Featured Events


دنیا کی محبت بھی انسان اور انسانی معاشرے کی ضرورت ہے


 دنیا کی محبت بھی انسان اور انسانی معاشرے کی ضرورت ہے۔دنیا مسافر خانہ ہے دنیا کو اپنی منزل کا راستہ سمجھیں اور خود کو مسافر جانیں، راستے کا استعمال منزل کے لیے کریں تو منزل نصیب ہوجائے گی اگر راستہ کو ہی منزل سمجھ بیٹھیں گے پھر خطا کھائیں گے۔اپنی خواہشات کو رد کر کے اللہ اور اللہ کے رسول ﷺ کی محبت اور اطاعت کو اولیت دی جائے۔ مال و دولت کمانا کوئی عیب یا گناہ نہیں ہے لیکن جائز طریقہ اختیار کریں۔اگر اللہ کریم کے عطا کردہ اصول و ضوابط کے تحت عمل کریں گے تو مال و دولت کمائیں گے تو یہی کام عبادت بن جائے گا۔
 امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا جمعتہ المبارک کے موقع پر خطاب
  انہوں نے کہا کہ ضروریات زندگی کو مقصد حیات نہیں بنالینا چاہیے انہیں ضروریات زندگی تک ہی رکھنا چاہیے۔حق قبول کرنے کا شعور اللہ کریم نے پیدائشی طور پر ہر فرد کے اندر رکھ دیا ہے۔ضروریات دین کا جاننا ہم سب کی ذمہ داری ہے جانیں گے نہیں تو عمل کیسے کریں گے۔انسانی شعور کا تقاضہ ہے کہ اپنا جائزہ لیں اور غلطیوں کی معافی طلب کریں اور آئندہ کے لیے سیدھی راہ کا انتخاب کریں مقصد اللہ کی رضا کو رکھیں دنیا کو مقصد نہ بنائیں۔اللہ کی محبت تمام محبتوں سے افضل ہونی چاہیے۔اللہ کریم صحیح شعور عطا فرمائیں۔
 
Duniya ki mohabbat bhi insaan aur insani muashray ki zaroorat hai - 1

حضرت امیر عبدالقدیر اعوان مد ظلہ العالی شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کینیڈا،امریکہ اور برطانیہ کے روحانی تربیتی دورہ کے بعد آج صبح وطن واپس پہنچ گئے۔


 اسلام آباد ائیر پورٹ پر اسلام آباد اور راولپنڈی کے عہدیداران نے اپنے شیخ کا والہانہ استقبال کیا اور پھولوں کے گلدستے پیش کیے حضرت جی نے ایک ماہ کے دورہ کے دوران کئی پروگرامز میں خطاب کیے اس کے علاوہ علیحدہ علیحدہ نشست بھی منعقد ہوئی۔
 یاد رہے کہ حضرت امیر عبدالقدیر اعوان گزشتہ ماہ سے دورہ کینیڈا،امریکہ اور برطانیہ میں کانفرنسز میں مصروف تھے جس میں ان ممالک کا  کئی ہزار میل کا سفر طے کرتے ہوئے اللہ اللہ کی نعمت اور برکات نبوت ﷺ  کو اللہ کی مخلوق تک پہنچایا  جس سے لوگ بہت مستفید ہوئے۔کینیڈا میں آپ نے brampton،scarborough اور mississauga   پروگرامز میں لیکچر دئیے۔ اس کے بعد امریکہ کے مختلف شہروں جن میں Newyork،connecticut،Chicago،San francisco،Houston،Baltimore شامل ہیں اس کے علاوہ پاکستانی کمیونٹی کے ساتھ ساتھ دیگر کمیونٹیز سے ملاقاتیں رہیں۔ واپسی پر لندن میں بعثت رحمت عالم ﷺ کے موضوع پر کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں حضرت جی لیکچر دیا اور وہاں کی اہم شخصیات سے بھی ملاقاتیں ہوئیں۔
  یاد رہے کہ اسلام آباد ائیر پورٹ پر اسلام آباد اور راولپنڈی کے عہدیداران کے علاوہ  صاحبزادہ شہید اللہ اعوان اور صاحبزادہ نجیب اللہ اعوان،صاحب مجاز ارشد صاحب،سیکرٹری نشرواشاعت تنظیم الاخوان پاکستان امجد اعوان،جنرل سیکرٹی طارق چوہدری پنڈی ڈویژن بھی شامل تھے
Hazrat Ameer Abdul Qadeer Awan  Sheikh silsila Naqshbandia owaisiah sarbarah tanzeem Al ikhwan Pakistan canada, America aur Bartania ke Rohani tarbiati dora ke baad aaj subah watan wapas pahonch gaye . - 1

