Featured Events


عزت کا معیار یہ ہے کہ ہم بحیثیت انفرادی اور اجتماعی کتنا دین اسلا م پر عمل پیرا ہیں


عزت و ذلت اللہ کریم کے دست قدرت میں ہے۔عزت اور ذلت کا معیار یہ ہے کہ ہم بحیثیت انفرادی اور اجتماعی کتنا دین اسلا م پر عمل پیرا ہے۔جتنا کوئی دین اسلام کے مطابق زندگی بسر کرے گا اتنا وہ عزت دار ہوگا۔ہمارے صاحب اختیار لوگ کچھ وقت کے لیے اس نشست پر ہیں یہ مستقل نہ رہے گی لیکن ان کے عرصہ اقتدار میں کیے گئے فیصلوں پر انہیں اللہ کریم کے ہاں ضرور جواب دہ ہونا پڑے گا۔حقیقی بادشاہی صرف اللہ کی ہے۔آج سے پہلے کتنے طاقتور حکمران آئے او رچلے گئے لیکن وہ جن علاقوں اور ملکوں پر حکمران رہے وہ اب بھی موجود ہیں۔ضرورت اس امر کی ہے کہ جو مہلت ہمیں اس دنیا میں ملی ہے اسے ہم اپنی آخرت کی تعمیر کے لیے استمعال کریں اسی میں دنیا و آخرت کی کامیابی ہے۔
 امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا دوروزہ ماہانہ روحانی اجتماع کے موقع پر خطاب۔
  انہوں نے کہا کہ اس دنیا کا نظام ہماری مرضی سے نہیں چل رہا بلکہ اللہ کریم جو کائنات کے مالک ہیں وہ چلا رہے ہیں۔ہم جائز وسائل استعمال کر سکتے ہیں اس سے منع نہیں فرمایا گیا لیکن ہو گا وہی جو اللہ کریم چاہیں گے۔جس کے پاس جو ہے اسے اپنا ذاتی کمال نہ جانے بلکہ اللہ کریم کی عطا سمجھے۔وہ جسے چاہے حکمرانی عطا فرماتا ہے جس سے چاہے واپس لے لیتا ہے اس میں ہمارا کوئی کمال نہیں ہے۔
  ذکر قلبی پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اللہ اللہ بنیاد ہے۔ہم اللہ کے نام پر جمع ہوئے ہیں۔آج کے مسلمان عبادات بھی کر رہے ہیں حج و عمرہ بھی ہو رہے ہیں تسبیہات بھی پڑھی جاتی ہیں ہمارا حلیہ بھی اسلامی ہے لیکن معاملات میں یہ مسلمانی نظر کیوں نہیں آتی اس کا مطلب ہے ہمارے اندر ہماری نیت میں خرابی ہے ہمارے اندر بدنیتی ہے ورنہ یہ ممکن نہیں کہ بندہ نماز روزہ بھی کرتا ہو اور جھوٹ بھی بولے،ناحق بھی کرے ایسا ہو نہیں سکتا۔ہم ذات باری کو چھوڑ کو اپنی ذات میں کھو گئے ہیں اس لیے معاملات میں کھرا پن نظر نہیں آرہا۔اللہ کریم ہمیں وہ کیفیت عطا فرمائیں کہ ہم ہر عمل کرتے وقت یہ محسوس کریں میرے اللہ کریم مجھے دیکھ رہے ہیں۔اللہ کریم یہ کیفیات اور حال نصیب فرمائیں۔
  آخرمیں انہوں نے ملکی سلامتی اور بقا کی اجتماعی دعا بھی فرمائی۔
Izzat ka miyaar yeh hai ke hum ba-hasiat infiradi aur ijtimai kitna deen Islam par amal pera hain - 1

