Featured Events


اولاد کی تربیت

Watch Aulad Ki Tarbiat YouTube Video

اولاد کے حقوق

Watch Aulad kay Haqooq YouTube Video

دین اسلام کے ہر حکم پر عمل کرنے میں ہی ہماری بھلائی ہے اور اللہ کریم کی عطا کہ اس کے ساتھ پھر اجرو ثواب بھی عطا فرماتے ہیں


جو رشتہ (نکاح) اللہ کے نام پر قائم ہوا اگر کسی وجہ سے نباہ نہ ہو سکے تو پھر اس رشتے کو احسن طریقے سے ختم کیا جائے اس پر بھی اللہ کریم کے احکامات موجود ہیں لہذا دین اسلام کے احکامات کے مطابق ہی طلاق بھی دی جائے۔اگر ان کے ہاں بچہ ہو تو پھر باہم رضامندی سے 2 سال تک دودھ پلایا جائے۔یہ پابندی نہیں بلکہ باہم مشاورت سے مدت رضاعت پوری کی جائے۔
 امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا جمعتہ المبارک کے روز خطاب
  انہوں نے کہا کہ زندگی گزارنے کا بہترین طریقہ دین اسلام میں ہے۔دین اور دنیا الگ الگ نہیں ہیں نماز کے وقت نماز پڑھ لینا صرف اسلام نہیں ہے بلکہ دنیاوی معاملات،لین دین،معاشی و معاشرتی اصول بھی دین اسلام کے اپنانے ہوں گے۔نکاح طلاق اور اولاد کے حوالے سے بھی دینی احکامات موجود ہیں ان سے ہی راہنمائی لینی چاہیے۔دین اسلام میں عدل ہے جب عدل ہو پھر فساد نہیں ہوتا۔معاشرے میں حقوق و فرائض کی تقسیم ہے کسی کا اگر حق ہے تو وہ دوسرے کا فرض ہے۔ایک اینٹ ٹیڑھی لگ جائے تو پوری دیوار ٹیڑھی ہو جاتی ہے۔زندگی کے ہر پہلو کو دین اسلام کے مطابق حل کریں گے تو خود کو بھی فائدہ ہوگا اور معاشرے کی بہتری کا بھی سبب ہوگا۔زندگی تو گزر رہی ہے معاملات بھی پیش آرہے ہیں اگر ہم ان معاملات میں دینی احکامات سے فیصلے کریں گے تو زندگی میں آسانیاں ہوں گی۔کسی کی استعداد سے زیادہ اس پر بوجھ نہیں ڈالا جاتا دین اسلام کا کوئی بھی حکم ایسا نہیں جسے بندہ پورا نہ کر سکتا ہو۔زندگی گزارنے کا آسان ترین طریقہ دین اسلا م ہے۔اللہ کریم صحیح شعور عطا فرمائیں۔
  آخر میں انہوں نے ملکی سلامتی اور بقا کی اجتماعی دعا بھی فرمائی۔
Deen islam ke har hukum par amal karne mein hi hamari bhalai hai aur Allah kareem ki ataa ke is ke sath phir Ajr o sawab bhi ataa farmatay hain - 1

