Featured Events


بعثت رحمت عالم صلی اللہ علیہ وسلم کانفرنس بھکر


آپ ﷺ کے عشق نے وہ صداقت عطا فرمائی کہ دوسروں کے حقوق کا خیال رکھتے ہوئے کسی کا حق نہ کھائیں


قرآن مجید بندہ مومن کو وہ حکمت عطا فرماتا ہے جس کی راہنمائی اور حدود و قیود آپ ﷺ نے مقرر فرمائی ہے۔اگر ہم بحیثیت مجموعی اللہ کے کلام سے راہنمائی لیں اور اس کی برکات سے مستفید ہوں تو ہمارے درمیان تلخیاں اور نفاق نہ ہوں گے بلکہ محبتیں ہوں گی۔ماہ ربیع الاول بھی ہمیں یہی سبق دیتا ہے کہ ہم سب اپنے تمام مسائل اور اختلافات کو آپ ﷺ کے احکامات پر لے آئیں۔پھر کوئی مسئلہ نہ رہے گا۔
  امیر عبد القدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ کا بعثت رحمت عالم ﷺ کانفرنس کے موقع پر نور محل مارکی بھکر میں خواتین و حضرات کی بہت بڑی تعداد سے خطاب۔
  انہوں نے کہا کہ آج 18 سال بعد بھکر آیا ہوں اس کا یہ مطلب نہیں کہ میں سفر نہیں کرنا چاہتا بلکہ سال بھر کی مصروفیات اس قدر ہوتی ہے ہیں کہ یہاں پہنچ ہی نہ پایا۔ماہ ربیع الاول ہمیں یاد دلاتا ہے کہ آپ ﷺ کے عشق نے وہ صداقت عطا فرمائی کہ دوسروں کے حقوق کا خیال رکھتے ہوئے کسی کا حق نہ کھائیں۔ راستوں کو تنگ کرنے کی بجائے انہیں کھلا رکھیں،راستے بند کر کے اپنے حقوق کے حصول کے لیے آواز بلند کرنے کی بجائے دوسروں کے حق ادا کریں۔اللہ نے جو فرائض میرے ذمہ لگائے انہیں ادا کرنے کی کوشش کی جائے تو دوسروں کو ان کے حقوق مل جائیں گے۔ 
  احسان کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اللہ کی عبادت ایسے کروکہ میں اللہ کریم کو دیکھ رہا ہوں،اگر ایسا نہ ہو تو یہ یقین ہونا چاہیے کہ اللہ مجھے دیکھ رہے ہیں۔جب دل کی گہرائیوں میں یقین حاصل ہو جائے گا کہ اللہ مجھے دیکھ رہا ہے تو اس کی زندگی بدل جائے گی اس کی خلوت اور جلوت ایک جیسی ہو جائے گی۔
  اللہ کریم نے وطن عزیز پاکستان عطا فرمایا اس کے بے شمار دشمن وہ ہیں جو سامنے ہیں اس سے زیادہ دشمن وہ ہیں جو پوشیدہ ہیں۔اگر اس کے رہنے والے اس وطن عزیز کا خیال نہیں رکھیں گے تو کیا دشمن اس کا خیال رکھیں گے۔بحیثیت قوم دیکھیں تو یہ ملک کس کا ہے اس کے ادارے کس کے ہیں ہمارا ملک ہے ہمارے ادارے ہیں ہمیں اپنے ملک کے لیے مثبت کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے کوئی ایسی بات نہ کریں جس سے ملک میں تخریب ہو بلکہ ایسے بولیں جس سے اس ملک کی تعمیر ہو۔جس سے قوم میں اتفاق اور اتحاد پیدا ہو۔
  شعبہ تصوف پر بات کرتے ہوئے انہوں سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ کا تعارف پیش کیا اور فرمایا کہ یہ صدری علوم ہیں جو سینہ با سینہ منتقل ہوتے ہیں۔یہ برکات نبوت ہیں جو قلب اطہر محمد الرسول اللہ ﷺ سے آرہی ہیں ملتی اسے ہیں جو صدق دل سے رجوع کرتا ہے۔آخر میں انہوں نے ظاہری بیعت لی اور اجتماعی دعا بھی فرمائی۔
اس بابرکت پروگرام ہر طبقہ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد نے بھر پور شرکت کی اس کے علاوہ صدر تنظیم الاخوان سرگودھا جناب عمر چیمہ،جنرل سیکرٹری تنظیم الاخوان پنجاب حکیم عبدالماجد اور سیکرٹری نشرواشاعت تنظیم الاخوان پاکستان جناب امجد اعوان بھی شامل تھے۔
Aap SAW ke ishhq ne woh sadaqat ataa farmai ke doosron ke haqooq ka khayaal rakhtay hue kisi ka haq nah khayen - 1

بعثت رحمت عالم صلی اللہ علیہ وسلم کانفرنس

Baisat Rehmat Alam SAW Conference  - 1

دنیا کی کوئی تہذیب،دنیا کا کوئی قانون اسلام کے کسی ضابطے اور قانون کو غلط ثابت نہیں کر سکتا


