامظہر ہے۔جنہیں اللہ کی رضا نصیب ہوگی جنت ان کی رہائش گاہ ہے۔فی ذات جنت مقصود نہیں فی ذات رب العالمین کی ذات مقصود رکھی جائے گی۔
آخر میں آپ نے امت مسلمہ کے اتحادو اتفاق کے لیے اجتماعی دعا بھی فرمائی۔
  یاد رہے کہ امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ برطانیہ کے دورہ پر ہیں جہاں مختلف شہروں میں سراجا منیرا کانفرنسز کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔پروگرام میں آپ کا خطاب ہوتا ہے اور اجتماعی دعا بھی کی جاتی ہے۔
tazkia nafs faraiz Nabuwat ka bunyadi hissa hai - 1

جمعہ بیان براڈفورڈ

Watch Juma Bayan from Dar Ul Irfan Bradford UK YouTube Video

سراجا منیرا کانفرنس مانچسٹر

Watch Sirajam Muneera Conferences Manchester YouTube Video

عشق مصطفے ٰ ﷺ کا تقاضہ ہے کہ ہماری سوچ سے لے کر عمل تک ایک ایک پہلو آپ ﷺ کی سنت سے مزین ہوتا چلا جائے۔


 امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ نے مانچسٹر (انگلینڈ) میں سراجا منیرا کانفر نس میں خواتین و حضرات کی بہت بڑی تعداد سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قرآن کریم ال م سے والناس تک ہمیں سراجا منیرا کا درس دیتا ہے۔آپ ﷺ کی ذات روشنیاں بانٹنے والاچراغ ہے۔قرآن کریم کلام ذاتی ہے جیسی متکلم کی حیثیت ہوتی ہے ویسی ہی کلام کی اہمیت بھی ہوتی ہے۔بادشاہ کا کلام،کلاموں میں بادشاہ ہوتا ہے۔ہماری یہ حیثیت نہیں کہ ہم اللہ کریم کے کلام کی شان بیان کر سکیں۔آپ ﷺ انسانیت کو اندھیروں سے روشنیوں کی طرف لے کر آئے۔دین اسلام کا ہر حکم ہر جگہ ہر ایک کو استفادہ عطا فرماتا ہے۔ہر سوال کا جوا ب قرآن کریم میں موجود ہے ہر قسم کی راہنمائی موجود ہے جو سوال گزر چکے جو سوال موجود ہیں جو سوال آنے والے زمانے میں پیدا ہوں گے سب کی راہنمائی ہمیں قرآن و سنت سے میسر ہے۔
  انہوں نے کہا کہ قرآن کریم ہمیں مقصد تخلیق سے آگاہ فرماتا ہے اور نتائج کے حوالے سے بھی شناسائی عطا فرماتا ہے۔کائنات کی ہر شئے با مقصد ہے انسان تو اشرف المخلوقات ہے فرشتے جو کہ نوری مخلوق ہے اُسے بھی حکم ہوا جب آدم کی تخلیق مکمل ہو گی تو اس کے آگے سجدہ ریز ہو جانا۔انسان اس کائنات کا مرکزی کردار ہے تو کیا یہ بامقصد نہیں ہم اس سے غافل ہیں ہمارے شب وروز گزر رہے ہیں اور صرف گزر رہے ہیں ہمیں ادراک نہیں کہ یہ وقت یہ سانسیں کتنی قیمتی ہیں۔اس ادراک کے لیے درِ مصطفے ﷺ کی ضرورت ہے۔رب کائنات نے یہ در عطا فرمایا ہے یہاں سے اس مخلوق کو خالق نے ذاتی آشنائی عطا فرمائی۔آج معاشرہ اس حد تک پہنچ چکا ہے کہ عشق مصطفے ﷺ میں تضاد پائے جاتے ہیں یہ تو وہ در ہے جہاں سے حیات نصیب ہوتی ہے۔اور قرآن کریم ایسی کتاب جس میں شک و شبہ کی کوئی گنجائش نہیں اس کے باوجود لوگ قرآن کریم ہا تھ میں پکڑ کر ایک دوسرے کے خلاف فتوے دے رہے ہیں۔ہمارے سارے جھگڑے اپنی پسند کی وجہ سے ہیں ہمارے اندر سے میں نہیں جا رہی ہر کوئی کہتا ہے کہ میں جو کہہ رہا ہوں وہ ٹھیک ہے باقی سب غلط۔تو اتباع محمد الرسول اللہ ﷺ اس میں کو مٹا دیتا ہے۔بندہ اللہ اور اللہ کے رسول ﷺ کے حکم کے تحت آجاتا ہے۔اللہ کریم ہمیں صحیح شعور عطا فرمائیں۔
آخر میں انہوں نے تمام ساتھیوں کو قلبی ذکر سکھایا اور اس کی ہمیت بیان فرمائی۔بعد میں حضرت مد ظلہ العالی نے ذکر اللہ بھی کروایا۔یاد رہے کہ حضرت امیر عبدالقدیر اعوان برطانیہ دورہ پر ہیں جہاں مختلف شہروں میں سراجا منیرا کانفرنسز کا انعقاد ہو رہا ہے۔جس میں آپ خصوصی لیکچر دے رہے ہیں۔آخر میں آپ نے امت مسلمہ کے اتحاد و اتفاق کے لیے اجتماعی دعا بھی فرمائی۔
Ishhq mustfa SAW ka taqaza hai ke hamari soch se le kar amal tak aik aik pehlu aap ki sunnat se muzayyan hota chala jaye . - 1

