Featured Events


بعثت رحمت عالم صلی اللہ علیہ وسلم کانفرنس

Baisat Rehmat Alam SAW Conference  - 1

دنیا کی کوئی تہذیب،دنیا کا کوئی قانون اسلام کے کسی ضابطے اور قانون کو غلط ثابت نہیں کر سکتا


دین اسلام کے وہ ضابطے ہیں جو اللہ اور اللہ کے حبیب ﷺ نے عطا فرمائے ہیں جو دونوں جہاں کے متعلقہ ہیں۔دین اسلام ہر ایک کو مخاطب فرماتا ہے۔جہاں پیر اور مرید ایک برابر ہیں۔دونوں پر احکامات برابر لاگو ہوتے ہیں۔ دنیا کی زندگی ایک سفر ہے ہم سب مسافر ہیں۔
 امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا واں بھچراں،میانوالی میں بعثت رحمت عالم ﷺ کانفرنس سے خطاب۔
  ذکر الٰہی پر با ت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اپنے رب کو دل ہی دل میں یاد کرو۔اللہ کے حضور ماضی،حال،مستقبل سب کچھ حاضر ہے۔دنیا جہاں کی وسعتوں کو بھی اگر گناہ بھر دیں تو اس کی رحمت اتنی وسیع ہے کہ وہ گناہوں  کو نیکیوں میں بدل سکتی ہے۔بس انابت الٰہی کی ضرورت ہے۔نماز کے ترجمے پر دھیان دیں گے تو نماز پڑھتے ہوئے حضور حق نصیب ہوتا ہے۔نماز میں عاجزی نصیب ہوگی۔
  یاد رہے کہ اس بابرکت پروگرام کا انعقاد بھچر فلور ملز کے اونر ملک عبدالحفیظ کندی،منیر احمد کندی،ملک جواد احمد نے کیا ان کے علاوہ ملک نجیب بھچر،ایاز خاں سابق امیدوار ایم این اے،رانا عزیز الرحمان،ناظم ملک عظیم کندی،ناظم ملک میراں بخش اور حکیم عبدالماجد اعوان جنرل سیکرٹری الاخوان پنجاب اور ملک امجد اعوان سیکرٹری انفارمیشن تنظیم الاخوان پاکستان شامل تھے۔
Duniya ki koi tahazeeb, duniya ka koi qanoon islam ke kisi zaabtay aur qanoon ko ghalat saabit nahi kar sakta - 1

بعثت رحمت عالم صلی اللہ علیہ وسلم کانفرنس واں بھچراں میانوالی


بعثت رحمت عالم صلی اللہ علیہ وسلم کانفرنس بھچراں میانوالی

Watch Baisat Rehmat Alam SAW Conference Mianwali YouTube Video

حق غالب رہتا ہے

Watch Haq Ghalib Rehta hai YouTube Video

حق کسی کے ماننے یا نا ماننے کا محتاج نہیں ہوتا۔حق خود منوا لیتا ہے


اہل کتاب نبوت کا انکار بھی کر رہے ہیں اور نبی کی ذات کو اللہ کی ذات کا حصہ قرار دے کر بہت بڑے شرک کے مرتکب ہورہے ہیں۔جو بہت بڑا جھوٹ اور گستاخی ہے۔حالانکہ اللہ کریم کا احسان کہ اس نے انبیاء مبعوث فرمائے اپنے ذاتی کلام سے نوازا اور زندگی گزارنے کے اسلوب سکھائے انسانی زندگی کیسے بسر کرنی ہے اس کا طریقہ سکھایا۔
 امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا جمعتہ المبارک کے موقع پر خطاب
  انہوں نے کہا کہ اللہ کے حکم کی تعمیل میں ہماری ضرورت کی بھی تکمیل ہو رہی ہے۔آج جو خود کو سیاہ و سفید کا مالک سمجھتے ہیں اور اللہ کے حکم کے سامنے اپنی پسند کو ترجیح دیتے ہیں کل روزقیامت بڑے بڑے بادشاہ بھی کہہ اُٹھیں گے کہ حقیقی بادشاہی اللہ کی ہے۔اللہ نے جسے جہاں مبعوث فرمایا ہم اس میں کوئی فرق نہیں رکھتے سب پر ایمان لاتے ہیں۔احترام کو ملحوظ خاطر لانا ہماری ذمہ داری ہے احتیاط لازم ہے۔
  انہوں نے مزید کہا کہ ماہ مبارک ربیع الاول کی آمد آمد ہے۔نبی کریم ﷺ کی اس ماہ مبارک میں ولادت باسعادت ہوئی۔آپ ﷺ کے خدام صحابہ کرام ؓ  کا آپ ﷺ کی ذات سے محبت کا یہ عالم تھا کہ بغیر کلام کے جان جاتے کہ آپ ﷺ اس وقت کیا پسند فرمائیں گے۔آج بھی ہر ماہ ربیع الاول میں آپ ﷺ سے اظہار محبت کے لیے محافل کا اہتمام کیا جاتا ہے لوگ خوشیاں مناتے ہیں لیکن کیا ہمیں اس بات کا عہد نہیں کرنا چاہیے کہ آج سے میں اپنی زندگی نبی کریم ﷺ کی سنت کے مطابق بسر کروں گا آج سے میں آپ ﷺ کی ادائیں اختیار کروں گا محبت کا تقاضہ تو یہی ہے لیکن ہوتا یہ ہے کہ محافل میں جاتے ہیں فرض نماز بھی چھوٹ جاتی ہے۔یہ کون سی محبت ہے؟
  یاد رہے کہ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ کے تحت ہر سال کی طرح امسال بھی مرکزی طور پر ملک بھر میں بعثت رحمت عالم ﷺ کانفرنسز کا سلسلہ کل سے جاری ہے۔جن میں پہلا پروگرام میانوالی واں بھچراں اس کے علاوہ بھکر،اسلام آباد،مظفر گڑھ،ملتان،مرکز دارالعرفان منارہ،شاہ پورسرگودھااور لاہور شامل ہیں۔
Haq kisi ke maan-ne ya na maan-ne ka mohtaaj nahi hota. haq khud Manwa laita hai - 1

