Featured Events


حکم الہی اور آج کا مسلمان (ماہانہ اجتماع دارالعرفان منارہ)

Watch Hukme Ilahy Aur Aj ka Muslman (Mahana Ijtima Dar ul Irfan Munarah) YouTube Video

آخرت پر یقین،دنیا کی زندگی پر اس درجے کا اثر پیدا کرتا ہے کہ اعمال درست ہو جاتے ہیں


 ہمارے کسی اچھے اقدام سے معاشرے پر کیا اثر پڑتا ہے ہم اس کے مکلف نہیں ہیں۔نتائج اللہ کریم کے دستِ قدرت میں ہیں ہم صرف تعمیل حکم کے مکلف ہیں اور یہی تعمیل حکم ہمیں اللہ کریم سے مزیدآشنائی عطا فرمائے گا۔اپنی عبادات پر توجہ دیں ہمارے بے کیف اور بے روح سجدے ہمارے اعمال پر ہمارے کردار پر اثرانداز نہیں ہو رہے۔یہ ہو نہیں سکتا کہ رکوع وسجود نصیب ہو اور ان کے اثرات اعمال تک نہ آئیں۔ادائیگی کے بعد اعمال درست نہیں ہو رہے تو پھر دیکھنے کی ضرورت ہے کہ اس ادائیگی میں کہاں کہاں فرق ہم کر رہے ہیں۔جب اس رشتے کو جو بندے اور اللہ کے درمیان ہے نہیں جان پائیں گے تو پھر باقی رشتوں کی پہچان کیسے کر پائیں گے۔
 امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا دوروزہ ماہانہ روحانی اجتماع کے موقع پر خطاب۔
انہوں نے کہا کہ  دنیا کی روش جو ہے جیسا راہ کا انتخاب ہو گا ویسے ہی نتائج پائے گی۔آج اپنے حالات دیکھیں تو دل دکھتا ہے کہ ہر شئے ہے پھر بھی ہر شئے کے محتاج ہیں۔مسلمان بہت ہیں لیکن بندہ مومن نظر نہیں آتا۔  نیت سے عمل تک کا معاملہ درست کرنے کی ضرورت ہے۔ہم اس پر تبصرہ کرتے ہیں لیکن دوسروں کے لیے۔پورے معاشرے میں دوسروں کو مخاطب کیا جا رہا ہے اپنی ذات کی بات کوئی نہیں کر رہا۔زبانی دعوی کرنے سے بہتر ہے کہ ہمارا عمل یہ ثابت کرے کہ ہم مسلمان ہیں اور نبی کریم ﷺ کے اُمتی ہیں۔دین اسلام کی تبلیغ کا سب سے اعلٰی انداز عملی زندگی ہے۔بندہ مومن کی دنیا بھی دین ہے کیونکہ وہ اللہ کے حکم کے مطابق عمل کر رہا ہو تا ہے۔اُس کی زندگی کا کوئی معاملہ بھی بے دینی میں نہیں جاتا بلکہ دینداری میں جاتا ہے اطاعت میں جاتا ہے۔اللہ کریم صحیح شعور عطا فرمائیں۔
  آخر میں انہوں نے ملکی سلامتی اور بقا کی اجتماعی دعا بھی فرمائی
Akhirat par yaqeen, duniya ki zindagi par is darjay ka assar peda karta hai ke aamaal durust ho jatay hain - 1

