Featured Events


دنیا کا نظام اللہ کریم نے عدل پر قائم رکھا ہوا ہے


  رمضان المبارک بندہ مومن کو زندگی میں ایک بار پھر عطا ہو رہا ہے جو کہ اللہ کریم کا بہت بڑا احسان اور رعایت ہے۔ہم اس ماہ مبارک میں اپنے اعمال کا جائزہ لیں اور اس کی مبارک ساعتوں میں پُر خلوص ہو کر صرف اللہ کی رضا کے لیے عبادات کریں۔آج ہماری نافرمانیوں کے باوجود اللہ نے ہمیں پھر مہلت دی ہے کہ اس میں اجرو ثواب کو کئی گنا بڑھا دیا جاتا ہے ہم سب اس کی برکات کو دیکھتے ہوئے اس کے منتظر نظر آئیں۔
 امیر عبدالقدیرا عوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا جمعتہ المبارک کے روز خطاب۔
  انہوں نے کہا کہ دنیا کا نظام اللہ کریم نے عدل پر قائم رکھا ہوا ہے۔عدم توازن سے کوئی شئے اپنا وجود قائم نہیں رکھ سکتی۔جب دنیا میں فساد بڑھتا ہے تو اللہ کریم ایسی مخلوق پیدا فرما دیتے ہیں جنہیں اللہ محبوب رکھتا ہے اور وہ اللہ کو محبوب رکھتے ہیں۔ہر شئے اللہ کا ذکر کرتی ہے جو مخلوق اللہ کا ذکر چھوڑ دے وہ فنا ہوجاتی ہے۔دارِ دنیا کی زندگی ہمارے دم سے ہے یہ سمجھ لینا درست نہیں ہے۔ہم نہیں تھے تو یہ دنیا قائم تھی ہم نہ ہوں گے تب بھی یہ نظام چل رہا ہوگا۔یہ دنیا نیکی کرنے والوں کی وجہ سے قائم ہے جب تک اللہ اللہ کرنے والا ایک بھی موجود ہے یہ دنیا قائم رہے گی۔
  انہوں نے مزید کہا کہ اسلام کے نام پر بننے والے ملک میں بھی تحفظ نبوت کی ضرورت پیش آرہی ہے۔آپ ﷺ کی بعثت سب سے آخر میں ہوئی۔آپ ﷺ کی ذات اقدس نبوت کی عمارت کی تکمیل ہے۔دعا ہے کہ اللہ کریم ایسے لوگ پیدا فرمائیں جو ہماری تربیت کا سبب بنیں ہمارے گناہ ایسے ہیں کہ ہم اس معاشرے کی برائی کا مقابلہ نہیں کر پا رہے۔بڑی بڑی قومیں ان کے اعمال کی وجہ سے تباہ کر دی گئیں۔آج ہمارے معاشرے میں وہ ساری برائیاں موجود ہیں لیکن نبی کریم ﷺ کی بعثت کے صدقے اجتماعی عذاب ختم کر دئیے گئے۔
اللہ کریم ہمیں صحیح شعور عطا فرمائیں۔ آخر میں انہوں نے ملکی سلامتی اور بقا کی اجتماعی دعا بھی فرمائی
Duniya ka nizaam Allah kareem ne Adal par qaim rakha Hua hai - 1

حکم الہی اور آج کا مسلمان (ماہانہ اجتماع دارالعرفان منارہ)


حکم الہی اور آج کا مسلمان (ماہانہ اجتماع دارالعرفان منارہ)

Watch Hukme Ilahy Aur Aj ka Muslman (Mahana Ijtima Dar ul Irfan Munarah) YouTube Video

آخرت پر یقین،دنیا کی زندگی پر اس درجے کا اثر پیدا کرتا ہے کہ اعمال درست ہو جاتے ہیں


