Featured Events


دنیا حق سے کبھی خالی نہیں رہی

Watch Dunia Haq se kabhi khali nahi rahi YouTube Video

آج بھی ہمارے پاس تعلیمات نبوت ﷺ اور برکات نبوت موجود ہیں


 بعثت رحمت عالم ﷺ سے لے کر آج تک صدیاں گزر چکی ہیں یہ بہت بڑا فاصلہ ہے لیکن آج بھی ہمارے پاس تعلیمات نبوت ﷺ اور برکات نبوت موجود ہیں اور یہ حق قیام قیامت تک رہے گا۔ یہ سلاسل تصوف انہی برکات کو سینہ اطہر رسول ﷺ سے آج بھی متلاشی سینوں تک پہنچا رہے ہیں۔ان اصول و ضوابط کو اپنانا ہوگا جو آپ ﷺ نے فرمائے ہیں۔یہ ذکر اللہ بندہ مومن کے لیے غذا بھی ہے اور دوا بھی، یہ اللہ کا نام وہ قوتِ عمل عطا کرے گا جو شیطان کے سارے فریب کو ریزہ ریزہ کر کے رکھ دے گا۔یہ اجتماعات کا انعقاد بھی اس لیے ہے کہ یہاں شب و روز ایک ایک بندے پر محنت کی جا رہی ہے۔  باطنی اصلاح کی ضرورت  فی زمانہ معاشرے کی تپش بڑھنے کے ساتھ بہت ضروری ہے کہ ہمارے حالات اور عمل سیدھی سمت میں رہیں۔
 امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا جمعتہ المبارک کے روز خطاب۔
  انہوں نے کہا کہ قرآن کریم جس کی آج ہم تلاوت کرتے ہیں یہ کلام بھی لب ہائے مبارک محمد الرسول اللہ ﷺ سے ہمیں نصیب ہوا۔آپ ﷺ اکیلے اس وحی کے گواہ ہیں کہ یہ کلام باری ہے۔یہ مخلوق پر اللہ کریم کی بہت بڑی عطا ہے۔یہ ہمارے لیے شرف کی بات ہے کہ نبی کریم ﷺ کی اطاعت نصیب ہو۔یہ ہمارے لیے بندگی کی معراج ہے۔ایمانیات ہوں،عبادات ہوں یا معاملات جو بھی اصول مقرر فرما دئیے گئے ہیں سارا حق ان کے اندر ہے ان کے باہر حق نہیں۔
  انہوں نے مزید کہا کہ کیفیات کی جب بات آئے گی تو ایک ایک سبق سے لے کر بالائے منازل تک مشائخ سلسلہ عالیہ نے بہت محنت فرمائی جیسے ایک بچے کو انگلی پکڑ کر چلایا جاتا ہے ایسے محنت کرائی گئی۔اللہ ہمیں توفیق دے کہ یہ جو فانی جہان کی مصروفیت نے ہمیں لپیٹ رکھا ہے ہم کہتے ہیں ہم فارغ نہیں،ہماری طبیعت ٹھیک نہیں یا ہم مصروف ہیں اس لیے نماز نہیں پڑھ سکے اس لیے ذکر  نہیں کر سکے جہاں دنیا کا ذاتی مفاد ہو وہاں نہ طبیعت روکتی ہے نہ مصروفیت روکتی ہے۔اپنا تعلق اللہ کریم سے مضبوط بنائیں۔بنیاد خلوص ہے۔جہاں اللہ کے نام پر اللہ کے حبیب ﷺ کے نام پر اجتماع نصیب ہو اس سے بڑھ کر اور کیا بات ہو سکتی ہے۔اللہ کریم ہمیں امتی کے رشتے میں اخلاص عطا فرمائے۔دنیا کے حالات دنیا کی تپش بڑھ رہی ہے اور مزید بڑھتی جائے گی یہ دنیا کے حالات ہیں کبھی ذلزلے کبھی جنگیں یہ اتار چڑھاؤ اس دنیا کا حصہ ہیں حالات جیسے بھی ہوں نور ایمان کی ضرورت ہر وقت ہوتی ہے۔ہماری یہ ذمہ داری ہے کہ اپنے معاملات بحیثیت ذات سے لے کر قومی اور مسلم امہ کے طور پر ہمارا جو عمل ہے وہ مثبت ہو۔اللہ کریم صحیح شعور عطا فرمائیں۔
آخر میں انہوں نے ملکی سلامتی اور بقا کی اجتماعی دعا بھی فرمائی۔
یاد رہے کہ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ کے مرکز دارالعرفان منارہ میں 40 روزہ سالانہ روحانی اجتماع جاری ہے جس میں سالکین کو ایک باقاعدہ منظم تربیتی پروگرام سے گزارا جاتا ہے۔حضرت شیخ المکرم مد ظلہ العالی روزانہ دن گیارہ بجے صحبت شیخ میں بیان فرماتے ہیں۔
Aaj b hamare pas taleemat Nabuwat aur Barkat Nabuwat mujood hain - 1