دوروزہ ماہانہ روحانی اجتماع مرکز دارالعرفان منارہ

Mahana Ijtima Dar ul Irfan Munarah - 1

مومن اپنے اعمال ایسے ادا کرتا ہے جیسے وہ اللہ کریم کے روبروہے


نبی کریم ﷺ نے ہمیں درجہ ایمان اور حضور حق کی وہ کیفیت عطا فرمائی کہ بندہ مومن اپنے اعمال ایسے ادا کرتا ہے جیسے وہ اللہ کریم کے روبروہے۔آج جس معاشرے میں ہم زندگی بسر کر رہے ہیں وہاں لوگوں کے لیے آسانیاں اور خیر خواہی کا سبب بننے کی بجائے ہم راستوں کو بند کر کے اپنے حقو ق کا مطالبہ کر رہے ہیں اگر ہم اپنے فرائض کی ادائیگی کریں تو سب کو ان کے حقوق مل جائیں گے۔صحابہ کرام ؓ وہ ہستیاں ہیں جن کا تزکرہ تورات و انجیل میں فرمایا اور جنہیں اللہ کریم نے چن لیا اور نشان منزل بنا دیا کہ انہوں نے عشق مصطفے اور محبت رسول ﷺ کا حق ادا کردیا۔
 امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا سکھر (سندھ) میں بعثت رحمت عالم ﷺ کانفرنس سے خواتین وحضرات کی بڑی تعداد سے خطاب۔
  انہوں نے کہا کہ آپ ﷺ کو تمام جہانوں کے لیے رحمت الالعالمین بنا کر بھیجا گیا۔اور آپ ﷺ کی بعثت عالی کے بعد قیامت تک کے لیے کوئی ایسا سوال نہیں جس کا جواب آپ ﷺ کی تعلیمات میں موجود نہ ہو۔حضرت نے آخر میں سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ اور قاسم فیوضات حضرت مولانا امیر محمد اکرم اعوان ؒ کا مختصر تعارف کرایا اور کہا کہ میرے شیخ حضرت مولانا امیر محمد اکرم اعوان ؒ نے ملک کے طول و عرض اور بیرون ممالک میں ذکر قلبی اور کیفیات قلبی کا بحرپہنچایا۔اس وقت بھی سلسلہ عالیہ کے پلیٹ فارم سے پوری دنیا میں کیفیات محمد الرسول اللہ ﷺ پہنچائی جا رہی ہیں۔
  آخر میں انہوں نے ملک سلامتی اور بقا کی اجتماعی دعا فرمائی اور ذکر قلبی کا طریقہ بتایا اور اجتماعی بیعت بھی لی۔
Momin apne aamaal aisay ada karta hai jaisay woh Allah kareem ke Rubaroo hai - 1

حضرت محمد ﷺ کی زندگی ہمارے لیے بہترین نمونہ ہے


 عشق رسول ﷺ کو ماہ مبارک ربیع الاول میں قید نہیں کیا جا سکتا بلکہ اپنی زندگی کے ہر لمحے کو اسوہ رسول پر لانے کی کوشش کریں۔دین اسلام کو اللہ کریم نے تمام ادیان باطلہ پر غالب فرمایا ہے۔ آج جہاں بھی ترقی و خوشحالی اور فلاح کے نظام ہیں یہ سب انہوں نے دین اسلام سے لیے ہیں۔ 
  امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستا ن کا حیدرآباد(سندھ) میں بعثت رحمت عالم ﷺ کانفرنس سے خواتین و حضرات کی بڑی تعداد سے خطاب۔
  انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک میں ظلم ہو رہا ہے اور اس وقت جو صاحب اختیار ہیں یہ ان کی ذمہ داری ہے کہ وہ نظام عدل کو اس طرح قائم کریں جیسے دین اسلام حکم فرماتا ہے۔ ملک سودی نظام کی وجہ سے مشکلات کا شکار ہے جو جس جگہ ہے اور اس وقت جس کے پاس حکمرانی ہے آگے ان سب کو جواب دینا ہوگا۔سودی معیشت کے ہوتے ہوئے کبھی سکون میسر نہیں ہوگا۔معاشرے میں اس وقت بہت تلخی آچکی ہے۔جو بولتا ہے تلخ بولتا ہے ایسے بولنے سے نہ بولنا بہتر ہے جس عمل سے تخریب ہو ایسے اعمال معاشرے کے بگاڑ کا سبب بنتے ہیں 
  انہوں نے مزید کہا کہ قاسم فیوضات حضرت مولانا امیر محمد اکرم اعوان ؒ نے ملک کے طول وعرض میں اس اللہ اللہ کی نعمت عظمی کو لوگوں تک پہنچایا۔سخت گرمی میں ایک دفعہ سندھ کے دورہ پر تھے موسم کی شدت کو بالائے طاق رکھتے ہوئے برکات نبوت ﷺ سے سینوں کو منور فرمایا۔حضرت امیر عبدالقدیر اعوان نے آخر میں حاضرین کو قلبی ذکر سکھایا اور اجتماعی بیعت بھی فرمائی۔
  یاد رہے کہ امیر عبدالقدیر اعوان سندھ کے دورہ پر ہیں جہاں کراچی کے بعد آج حیدرآباد میں بعثت رحمت عالم ﷺ کانفرنس سے خطاب فرمایا جس میں خواتین و حضرات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔اس کے بعد کل ان شاء اللہ سکھر میں بعثت رحمت عالم ﷺ کانفرنس کا انعقاد ہو گا جہاں امیر عبدالقدیر اعوان خصوصی خطاب فرمائیں گے اور اجتماعی دعا بھی ہو گی۔
Hazrat Mohammad SAW ki zindagi hamaray liye behtareen namona hai - 1