 ہمارے کسی اچھے اقدام سے معاشرے پر کیا اثر پڑتا ہے ہم اس کے مکلف نہیں ہیں۔نتائج اللہ کریم کے دستِ قدرت میں ہیں ہم صرف تعمیل حکم کے مکلف ہیں اور یہی تعمیل حکم ہمیں اللہ کریم سے مزیدآشنائی عطا فرمائے گا۔اپنی عبادات پر توجہ دیں ہمارے بے کیف اور بے روح سجدے ہمارے اعمال پر ہمارے کردار پر اثرانداز نہیں ہو رہے۔یہ ہو نہیں سکتا کہ رکوع وسجود نصیب ہو اور ان کے اثرات اعمال تک نہ آئیں۔ادائیگی کے بعد اعمال درست نہیں ہو رہے تو پھر دیکھنے کی ضرورت ہے کہ اس ادائیگی میں کہاں کہاں فرق ہم کر رہے ہیں۔جب اس رشتے کو جو بندے اور اللہ کے درمیان ہے نہیں جان پائیں گے تو پھر باقی رشتوں کی پہچان کیسے کر پائیں گے۔
 امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا دوروزہ ماہانہ روحانی اجتماع کے موقع پر خطاب۔
انہوں نے کہا کہ  دنیا کی روش جو ہے جیسا راہ کا انتخاب ہو گا ویسے ہی نتائج پائے گی۔آج اپنے حالات دیکھیں تو دل دکھتا ہے کہ ہر شئے ہے پھر بھی ہر شئے کے محتاج ہیں۔مسلمان بہت ہیں لیکن بندہ مومن نظر نہیں آتا۔  نیت سے عمل تک کا معاملہ درست کرنے کی ضرورت ہے۔ہم اس پر تبصرہ کرتے ہیں لیکن دوسروں کے لیے۔پورے معاشرے میں دوسروں کو مخاطب کیا جا رہا ہے اپنی ذات کی بات کوئی نہیں کر رہا۔زبانی دعوی کرنے سے بہتر ہے کہ ہمارا عمل یہ ثابت کرے کہ ہم مسلمان ہیں اور نبی کریم ﷺ کے اُمتی ہیں۔دین اسلام کی تبلیغ کا سب سے اعلٰی انداز عملی زندگی ہے۔بندہ مومن کی دنیا بھی دین ہے کیونکہ وہ اللہ کے حکم کے مطابق عمل کر رہا ہو تا ہے۔اُس کی زندگی کا کوئی معاملہ بھی بے دینی میں نہیں جاتا بلکہ دینداری میں جاتا ہے اطاعت میں جاتا ہے۔اللہ کریم صحیح شعور عطا فرمائیں۔
  آخر میں انہوں نے ملکی سلامتی اور بقا کی اجتماعی دعا بھی فرمائی
Akhirat par yaqeen, duniya ki zindagi par is darjay ka assar peda karta hai ke aamaal durust ho jatay hain - 1

خواہشات نفس کی پیروی کے نقصانات

Watch Khwahishate Nafs ki pairwi kay Nusanaat YouTube Video

دین اسلام سے دور ی کی بڑی وجہ خواہشات نفس کی پیروی ہے

آج ہم نبی کریم ﷺ کے اُمتی ہونے کی وجہ سے دین اسلام کو تو مانتے ہیں لیکن عبادات اور اعمال میں کمزوری نظر آتی ہے۔ہمارا دعویٰ ایمان تو ہے لیکن ہمارے اعمال اس کی شہادت نہیں دے رہے۔ہم چاہتے ہیں کہ وہ معاملہ ہو جو مجھے پسند ہے۔جب اللہ اور اللہ کے نبی ﷺ پر ایمان ہو تو اس میں کسی درجے کی کمزوری نہیں ہونی چاہیے۔ امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا جمعتہ المبارک کے روز خطاب حکم صرف اللہ کا ہے مخلوق کے ذمہ تعمیل ہے اس تعمیل سے دنیا و آخرت کی کامیابی بھی نصیب ہوگی اور اللہ کریم کا قرب بھی نصیب ہوگا۔غیر مشروط اطاعت ہی بندگی کا تقاضا ہے۔ظاہری طور پر اگر تعمیل حکم میں کوئی تکلیف یا آزمائش بھی ہو پھر بھی اس کے نتائج میں کامیابی ہی ہوتی ہے۔صبر اسی کا نام ہے کہ خود کو اللہ کے احکامات پر مضبو طی سے روکے رکھنا۔جب یہ وصف ہو گا تو اللہ کریم کی معیت بھی نصیب ہوگی۔اللہ کریم کے حضور حاضر ہونے کا یقین مضبوط ایمان کی نشانی ہے۔مان لینا لیکن عمل نہ کرنا کا مطلب یہ ہے کہ اعتبار نہیں ہے۔جب برائی بڑھتی ہے تو اللہ کریم ایسے لوگ پیدا فرما دیتے ہیں جو نیکی کرتے ہیں اور برائی کا مقابلہ کرتے ہیں۔اگر ہم اپنے گردو پیش دیکھیں تو ہمیں ایسے لوگ نظر نہیں آتے۔تخریب کرنے والے تو مل رہے ہیں لیکن تعمیر کرنے والے نہیں۔سب کامیابیاں اللہ کی طرف سے ہوتی ہیں ہمارے ذمہ اپنی نیت کا اختیار کرنا ہے اور ہمارا عمل کیسا ہے؟جس کے ذمہ غیر مسلم کا تحفظ تھا جس قوم نے لوگوں کی مدد کرنی تھی لوگوں کی ہدایت کا سبب بننا تھا آج وہ خود غیر مسلم سے امداد کی اُمید لگائے بیٹھی ہے۔ہماری حالت ایسی ہوچکی ہے کہ قرض لینا کامیابی کی علامت بن چکا ہے۔اللہ کریم ہمارے حال پر رحم فرمائیں اور ہمیں صحیح شعور عطا فرمائیں۔ یاد رہے کہ دارالعرفان منارہ میں 2،3 مارچ بروز ہفتہ اور اتوار دو روزہ ماہانہ روحانی اجتماع کا انعقاد کیا گیا جس میں شیخ المکرم حضرت امیر عبدالقدیر اعوان مد ظلہ العالی خصوصی خطاب فرمائیں گے اور اجتماعی دعا بھی ہوگی۔ہر خاص و عام کو اس بابرکت اجتماع میں دعوت عام دی جاتی ہے کہ اپنے دلوں کو برکات نبوت ﷺ سے منور کرنے کے لیے تشریف لائیے۔
Deen islam se doory ki barri wajah khwahisaat nafs ki pairwi hai - 1

