Featured Events


مقربین کون


اعتکاف

Aitkaaf - 1
Aitkaaf - 2

غزوہ بدر


اللہ کریم کی بھیجی ہوئی نصرت سے معرکہ بدرمیں کئی متکبر سرزمین بوس ہوئے


اسلام اور کفر کے درمیان پہلا معرکہ 17 رمضان المبارک میں میدان بد رمیں ہوا اور اس میں آپ کی دعا اور اللہ کی بھیجی ہوئی نصرت سے کئی متکبر سرزمین بوس ہوئے۔کفر نے اپنا پورا زور لگایا اپنے تمام اسباب اکٹھے کر کے میدان میں اترے۔نبی کریم ﷺنے عریش بدر یہ دعا فرمائی اور نہایت قلیل سامان جنگ اور بہت کم تعدادمیں صحابہ کرام ؓ کے ہمراہ مقابلہ کیا۔اللہ کریم نے عظیم فتح عطا فرمائی۔313 صحابہ بدر نے ایک ہزار کے لشکر پر سبقت حاصل کی۔
 امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا جمعتہ المبارکے کے موقع پر خطاب 
  انہوں نے کہا کہ اس وقت رمضان المبارک کا دوسرا عشرہ اختتام پزیر ہونے کو ہے بخشش عام ہے پہلے عشرے کی رحمت سے بندہ مومن میں اپنی کم مائیگی کا احساس پیدا ہو ااور وہ اپنے سابقہ گناہوں پر نادم ہو کر اللہ سے بخشش طلب کرتا ہے اور وہ گرد جو اس پر پڑی ہوتی ہے اس رحمت سے دھل جاتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت کورونا وبائی مرض میں شدت ہے جس کے لیے ہم سب کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔اور یہ سب آپ نے بھی اختیار کرنے کی تلقین فرمائی۔یہ سب اسباب اختیار کرنے کے بعد اپنا معاملہ اللہ کریم کے سپرد کر دیا جائے . کیونکہ موت کا ایک وقت مقرر ہے جسے کوئی آگے پیچھے نہیں کر سکتا۔
  یاد  رہے کہ اس دفعہ مرکز دارالعرفان میں اجتماعی اعتکاف انتہائی محدود کر دیا گیا ہے اور تمام ایس او پیز کے تحت آنے کی اجازت دی گئی ہے۔آخر میں انہوں نے وبائی مرض کورونا سے نجات کے لی خصوصی دعا فرمائی۔
Allah kareem ki bhaije hui nusrat se maarka بدرمیں kayi mutaqabbir sar zamen bose hue - 1

رمضان المبارک کی عظمت

Watch Ramzan ul Mubarak ki Azmat YouTube Video

ریاست مدینہ کے قیام کے لیے ان روشن دلائل کی طرف آنا ہوگا جو اللہ کریم نے آپ ﷺ کے ذریعے ہمیں عطا فرمائے ہیں


رمضان المبارک میں اللہ کریم نے اپنا ذاتی کلام نازل فرمایا اور وہ اصول و قوانین عطا فرمائے جو اتنے مستحکم اور مساوات پر مبنی ہیں جو رہتی دنیا تک قابل عمل ہیں۔آج اگر کوئی غیر مسلم بھی ان احکامات پر عمل کرتا ہے تو اسے بھی دنیاوی فائدہ ملتا ہے۔اور اُمت رسول ﷺ کا فرد ہوتے ہوئے انفرادی سطح پر یا قومی سطح پر جہاں بھی ہم نے ان احکامات کو چھوڑا وہاں ہمیں رسوائی اُٹھانی پڑی۔ امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنطیم الاخوان پاکستان کا جمعتہ المبارک کے موقع پر خطاب
  انہوں نے کہا کہ قرآن کریم عظمت والے مہینے میں نصیب ہوا۔یہ کلام زندگی کے ہر شعبے میں راہنمائی فرماتاہے۔ذاتی زندگی سے لے کر معاشرتی زندگی کے ہر پہلو کی راہنمائی موجود ہے۔اقوام سابقہ سے لے کر آپ ﷺ کے زمانہ تک ہر قسم کے حالات اور سوالوں کے جوابات اس کلام میں موجود ہیں۔آج ہم کھیل تماشہ میں پڑے ہوئے ہیں ذاتی حیثیت میں یا قومی سطح پر آج ہم اعلانات تو کرتے ہیں لیکن ان میں عملی طور پر حقیقت نہیں ہے اس لیے ہمیں نتائج نہیں مل رہے۔
  انہوں نے مزید کہا کہ ریاست مدینہ کے قیام کے لیے ان روشن دلائل کی طرف آنا ہوگا جو اللہ کریم نے آپ ﷺ کے ذریعے ہمیں عطا فرمائے ہیں اور آپ ﷺ نے ان پر عمل کر کے دکھایا۔پھر آپ ﷺ کے صحابہ ؓ نے ان احکامات پر عمل پیرا ہو کر دکھایا۔آج اگر کوئی اپنی پسند کے مطابق ان احکامات کا مطلب نکالے گا تو ٹھوکر کھائے گا۔عظمت رمضان یہ ہے کہ اپنی سوچ سے لے کر ملکی سطح تک ہر کام میں قرآن کریم سامنے رکھ کر فیصلہ لیا جائے۔اور اس ماہ مبارک میں اجتماعی طور پر اللہ کے حضور اپنے گناہوں کی معافی طلب کرتے ہوئے اس وبائی مرض سے نجات کے لیے دعا کریں۔اسی طرح ریاست مدینہ کے دعووں سے نکل کر حقیقی طور پرعمل کریں اگر ایسا نہ کیا تو اللہ کریم ایسی مخلوق پیدا فرما دیں گے جو ان حقائق کو پائے گی اور وہ خوش نصیب ہوں گے جو اللہ کریم کی راہ میں اپنی جانیں نچھاور کریں گے۔
Riyasat medina ke qiyam ke liye un roshan dalail ki taraf aana hoga jo Allah kareem nay aap SAW ke zariye hamein ataa farmaiye hain - 1

