Featured Events


سراجا منیرا کانفرنس نیلسن

Siraj Moneera Conference Nelson - 1
Siraj Moneera Conference Nelson - 2
Siraj Moneera Conference Nelson - 3
Siraj Moneera Conference Nelson - 4
Siraj Moneera Conference Nelson - 5
Siraj Moneera Conference Nelson - 6

سراجا منیرا کانفرنس بریڈفورڈ

Siraj Moneera Conference Bradford - 1
Siraj Moneera Conference Bradford - 2
Siraj Moneera Conference Bradford - 3
Siraj Moneera Conference Bradford - 4
Siraj Moneera Conference Bradford - 5
Siraj Moneera Conference Bradford - 6

سراجا منیرا کانفرنس براڈفورڈ


سراجا منیرا کانفرنس نیلسن


سراجا منیرا کانفرنس مانچسٹر

Sirajam Muneera Conferences Manchester - 1
Sirajam Muneera Conferences Manchester - 2
Sirajam Muneera Conferences Manchester - 3
Sirajam Muneera Conferences Manchester - 4
Sirajam Muneera Conferences Manchester - 5
Sirajam Muneera Conferences Manchester - 6

سراجا منیرا کانفرنس مانچسٹر


ہر انسان میں یہ استعداد موجود ہے کہ وہ حق کو پہچان سکے


بندہ مومن کو ہر لمحہ معیت باری تعالی نصیب ہے۔اس کائنات کے ہر ذرے سے لے کر انسان تک ہر ایک کو رحمت باری تعالی حاصل ہے اگر یہ رک جائے تو ہر شئے ختم ہوجائے۔بحیثیت امتی ہمیں ہر لمحہ اس بات کو مد نظر رکھنا ہوگا کہ ہم کسی سے باہم اختلاف کرتے ہوں یا کسی کے لیے محبت کے جذبات رکھتے ہوں اس سب کی بنیاد فرمان مصطفی ﷺ ہونی چاہیے۔
امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ کا  مانچسٹر برطانیہ  میں سراجا منیرا کانفرس سے خطاب۔
انہوں نے کہا کہ ہر انسان میں یہ استعداد موجود ہے کہ وہ حق کو پہچان سکے۔جنہیں معیت محمد الرسول اللہ ﷺ  نصیب ہوئی ان کی پسند و نا پسند نبی کریم ﷺ کے ارشادت کے تحت ہوگئی۔آج بھی انسانیت کی جو بھی ضرورت ہے اللہ اور اللہ کے رسول ﷺ کا حکم انسان کی اس ضرورت کی تکمیل فرماتا ہے۔اور پھر صرف ضرورت کی تکمیل نہیں ہوتی بلکہ اللہ کی رضانصیب ہوتی ہے اس کا قرب نصیب ہوتا ہے اسی زندگی میں رہتے ہوئے ان احکامات پر عمل کرتے ہوئے آخرت بھی تعمیر ہو رہی ہوتی ہے۔اجرو ثواب بھی عطا ہورہا ہوتا ہے۔
  انہوں نے مزید کہا کہ انسانی تخلیق کا مقصد ہی اللہ کریم سے محبت کرنا ہے۔اللہ کریم نے چاہا کوئی ایسی مخلوق ہو جو اپنی ساری ضروریات،اپنی زندگی کے اتار چڑھاؤ کے ہوتے ہوئے مجھے اپنا جانے مجھ پر فدا ہو میرے احکامات کے مطابق اپنی زندگی گزارے اپنی خواہشات کو چھوڑ کر میرے حکم کے مطابق اپنی زندگی بسر کرے۔ دنیا کی تمام محبتوں [پر اللہ کی محبت غالب آ جائے۔اپنی ذات کی نفی کرتے ہوئے سب سے زیادہ محبت مجھ سے کرے اور یہی بندہ مومن کی معراج ہے۔اللہ کریم فرماتے ہیں جب بھی میرا بندہ مجھے پکارتا ہے میں اس کی بات سنتا ہوں اسے بھی تو چاہیے کہ وہ بھی میری بات مانیں۔ضرورت ہماری ہوتی ہے،  محتاج ہم ہیں وہ صرف عطا فرماتا ہے اور اپنے بندوں سے بہت زیادہ محبت فرماتا ہے۔یہی زندگی ہوگی یہی صحت بیماری،خوشی اور غم ہوں گے ہم نے صرف اپنی زندگی کو اللہ کے حکم کے مطابق بسر کرنا ہے ہمارا ہر عمل عبادت میں شامل ہوتا جائے گا۔اللہ کریم صحیح  شعور عطا فرمائیں۔
  آخر میں انہوں نے امت مسلمہ اور فلسطین کے مسلمانوں کے لیے خصوصی دعا بھی فرمائی
Har insaan mein yeh istedad mojood hai ke woh haq ko pehchan sakay - 1