بعثت رحمت عالم صلی اللہ علیہ وسلم کانفرنسز 2025

Baisat Rehmat e Alam SAW Conferences 2025 - 1

تعلق مع اللہ کا معیار


حق سے باہر بندہ تب جاتا ہے جب تکبر میں مبتلا ہو جاتا ہے


بندہ جب حق کو سمجھتا ہوا اس راہ سے ہٹتا ہے تو اس کا شمار بدکاروں میں ہو جاتا ہے۔کیونکہ حق تو اس طرح واضح اور روشن ہے جس طرح سورج چمک رہا ہوتا ہے۔حق سے باہر بندہ تب جاتا ہے جب تکبر میں مبتلا ہو جاتا ہے پھر آہستہ آہستہ حق سے دور ہو کر خواہشات کی پیروی میں ڈھل جاتا ہے۔
 امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا جمعتہ المبارک کے روز خطاب۔
  انہوں نے کہا کہ دین ہمارا اسلام ہے۔عبادات میں بنیاد  توحید ہے۔بندگی کا پہلو نصیب ہوتا ہے۔ایمانیات کے تمام پہلوؤں  پر ایمان با لغیب ضروری ہے۔اللہ کی ذات تک جانے کے لیے نبی کریم ﷺ کو ماننا پڑتا ہے۔قرآن کریم اللہ کا ذاتی کلام ہے جس کی گواہ صرف نبی کریم ﷺ کی ذات اقدس ہے۔اللہ کے نبی ہمیں بتاتے ہیں کہ اللہ کریم کن باتوں سے خوش ہوتے ہیں کن باتوں کو پسند نہیں فرماتے مخلوق میں یہ استعداد نہیں ہے کہ وہ اللہ کریم کی ذات کو جان سکے پہچان سکے ہم صرف اتنا جان سکتے ہیں کہ کوئی ہستی ہے جو اس نظام کو چلا رہی ہے اس سے آگے ہم میں استعداد نہیں یہ استعداد کہ اللہ کیسا ہے یہ صرف اللہ کے انبیاء کے پاس ہوتی ہے۔
  انہوں نے مزید کہا کہ ذات باری تعالیٰ اتنی بلند ہے کہ وجود انسانی میں یہ استعداد ہی نہیں کہ بغیر سبب کے اللہ کریم کو جان سکے۔اگر بغیر سبب کے اللہ کریم اپنی تجلی فرمائیں ہر چیز فنا ہو جائے۔جنت کی بے شمار نعمتوں کا ذکر ہے لیکن سب سے بڑی جو نعمت اہل جنت کو نصیب ہوگی وہ دیدار باری تعالیٰ ہے۔دین اسلام پوری زندگی بسر کرنے کا طریقہ ہے دین صرف عبادات کا نام نہیں ہے بلکہ عقائد،ایمان اور معاملات تینوں دین اسلام میں داخل ہیں اگر کوئی کہتا ہے کہ میں اللہ کو مانتا ہوں اللہ کے نبی کو مانتا ہوں لیکن عملی زندگی میں اپنی پسند سے عمل کرتا ہے تو یہ درست نہیں ہے۔اللہ کریم ہمیں دین اسلام کے مطابق اپنی زندگیاں بسرکرنے کی توفیق عطا فرمائیں۔
آخرمیں انہوں نے ملکی سلامتی اور بقا کی اجتماعی دعا بھی فرمائی
Haq se bahar bandah tab jata hai jab taqqabur mein mubtala ho jata hai - 1

کتب سابقہ کی تصدیق ماہانہ اجتماع