بعثت رحمت عالم صلی اللہ علیہ وسلم کانفرنس

Baisat Rehmat Alam SAW Conference  - 1

سیاست معاشرے کے لیے طب اور علاج کی حیثیت رکھتی ہے


وطن عزیز پاکستان میں نظام عدل و انصاف کا یکساں حصول فوری اور نافذ العمل ہو جائے تو بہت سی خرابیاں اور برائیاں ختم ہو جائیں گی . اللہ کریم نے ہمیں بے شمار نعمتوں سے نوازا ہے کسی نعمت پر احسان کا نہیں فرمایا کہ مومنین پر احسان فرمایا ہے لیکن بعثت رحمت عالم ﷺ کے موقع پر اللہ کریم فرماتے ہیں کہ میں مومنین پر بہت بڑا احسان فرمایا۔ ہم امام الانبیاء،رحمت اللعالمین سے دعوی محبت تو کرتے ہیں لیکن کیا اس دعوے کی شہادت ہماری گفتار دے گی، ہمارا عمل دے گا؟اگر ہم بحیثیت مجموعی دیکھیں تو اس وقت ہمارا معاشرہ تقسیم کی ان حدوں تک پہنچ چکا ہے کہ ہر گھر میں جھگڑا ہے،ہم نے بچوں کو موبائل سکریں کے حوالے کر دیا ہے۔میاں بیوی جو کہ بقائے انسانیت کی بنیاد ہیں ان میں بھی بہت خلیج آ چکی ہے۔ہمیں اپنے سمیت اپنے اہل خانہ اور بچوں کو دین محمد الرسول اللہ ﷺ کی تعلیمات پر لانے کی ضرورت ہے۔
امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا بعثت رحمت عالم ﷺ کانفرنس، ماڈل کالونی کراچی میں خواتین وحضرات کی بڑی تعداد سے خطاب۔
  انہوں نے کہا کہ سیاست معاشرے کے لیے طب اور علاج کی حیثیت رکھتی ہے۔لیکن موجودہ سیاست خود ٹوٹ پھوٹ کا شکا ر ہے . اس نظام سیاست میں اصلاحات کی ضرورت ہے تاکہ یہ معاشرے میں وہ کردا ر ادا کرے کہ اس کے بنیادی مسائل حل کرنے کی کوشش کرے۔سوشل میڈیا کی وجہ سے اس وقت وطن عزیز میں ہر کوئی پریشان ہے اب ضرورت اس امر کی ہے کہ اپنے بچوں کو نماز پنجگانہ کا پابند بنائیں۔آخر میں انہوں نے ملکی سلامتی اور بقا کے لیے اجتماعی دعا فرمائی اور خواتین و حضرات کی سلسلہ عالیہ میں اجتماعی بیعت بھی لی۔
  یاد رہے کہ اس عظیم الشان بعثت رحمت عالم ﷺ کانفرنس میں ڈاکٹر فاروق ستار،محمد فاروق اعوان رکن صوبائی اسمبلی سندھ وچئیر مین تنظیم الاعوان پاکستان،صدر تنظیم الاعوان سندھ یوتھ نعیم اعوان،ابراھیم اعوان صدر کراچی ڈویژن،جنرل سیکرٹری تنظیم الاعوان ملک شان اعوان کراچی ڈویژن،ڈاکٹرزاھد اعوان،آفتاب جہانگیر،اقبال قریشی،غازی صلاح الدین،جنرل سیکرٹری فرخ بشیر تنظیم الاخوان سندھ،کیپٹن امین ملک صدر تنظیم الاخوان سندھ کے علاوہ امجد اعوان سیکرٹری نشرواشاعت تنظیم الاخوان پاکستان نے بھی شرکت کی۔
آخر میں مکھیا عالم ہندو برادری سردار نے حضرت امیر عبدالقدیر اعوان کو سندھی ٹوپی اور اجرک پہنائی۔
Siyasat muashray ke liye tib aur ilaaj ki hesiyat rakhti hai - 1