بندہ انسانیت کے کمال تک پہنچ ہی تب سکتا ہے جب اللہ اور اللہ کے رسول ﷺ کے حکم کے مطابق زندگی بسر کرے گا۔


معاشرے میں معاونت اور مددگار کا کردار تب ہی ادا ہو سکتا ہے جب بندہ اللہ اور اللہ کے رسول ﷺ کے بتائے ہوئے طریقوں پر عمل پیرا ہو۔بندہ انسانیت کے کمال تک پہنچ ہی تب سکتا ہے جب اللہ اور اللہ کے رسول ﷺ کے حکم کے مطابق زندگی بسر کرے گا۔ہمیں بحیثیت مجموعی خیالات کی دنیا سے نکل کر عملی طور پر زندگی کو اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔
فرائض نبوت کا بنیادی حصہ قرآن کریم کی تعلیمات ہیں۔نبی کریم ﷺ نے قرآن کریم کی آیات پڑھ کر لوگوں کو سنائیں ان کے معنی اور مفاہیم اللہ کے بندوں تک پہنچائے ہمیں بتایا کہ کن باتوں سے اللہ کریم خوش ہوتے ہیں کون سی باتیں اللہ کریم کی نارضگی کا سبب بنتی ہیں۔جب اللہ کریم کے بتائے گئے اصولوں کے مطابق زندگی بسر کی جائے گی یہی زندگی ہو گی لیکن سوچ بدل جائیگی،ترجیحات بدل جائیں گی،رویے بدل جائیں گے، ایثار نصیب ہوگا ایک دوسرے کی معاونت ہو گی،حقوق وفرائض کی فکر ہو گی۔ہمسایوں کے حقوق یاد رہیں گے،رشتوں کا تقدس پامال نہیں ہوگا،ایک دوسرے کا لحاظ ہوگا،معاشرہ جنت جیسا ہو گا۔بندہ انسانیت کے کمال تک پہنچ ہی تب سکتا ہے جب اللہ اور اللہ کے رسول ﷺ کے حکم کے مطابق زندگی بسر کرے گا۔
امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ کا لندن میں بعثت رحمت عالم ﷺ کانفرنس سے خطاب۔
انہوں نے کہا کہ آپ لوگوں کی محبت قابل دید ہے اور میں اس کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہوں۔آپ مجھے اپنے درمیان پا کر جو خوشی محسوس کر رہے ہیں مجھے اپنے آپ کو آپ لوگوں کے درمیان ہونے سے آپ سے بھی زیادہ خوشی ہو رہی ہے۔اللہ کریم نے اپنا نام جگہ جگہ پہنچانے کی توفیق عطا فرمائی ہے اور اللہ کے نام کی صدائیں لگانے کی جو توفیق ہوئی اس کا ثمر آپ لوگوں کی شکل میں دیکھ رہا ہوں۔ ہم سب اللہ کے نام پر جمع ہوئے ہیں اللہ کریم سب کی کاوشیں قبول فرمائیں۔بندہ مومن جس معاشرے میں بھی رہ رہا ہو اس کی ذات سے خیر اور بھلائی ہی معاشرے کو ملتی ہے جہاں بھی کوئی ہے معاشرے کے لیے اپنے حصے کا مثبت کردار ادا کرتے رہیے۔
یاد رہے کہ امیر عبدالقدیر اعوان کینڈا،امریکہ اور انگلینڈ کے روحانی دورہ پر ہیں جہاں مختلف شہروں میں انہوں نے لیکچر دئیے اور تصوف او ر ذکر الٰہی سے لوگوں کی تربیت فرمائی۔واپسی پر ان کا آج لندن میں بعثت رحمت عالم ﷺ کے موضوع پر پروگرام تھا۔اس پروگرام کے بعد آپ کی وطن عزیز واپسی ممکن ہے
Bandah insaaniyat ke kamaal tak pahonch hi tab sakta hai jab Allah aur Allah ke rasool SAW ke hukum ke mutabiq zindagi busr kere ga . - 1