مومن کی نشانی

Watch Momin ki Nishani YouTube Video

دین اسلام موجودہ جدت کے دور میں بھی ہماری زندگیاں اعتدال پر لے آتا ہے


 دین اسلام موجودہ جدت کے دور میں بھی جہاں ہمیں منفی اثرات سے محفوظ رکھتا ہے وہاں ہمارے اعمال چاہے دنیاوی ہی کیوں نہ ہوں انھیں عبادت کے درجے پر لے آتا ہے۔اور اسلام کی یہ بہت بڑی خوبصورتی ہے کہ جہاں ہم جان لینے کے در پہ ہوتے ہیں وہاں جان نچھاور کرنے پر راضی ہو جاتے ہیں۔دین اور دنیا الگ الگ نہیں ہیں دنیا کے کاموں کو دین کے مطابق کرنا ہی اسلام ہے۔دینی احکامات پر چلنے سے دنیا میں بھی عزت نصیب ہوتی ہے۔صاحب ایمان کی نشانی ہے کہ وہ دنیا کی زندگی اللہ کریم کے احکامات کے مطابق گزارتا ہے۔توحید بنیاد ہے آج وقت ہے کہ ہم اللہ کریم کے حضور بخشش طلب کریں اُسے معاف فرمانا پسند ہے محبو ب ہے۔جب کلمہ پڑھ لیا پھر اپنے اختیارات دربار رسالت ﷺ میں دے دیے۔پھر بات صرف اتباع کی ہے۔اپنی پسند نبی کریم ﷺ کی پسند میں ڈھال دی۔ہمارے معاملات میں ہماری پسند اور عقل ختم ہو جائے جو بھی کرنا ہو نبی کریم ﷺ کی پسند سے ہو۔اس زندگی کے ایک ایک پل کا حساب دینا ہے جو کچھ اُس نے دیا ہے سب اُسی کا ہے میرا کچھ بھی نہیں یہ وجود بھی اسی کا دیا ہوا ہے۔خاک کا مالک بھی وہی ہے ہوا اور پانی کا مالک بھی وہی ہے۔
 امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا جمعتہ المبارک کے روز خطاب
  انہوں نے کہا کہ جدت سے ہم نے تعمیر کم کی ہے جبکہ تخریب زیادہ ہوئی ہے۔مزاج انسانی سے بے شمار تبدیلی پیدا ہوتی ہے جو ہمارے فیصلوں پر اثرانداز ہوتی ہے۔ہم کیسے فیصلے کرتے ہیں اس کا انحصار ہمارے مزاج پر ہے۔زندگی تو ہر حال میں بسر کرنی ہے دیکھنا یہ چاہیے کہ میرا دن کیسا گزرا اور رات کیسی بسر ہوئی کیا اس میں اللہ کریم کی رضا شامل تھی یا اس کی نافرمانی میں بسر ہوگئی۔ہر کوئی سمجھتا ہے یہ میری زندگی ہے جیسے چاہوں بسر کروں۔دینی حدودو قیود سے ہم بہت دور چلے گئے ہیں۔ضروریات اور ان کی تکمیل کے زرائع جو خالق کائنا ت نے ہمیں تعلیم فرمائے ہیں وہ سب سے آسان ترین راستہ ہے زندگی گزارنے کا۔ان پر عمل کرنے سے دنیا و آخرت کے فائدے حاصل ہوتے ہیں۔ہم نے زندگی کے سارے معاملات میں رسم و رواجات لے آئے ہیں خوشی غمی،نکاح و طلاق ہر بات میں ہم نے اپنی پسند کو دخل دیا ہے رواجات کی پیروی میں لگے ہیں اللہ کریم ہمارے حال پر رحم فرمائیں ہمیں اپنے معاملات میں دینی احکامات کو دیکھنے کی ضرورت ہے۔ ہمیں یہ وہم ہو گیا ہے کہ میں نہ ہوا تو پتہ نہیں کیا ہوگا،میرے خاندان کا کیا بنے گا اللہ کریم کا ارشاد ہے کہ کسی کے جانے سے کسی کو کوئی فرق نہیں پڑتا ہر ایک کی ہر ضرورت اللہ کریم پوری فرماتے ہیں۔اللہ کریم صحیح شعور عطا فرمائیں۔
آخر میں انہوں نے ملکی سلامتی اور بقا کی اجتماعی دعا بھی فرمائی۔
Deen islam mojooda jiddat ke daur mein bhi hamari zindaganian aitdaal par le aata hai - 1