رمضان المبارک کا حاصل

Watch Ramzan ul Mubarak ka Hasil YouTube Video

روزے دار کو حضور حق کی ایک کیفیت نصیب ہوتی ہے کہ وہ جہاں بھی ہو خود کو اللہ کے روبرو محسوس کرتا ہے


رمضان المبارک کا پہلا عشرہ رحمت ہے ہمیں اپنی کمی بیشی کا تدارک کرتے ہوئے اللہ کریم کے احکامات کی بجا آوری لانا ہے۔اور جب شیاطین قید ہیں تو ہمارا اُٹھایا گیا غلط قدم غیر رمضان میں کیے گئے گنا ہوں کے نتیجہ میں ہے۔رحمت باری سے فائدہ اُٹھاتے ہوئے اللہ کریم سے بخشش طلب کی جائے اور آئندہ گناہ نہ کرنے کا عزم کیا جائے۔ امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا رمضان المبارک کے پہلے جمعتہ المبارک کے موقع پر خطاب
  انہوں نے کہا کہ اللہ کریم کا احسان کہ ہمیں ایمان عطا فرمایا اور نبی کریم ﷺ کی بعثت سے نوازا۔اپنے ذاتی کلام سے سرفراز فرمایا اتنی عطا ذرا غور تو کریں اس کے علاوہ رمضان المبارک جیسا مہینہ پھر اس کی برکات،  انسان کو بہانوں سے عطا کیا جا رہا ہے۔ اس مبارک مہینے میں اللہ کریم بندہ مومن کو اوصاف ملکوتی کے لیے مخصوص وقت میں حلال رزق سے بھی روک دیا جاتا ہے۔کہ میرے بندے میں ملائکہ جیسے اوصاف پیدا ہوں۔تو عبادت سے مراد اطاعت ہے بندگی ہے جو حکم ہوگیا بس اس کی اطاعت کرنی ہے۔پھر روزے دار کو حضور حق کی ایک کیفیت نصیب ہوتی ہے کہ وہ جہاں بھی ہو خود کو اللہ کے روبرو محسوس کرتا ہے کہ اکیلا بھی ہو تب بھی کچھ نہیں کھاتا پیتا کہ میرا اللہ مجھے دیکھ رہا ہے  اگر باقی گیارہ ماہ بھی یہ کیفیت نصیب ہو تو پھر زندگی کیسی ہو جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ رمضان المبارک کے 30 روزے گنتی کے دن ہیں کسی دوسرے کو ترازو میں رکھنے کی بجائے خود کو دیکھیں پہلا عشرہ اپنی بے پناہ رحمتوں کے ساتھ ہماری زندگی میں ایک بار پھر اللہ کریم نے عطا فرمایا ہے روزے کی وہ کیفیت جو ہمیں اللہ کے روبرو کر دیتی ہے ہماری عملی زندگی میں اس کے کیا اثرات آئے ہیں،اگر ٓج بھی ہم وہی نافرمانیاں کر رہے ہیں جو کرنے کے بعد ہم انہیں شیطان کے ذمہ لگا دیتے تھے تو شیطان تو رمضان المبارک میں قید کر دئیے جاتے ہیں پھر ہم سے یہ نافرمانی کیوں ہو رہی ہے کہیں ایسا تو نہیں کہ وہ روش جو ہم نے شیطان کی پیروی کرتے ہوئے اپنائی وہ شیطنت اس قدر ہمارے اندر رچ بس گئی ہے کہ اب وہی شیطانی کام ہم خود کر رہے ہیں۔  زندگی کے ہر پہلو میں حدودو قیود مقرر ہیں انہیں اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔اللہ کریم صحیح شعور عطا فرمائیں۔
Rozay daar ko huzoor haq ki aik kefiyat naseeb hoti hai ke woh jahan bhi ho khud ko Allah ke rubaroo mehsoos karta hai - 1

اطلاع برائے ذکر اوقات

Itla Bara-e-Oqaat Zikr - 1

رمضان المبارک کا حاصل

Watch Ramzan ul Mubarak ka Hasil YouTube Video