Featured Events


مال و دولت اور صاحب ثروت ہونا یہ کسی ملک کا حکمران بننے کا میعار نہیں ہے


 ملک کا حکمران ایسا ہو جو دین اور دنیا کے علوم پر دسترس رکھتاہواور نظام سلطنت،اور اس کے شعبوں سے متعلق ماہر لوگوں کو مقرر کرنا جانتا ہو۔قرآن کریم کو سمجھنے کے لیے انابت درکار ہے۔ہمارا رخ ہمیشہ اللہ کی طرف ہونا چاہیے۔ملکی حکمران ایسا ہونا چاہیے جو اللہ کا نائب ہو اور اللہ کے احکامات کو اللہ کی مخلوق پر نافذ کرے اور جسمانی طور پر اتنا مضبوط ہو کہ ملکی قوانین پر عمل کر وا سکے،اقوام عالم کے حکمرانوں سے بات کر سکے۔ہر شعبے میں ایسے لوگوں کو ذمہ دار مقرر کرے جو اُس شعبے کے ماہر ہوں۔
امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا جمعتہ المبارک کے موقع پر خطاب
  انہوں نے مزید کہا کہ کسی بھی ملک کے جتنے مسائل ہیں ان کا واحد حل نظام عدل سے لے کر نظام معیشت تک کو اسلامی اصولوں کے مطابق نافذ کرنا ہے۔آج جس کے پا س اختیار ہے جتنا اختیار ہے وہ یہ کیوں سمجھتا ہے کہ یہ اختیار اُس کا ہے،اُس کا نہیں ہے اللہ کا ہے جس نے عطا فرمایا ہے۔تُو تو خود محتاج ہے وہ ایسا مالک ہے وہ دے بھی سکتا ہے لے بھی سکتا ہے۔یہ فیصلے اللہ کے ہیں۔اللہ کریم نے جس کو اقتدار دیا ہے اس کا حساب بھی لے گا۔کسی کو بادشاہ بنا دیا کسی کو رعایا بنا دیا ہمارے بس میں یہ ہے کہ جتنا اختیار ہمیں دیا گیا ہے ہم اس کا استعمال کیسے کر رہے ہیں۔اللہ کریم صحیح شعورعطا فرمائیں۔
  یاد رہے کہ امیر عبدالقدیر اعوان مد ظلہ العالی کی والدہ محترم انتقال فرما گئی تھی۔دارالعرفان منارہ میں امیر عبدالقدیر اعوان سے تعزیعت کے لیے آنے والوں کا سلسلہ ابھی بھی جاری ہے
Maal o doulat aur sahib sarwat hona yeh kisi mulk ka hukmaran ban'nay ka miaar nahi hai - 1

امیر عبدالقدیر اعوان کی والدہ ماجدہ انتقال فرما گئیں


قرض حسنہ

Watch Qarz e Hasnah YouTube Video

کسی خرابی یا بد عنوانی کو دیکھ کر اس میں بہہ جانے کی بجائے اپنے عمل کو درست سمت پررکھا جائے