طلاق کے دینی احکام

Watch Talaq kay Deeni Ahkaam YouTube Video

نکاح اور طلاق سے متعلقہ احکامات اللہ کریم کی حدیں ہیں ان سے تجاوز ظلم ہے


طلاق اور حلالہ سے متعلق قرآن کریم میں واضح احکامات موجود ہیں۔اللہ کریم کی مقرر کردہ حدود پر اپنی پسند یا ناپسند کا اطلاق تجاوز ہو گا مرد کو اللہ کریم نے طلاق کا اختیا ر دیا ہے لیکن خاتون کو ایذا کی غرض سے پابند رکھے اور طلاق نہ دے تو یہ سرا سر ظلم ہے۔اس زیادتی کا حساب دینا ہوگا۔ مد ت معین کر کے نکاح کرنا جائز نہیں جو کہ آج کل حلالہ کے نام پر عام ہو رہا ہے۔یہ تجاوز اللہ کریم کے ارشادات کے ساتھ مزاق ہے۔ 
 امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا جمعتہ المبارک کے روز خطاب
انہوں نے کہا کہ آج کل معاشرے میں طلاق کا رجحان بہت زیادہ ہو چکا ہے۔جس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ ہم نے دین اسلام پر عمل چھوڑ دیا ہے۔دینی احکامات کا علم ہونے کے باوجود ہم اپنی پسند سے مسائل کا حل تلاش کرتے ہیں۔حالانکہ کہ اگر کسی عورت کے ساتھ آپ کا نبھانہ ہو رہا ہو تو طلاق کی اجازت ہے جسے ہم نے اپنی ذاتی انا کی تسکین کے لیے ایسے اختیار کیا ہے کہ دونوں خاندانوں میں باہم دشمنی اور دست و گریبان ہونے کا سبب بن گیا ہے۔اسی وجہ سے خاندانوں میں فساد پیدا ہو رہے ہیں۔عورت کے لیے یہ تکلیف کافی نہیں کہ اس نے زندگی گزارنے کے لیے نکاح کیا اور اب علیحدگی کا دکھ اٹھانا پڑ رہا ہے۔طلاق کے بعداگرخاتون کو ایذا دینے کی غرض سے کوئی اقدام اٹھایا جائے گا تو یہ ظلم ہو گا جس کی جواب دہی ہو گی۔اور اسے اللہ کریم کی مقرر کردہ حدود سے تجاوز سمجھا جائے گا۔حلالہ سے مراد یہ ہے کہ زندگی گزارنے کے لیے کسی دوسری جگہ نکاح کیا جائے پھر وہ خاوند فوت ہوجائے یا کسی وجہ سے ناچاکی ہوجائے اور نبھا نہ ہو سکے وہاں سے بھی طلاق ہو جائے تو عدت پوری کرنے کے بعد پہلے خاوند سے نکاح ہو سکتا ہے۔نکاح و طلاق کو مذاق نہ بنایا جائے۔
 اللہ کریم صحیح شعور عطا فرمائیں۔آخر میں انہوں ملکی سلامتی اور بقا کی اجتماعی دعا بھی فرمائی
Nikah aur Talaq se mutaliqa ehkamaat Allah kareem ki hade hain un se tajawaz zulm hai - 1

خشیت الہی (ماہانہ اجتماع)


خشیت الہی (ماہانہ اجتماع)

Watch Khashiat Ilahi Mahana Ijtima YouTube Video
Khashiat Ilahi Mahana Ijtima - 1
Khashiat Ilahi Mahana Ijtima - 2
Khashiat Ilahi Mahana Ijtima - 3
Khashiat Ilahi Mahana Ijtima - 4
Khashiat Ilahi Mahana Ijtima - 5
Khashiat Ilahi Mahana Ijtima - 6

ہماری زندگی میں آپ ﷺ کے تربیت یافتہ صحابہ کرام ؓ جیسی ہستیوں کے اعمال نشانِ منزل کی صورت میں ہیں