سراجا منیرا کانفرنس برمنگھم

Siraj Moneera Conference Birmingham - 1
Siraj Moneera Conference Birmingham - 2
Siraj Moneera Conference Birmingham - 3
Siraj Moneera Conference Birmingham - 4
Siraj Moneera Conference Birmingham - 5
Siraj Moneera Conference Birmingham - 6

سراجا منیرا کانفرنس برمنگھم


تمام عبادات کا دارومدار خالص نیت اور خشوع و خضوع پر ہے


سلاسل تصوف میں ساری محنت قلوب کی اصلاح پر کرائی جاتی ہے۔تمام عبادات کا دارومدار خالص نیت اور خشوع و خضوع پر ہے۔خشوع و خضوع کا حصول اور نیت کو خالص کرنا اللہ اللہ کی تکرار سے ہی ممکن ہے۔
شیخ المکرم حضرت امیر عبدالقدیر اعوان  کا  برمنگھم (انگلینڈ)  دارالعرفان میں سراجا منیرا کانفرنس سے خطاب۔
  انہوں نے کہا کہ اللہ کریم نے اپنے اوپر رحمت کو لازم فرما لیا ہے اسی لیے اللہ کریم نے رحمت اللعالمین مبعوث فرمائے۔اللہ کریم اپنی مخلوق کو محبوب رکھتے ہیں اگر کوئی اللہ کی مخلوق پر زیادتی کرے گا اسے اس کا حساب دینا پڑے گا۔فرائض نبوت میں ایک فرض یہ بھی ہے کہ آپ ﷺ  مخلو ق کو پاک کرتے ہیں ان کا تذکیہ فرماتے ہیں۔جتنی بھی کسی میں ناپاکی ہو جب وہ صدق دل سے کلمہ طیبہ پڑھتا ہے تو تمام ناپاکی اس سے ختم کر دی جاتی ہے۔ہم اپنے تمام فیصلے دل سے کرتے ہیں جو فیصلہ دل کرتا ہے ہم وہی کام کرتے ہیں وہ اچھا ہو یا برا۔جب دل پاک ہوتے ہیں جب ان میں اللہ کے نام کو بسایا جاتا ہے پھر خواہش ذاتی نہیں بلکہ اللہ کا حکم مقدم ہوجاتا ہے۔جب تذکیہ نفس کی بات آئے گی پھر بات دل کی آئے گی جہاں نور ایمان ہے جو کفیات کا گھر ہے۔یہ صرف خون سپلائی کرنے والی مشین نہیں ہے بلکہ اس کے اندر ایک لطیفہ ربانی ہے۔اسے درست کرنے کی ضرورت ہے اسے پاک کرنے کی ضرورت ہے۔جو کیفیت دل میں ہوگی اس کا اثر پورے وجود پر پڑے گا جس میں سوچ سے نگاہ اور نگاہ سے لے کر ہر ایک فعل شامل ہے۔
یاد رہے کہ شیخ المکرم حضرت امیر عبدالقدیر اعوان برطانیہ کے روحانی دورہ پر ہیں جہاں وہ برطانیہ کے مختلف شہروں میں سراجا منیرا کانفرنسز سے خطاب کر رہے ہیں برمنگھم میں بھی اسی نسبت سے پروگرام کا انعقاد کیا گیا جس میں حضرات و خواتین کی بہت بڑی تعداد نے شرکت کی جس میں بڑی تعداد پاکستانی کمیونٹی کی تھی۔اس کے علاوہ ہر طبقہ فکر سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے بھی شرکت کی۔
  آخر میں انہوں نے امت مسلمہ اور فلسطین کے مسلمانوں کے لیے خصوصی دعا بھی فرمائی۔
tamam ebadaat ka dar-o-madar khalis niyat aur Khashoo o Khazoo par hai - 1