اللہ سے ڈرنے کی حقیقت

Watch Allah se Darne ki Haqeeqat YouTube Video

نور بصیرت

Watch Noor e Baseerat YouTube Video

معجزہ اور کرامت میں فرق ( سالانہ اجتماع

Watch Mojza Aur Karamat Mein Farq (Salana Ijtima YouTube Video

اجتماعات کا مقصد

Watch Ijtimaat ka Maqsid YouTube Video

سالانہ روحانی تربیتی اجتماع2025

Salana Rohani Tarbiati Ijtima 2025 - 1

حکمت و دانش کا معیار

Watch Hikmat o Danish ka miar YouTube Video

کشف و الہام ولی کی ذات کے لیے ہوتاہے


کشف و الہام ولی کی ذات کے لیے ہوتاہے اور اس کے درست ہونے کے لیے ارشاد نبوی ﷺ کی کسوٹی پر پرکھنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ ظاہری علوم کسی کے پاس نہ بھی ہوں پھر بھی حکمت و دانش کا ہونا ممکن ہے کیونکہ وہ اپنے ہر عمل اور سوچ کی راہنمائی در مصطفے ﷺ سے لے رہا ہوتا ہے۔دانش مندی و حکمت صرف اور صرف دین اسلام پر عمل کرنے میں ہے۔اوصاف نبوت میں بھی یہ ہے کہ اللہ کریم اپنی ان عظیم ہستیوں کو براہ راست علم و حکمت اور دانائی عطا فرماتے ہیں۔اور اللہ کے ولی اتباع رسالت ﷺ اختیار کرکے اس میں سے حصہ پا لیتے ہیں۔یہ رب العالمین کی عطا ہے۔اس سے ایک بات سمجھنے کی ضرورت ہے کہ اپنی اولاد اور اپنے ماتحتوں کو جب ہدایات دے رہے ہوں تو اپنی گفتگو کو آپ ﷺ کے ارشادات کے مطابق رکھیں۔
 امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ وسر براہ تنظیم الاخوان پاکستان کا جمعتہ المبارک کے موقع پر خطاب
  انہوں نے کہا کہ جتنا کوئی دین اسلام سے باہر ہو گا اتنا وہ مخلوق میں فساد کا سبب بنے گا جس کا اسے جواب دینا پڑے گا۔جہاں اللہ کریم نے اپنے انبیاء مبعوث فرمائے وہاں ساتھ اپنی کتاب اور حکمت و دانائی بھی عطا فرمائی تا کہ انبیاء اللہ کی مخلوق کی راہنمائی کر سکیں۔اور ہر قوم کو وہ بنیادی سمجھنے کی استعداد بھی عطا فرمائی۔کہ جب ان کے پاس اللہ کا نبی حق لے کر آئے تو ان کے پاس یہ استعداد بھی ہو کہ وہ صحیح اور غلط کی پرکھ بھی کر سکیں اور اپنا اختیار استعمال کرتے ہوئے فیصلہ بھی کر سکیں۔ قرآ ن کریم میں ارشاد ہوتا ہے کہ جب کافروں کا کوئی گروہ جہنم میں ڈالا جائے گا ان سے فرشتے پوچھیں گے کیا تمہارے پاس حق نہیں پہنچا تھا وہ کہیں گے پہنچا تھا ہماری بد بختی کہ ہم نے خود پر ظلم کیا اور حق کو ٹھکرایا۔آج ہمارے پاس وقت ہے ہم اس امتحان گاہ میں ہے ہمیں خود کو دیکھنے کی ضرورت ہے کہ ہم کتنا دین اسلام پر عمل پیرا ہیں۔
  اللہ کریم صحیح شعور عطا فرمائیں۔ آخر میں انہوں نے ملکی سلامتی اور بقا کی اجتماعی دعا بھی فرمائی۔
Kashf o Alham Wali ki Zaat k lie hota hai - 1