نماز مستحکم معاشرے کے قیام کا سبب بنتی ہے


نماز کی ادائیگی زندگی میں نظم و ضبط،آپس کی ہم آہنگی،بھائی چارہ اور بندہ مومن کو مثبت کردار ادا کرنے پر لے آتی ہے۔نماز مستحکم معاشرے کے قیام کا سبب بنتی ہے۔محبت اور شفقت کو فروغ دیا جائے اور آپس کی تلخیاں ختم کرنی چاہیے۔عبادات کی شرف قبولیت ایمان کو تقویت دیتی ہے اور ایمان کی قوت ہمارے اعمال پر اثر انداز ہوتی ہے۔نماز زندگی کو ایسے حدود وقیود میں لے آتی ہے کہ بندہ کے ظاہر اور باطن کو تقویت ملتی ہے اور معاشرے کو ایک کامل مسلمان ملتا ہے۔
 امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ کا ہیعرو سینٹرل مسجد لندن میں جمعتہ المبارک کے موقع پر خطاب 
  انہوں نے کہا کہ دین اسلام کے بے شمار پہلو ایسے ہیں جن سے ہمارے معاشروں میں تربیت ہو رہی ہے۔اگر اس میں ہم مزاج یا اپنی پسند داخل کریں گے تو پھرہم معاشرے میں اپنا مثبت کردار ادا نہیں کر سکیں گے۔جب پوری زندگی اتباع محمد الرسول اللہ ﷺ سے مزین ہو جائے تو ساری زندگی رکوع و سجود میں شمار ہو جائے گی۔
  نماز کی فضیلت پر انہوں نے بات کرتے ہوئے کہا کہ زندگی میں کوئی مسئلہ بھی پیش آ جائے اللہ کریم فرماتے ہیں صبر اور نماز سے مدد حاصل کرو۔نماز ادا کرنے سے صبر اور حوصلہ حاصل ہوتا ہے جس سے ہماری زندگیوں میں اعتدال آتا ہے۔کامیابی نصیب ہوتو اس کا شکر ادا کرو کہیں ناکامی کا سامنا ہے تو صبر اختیار کرو۔یہ دنیا امتحان گاہ ہے تادم واپسی ہر کوئی امتحان میں ہے جب دنیا کا وقت ختم ہو جائے گا تب یہ امتحان بھی ختم ہو جائے گا پھر جزا و سز ا کا میدان سجے گا۔آج وقت ہے کہ ہم اپنی زندگیوں کو نبی کریم ﷺ کے ارشادات کے مطابق بسر کریں۔
  یاد رہے کہ امیر عبدالقدیر اعوان کینڈا اور امریکہ کے دورہ سے واپسی پر لندن پہنچے جہاں انہوں نے جمعتہ المبارک کے موقع پر خطاب کیا اس کے بعد بعثت رحمت عالم ﷺ کانفرنس میں خطاب فرمائیں گے۔
Namaz mustahkam muashray ke qiyam ka sabab banti hai - 1

جمعہ بیان

Watch Jumma Beyan YouTube Video

بعثت رحمت عالم صلی اللہ علیہ وسلم کانفرنس

Watch  Baisat Rehmat e Alam SAW Confirence  YouTube Video

بندہ مومن کے پاس اس جہان فانی میں جو سب سے قیمتی شئے ہے وہ یہ زندگی اور اس کی ساعتیں ہیں


