Featured Events


الفاظ و بیاں سے کیفیات ِ قلبی کی حقیقت بیان نہیں ہو سکتی


 اسلام نے جو حقوق و فرائض کی تقسیم فرمائی ہے وہ ہماری ضرورت ہے۔ہماری زندگیوں کو خوشگوار بنانے کا سبب ہے۔یہ راستہ صرف اس دنیا میں نہیں بلکہ ابدی کامیابی کی طرف بھی لے کر جاتا ہے۔اللہ کریم ہر چیز کے مالک ہیں اپنی ضروریات اللہ کریم کے سامنے رکھیے اُس سے مانگا جائے وہ اس بات کو پسند فرماتا ہے۔وہ ضرورت بھی پوری فرماتا ہے اور اجرو ثواب بھی عطا فرماتا ہے۔نماز وہ عبادت ہے جو اللہ کریم سے ملاقات کا سبب ہے اُس کے حضور بندہ دن میں پانچ بار پیش ہوتا ہے جو بھی بات ہو وہ اللہ کریم کے سامنے پیش کریں وہ سب کی سننے والا ہے۔نماز وہ تعلق مع اللہ عطا کرے گی کہ بندہ بے حیائی اور برائی سے اجتناب کرے گا۔نبی کریم ﷺ نے فرمایا بے نماز ہم میں سے نہیں،نماز تو بندہ مومن کی پہچان ہے۔
 امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ کا لندن (انگلینڈ) میں سراجا منیرا کانفرنس کے موقع پر خواتین و حضرات کی بڑی تعداد سے خطاب۔
  انہوں نے کہا کہ ذکر کی تین اقسام ہیں عملی ذکر،لثانی ذکر اور قلبی ذکر۔عملی ذکر میں ہر وہ نیک عمل جو ہم کرتے ہیں عملی ذکر میں داخل ہو گا۔دوسرے نمبر پر لثانی اذکار ہیں جن میں تسبیحات آتی ہیں جیسے درودشریف،تلاوت کوئی نیک بات یہ سب لثانی ذکر میں شمار ہو گا اور اس کے علاوہ ذکر خفی ہے جس میں نہاں خانہ دل سے اللہ کریم کو یاد کیا جائے۔ذکر خفی نصیب ہو تو یہ احساس زندہ ہوتا ہے کہ میں ہمہ وقت اپنے اللہ کے روبروہوں۔نبی کریم ﷺ کی حدیث جبریل پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اللہ کریم کی عبادت ایسے کرو جیسے تم اللہ کریم کو دیکھ رہے ہواگر یہ درجہ نصیب نہیں تو کم از کم یہ کیفیت ضرور ہو میرے اللہ کریم مجھے دیکھ رہے ہیں۔ذکر قلبی سے بندہ مومن کو یہ کیفیت نصیب ہوتی ہے۔
  انہوں نے مزید کہا کہ اپنی اولاد کو دین اسلام کی تعلیمات پر عمل کرنے کی ترغیب دیجیے۔آج کے معاشرے میں ہم اپنا وجود کھو رہے ہیں۔ہم اتنی محنت اپنے بچوں کی بھلائی کے لیے کر رہے ہیں انہیں آخرت کی کامیابی کے لیے بھی تیار کیجیے۔اس جدت کے دور میں ایک گھر میں رہتے ہوئے ہر کوئی اکیلا محسوس کر رہا ہے ہر ایک کے ہاتھ میں سکرین ہے کوئی کسی سے بات تک نہیں کر رہا ہر کوئی اس سکرین پر لگا ہے۔ہمیں اپنی ضرورت کے طریقے پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔جو اقدار ہمیں اپنے بڑوں سے ملی ہیں کیا ہم وہ اپنے بچوں میں منتقل کر رہے ہیں۔اللہ کریم صحیح شعور عطا فرمائیں۔
  آخر میں انہوں نے امت مسلمہ کے اتحاد کی خصوصی دعا بھی فرمائی
Alfaaz o bayan se kaifiyat qalbi ki haqeeqat bayan nahi ho sakti - 1