خواہشات نفس کی پیروی کے نقصانات

Watch Khwahishate Nafs ki pairwi kay Nusanaat YouTube Video

دین اسلام سے دور ی کی بڑی وجہ خواہشات نفس کی پیروی ہے

آج ہم نبی کریم ﷺ کے اُمتی ہونے کی وجہ سے دین اسلام کو تو مانتے ہیں لیکن عبادات اور اعمال میں کمزوری نظر آتی ہے۔ہمارا دعویٰ ایمان تو ہے لیکن ہمارے اعمال اس کی شہادت نہیں دے رہے۔ہم چاہتے ہیں کہ وہ معاملہ ہو جو مجھے پسند ہے۔جب اللہ اور اللہ کے نبی ﷺ پر ایمان ہو تو اس میں کسی درجے کی کمزوری نہیں ہونی چاہیے۔ امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا جمعتہ المبارک کے روز خطاب حکم صرف اللہ کا ہے مخلوق کے ذمہ تعمیل ہے اس تعمیل سے دنیا و آخرت کی کامیابی بھی نصیب ہوگی اور اللہ کریم کا قرب بھی نصیب ہوگا۔غیر مشروط اطاعت ہی بندگی کا تقاضا ہے۔ظاہری طور پر اگر تعمیل حکم میں کوئی تکلیف یا آزمائش بھی ہو پھر بھی اس کے نتائج میں کامیابی ہی ہوتی ہے۔صبر اسی کا نام ہے کہ خود کو اللہ کے احکامات پر مضبو طی سے روکے رکھنا۔جب یہ وصف ہو گا تو اللہ کریم کی معیت بھی نصیب ہوگی۔اللہ کریم کے حضور حاضر ہونے کا یقین مضبوط ایمان کی نشانی ہے۔مان لینا لیکن عمل نہ کرنا کا مطلب یہ ہے کہ اعتبار نہیں ہے۔جب برائی بڑھتی ہے تو اللہ کریم ایسے لوگ پیدا فرما دیتے ہیں جو نیکی کرتے ہیں اور برائی کا مقابلہ کرتے ہیں۔اگر ہم اپنے گردو پیش دیکھیں تو ہمیں ایسے لوگ نظر نہیں آتے۔تخریب کرنے والے تو مل رہے ہیں لیکن تعمیر کرنے والے نہیں۔سب کامیابیاں اللہ کی طرف سے ہوتی ہیں ہمارے ذمہ اپنی نیت کا اختیار کرنا ہے اور ہمارا عمل کیسا ہے؟جس کے ذمہ غیر مسلم کا تحفظ تھا جس قوم نے لوگوں کی مدد کرنی تھی لوگوں کی ہدایت کا سبب بننا تھا آج وہ خود غیر مسلم سے امداد کی اُمید لگائے بیٹھی ہے۔ہماری حالت ایسی ہوچکی ہے کہ قرض لینا کامیابی کی علامت بن چکا ہے۔اللہ کریم ہمارے حال پر رحم فرمائیں اور ہمیں صحیح شعور عطا فرمائیں۔ یاد رہے کہ دارالعرفان منارہ میں 2،3 مارچ بروز ہفتہ اور اتوار دو روزہ ماہانہ روحانی اجتماع کا انعقاد کیا گیا جس میں شیخ المکرم حضرت امیر عبدالقدیر اعوان مد ظلہ العالی خصوصی خطاب فرمائیں گے اور اجتماعی دعا بھی ہوگی۔ہر خاص و عام کو اس بابرکت اجتماع میں دعوت عام دی جاتی ہے کہ اپنے دلوں کو برکات نبوت ﷺ سے منور کرنے کے لیے تشریف لائیے۔
Deen islam se doory ki barri wajah khwahisaat nafs ki pairwi hai - 1

حکمرانی کا معیار

Watch Hukmrani ka miar YouTube Video

مال و دولت اور صاحب ثروت ہونا یہ کسی ملک کا حکمران بننے کا میعار نہیں ہے


 ملک کا حکمران ایسا ہو جو دین اور دنیا کے علوم پر دسترس رکھتاہواور نظام سلطنت،اور اس کے شعبوں سے متعلق ماہر لوگوں کو مقرر کرنا جانتا ہو۔قرآن کریم کو سمجھنے کے لیے انابت درکار ہے۔ہمارا رخ ہمیشہ اللہ کی طرف ہونا چاہیے۔ملکی حکمران ایسا ہونا چاہیے جو اللہ کا نائب ہو اور اللہ کے احکامات کو اللہ کی مخلوق پر نافذ کرے اور جسمانی طور پر اتنا مضبوط ہو کہ ملکی قوانین پر عمل کر وا سکے،اقوام عالم کے حکمرانوں سے بات کر سکے۔ہر شعبے میں ایسے لوگوں کو ذمہ دار مقرر کرے جو اُس شعبے کے ماہر ہوں۔
امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا جمعتہ المبارک کے موقع پر خطاب
  انہوں نے مزید کہا کہ کسی بھی ملک کے جتنے مسائل ہیں ان کا واحد حل نظام عدل سے لے کر نظام معیشت تک کو اسلامی اصولوں کے مطابق نافذ کرنا ہے۔آج جس کے پا س اختیار ہے جتنا اختیار ہے وہ یہ کیوں سمجھتا ہے کہ یہ اختیار اُس کا ہے،اُس کا نہیں ہے اللہ کا ہے جس نے عطا فرمایا ہے۔تُو تو خود محتاج ہے وہ ایسا مالک ہے وہ دے بھی سکتا ہے لے بھی سکتا ہے۔یہ فیصلے اللہ کے ہیں۔اللہ کریم نے جس کو اقتدار دیا ہے اس کا حساب بھی لے گا۔کسی کو بادشاہ بنا دیا کسی کو رعایا بنا دیا ہمارے بس میں یہ ہے کہ جتنا اختیار ہمیں دیا گیا ہے ہم اس کا استعمال کیسے کر رہے ہیں۔اللہ کریم صحیح شعورعطا فرمائیں۔
  یاد رہے کہ امیر عبدالقدیر اعوان مد ظلہ العالی کی والدہ محترم انتقال فرما گئی تھی۔دارالعرفان منارہ میں امیر عبدالقدیر اعوان سے تعزیعت کے لیے آنے والوں کا سلسلہ ابھی بھی جاری ہے
Maal o doulat aur sahib sarwat hona yeh kisi mulk ka hukmaran ban'nay ka miaar nahi hai - 1