نور بصیرت اور راہ ہدایت کو پا لینے سے اس کی اہمیت کا اندازہ ممکن ہو تا ہے۔اللہ کریم نے قرآن مجید میں ارشاد فرمایا کہ میں نے مومنین پر یہ احسان فرمایا کہ انہی میں سے رسول ﷺ مبعوث فرمایا۔اتنی تکلیفیں اور درد سہے پھر بھی انکار کرنے والوں تک حق پہنچایا اور اس کے بعد ایمان لانے والوں کا تزکیہ فرمایا کہ جو آپ ﷺ کی بات کا زبان سے اقرار کر رہا ہے اس کا نہاں خانہ دل بھی اس کو تسلیم کرے۔شعبہ تصوف میں اسی لیے قلب پر محنت کرائی جاتی ہے کیونکہ وہ برکات جو قلب اطہر ﷺ سے آ رہی ہیں وہ سینہ بہ سینہ ہم تک پہنچتی ہیں ان برکات کا حاصل یہ ہے کہ ہر عبادت میں بندہ خود کو اللہ کے روبرو محسو س کرے۔ 
 امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ کا  بالٹی مور میری لینڈ مدینہ مسجد میں بعثت رحمت عالم ﷺ کانفرنس سے خطاب۔
  انہوں نے کہا کہ ہر جگہ حق موجود ہے راہنمائی موجود ہے اگر طلب سچی ہوتو کوئی تشنگی باقی نہیں رہتی۔یہ شان رسالت ﷺ ہے  یہاں کوئی جگہ کی،قوموں کی اور زمانوں کی قید نہیں ہے۔تعلیمات نبوت ہوں یا برکات نبوت قیام قیامت تک حق موجود رہے گا اور راہنمائی بھی میسر رہے گی۔انسانی معاشرے میں حقوق و فرائض اور حدودو قیود کی تقسیم،طاقتور کوضابطے میں رکھتی ہیں اور کمزور کی حفاظت کا سبب ہوتی ہیں۔انسان کے بنائے گئے قوانین ہر کچھ عرصہ کے بعد تبدیل کرنے کی ضرورت پیش آتی ہے۔کیونکہ انسان کی بنائی گئی ہر چیز میں بہتری کی گنجائش رہتی ہے۔جو قوانین ہمیں اللہ اور اس کے رسول ﷺ نے عطا فرمائے ہیں قیامت تک ان میں کسی قسم کی تبدیلی کی ضرورت پیش نہیں آئے گی۔ہر جگہ پر قابل عمل ہیں۔بیت اللہ شریف تجلیات ذاتی کا مرکز ہے۔جتنا کوئی اتباع محمد الرسول اللہ ﷺ سے باہر جائے گا اتنی گمراہی ہوگی۔اتنا ذاتی نقصان بھی ہوگا اور معاشرے کا بھی۔اللہ کریم نے ہر ایک کو زندہ رہنے کا اور مذہب اختیار کرنے کا حق دیا ہے۔
 حالانکہ ہر کوئی اس کی فضاؤں میں سانس لے رہا ہے اس کی زمین پر رہ رہا ہے لیکن یہ دائمی نہیں وقتی ہے ایک دن آئے گا جب سب کا اس کے حضور حساب دینا پڑے گا۔جب بھی اپنا جائزہ لیں قرآن و سنت کے مطابق جائزہ لیں قرآن و سنت ہمیں آپس میں محبت کرنا سیکھاتی ہے۔ایک دوسرے کا احترام بڑھے گا۔اختلافات تعمیری ہوں گے تخریبی نہیں۔اللہ کریم صحیح شعور عطا فرمائیں۔
 ٰٰٓیادرہے کہ امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ کینڈا اور امریکہ کے روحانی دورہ پر ہیں جہاں کینڈا اور امریکہ کے مختلف شہروں میں لیکچر دے رہے ہیں اور ذکر قلبی سکھا رہے ہیں۔اس کے علاوہ بعثت رحمت عالم ﷺ کے عنوان پر منعقد کانفرنسز میں بھی ان کے لیکچر جاری ہیں۔
  آخر میں انہوں نے امت مسلمہ کے اتحا دکے لیے خصوصی دعا بھی فرمائی
Bandah momin ke paas is Jahan faani mein jo sab se qeemti shye hai woh yeh zindagi aur is ki saaetein hain - 1

