Featured Events


دولت پر اختیار

Watch Daulat par Ikhtiyar YouTube Video

بے جا خرچ کرنے والے کو اللہ کریم پسند نہیں فرماتے


ہماری جان مال  حتی کے ہماری ہرشئے اللہ کی دی ہوئی امانت ہے۔اسے ہم نے اُسی کے حکم کے مطابق سرف کرنا ہے۔استعدادِ انسانی کے مطابق کوئی بھی کام کیا جائے تو اس کا نتیجہ اللہ کریم کے سپرد کر دینا چاہیے۔بے جا خرچ کرنے والے کو اللہ کریم پسند نہیں فرماتے۔ امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان کا جمعتہ المبارک کے موقع پر خطاب۔
  انہوں نے کہا کہ جب ہم اپنی نمود و نمائش اور اپنی بڑائی کے لیے فضول خرچ کرتے ہیں تو اللہ کریم کا فرمان ہے کہ وہ شیطان کی راہ پر چل رہے ہیں۔یہاں ایک بات سمجھنے کی یہ ہے کہ ہر شئے کو اللہ کریم نے انسان کے لیے پیدا فرمایا ہے لیکن جہاں بھی ہم تجاوز کریں گے پھر وہ عمل شیطان کی پیروی میں ہو گا  اور شیطان انسان کا کھلا دشمن ہے۔اور اس کی دشمنی کا کوئی پہلو ایسا نہیں ہے جس سے کسی کو فائدہ ہو سکتا ہے۔اس کا مقابلہ کرنے کے لیے اپنے آپ کو مضبوط کرنا ہو گا۔کسی بات کا اظہار تب صحیح ہوگا جب اس کی سند بھی ہو اور سند عمل سے ہے،بغیر سند کے کوئی بھی بات اپنی خواہش ہو سکتی ہے اور خواہشات کے ٹکراؤ سے فساد برپا ہوتا ہے جس کے پاس جتنی قوت ہو گی وہ اتنا ظالم کہلائے گا جس کا نقصان ہوگا وہ مظلوم کہلائے گا۔اور ہمارا کردار تو اس حد تک بگڑ چکا ہے کہ مظلوم کا جہاں تک اختیار ہے وہاں وہ بھی ظلم ہی کر رہا ہے۔اس کے لیے ایک نظام اور اصول چاہیے جس سے معاشرے میں اعتدال ہو۔معتدل معاشرہ کی صرف ایک ہی صورت ہے کہ اس مخلوق پر وہی اصول نافذ ہوں جو خالق نے اس مخلوق کے لیے فرمائے ہیں تا کہ معاشرہ پھل پھول سکے۔ہمیں خود اپنے آپ پر ان اصولوں کو نافذ کرنا چاہیے تا کہ جو میرے حصے کا ہے میں وہ تو کروں۔
  یاد رہے کہ 14 فروری کو امیر عبدالقدیر اعوان کی سرپرستی میں تنظیم الاخوان اور سلسلہ عالیہ کے ذمہ داران سے میٹنگ ہوئی جس میں پانچ ڈویژن کے ذمہ داران نے شرکت کی۔اب 28 فروری کو دارالعرفان منارہ میں تنظیم الاخوا ن اور سلسلہ عالیہ کے ذمہ داران کو حضرت جی ہدایات فرمائیں گے جن میں  کے پی کے،لاہور،گوجرانوالا،فیصل آباد شرکت کریں گے۔
Be ja kharch karne walay ko Allah kareem pasand nahi farmatay - 1