ہمارے نیک اعمال بھی معاشرے پر اثر انداز ہو رہے ہوتے ہیں اور ان نیک اعمال کرنے والوں کی بدولت ہی یہ دنیا قائم ہے اور اللہ کریم نے کفر اور انکار کرنے والوں کو مہلت دے رکھی ہے۔جب معاشرے میں نیکی نہیں رہے گی تو اس دنیا کی بساط لپیٹ دی جائے گی۔اپنے غلط عمل پر جواز اس لیے نہ تلاش کیا جائے کہ فلاں بھی تو غلط کر رہا ہے۔نور ایمان ایسی آزادی عطا فرماتا ہے کہ بندہ دنیا بھر کی غلامی سے آزاد ہو جاتا ہے۔جو اعمال اختیار کرنے کا حکم فرمایا گیا ہے وہ تمام اعمال انسانی معاشرے کی ضرورت ہیں ان پر عمل پیرا ہوئے بغیر معاشرہ نہیں چل سکتا۔
 امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا جمعتہ المبارک کے موقع پر خطاب
  انہوں نے کہا کہ اعمال بد سے توبہ کریں اور نیکی اختیار کریں۔بنی اسرائیل کی قوم نے وعدہ کیا کہ ہم ثابت قدم رہتے ہوئے اللہ کی راہ میں لڑیں گے اور ہمارا یہ عمل صرف اللہ کی رضا کے لیے ہوگا لیکن جب حکم آیا تو تھوڑوں کے علاوہ باقی سب اپنی بات سے پھر گئے۔اُس قلیل تعداد کی وجہ سے اللہ کریم نے سب پر کرم فرمایا۔کیونکہ ان کے درمیان اللہ کے نبی ؑ اور ایسے لوگ تھے جو اطاعت الٰہی پر کاربند تھے۔یاد رکھیں جب بھی ہم کوئی نیک عمل کریں اس کا مقصد صرف اور صرف اللہ کی رضا ہو۔ہمارے معاشرے میں دین اور دنیا کو علیحدہ علیحد ہ کر دیا گیا ہے۔حالانکہ وہ مسلمان ہی کیا جسے مسجد، بازارمیں انصاف کرنا نہ سکھا سکے۔
  انہوں نے مزید کہا کہ نیک عمل ایسے ہے جیسے ہم اللہ کریم کو قرض دے رہے ہیں۔قرض حسنہ وہ ہے جس کا ہر پہلو احسن ہو۔آسانی سے لٹایا جا سکے۔ہمارے ہر نیک عمل کو اللہ کریم قرض حسنہ فرما رہے ہیں جب دنیا ختم ہو گی تو اللہ کریم اپنی شان کے مطابق ہمیں اس کا بدلہ عطا فرمائیں گے۔یہ اللہ کریم کی اپنے بندوں کے ساتھ محبت کا بہت خوبصورت پہلو ہے جس کا ادراک ہونا بہت ضروری ہے۔ 
  یاد رہے کہ حضر ت امیر عبدالقدیر اعوان مد ظلہ العالی کراچی دورہ پر تشریف لے جا رہے ہیں جہاں 24 فروری 2024 کو ماڈل کالونی کراچی بینکویٹ جناح ہال میں بعثت رحمت عالم ﷺ کے موضوع پر کانفرنس کا انعقاد کیا جا رہا ہے جس میں خواتین و حضرات کو دعوت عام ہے کہ اس بابرکت پروگرام میں شرکت فرما کر اپنے دلوں کو برکات نبوت ﷺ سے منور کیجیے
kisi kharabi ya bad unwani ko dekh kar is mein beh jane ki bajaye –apne amal ko durust simt pr rkha jaye - 1

اختیارواقتدار

Watch Ikhtiyar o Iqtidaar YouTube Video

اقتدار اور اختیار کا ہونا بھی ایک امتحان ہے


جس کسی کے پاس جتنا اختیار ہو گا اتنا ہی وہ جواب دہ ہو گا۔اُس کے زیر نگیں علاقہ میں جتنا کسی پر ظلم ہوا جس کسی کے ساتھ نا انصافی ہوئی،جس جس کی حق تلفی ہوئی اگر دیکھا جائے تو جہاں اختیار کا ہونا ایک بہت بڑا اعزاز ہے وہاں اس سب کی جوابدہی بھی بہت سخت ہے۔یاد رکھیں ہم میں سے ہر ایک حاکم ہے اگر زیادہ نہیں تو کم از کم اپنے وجود کا اختیار ہر ایک کے پاس ہے تو ہمیں چاہیے کہ کم از کم ہم اپنے اس وجود پر تو اللہ کریم کے احکامات نافذ کر سکتے ہیں۔ہماری سوچ،عمل اور نتائج کا رخ اللہ کریم کی طرف ہونا چاہیے۔
امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا جمعتہ المبار ک کے روز خطاب۔
  انہوں نے کہا کہ آج ہماری ساری بحث دوسروں پر ہے کہ فلاں غلط ہے اور اس نے بڑی بد عنوانی کی۔ہر کوئی دوسرے پر اعتراض کر رہا ہے۔دوسروں پر اعتراض کرنے کی بجائے میں خود کو دیکھوں کہ میں کہاں کھڑا ہوں اور میرے کردار سے اس ملک و قوم کو کتنا فائدہ ہو رہا ہے۔میں دوسروں کی خیر خواہی اور ایثار کا کتنا جذبہ رکھتا ہوں۔ہمارے نیک اعمال سے معاشرے میں خوبصورتی آئے گی اور ہماری بدعنوانی سے معاشرے میں تعفن پیدا ہوگا۔
  انہوں نے مزید کہا کہ آج ہم چند دن عبادت کر لیں تو اس زعم میں مبتلا ہوجاتے ہیں کہ ہم بڑے عبادت گزار ہیں۔اللہ کریم ہمارے سجدوں کو شرف قبولیت عطا فرمائیں اور اللہ کی رحمت سے امید رکھیں کہ وہ ہمارے گناہوں کو بخش دے گا۔وہ اتنا کریم ہے کہ اگر بندہ مومن کسی گناہ کا ارادہ کرے پھر اس کو رد کر دے تو اللہ کریم اس پر بھی اجر عطا فرماتے ہیں۔اللہ کی راہ میں لڑنے کا حکم ہے لیکن ان اصولوں اور احکامات کے تحت عمل کرنا ہو گا۔اسلامی ریاست میں صاحب اختیار کو حق حاصل ہوگا کہ وہ جہاد کا اعلان کرے۔ازخود اگر کوئی جہاد کے نام پر قتل کرتا ہے تو یہ درست نہیں ہے کیونکہ حکم الٰہی کی بجاآوری ہی دین ہے۔
  آخر میں انہوں نے ملکی سلامتی اور بقا کی اجتماعی دعا بھی فرمائی۔
Iqtidaar aur ikhtiyar ka hona bhi aik imthehaan hai - 1