بعثت رحمت عالم صلی اللہ علیہ وسلم کانفرنس

Baisat Rehmat Alam SAW Conference  - 1

اختیارات کا استعمال

Watch Ikhtiarat ka istemal YouTube Video

جہاں تک ہمارا ختیار ہے ہم اپنے اختیار کا استعمال دین اسلام کے مطابق کر یں


ساری آسائشوں،ساری جدت اور انتہائی دیدہ زیب گھروں میں رہنے والوں میں خودکشی کا رجحان زیادہ ہے۔اس ساری ترقی نے انسان کو ظاہراً بہت آسانی اور آرام دہ زندگی تو دے دی لیکن وہ خوشی وہ راحت جو دلوں کو ملنی چاہیے تھی وہ نہ مل سکی۔اور نوبت یہاں تک پہنچ جاتی ہے کہ بندہ اپنی زندگی کا خاتمہ کر لیتا ہے۔اگر ہم ان معاشروں کو دیکھیں جہاں دین اسلام پر عملداری اور قرآن کریم کی تعلیمات اور احکامات پر عمل ہو رہا ہوتا ہے وہاں دنیاوی طور پر کچھ بھی نہ ہو لیکن وہاں مستحکم اور اطمینان کے ساتھ زندگی گزر رہی ہوتی ہے وہاں مجموعی طور پر بھی مثبت کردار نظر آتے ہیں۔
امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا جمعتہ المبارک کے روز خطاب۔
  انہوں نے کہا کہ جہاں تک ہمارا ختیار ہے ہم اپنے اختیار کا استعمال دین اسلام کے مطابق کر یں۔ہمیں اپنی زندگیوں کا جائزہ لینے کی ضرورت ہے کہ ہم صلح رحمی،درگزراور اللہ کی مخلوق پرکتنا رحم کررہے ہیں اگر ایسانہیں ہے تو پھراس کا مطلب ہے کہ ہم دین اسلام کو مان تو رہے ہیں لیکن قلب کی گہرائی میں جو یقین ہوتا ہے وہ ہمیں حاصل نہیں ہے۔اسی وجہ سے جو آج معاشرے کی صورت حا ل ہے وہ وہ پر سکون نہیں ہے ۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم اس گزرتی زندگی کی سانسوں کو اللہ کے نام سے مزین فرمائیں۔دین اسلام دین حق ہے اس کے سامنے کوئی اور نظریہ نہیں ٹھہر سکتا۔ اللہ کریم محتاج نہیں ہیں ہمیں دین اسلام کی ضرورت ہے ہمارے اندر انابت ہوگی،صدق ہوگا تو حق تلاش کرنے کی ضرورت پیش نہیں آئے گی بلکہ ہر چیز میسر ہوگی۔اللہ کریم اسباب پیدا فرما دیں گے۔
  انہوں نے مزید کہا کہ زندگی کے جس پہلو کو بھی اختیار کر رہے ہو اُسے سوچ سے عمل تک دین اسلام کے مطابق ڈھال لو۔اللہ کریم نے ہمارے لیے دین اسلام پسند فرمایا ہے۔جہاں ہم دین اسلام کے مطابق عمل کریں گے اس کے اثرات ذاتی زندگی سے لے کر معاشرتی زندگی تک اور پھر اس سے بھی آگے آخرت میں بھی کامیابی ہی کامیابی ہے۔جہاں دین اسلام کے حکم کو چھوڑ کر ذاتی پسند کے مطابق عمل کریں گے وہاں نقصان اُٹھائیں گے۔دین اسلام وہ تربیت فرماتا ہے جو ذات سے لے کر اجتماع تک ہر ایک کے لیے فائدہ مند ہے۔اللہ کریم صحیح شعور عطا فرمائیں۔
 
jahan tak hamara Ikhtiar hai hum apne ikhtiyar ka istemaal deen islam ke mutabiq karen - 1

تصوف کا حاصل ماہانہ اجتماع دارالعرفان منارہ