قرآن کریم اللہ کریم کا ذاتی کلام ہے یہ وہ کتاب ہے جو جامع ہے،اکمل ہے


  قرآن کریم اللہ کریم کا ذاتی کلام ہے یہ وہ کتاب ہے جو جامع ہے،اکمل ہے،اس میں کوئی  شک یا شبہ کی گنجائش نہیں جسے اللہ کریم نے اپنی عبادت کو پیدا فرمایا اس کے لیے تعلیم فرمائی جا رہی ہے۔قرآن کریم کو دیکھنا،چھونا عبادت ہے لیکن اصل مقصد اس کو پڑھنا سیکھنا اور اپنے آپ پر نافذ کرنا اور دوسروں تک پہنچانا ہے۔یہ کتاب ہمیں بتاتی ہے کہ ہم نے زندگی کیسے گزارنی ہے۔انسانی مزاج ہے کہ یہ مل جل کر رہتا ہے اس کے اعمال کا اثر نہ صرف اس کی اپنی ذات کو متاثر کرتا ہے بلکہ پورے معاشرے پر اثر انداز ہوتا ہے۔تو جب انسانی زندگی اللہ کریم کے احکامات کے مطابق بسر ہوگی پھر سارے معاشرے میں بہتری آئے گی۔یہی وہ کتاب ہے جو ہماری رہنمائی فرماتی ہے کہ زندگی کو کیسے گزارنا ہے اور صدیاں اس بات پر گواہ ہیں کہ جو عمل قرآن کریم کی راہنمائی میں کیا جائے گا اس کے اثرات مثبت ہوں گے اور وہ عمل کرنے میں بھی انتہائی آسان ہوگا۔
 امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ کا لندن (انگلینڈ)  ہنسلو جامع مسجد میں جمعتہ المبارک کے موقع پر خطاب
  انہوں نے کہا کہ جس طرح زندگی میں کامیابی کے لیے ہم اپنی ترجیحات کا دھیان رکھتے ہیں سارا دن محنت کرتے ہیں آپ کو درست سمت کی ضرورت ہوتی ہے تا کہ ہماری زندگی کامیاب گزرے اور ایک دن بھی ضائع نہیں کرتے اسی طرح جب آخرت کی بات آئے گی تو اللہ کریم فرماتے ہیں اس کتاب میں ہدایت ہے ان لوگوں کے لیے جو متقی ہیں جو اللہ کریم سے اپنا رشتہ جوڑنا چاہتے ہیں ان کی انگلی تھا م کر یہ کتاب ان کو لے کر چلتی ہے۔جیسے ارشاد ہے کہ نماز بے حیائی اور برائی سے روکتی ہے اب اگر معاشرے سے صرف بے حیائی اور برائی ختم ہو جائے تو یہی معاشرہ جنت جیسا ہو جائے ہر ایک سلامتی میں ہو سکھ میں سکون میں ہو۔اپنی زندگیوں کو قرآن کریم اور نبی کریم ﷺ کے حکم کے تحت لے آئیں گے تو دنیا و آخرت میں کامیابی نصیب ہوگی۔ اللہ کریم صحیح شعور عطافرمائیں 
آخر میں انہوں نے امت مسلمہ کے اتحاد کے لیے دعا بھی فرمائی۔
Quran kareem Allah kareem ka zaati kalaam hai yeh woh kitaab hai jo jame hai, Akmal hai - 1

راہ کا انتخاب ( ماہانہ اجتماع)


راہ کا انتخاب ( ماہانہ اجتماع)

Watch Rah ka Intikhab (Mahana Ijtima) YouTube Video
Rah ka Intikhab (Mahana Ijtima) - 1
Rah ka Intikhab (Mahana Ijtima) - 2
Rah ka Intikhab (Mahana Ijtima) - 3
Rah ka Intikhab (Mahana Ijtima) - 4
Rah ka Intikhab (Mahana Ijtima) - 5
Rah ka Intikhab (Mahana Ijtima) - 6