امیر عبدالقدیر اعوان کی والدہ ماجدہ انتقال فرما گئیں


قرض حسنہ

Watch Qarz e Hasnah YouTube Video

کسی خرابی یا بد عنوانی کو دیکھ کر اس میں بہہ جانے کی بجائے اپنے عمل کو درست سمت پررکھا جائے


ہمارے نیک اعمال بھی معاشرے پر اثر انداز ہو رہے ہوتے ہیں اور ان نیک اعمال کرنے والوں کی بدولت ہی یہ دنیا قائم ہے اور اللہ کریم نے کفر اور انکار کرنے والوں کو مہلت دے رکھی ہے۔جب معاشرے میں نیکی نہیں رہے گی تو اس دنیا کی بساط لپیٹ دی جائے گی۔اپنے غلط عمل پر جواز اس لیے نہ تلاش کیا جائے کہ فلاں بھی تو غلط کر رہا ہے۔نور ایمان ایسی آزادی عطا فرماتا ہے کہ بندہ دنیا بھر کی غلامی سے آزاد ہو جاتا ہے۔جو اعمال اختیار کرنے کا حکم فرمایا گیا ہے وہ تمام اعمال انسانی معاشرے کی ضرورت ہیں ان پر عمل پیرا ہوئے بغیر معاشرہ نہیں چل سکتا۔
 امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا جمعتہ المبارک کے موقع پر خطاب
  انہوں نے کہا کہ اعمال بد سے توبہ کریں اور نیکی اختیار کریں۔بنی اسرائیل کی قوم نے وعدہ کیا کہ ہم ثابت قدم رہتے ہوئے اللہ کی راہ میں لڑیں گے اور ہمارا یہ عمل صرف اللہ کی رضا کے لیے ہوگا لیکن جب حکم آیا تو تھوڑوں کے علاوہ باقی سب اپنی بات سے پھر گئے۔اُس قلیل تعداد کی وجہ سے اللہ کریم نے سب پر کرم فرمایا۔کیونکہ ان کے درمیان اللہ کے نبی ؑ اور ایسے لوگ تھے جو اطاعت الٰہی پر کاربند تھے۔یاد رکھیں جب بھی ہم کوئی نیک عمل کریں اس کا مقصد صرف اور صرف اللہ کی رضا ہو۔ہمارے معاشرے میں دین اور دنیا کو علیحدہ علیحد ہ کر دیا گیا ہے۔حالانکہ وہ مسلمان ہی کیا جسے مسجد، بازارمیں انصاف کرنا نہ سکھا سکے۔
  انہوں نے مزید کہا کہ نیک عمل ایسے ہے جیسے ہم اللہ کریم کو قرض دے رہے ہیں۔قرض حسنہ وہ ہے جس کا ہر پہلو احسن ہو۔آسانی سے لٹایا جا سکے۔ہمارے ہر نیک عمل کو اللہ کریم قرض حسنہ فرما رہے ہیں جب دنیا ختم ہو گی تو اللہ کریم اپنی شان کے مطابق ہمیں اس کا بدلہ عطا فرمائیں گے۔یہ اللہ کریم کی اپنے بندوں کے ساتھ محبت کا بہت خوبصورت پہلو ہے جس کا ادراک ہونا بہت ضروری ہے۔ 
  یاد رہے کہ حضر ت امیر عبدالقدیر اعوان مد ظلہ العالی کراچی دورہ پر تشریف لے جا رہے ہیں جہاں 24 فروری 2024 کو ماڈل کالونی کراچی بینکویٹ جناح ہال میں بعثت رحمت عالم ﷺ کے موضوع پر کانفرنس کا انعقاد کیا جا رہا ہے جس میں خواتین و حضرات کو دعوت عام ہے کہ اس بابرکت پروگرام میں شرکت فرما کر اپنے دلوں کو برکات نبوت ﷺ سے منور کیجیے
kisi kharabi ya bad unwani ko dekh kar is mein beh jane ki bajaye –apne amal ko durust simt pr rkha jaye - 1

اختیارواقتدار

Watch Ikhtiyar o Iqtidaar YouTube Video