حکمرانی کا معیار

Watch Hukmrani ka miar YouTube Video

مال و دولت اور صاحب ثروت ہونا یہ کسی ملک کا حکمران بننے کا میعار نہیں ہے


 ملک کا حکمران ایسا ہو جو دین اور دنیا کے علوم پر دسترس رکھتاہواور نظام سلطنت،اور اس کے شعبوں سے متعلق ماہر لوگوں کو مقرر کرنا جانتا ہو۔قرآن کریم کو سمجھنے کے لیے انابت درکار ہے۔ہمارا رخ ہمیشہ اللہ کی طرف ہونا چاہیے۔ملکی حکمران ایسا ہونا چاہیے جو اللہ کا نائب ہو اور اللہ کے احکامات کو اللہ کی مخلوق پر نافذ کرے اور جسمانی طور پر اتنا مضبوط ہو کہ ملکی قوانین پر عمل کر وا سکے،اقوام عالم کے حکمرانوں سے بات کر سکے۔ہر شعبے میں ایسے لوگوں کو ذمہ دار مقرر کرے جو اُس شعبے کے ماہر ہوں۔
امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا جمعتہ المبارک کے موقع پر خطاب
  انہوں نے مزید کہا کہ کسی بھی ملک کے جتنے مسائل ہیں ان کا واحد حل نظام عدل سے لے کر نظام معیشت تک کو اسلامی اصولوں کے مطابق نافذ کرنا ہے۔آج جس کے پا س اختیار ہے جتنا اختیار ہے وہ یہ کیوں سمجھتا ہے کہ یہ اختیار اُس کا ہے،اُس کا نہیں ہے اللہ کا ہے جس نے عطا فرمایا ہے۔تُو تو خود محتاج ہے وہ ایسا مالک ہے وہ دے بھی سکتا ہے لے بھی سکتا ہے۔یہ فیصلے اللہ کے ہیں۔اللہ کریم نے جس کو اقتدار دیا ہے اس کا حساب بھی لے گا۔کسی کو بادشاہ بنا دیا کسی کو رعایا بنا دیا ہمارے بس میں یہ ہے کہ جتنا اختیار ہمیں دیا گیا ہے ہم اس کا استعمال کیسے کر رہے ہیں۔اللہ کریم صحیح شعورعطا فرمائیں۔
  یاد رہے کہ امیر عبدالقدیر اعوان مد ظلہ العالی کی والدہ محترم انتقال فرما گئی تھی۔دارالعرفان منارہ میں امیر عبدالقدیر اعوان سے تعزیعت کے لیے آنے والوں کا سلسلہ ابھی بھی جاری ہے
Maal o doulat aur sahib sarwat hona yeh kisi mulk ka hukmaran ban'nay ka miaar nahi hai - 1

امیر عبدالقدیر اعوان کی والدہ ماجدہ انتقال فرما گئیں


قرض حسنہ

Watch Qarz e Hasnah YouTube Video