Featured Events


اسلامی طرز حیات

Watch Islami Tarz Hayat YouTube Video

دین کا سیکھنا اور دوسروں تک پہنچانا ہر ایک کی بنیادی ذمہ داری ہے


 وطن عزیز پاکستان میں بسنے والے ہم لوگ باہم تفریق کا شکار ہو گئے ہیں۔ضرورت اس امر کی ہے کہ سب متحد ہو کر اپنے آپ کو اُس چھتری کے نیچے لے آئیں جو کہ آپ ﷺ کے احکامات کی صورت میں ہمیں عطا ہوئی ہے۔آج بھی اگر معاشرے میں نظام معیشت کو اسلامی اصولوں پر لے آئیں تو یقین رکھیں کہ ملک میں خوشحالی آئے گی ایک دفعہ اس کو آزماکر تو دیکھ لیں۔
 امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا جمعتہ المبارک کے موقع پر خطاب!
  انہوں نے کہا کہ دین کا سیکھنا اور دوسروں تک پہنچانا ہر ایک کی بنیادی ذمہ داری ہے۔صرف اپنی بات درست سمجھنا اور دوسرے کی بات کو رد کر دینا یہ کوئی معیار نہیں ہے معیار اللہ اور اللہ کے رسول ﷺ کے ارشادات ہیں،اسوۃ حسنہ ہے۔پھر بھی اگر کوئی ضد اور انا کا شکار ہے تو اس سے صرف فساد ہو گا۔تعمیر نہیں تخریب کا سبب ہو گا۔آج ہمارے ملک میں ایک ناگہانی سی صورت ہے کچھ معلوم نہیں کہ اگلے لمحے کیا ہو جائے۔ساری دنیا کی مان رہے ہیں لیکن دنیا کے مالک کی نہیں مان رہے۔ساری کتابوں کے حوالے دئیے جا رہے ہیں کتاب اللہ کا حوالہ نہیں دیا جا رہا۔سارے ماہرین کی بات سنی جا رہی ہے تجربے کیے جا رہے ہیں نبی کریم ﷺ کی بات نہیں سنی جا رہی نہیں آزمائی جا رہی 
 تو پھر بھگتو۔حالت یہ ہو گئی ہے کہ اللہ سے معافی مانگنے سے بھی اب شرم آ رہی ہے کہ توبہ ہی کر لیں کہ ہم نے جو کیا غلط کیا۔اس طرح کیسے اس کی نعمتیں نصیب ہوں۔کیسے حالات بہتر ہوں۔جب بد کرداری ہو،بے عملی ہو،نفاق ہو پھر نتائج کیسے اچھے مرتب ہوں گے اثرات کیسے مثبت ہوں گے۔جب آگ جل رہی ہو نتیجہ میں تپش ہوتی ہے ٹھنڈک نہیں۔وہ پودا پھل کیسے دے گا جس کی جڑیں ہم خود کاٹ رہے ہوں۔
  انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے آباؤ اجداد نے اس ملک کے لیے قربانیاں دیں اور ہم اس کے ساتھ کیا سلوک کر رہے ہیں؟ ہم دنیاوی امور کے لیے بھی تقسیم ہو رہے ہیں اور دین کی کوئی بات آجائے تو وہاں بھی ہمارا رویہ بہت تلخ ہو چکا ہے۔ہم ایک دوسرے کو غلط ثابت کرنے میں پوری قوت لگا رہے ہیں۔اس تقسیم میں کتنی سختی اور نفرت پیدا ہو گئی ہے۔آج جس روش پر ہم چل رہے ہیں ہماری طاقت ضائع ہو رہی ہے۔ہم متحد نہیں ہو رہے۔ہمارے معیشت دان ہمیں سارے جہان کی باتیں سنا دیتے ہیں یہ نہیں کہتے کہ سود چھوڑ دینا چاہیے۔اللہ کریم ہمارے حال پر رحم فرمائیں ہمیں دوسروں پر اعتراض کرنے کی بجائے سب سے پہلے خود کا محاسبہ کرنا ہو گا کہ میں کیا کر رہا ہوں میرا کردار اس معاشرے کو کیا فائدہ دے رہا ہے۔میری وجہ سے کیا مثبت تبدیلی آرہی ہے۔
  آخر میں انہوں نے ملکی سلامتی اور بقا کی اجتماعی دعا فرمائی۔
Deen ka seekhna aur doosron tak pahunchana har aik ki bunyadi zimma daari hai - 1