راجہ پرویز اشرف سپیکر قومی اسمبلی کی دارالعرفان منارہ آمد


 حضرت امیر عبدالقدیر اعوان مد ظلہ العالی کو ان کے بیٹے کی شادی کی مبارک باد دی اور حضرت مولانا امیر محمد اکرم اعوان ؒ کے مزار مبارک پر حاضری دی اور فاتح پڑھی۔حضرت امیر عبدالقدیر اعوان کے ساتھ خصوصی نشست میں ملکی موجودہ حالات کی بہتری بارے تفصیلی بات ہوئی 
  راجہ پرویز اشرف صاحب نے حضرت مولانا امیر محمد اکرم اعوان ؒ کی دینی خدمات اور شعبہ تصوف میں بے پناہ خدمات کو سراہا۔اس موقع پر سابقہ انٹیرئیر سٹیٹ منسٹر تسنیم احمد قریشی ،راجہ عظیم،راجہ رضوان ڈنڈوت بھی موجود تھے۔اس کے علاوہ معززین علاقہ کی بھی بڑی تعداد اس موقع پر موجود تھی
Raja Pervez Ashraf speaker qaumi assembly ki Dar ul Irfan Munara Aamid - 1

نماز اللہ کریم سے ہم کلامی ہے اور یہ بہت بڑا انعام ہے


 معاشرے میں اس وقت تلخی اورباہم انتشارپھیل چکا ہے اس لیے قرآن مجید کے اس حکم پرعمل کرنے کی ضرورت ہے کہ جہاں بیہودہ بات ہو رہی ہو وہاں سے سنجیدگی سے گزر جائیں اور اس بحث وتکرار کا حصہ نہ بنیں۔ اپنے بچوں کو سکرین سے ہٹا کر خود وقت دیں اور دین کی تعلیم اور اس کی ترغیب دیں کیا روز محشر کوئی پسند کرے گا کہ اس کے لخت جگر کو دوزخ کی آگ کے حوالے کر دیا جائے۔ہمیں توبہ کرکے نیک اعمال اختیار کرنے کی ضرورت ہے توبہ یا تائب ہونے سے مراد یہ ہے کہ گناہوں کو چھوڑ دیا جائے۔
امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا دوروزہ ماہانہ روحانی اجتماع سے خطاب 
  انہوں نے کہا کہ نماز اللہ کریم سے ہم کلامی ہے اور یہ بہت بڑا انعام ہے ہمیں اپنا رخ اللہ کریم کی طرف کرنے کی ضرورت ہے کہ بندہ جب دعوی ایمان رکھے پھر اپنے آپ کو اللہ کریم کے سپرد کردے۔اللہ کریم سے توفیق مانگی جائے اور بندہ اپنے معاملات کی نسبت اللہ کریم کی طرف رکھے۔انانیت اور اپنی ذات تک محدود نہ رکھے بلکہ اپنے ہر کام کی نسبت اللہ کریم کی طرف ہونی چاہیے۔اللہ اللہ مضبوط کریں ذکراذکار مضبوط کریں مراقبات راسخ ہوں۔بندہ جہاں سے گزرے تو لوگ آپ کو دیکھ کر نمازی ہوتے جائیں نیکی کی رغبت پیدا ہوتی جائے یہ بندے کا کمال نہیں بلکہ اللہ اللہ کا ہے اسم ذات کا ہے۔اپنے اعمال کا،اپنے کلام کا اپنی نگاہ کا خیال رکھا جا سکتا ہے تو حکم دیا گیا ہے۔اگر ہم خیال نہیں رکھ رہے تو یہ ہمارا اپنا فیصلہ ہے۔ہماری مرضی کا دخل ہے۔جتنی اللہ اللہ کرو گے توفیق عمل نصیب ہوگی۔
 اللہ کریم صحیح شعور عطا فرمائیں۔
  آخر میں انہوں نے ملکی سلامتی اور بقا کی اجتماعی دعا بھی فرمائی
Namaz Allah kareem se hum kalami hai aur yeh bohat bara inaam hai - 1