حج کی حقیقت کیا ہے

Watch Hajj ki Haqeeqat kia hai YouTube Video

سراجا منیرا کانفرنس برمنگھم انگلینڈ

Watch Siraj Moneera Conference Dar ul irfan Birmingham YouTube Video

اسی دنیا کی زندگی پر جزا و سزا کا انحصار ہے


  اسی دنیا کی زندگی پر جزا و سزا کا انحصار ہے۔ہمارے اعمال اگر صالح ہیں تو ہمیں اس دنیا میں بھی اور آخرت میں بھی اس کا بدلہ نیک ملے گا اگر ہمارے اعمال بد ہیں تو اس دنیا میں بھی اور آخرت میں سزا کا سبب ہوں گے۔اگر درست راہ کو اختیار نہیں کریں گے تو نقصان اُٹھائیں گے۔اللہ کریم نے زندہ رہنے کا اور عقیدہ اختیار کرنے کا حق ہر ایک کو عطا فرمایا ہے۔کوئی کسی کی زندگی چھیننے کا اختیار نہیں رکھتا اور نہ کوئی اپنا عقیدہ کسی پر مسلط کرسکتا ہے۔
 امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ کا برمنگھم (انگلینڈ) دارالعرفان میں اجتماع سے خطاب
  انہوں نے کہا کہ انسان اللہ کریم کی ایسی تخلیق ہے جس کو یہ استعداد عطا فرمائی گئی ہے کہ یہ صحیح اور غلط کو پہچان سکتا ہے۔ اس کے باوجوداپنے گردوپیش جس طرح کی روش یہ دیکھتا ہے اُسے اختیار کرتاچلا جاتا ہے۔بنیادی طور پر اس کے اندر حق اختیار کرنے کی استعداد تخلیقی طور پر موجود ہے۔ایک وقت تھا جب نبی کریم ﷺ کی واحد ذات تھی جنہوں نے گھٹا ٹوپ اندھیرے میں حق اختیار کیا حق بیان فرمایا اور اللہ کریم نے جن لوگوں کو ہدایت عطا فرمائی کیا وہ پہلے ایمان والے تھے؟ آپ ﷺکی تعلیمات آپ کا مزاج آپ کا پیار اور اُنس لوگوں کے ایمان کا سبب بنا۔اسلام ابتداء ہی سے سلامتی ہے اور ہر ایک کے لیے سلامتی کی ضمانت ہے۔دین اسلام کے کسی حصے کا بھی انکار نہیں کیا جا سکتا۔
  انہوں نے مزید کہا کہ اطاعت صرف دعوی ایمان کا نام نہیں ہے بلکہ لاالہ الاللہ کا مطلب ہے کہ اللہ کے سوا کوئی ایسا نہیں جس کی اطاعت کی جائے گی۔دوسرے حصے میں محمد الرسول اللہ کیسے اطاعت کرنی ہے جیسے آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا اور جیسے آپ ﷺ نے اللہ کریم کی اطاعت کی۔دین اسلام کے احکامات عین انسانی مزاج کے مطابق ہیں کیونکہ یہ دین فطرت ہے اور تمام فطری تقاضے پورے فرماتا ہے۔نبی کریم ﷺ کا پیغام پوری انسانیت تک پہنچ چکا ہے یہ محافل یہ اجتماعات دستک ہیں کہ بندہ کے لیے ایک یاد دہانی ہے۔نبی کریم ﷺ دین اسلام کی تکمیل کا اعلان فرما چکے ہیں پھر عمل کیوں نہیں ہو رہا اس لیے کہ ہمارے دل میں ایمان کا وہ یقین نہیں ہے جو درکار ہے ا سکے لیے تصوف کی ضرورت پیش آتی ہے۔ جب تک دعوے ایمان کے ساتھ دل کی تصدیق مضبوط نہ ہو چیزیں عمل تک نہیں پہنچتی۔  اللہ کریم صحیح شعور عطا فرمائیں۔
isi duniya ki zindagi par jaza o saza ka inhisaar hai - 1

سراجا منیرا کانفرنس لندن انگلینڈ

Watch Sirajam Muneera Conference - London UK YouTube Video