ضلع چکوال کے علاقہ کھوکھرزیر میں ایک روزہ فری میڈیکل کیمپ

الفلاح فاؤنڈیشن پاکستان کے تحت ضلع چکوال کے علاقہ کھوکھرزیر میں ایک روزہ فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد کیا گیا جس میں ماہر ڈاکٹرز نے  500 مریضوں کا مفت معائنہ کیا اور ان میں مفت ادویات بھی تقسیم کی گئیں۔ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ کی ذیلی تنظیم الفلاح فاٶنڈیشن عرصہ دراز سے ملک بھر میں اپنی خدمات سرانجام دے رہی ہے جس کی نگرانی 
الشیخ حضرت امیر عبدالقدیر اعوان مد ظلہ العالی خود فرماتے ہیں۔
کیمپ کاافتتاح جرنل(ر)حافظ مسرورصاحب اورمیجر(ر) حافظ غلام قادری صاحب مجاز سلسلہ عالیہ راولپنڈی ڈویژن  نے کیا.  یہ فری میڈیکل کیمپ جو کہ 9am to 2pm تک رہا۔ مریضوں نے الفلاح فاؤنڈیشن پاکستان کا شکریہ ادا کیا ۔ اور کہا کہ آئندہ بھی  اس طرح کے عوامی خدمت کے لیے اقدامات ضرور ہونے چاہیے ۔
Zilah Chakwal ke ilaqa کھوکھرزیر mein aik roza free medical camp - 1
Zilah Chakwal ke ilaqa کھوکھرزیر mein aik roza free medical camp - 2
Zilah Chakwal ke ilaqa کھوکھرزیر mein aik roza free medical camp - 3
Zilah Chakwal ke ilaqa کھوکھرزیر mein aik roza free medical camp - 4
Zilah Chakwal ke ilaqa کھوکھرزیر mein aik roza free medical camp - 5
Zilah Chakwal ke ilaqa کھوکھرزیر mein aik roza free medical camp - 6

مخلوق سے خالق تک

Watch Makhlooq say Khaliq Tak YouTube Video

نظامِ زکوٰۃ درست کر دیا جائے تو ملک میں کوئی محتاج نہ رہے

اسلامی نظامِ معیشت ہمیں کمانے، جمع کرنے اور خرچ کرنے تک رہنمائی فرماتا ہے اور ہمارا مال  ہمارے پاس امانت ہے جسے ہم نے شرعی حدود میں خرچ کرنا ہے۔ جتنے بھی ترقی یافتہ ممالک ہیں ان کا نظامِ معیشت کمانے اور جمع کرنے تک محدود ہے۔ ان خیالات کا اظہار امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ، سربراہ تنظیم الاخوان نے جمعہ کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی نظام اور کافر و مشرک کے قانون میں اخلاقی حدود ایک جیسی ہیں۔ چوری چکاری، کسی کا مالِ ناحق لے لینا غلط سمجھا جاتا ہے لیکن اسلامی اور غیر اسلامی معاشرے کے نظامِ معیشت میں ایک بہت بڑا فرق یہ ہے کہ غیر اسلامی معاشرے میں آپ گورنمنٹ ٹیکسز ادا کرنے کے بعد جو مال بچ جائے اسے چاہے جوئے میں اڑا دیں، آگ لگا دیں، کوئی نہیں پوچھے گا لیکن اسلام ہمارے مال جو کہ ہمارے پاس اللہ کی دی ہوئی امانت ہے خرچ کے اصول بھی بتاتا ہے اور اسی طرح جو مال واراثت میں ملے اسے بھی آگے اپنے وارثین تک پہنچانے کا حکم فرماتا ہے۔ اگر آج ہم ملک میں نظامِ زکوٰۃ کو ہی درست کر لیں تو ملک میں غربت کا خاتمہ ہو سکتا ہے اور غریب کو نوالہ مل سکتا ہے۔ ہم نے اپنے بنیادی اصولوں کو چھوڑ دیا جس سے ہم ہر شعبے میں تنزلی کا شکار ہیں۔آخر میں انہوں نے ملک کی سلامتی اور امن کے لیے دعا فرمائی۔
Nizam zikat durust kar diya jaye to mulik mein koi mohtaaj nah rahay - 1

یاد الہی کے کردارپر اثرات

Watch Yad-e-Illahi kay Kirdar pr Asraat YouTube Video

خلوص کیا ہے

Watch Khaloos Kia hai YouTube Video

ذکر الہی

ہر وہ قول اور فعل جس میں اللہ کی یاد موجود ہے ذکر الہی ہے ۔
Every word every act that is imbued with the remembrance of Allah becomes Zikr-e-Illahi.
Zikr-e-Ilahi - 1