دین اسلام کے وہ ضابطے ہیں جو اللہ اور اللہ کے حبیب ﷺ نے عطا فرمائے ہیں جو دونوں جہاں کے متعلقہ ہیں۔دین اسلام ہر ایک کو مخاطب فرماتا ہے۔جہاں پیر اور مرید ایک برابر ہیں۔دونوں پر احکامات برابر لاگو ہوتے ہیں۔ دنیا کی زندگی ایک سفر ہے ہم سب مسافر ہیں۔
 امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا واں بھچراں،میانوالی میں بعثت رحمت عالم ﷺ کانفرنس سے خطاب۔
  ذکر الٰہی پر با ت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اپنے رب کو دل ہی دل میں یاد کرو۔اللہ کے حضور ماضی،حال،مستقبل سب کچھ حاضر ہے۔دنیا جہاں کی وسعتوں کو بھی اگر گناہ بھر دیں تو اس کی رحمت اتنی وسیع ہے کہ وہ گناہوں  کو نیکیوں میں بدل سکتی ہے۔بس انابت الٰہی کی ضرورت ہے۔نماز کے ترجمے پر دھیان دیں گے تو نماز پڑھتے ہوئے حضور حق نصیب ہوتا ہے۔نماز میں عاجزی نصیب ہوگی۔
  یاد رہے کہ اس بابرکت پروگرام کا انعقاد بھچر فلور ملز کے اونر ملک عبدالحفیظ کندی،منیر احمد کندی،ملک جواد احمد نے کیا ان کے علاوہ ملک نجیب بھچر،ایاز خاں سابق امیدوار ایم این اے،رانا عزیز الرحمان،ناظم ملک عظیم کندی،ناظم ملک میراں بخش اور حکیم عبدالماجد اعوان جنرل سیکرٹری الاخوان پنجاب اور ملک امجد اعوان سیکرٹری انفارمیشن تنظیم الاخوان پاکستان شامل تھے۔
Duniya ki koi tahazeeb, duniya ka koi qanoon islam ke kisi zaabtay aur qanoon ko ghalat saabit nahi kar sakta - 1

بعثت رحمت عالم صلی اللہ علیہ وسلم کانفرنس واں بھچراں میانوالی


بعثت رحمت عالم صلی اللہ علیہ وسلم کانفرنس بھچراں میانوالی


حق غالب رہتا ہے

Watch Haq Ghalib Rehta hai YouTube Video

حق کسی کے ماننے یا نا ماننے کا محتاج نہیں ہوتا۔حق خود منوا لیتا ہے


اہل کتاب نبوت کا انکار بھی کر رہے ہیں اور نبی کی ذات کو اللہ کی ذات کا حصہ قرار دے کر بہت بڑے شرک کے مرتکب ہورہے ہیں۔جو بہت بڑا جھوٹ اور گستاخی ہے۔حالانکہ اللہ کریم کا احسان کہ اس نے انبیاء مبعوث فرمائے اپنے ذاتی کلام سے نوازا اور زندگی گزارنے کے اسلوب سکھائے انسانی زندگی کیسے بسر کرنی ہے اس کا طریقہ سکھایا۔
 امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا جمعتہ المبارک کے موقع پر خطاب
  انہوں نے کہا کہ اللہ کے حکم کی تعمیل میں ہماری ضرورت کی بھی تکمیل ہو رہی ہے۔آج جو خود کو سیاہ و سفید کا مالک سمجھتے ہیں اور اللہ کے حکم کے سامنے اپنی پسند کو ترجیح دیتے ہیں کل روزقیامت بڑے بڑے بادشاہ بھی کہہ اُٹھیں گے کہ حقیقی بادشاہی اللہ کی ہے۔اللہ نے جسے جہاں مبعوث فرمایا ہم اس میں کوئی فرق نہیں رکھتے سب پر ایمان لاتے ہیں۔احترام کو ملحوظ خاطر لانا ہماری ذمہ داری ہے احتیاط لازم ہے۔
  انہوں نے مزید کہا کہ ماہ مبارک ربیع الاول کی آمد آمد ہے۔نبی کریم ﷺ کی اس ماہ مبارک میں ولادت باسعادت ہوئی۔آپ ﷺ کے خدام صحابہ کرام ؓ  کا آپ ﷺ کی ذات سے محبت کا یہ عالم تھا کہ بغیر کلام کے جان جاتے کہ آپ ﷺ اس وقت کیا پسند فرمائیں گے۔آج بھی ہر ماہ ربیع الاول میں آپ ﷺ سے اظہار محبت کے لیے محافل کا اہتمام کیا جاتا ہے لوگ خوشیاں مناتے ہیں لیکن کیا ہمیں اس بات کا عہد نہیں کرنا چاہیے کہ آج سے میں اپنی زندگی نبی کریم ﷺ کی سنت کے مطابق بسر کروں گا آج سے میں آپ ﷺ کی ادائیں اختیار کروں گا محبت کا تقاضہ تو یہی ہے لیکن ہوتا یہ ہے کہ محافل میں جاتے ہیں فرض نماز بھی چھوٹ جاتی ہے۔یہ کون سی محبت ہے؟
  یاد رہے کہ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ کے تحت ہر سال کی طرح امسال بھی مرکزی طور پر ملک بھر میں بعثت رحمت عالم ﷺ کانفرنسز کا سلسلہ کل سے جاری ہے۔جن میں پہلا پروگرام میانوالی واں بھچراں اس کے علاوہ بھکر،اسلام آباد،مظفر گڑھ،ملتان،مرکز دارالعرفان منارہ،شاہ پورسرگودھااور لاہور شامل ہیں۔
Haq kisi ke maan-ne ya na maan-ne ka mohtaaj nahi hota. haq khud Manwa laita hai - 1

بعثت رحمت عالم صلی اللہ علیہ وسلم کانفرنسز 2025

Baisat Rehmat e Alam SAW Conferences 2025 - 1

تعلق مع اللہ کا معیار