خشیتِ الٰہی سے بندہ مومن کے قلب میں اس طرح کاڈر ہوتا ہے کہ میرے اعمال اس طرح کے نہ ہیں جس طرح اللہ کریم کی شان ہے یہی لوگ ہیں کہ جو بھی ان کے پاس ہے وہ اللہ کی راہ میں خرچ کرتے ہیں یہ نیک اعمال اختیار کرکے بھی لرزاں و ترساں رہتے ہیں۔
 امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا دوروز ہ ماہانہ اجتماع کے موقع پر خطاب
  انہوں نے کہا کہ ہماری زندگی میں آپ ﷺ کے تربیت یافتہ صحابہ کرام ؓ  جیسی ہستیوں کے اعمال نشانِ منزل کی صورت میں ہیں یہ فرصت اللہ نے عطا کی ہے۔اس میں سستی اور کاہلی نہ ہونے پائے۔اور اپنے تمام اعمال کو اس طرح اختیار کرے کہ اس دنیا پر ترجیح نہ دے۔کیونکہ دنیا تو اللہ نے تقسیم کر دی ہے اور آخرت میں جن اعمال پر اچھا یا برا نتیجہ ملنا ہے ان کے لیے کوشش کرنا ہو گی۔اور اللہ نے بندوں کو وہی حکم دیا ہے جسے وہ برداشت کر سکتا ہے۔اور اس میں یہ استطاعت بھی ہوتی ہے۔ہر بندہ کا ہر عمل لکھنے والے نے لکھ رکھا ہے اور چھوٹے سے چھوٹے عمل کا بدلہ اللہ دے گا اور نیکی کا اجر کئی گنا بڑھا کر عطا ہوتا ہے اور برائی کی سزا اتنی ہی ہے جتنی اس نے کی ہے۔
  انہوں نے مزید کہا کہ فلسطین پر بہت ظلم ہو رہا ہے۔یہ سب کچھ جو ہو رہا ہے اس کا مقصد کیا ہے؟ فلسطین کی بات ہو یا کشمیر کی ہم خود کو نحیف محسوس کرتے ہیں جس کی مضبوطی ضروری ہے اپنے پاؤں پر کھڑا ہونے کے لیے ہمیں اپنا قبلہ درست کرنے کی ضرورت ہے۔جو نظام موجود ہے اس کو نافذ کرنے کی ضرورت ہے۔گزشتہ روز 14 فوج کے سپوتوں کو شہید کیا گیا اس پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان کے خاندان والوں سے پوچھیں کہ ان پر کیا گزری۔ اسلام مخالف قوتیں،پاکستان کی مخالف قوتیں برسرِ پیکار ہیں یہ چاہتے ہیں کہ حق غالب نہ ہو اور نہ یہ حق پر عمل پیرا ہوں یادرکھیں حق نے غالب ہونا ہے ارشاد باری تعالی ہے کہ مسلمان کا باعمل ہونا اس سب کا حل ہے۔ہمارے ملک میں غذا اور دوا کی دستیابی نہ رہی۔اعلی سطح پر بیانات مزید نفرت کو بڑھانے کا سبب بن رہے ہیں۔ضرورت ہے کہ ہم اپنے خاندان اور بچوں کو تحفظ دیں۔اور اولاد کی تربیت اس طرح کریں کہ ان میں دین پر عمل پیرا ہونا اور والدین کا احترام موجود ہو۔اللہ کریم صحیح شعور عطا فرمائیں۔
  آخر میں انہوں ذکر قلبی کی اہمیت پر بات کی اور سالکین کو اجتماعی ذکر بھی کرایا۔ذکر کے بعد ملک و قوم کی سلامتی اور بقا کے لیے اجتماعی دعا بھی فرمائی گئی۔
Hamari zindagi mein aap SAW ke tarbiyat Yafta sahaba karaam RA jaisi hastiyon ke aamaal nshanِ manzil ki soorat mein hain - 1