روحانی علاج

Watch Rohani Ilaj YouTube Video

حسد کیا ہے

Watch Hasad kia hai YouTube Video

اختلاف کا حل

Ikhtlaf ka hal - 1
Ikhtlaf ka hal - 2

عبادت اور ثواب

Watch Ibadat aur Sawab YouTube Video

نظام زکوۃ

Watch Nizam-e-Zikat YouTube Video

سالانہ اجتماع 2022

Salana Ijtima 2022 - 1

پیشانیوں کا نور اللہ کے حضور سجدوں سے حاصل ہوتا ہے


نبی کریم ﷺکی زندگی مبارک میں بھی ہر طرح کے سخت حالات آئے جس میں اُمت کے لیے ثابت قدمی کا درس موجود ہے۔ ایسے ہی صحابہ کرام ؓ کی زندگیوں سے ہمیں ثابت قدمی کا درس ملتا ہے۔پیشانیوں کا نور اللہ کے حضور سجدوں سے حاصل ہوتا ہے اس کے علاوہ ممکن نہیں۔جنہیں معیت محمد الرسول اللہ ﷺ نصیب ہوتی ہے ان کے کردار ایسے ہوجاتے ہیں کہ غیر مسلم کو دین کی طرف لانے کا سبب بن جاتے ہیں۔جہاں حق کا انکار کیا جاتا ہے اُسے اقرار تک لانے کا سبب بن جاتے ہیں۔
 امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ کا گلاسگو (انگلینڈ) میں سراجا منیرا کانفرنس سے خطاب
  انہوں نے کہا کہ کائنات کا کوئی بھی کام اتفاق سے نہیں ہو رہا بلکہ ہر کام ایک مضبوط نظام کے تحت اللہ کریم کے حکم سے ہو رہا ہے 
 ایک ٹہنی سے جو پتہ بھی ٹوٹ کر گرتا ہے اُسے کہاں خاک ہونا ہے سب ایک مضبوط نظام کے تحت ہو رہا ہے۔قرآن کریم میں ارشاد ہے کہ اپنی نگاہ کو اُٹھاؤ آسمانوں کی طرف تھک کر نگاہ لوٹ آئے گی کوئی نقص نہیں تلاش کر سکو گے۔زندگی کا جو لمحہ اللہ اور اللہ کے رسول ﷺ کے حکم کے مطابق ہوگا وہ قیمتی ترین ہوتا چلا جائے گااور عبادت کا درجہ بھی نصیب ہوگا۔اور یہی زندگی کا مقصد ہے کہ اپنی ہر سوچ اور عمل کو اللہ اور اللہ کے رسول ﷺ کے تابع کر دیا جائے۔اللہ کریم کی رضا ہی اصل کامیابی ہے۔ہر ایک نے ایک دن اللہ کے حضور اپنا حساب دینا ہے جس کی تیاری ہمیں اسی زندگی میں کرنی ہے۔اللہ کریم صحیح شعور عطا فرمائیں۔ آخر میں انہوں امت مسلمہ کے اتحاد و اتفاق کے لیے اجتماعی دعا بھی فرمائی۔ 
  یاد رہے کہ گلاسگو میں حضر ت جی کے دورہ برطانیہ کا آخری پروگرام ہے اس کے بعد آپ کی پاکستان واپسی ہو گی۔مرکز دارالعرفان منارہ میں  35 روزہ سالانہ روحانی اجتماع 28 مئی سے 3 جولائی 2022 تک جاری رہے گا۔جس میں روزانہ دن بارہ بجے آپ کا خصوصی خطاب ہو گا۔سالکین پاکستان کے علاوہ بیرون ممالک سے بھی اپنی روحانی تربیت کے لیے تشریف لاتے ہیں۔
pishanyon ka noor Allah ke huzoor sajdon se haasil hota hai - 1

سراجا منیرا کانفرنس شیفلڈ

Watch Sirajam Muneera Conferences Sheffield UK YouTube Video