قتل اولاد

Watch Qatal Aulad YouTube Video

حرام کا لقمہ نیت سے عمل تک فساد پیدا کرتا ہے


حرام کا لقمہ نیت سے فساد پیدا کرتا ہے اور عمل تک لے جاتا ہے ۔اللہ کریم نے جو اصول ارشاد فرمائے ہیں ان کو سمجھنا،سیکھنا اور پھر اختیار کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔انسانی معاشرے کی خرابی کا سبب دین اسلام کے احکامات سے دوری ہے۔اللہ کریم خا لق ہیں اور تمام مخلوق کی ہر ضرورت ہر جگہ ہر وقت پوری فرماتے ہیں۔اللہ کریم نے ہر پہلو میں راہنمائی فرمائی ہے۔انبیاء مبعوث فرمائے۔کلام ذاتی نازل فرمایا۔امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا جمعتہ المبارک کے موقع پر خطاب۔
  انہوں نے مزید کہا کہ رشتوں میں سب سے عظیم رشتہ بندگی کا ہے۔ اللہ کریم نے اس بشر کو اپنی عبادت اور اپنے قرب کی تڑپ عطا فرمائی یہ اتنی بڑی عطا ہے جو اللہ کریم نے صرف اس بشر کو عطا فرمائی۔نبی کریم ﷺ نے صحابہ کرامؓ کو تعلیم اور تربیت فرمائی اور پھر تصدیق فرمائی۔کتنا عظیم اہتمام اس مخلوق کو نصیب ہوا اور قیامت تک کے لیے محفوظ بھی،زندگی کے ایک ایک پہلو میں کوئی کمی نہیں چھوڑی۔اولاد کی تربیت کے حوالے سے کہ عہد نبوی ﷺ سے پہلے اولا دوں کو زندہ زمین میں دفن کر دیا جاتا،بچیوں کوبچوں کو مفلسی اور انا کی وجہ سے نا حق قتل کر دیا جاتا۔اسلام نے اولاد کو نا حق قتل کرنا کبیرہ گناہ قرار دیا اور فرمایا جو رب کائنات تمہیں رزق دے رہا ہے ان کو بھی وہی اللہ رزق دے گا لہذا مفلسی کے ڈر سے اپنی اولادوں کو قتل نہ کرو،اس کا دوسرا پہلو یہ بھی ہے کہ جب ہم اپنی اولاد کو زمانے کی روش پر چھوڑ دیتے ہیں اور ان کی وہ تربیت نہیں کرتے جو دین اسلام نے فرمائی ہے تو یہ بھی قتل اولاد کے پہلو میں ہی آتا ہے۔اور یہ اُس سے بھی بڑا ظلم ہے اس سے اس کے دونوں جہاں دین اور دنیا دونوں تباہ ہو گئے۔
  انہوں نے مزید کہا کہ سارے معاشرے کی تعمیر سود پرہے اور پھر ہمارے حکمران امید بھی لگائے بیٹھے ہیں مطمئن بھی ہیں۔جب اللہ اور اللہ کے رسول ﷺ کے ساتھ اعلان جنگ کر رہے ہیں تو حالات کیسے بہتر ہوں گے ہماری اولادیں کیسے فرمانبردار ہوسکتی ہیں۔   آج ہم معاشرے کی خرابی پر دوسروں پر تو اعتراض کرتے ہیں لیکن خود کو چھوڑ دیتے ہیں۔آج اگر ہماری اولاد نا فرمان ہے تو ہمیں یہ دیکھنے کی ضرورت ہے کہ کیا میں نے ان کی تربیت دین اسلام کے مطابق کی ہے کیا میں جو کمائی کر رہا ہوں وہ حلال ہے جو لقمہ اپنی اولاد کو کھلا رہا ہوں وہ کمائی جائز طریقہ سے گھر میں آرہی ہے؟ پھر ہم یہ بھی چاہتے ہیں کہ میں جو مرضی کروں لیکن میری اولاد نیک اور فرمانبردار ہونی چاہیے ایسے نہیں ہوتا۔حرا م کا لقمہ نیت سے فساد پیدا کرتا ہے اور عمل تک لے جاتا ہے۔اولا دکی تربیت بہت ضروری ہے۔اللہ کریم صحیح شعور عطا فرمائی۔
Haraam ka luqmah Niyat se Amal Tak Fasaad peda karta hai - 1