اگر صاحب ایمان حق پر کھڑا ہو جائے تو دنیا کی کوئی طاقت اسے ہلا نہیں سکتی۔


اللہ اور اللہ کے رسول ﷺ سے محبت جب تک تمام محبتوں سے بالا نہ ہو اس وقت تک ہمارا ایمان مکمل نہیں ہو سکتا۔جب تک ہم اپنے قلب کی گہرائی سے اللہ کو وحدہ لاشریک نہیں مانیں گے اس وقت تک ہم دردر پر سجدہ ریز ہوتے رہیں گے اور در در کی ٹھوکریں ہمارے مقدر میں رہیں گی۔آج بھی اگر ہم آپ ﷺ سے محبت کو اولیت پر لے آئیں تو اس قید سے آزاد ہو کر مقصد حیات کو پا سکتے ہیں۔ 
 امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا ماہانہ اجتماع کے موقع پر خطاب۔
  انہوں نے کہا کہ انتخابات میں ہمارا معیاریہ ہونا چاہیے کہ بحیثیت اُمتی اپنا فریضہ ادا کرتے ہوئے ان میں جو بہتر ہے اُس کا چناؤ کریں۔ہم نے اگلے پانچ سال کے لیے حکمرانوں کا چناؤ کرنا ہے۔اپنی زندگیوں کو خالص اللہ کی رضا کے لیے بسرکریں۔اللہ اور اللہ کے حبیب ﷺ کے بتائے ہوئے اصولوں کے مطابق زندگی گزاریں۔اپنے حصے کا کردار ادا کریں۔بندہ مومن جہاں بھی ہو وہاں کے ملکی قوانین پر عملدرآمد کرے اور ہمارا ہر عمل دوسروں کے لیے امن و سلامتی کا سبب ہو۔آج کے بیان میں دارالعرفان ڈھاکہ سے بھی براہ راست احباب شامل تھے۔حضرت امیر عبدالقدیر اعوان مد ظلہ العالی نے سالکین سے سوال و جواب کا سیشن بھی کیا۔فرمایا کہ اللہ کریم تبلیغ کا وہ پہلو دے جو ہمارے کردار سے عیاں ہو۔اس کے علاوہ ڈھاکہ کے نئے ساتھیوں نے حضرت جی کی ظاہر ی بیعت بھی کی۔
آخر میں انہوں نے سالکین کوذکر قلبی کرایا اور ملک و قوم کی سلامتی کے لیے اجتماعی دعا بھی فرمائی۔
Agar sahib imaan haq par khara ho jaye to duniya ki koi taaqat usay hila nahi sakti . - 1

محبت رسول کے تقاضے (ماہانہ اجتماع دارالعرفان منارہ)

Watch Mohabbat e Rasool SAW key Taqaze (Mahana Ijtima) YouTube Video

محبت رسول کے تقاضے (ماہانہ اجتماع دارالعرفان منارہ)


اعمال کی بنیاد

Watch Amaal ki Bunyad YouTube Video