ہم قربانی کر کے آپ ﷺ کی سنت ادا کرتے ہیں


 سنت ابراھیمی (قربانی)جو کہ نبی کریم ﷺ نے ادا کی ہم قربانی کر کے آپ ﷺ کی سنت ادا کرتے ہیں۔ اللہ کی راہ میں جانور ذبح کر کے اس اجر عظیم میں حصہ پا لیتے ہیں جو حضرت ابراھیم ؑ نے حضرت اسماعیل ؑ کی گردن پر چھر ی چلا کر پایا۔شرط یہ ہے کہ ہمارا یہ عمل خالص نیت کے ساتھ ہوصرف اور صرف اللہ کی رضا کا حصول ہو۔اپنی خواہشاتِ ذاتی کو قربان کرکے احکام خداوندی کو بجا لانا اصل قربانی ہے۔
 امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا جمعتہ المبارک کے موقع پر خطاب
انہوں نے کہا کہ قربانی کے جانوروں کا بہت زیادہ خیال رکھا جائے۔اور جب آپ انہیں ذبح کر لیں پھر ان کا گوشت عزیزداروں اور ضرورتمندوں کوبھی دیں اور اللہ کا شکر ادا کریں۔یاد رکھیں اللہ کے ہاں ان جانوروں کا خون پہنچتا ہے نہ گوشت بلکہ اللہ کے ہاں ہمارا وہ تقوی پہنچتا ہے اورباطن کا وہ حال جس کا تعلق نیت سے ہے۔تقوی کا گھر ہمارا قلب ہے۔جہاں سے تمام خیالات اور احکامات صادر ہوتے ہیں اور اس کی اصلاح ذکر قلبی سے ہی ممکن ہے۔
  انہوں نے مزید کہا کہ انسان اور جانور دونوں اللہ کی مخلوق ہیں اس نے یہ احسان فرمایا کہ جانوروں کو ہمارے تابع کر دیا ہم ان کی قربانی کرتے ہیں ان کا گوشت کھاتے ہیں اور پھر ہمارے لیے عزت بھی ہیں۔اس سارے کی بنیاد تقوی ہے کہ ہم اللہ کی عظمت بیان کریں جب ہم پورے شوق اور پورے اہتمام کے ساتھ یہ قربانی کا فریضہ سرانجام دیں گے تو اللہ کی رضا نصیب ہوگی عجز نصیب ہوگا اخلاص نصیب ہوگا۔اور جواستعداد رکھتے ہیں اور قر بانی نہیں کرتے وہ بے شک عید گاہ کی طرف بھی نہ جائیں۔ یعنی وہ آئے نہ آئے برابر ہے۔
اللہ کریم صحیح شعور عطا فرمائیں۔آخر میں انہوں نے ملکی سلامتی اور بقا کی اجتماعی دعا بھی فرمائی۔
Hum qrubani kr key Ap SAW ki sunnat ada krte hain - 1