دل کا خلوص

Watch Dil ka Khuloos YouTube Video

دل کا خلوص

Watch Dil ka Khuloos YouTube Video

ہماری عبادات یا نیک اعمال کی شرف قبولیت کی دلیل یہ ہے کہ زندگی قرآن وسنت میں ڈھلتی چلی جاتی ہے


انسانی جسم میں قلب وہ مقام ہے جہاں پر دوست بھی بستے ہیں اور دشمن بھی،محبت اور نفرت دونوں فعل دل کے ہیں۔ہمارے تمام اعمال کی بنیاد بھی قلب انسانی ہے کیونکہ نیت یاکسی کام کو کرنے کا ارادہ بھی دل کا فعل ہے کہ کون سا عمل کس نیت سے کر رہے ہیں پیچھے مقصد کیا ہے؟
 اگر ہم اس دل میں جہاں بہت سے لوگ آباد ہیں جن میں دوست بھی شامل ہیں اور دشمن بھی یہاں ایک مسجد بنا لی جائے جس سے اللہ کے نام کی صدائیں بلند ہوں اور ہمیں احساس ہو کہ ہم کوئی ایسا کام نہ کریں کہ جس سے میرے اللہ کریم مجھ سے ناراض ہوں اپنے ہر کام کو نبی کریم ﷺ کے اتباع میں کریں جب دل بدلتا ہے جب دل میں اللہ اور اللہ کے رسول ﷺ کی محبت آتی ہے تو بندہ مثبت فیصلے کر تا ہے پھر بندے کے اعمال و کردار نبی کریم ﷺ کی سنت میں ڈھل جاتا ہیں اسی لیے صوفیا ساری محنت قلب پر کراتے ہیں۔جب ہر عمل اللہ کی رضا کے لیے ہوگا نا کہ اپنی ذاتی خواہش یا شہرت کے لیے پھر اس کی قبولت بھی ہوگی۔
امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ کا سان فرانسسکو میں خواتین و حضرات سے خطاب۔
  انہوں نے مزید کہا کہ حق کو تلاش کرنے کے لیے کہیں جانے کی ضرورت نہیں بلکہ اپنے نہاں خانہ دل میں دیکھو کیا واقعی حق کی تلاش چاہتے ہو؟ تمہیں بس خالص ہو کرنیت کرنی ہے وہ تمہارے لیے کئی راستے کھول دے گا۔انابت شرط ہے۔وہ کائنا ت کا رب ہے ہر ایک کی ہر ضرورت ہر وقت پوری فرماتا ہے یہ بھی وہی پوری فرمائے گا ہمیں بس ارادہ کرناہے۔جب احکامات کے مطابق بندہ عمل کرتا ہے پھر بندگی نصیب ہوتی ہے۔ہماری عبادات یا نیک اعمال کی شرف قبولیت کی دلیل یہ ہے کہ زندگی قرآن وسنت میں ڈھلتی چلی جاتی ہے اور خلوص میں ترقی نصیب ہوتی ہے۔لیکن اس سب کے لیے انابت شرط ہے۔ابھی موقع ہے جب بندہ برذخ میں اتر جاتا ہے پھر اعمال کی کتاب بند ہو جاتی ہے پھر دوبارہ موقع نہیں ملتا۔آج موقع ہے اس زندگی کو غنیمت جانیں اپنا تعلق اللہ اور اللہ کے حبیب ﷺ سے مضبوط کیجیے۔ اللہ کریم صحیح شعور عطا فرمائیں۔
  آخر میں انہوں نے امت مسلمہ کے اتحا د کے لیے اجتماعی دعا بھی فرمائی
Hamari ebadaat ya naik aamaal ki Sharf qabuliat ki Daleel yeh hai ke zindagi quran o Sunnah mein dhalti chali jati hai - 1