فریضہ حج

Watch Freeza Hajj YouTube Video

حج کی شرف قبولیت بندہ مومن کو ایسے پاک کر دیتی ہے جیسے آج پیدا ہو ا ہے


بیت اللہ شریف وہ مقام ہے جو کائنات میں مرکزی حیثیت رکھتا ہے اور حج وہ عبادت ہے جو پوری اسلامی دنیا کو مرکزیت عطا کرتی ہے جس سے پوری اسلامی دنیا کو اتفاق و اتحاد کا درس ملتاہے۔حج وہ عبادت ہے جو بندہ مومن کو خلافت کا درس دیتی ہے کہ لاکھوں لوگ ایک جگہ اکھٹے ہو کر ایک امام کے پیچھے اللہ اکبر کہنے پر رکوع و سجود کریں۔ اللہ کریم کی رحمت بہت وسیع ہے کوئی گناہ اُس کی رحمت کو عاجز نہیں کر سکتا۔عبادات کو خالص اللہ کے لیے ادا کریں۔حج کرنے کا مقصد حاجی کہلانا نہیں بلکہ اللہ کی رضا کے لیے دین اسلام کا یہ رکن ادا کرنا مقصود ہے۔صرف فوٹو شوٹ یا تفریح کے لیے جانا حج نہیں ہے۔حاجی تو کہلائیں گے لیکن کیاایسا حج عبادت کے زمرے میں آئے گا؟ہم حج بھی کر آتے ہیں لیکن ہمارے کردار میں کوئی تبدیلی نہیں آتی اس کی وجہ یہ ہے کہ ہمیں اپنی کمائی کو دیکھنے کی ضرورت ہے کہ کہیں اس میں سود تو نہیں شامل ہو گیا۔ کہیں ہم کسی کا حق مار کر حج کے لیے تو نہیں جا رہے۔جب حلال ذرئع سے ہم حج کے لیے جائیں گے تو ان شاء اللہ کردار گواہی دے گا کہ یہ حاجی ہے۔
 امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا جمعتہ المبار ک کے موقع پر خطاب!
  انہوں نے کہا کہ مخلوق میں جتنے اختلافات ہیں ان کا حل یہی ہے کہ ہر کام اللہ کی رضا کے لیے کیا جائے۔خالق اپنی مخلوق سے بے حد پیار کرتا ہے۔عبادات سے اللہ کریم کے ساتھ تعلق مضبوط ہوتا چلا جاتا ہے۔عبادات خواہشات ذاتی کے مطابق سجدہ کرنے کا نام نہیں ہے۔حج جوانی کی عبادت ہے کہ بندے میں اتنی ہمت ہو کہ وہ آسانی سے حج کے تمام ارکان ادا کر سکے اور حجاج کرام کو دوران حج اس بات کا خاص خیال رکھنا چاہیے کہ ان کی وجہ سے کسی دوسرے حاجی کو کوئی تکلیف نہ پہنچے۔
انہوں نے مزید کہا کہ تصوف دم اور مصائب سے چھٹکارے کانام نہیں ہے بلکہ قرب الہی کے لیے ہے بندہ ظاہر سے باطن تک پاکیزگی کی طرف سفر کرتا ہے۔بندہ توبہ کرتاہے،رجوع الی اللہ کرتاہے اگر کوئی نافرمانی ہو جائے تو ندامت محسوس کرتا ہے۔ تصوف کی راہ پر چلنے والے مسافر کی ایسی کیفیات ہوتی ہیں۔اللہ کریم صحیح شعور عطا فرمائیں۔
  یاد رہے کہ دارالعرفان منارہ میں 3،4 جون بروز ہفتہ،اتوار  دو روزہ ماہانہ روحانی اجتماع ہو رہا ہے جس میں ملک کے طول وعرض سالکین اس اجتماع میں شرکت کریں گے۔اتوار دن 11 بجے شیخ المکرم حضرت امیر عبدالقدیر اعوان مد ظلہ العالی اس اجتماع سے خصوصی خطاب فرمائیں گے اور اجتماعی دعا بھی ہوگی،تمام خواتین و حضرات کو دعوت عام دی جاتی ہے۔
Hajj ki Sharf qabuliat bandah momin ko aisay pak kar deti hai jaisay aaj peda hoa hai - 1

کردار

Kirdar - 1
Kirdar - 2

سالانہ برطانیہ وزٹ 2023

Salana England Tour 2023 - 1