Featured Events


امت محمدیہ کی پہچان انصاف ہے، ایسا انصاف جو غیر مسلم تک بھی پہنچے


امت محمدیہ کی پہچان انصاف ہے، ایسا انصاف جو غیر مسلم تک بھی پہنچے۔ مگر آج وطن عزیز کی سفید پٹی تک بھی انصاف نہیں پہنچ رہا۔ انسان کی اصل بنیاد اس کے عمل، لفظ اور نیت میں پوشیدہ ہے۔ اگر محبت رسول ﷺ سے سرشار ہو تو ہر لفظ ملک و ملت کی تعمیر کا ذریعہ بن سکتا ہے۔ صحافت، کاروبار یا عدالتی فیصلے ہوں، ہر شعبے میں فرض کی ادائیگی اور حلال و حرام کی تمیز ضروری ہے۔ 
ان خیالات کا اظہار شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ اور سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان، حضرت امیر عبدالقدیر اعوان مدظلہ العالی نے اسلام آباد میں بعثت رحمت عالم ﷺ کانفرنس اسلام آباد سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔* 
حضرت امیر عبدالقدیر اعوان نے کہا کہ یہ وہ لمحہ ہے جب قوم کو اپنے مسائل کے حل کے لیے قرآن وسنت اور احادیث مبارکہ کی طرف رجوع کرنا تھا مگر ہم نے وہ راستہ چھوڑ دیا۔ آج سود کو ''پرافٹ'' اور حرام کو ''جائز'' کہہ کر حقائق کو مسخ کیا جا رہا ہے۔ ہم اپنے حقوق کے لیے تو آواز بلند کرتے ہیں، مگر اپنے فرائض کی ادائیگی پر خاموش ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کائنات کی ہر شئے اللہ کریم کی تسبیح کرتی ہے اور یہی تسبیح اس کی حیات کا سبب ہے۔ انسان اور جن دو ایسی مخلوقات ہیں جنہیں اختیار دیا گیا ہے کہ وہ چاہیں تو شکر ادا کریں یا ناشکری۔ اللہ تعالیٰ انہیں غور و فکر کی دعوت دیتا ہے کہ کائنات کا نظام کیسے قائم ہے، زندگی کا آغاز و انجام کیا ہے اور اس کے نتیجے میں ابدی زندگی کیا حاصل کرے گا۔ اسی مقصد کے لیے اللہ تعالیٰ نے اپنے برگزیدہ انبیاء کو مبعوث فرمایا اور اس کی تکمیل حضور اکرم ﷺ کی بعثت سے ہوئی۔
شان رسالت کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے فرمایا کہ شانِ رسالت ایسی ہے جس کو اللہ تعالیٰ نے اپنے مقدس کلام میں بیان فرمایا ہے، مخلوق کے لیے اس شان کو بیان کرنے کی جرات ممکن نہیں، البتہ بطورِ امتی یہ سعادت ضرور حاصل کی جا سکتی ہے۔ حضور ﷺ کی اطاعت اتنی بلند ہے کہ معراج کی شب بیت المقدس میں تمام انبیاء کو حضور ﷺ کی عظمت کے اظہار کے لیے دوگانہ ادا کرنے کا شرف بخشا گیا۔
انہوں نے مزید فرمایا کہ آج دنیا کے لیڈر قوتِ غضبیہ اور قوتِ شہوانیہ کے زیرِ اثر دنیا کے نقشے بدل رہے ہیں، جبکہ حضور ﷺ کے زیرِ سایہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے ان قوتوں کو قابو میں کیا اور انہیں خیر کے راستے پر لگایا۔ قومیں دراصل انسانوں سے بنتی ہیں، زمین، دریا اور پہاڑ کسی ملک کی شناخت نہیں بلکہ اس کے باسی اس کا اصل سرمایہ ہیں۔
معزز مہمانان گرامی میں سے?ممبر قومی اسمبلی علی محمد خان نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے دارالحکومت میں ایک مسجد شہید کردی گئی لیکن حکمرانوں کے کانوں پر اس وقت تک جوں بھی نہیں رینگی جب تک علماء کرام و عوام الناس نے احتجاج کر کے اس جگہ دوبارہ مسجد کی تعمیر کی یقین دہانی نہ کروا لی۔
تحریک نوجوانان پاکستان کے قائد عبداللہ گل صاحب نے حضرت شیخ المکرم مدظلہ العالی کے ساتھ اپنے نسبت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپریشن بنیان المرصوص کی بنیاد بہت پہلے شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ حضرت امیر اکرم اعوان رح کی سوچ نے رکھ دی تھی جس میں کامیابی افواج پاکستان نے اسی سوچ کو اختیار کر کے حاصل کی۔
سابق سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ماہ مبارک ربیع الاول جہاں ہمیں بطور مسلمان جھنجھوڑتا ہے وہیں ہمیں ملک پاکستان کے مسائل کا بھی ادراک کرواتا ہے۔
اسلامی اصولوں پر عمل اور ملکی عدالتی نظام کے بارے میں حضرت شیخ المکرم مدظلہ العالی نے کہا کہ وطن کو اسلام کے اصولوں سے مزین کرنے کی ضرورت ہے۔ چاہے وہ ذاتی اصلاح ہو یا اجتماعی، قومی یا بین الاقوامی سطح پر۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب زدگان کی حالت زار ہم سب کا اجتماعی درد ہے اور ہمیں ایسا نظام قائم کرنا چاہیے جو ان مشکلات کو حل کرے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اکثر ہم سے پوچھا جاتا ہے کہ ہم کشمیر، غزہ اور شام کے مسلمانوں کے لیے کیا کر رہے ہیں؟ تو جواب یہ ہے کہ کسی کی مدد کے لیے سب سے پہلے اپنی بنیاد مضبوط کرنا ضروری ہے۔ جب تک ہم اپنے پیروں پر کھڑے نہیں ہوں گے دوسروں کے لیے کچھ نہیں کر سکیں گے۔
انہوں نے ملکی عدالتی نظام پر بات کرتے ہوئے کہا کہ آزادی کے بعد بھی مجریہ 1885 جیسے قوانین کے تحت فیصلے سنائے جا رہے ہیں جو لمحہ فکریہ ہے۔ آخر قیامت کے دن یہ کیسے جواز پیش کیا جا سکے گا کہ اسلام کے نام پر حاصل ہونے والی زمین پر غیر اسلامی قوانین کا اطلاق کیا گیا؟
ایمان اور تصوف کا تعلق کے بارے میں وضاحت کرتے ہوئے?انہوں نے عشقِ مصطفی ﷺ کو زندگی کی دھڑکن قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایمان کی اصل کیفیت خالص اطاعتِ الٰہی میں ہے، نہ کہ صرف ظاہری عبادات میں۔ دینِ اسلام صرف عبادات کا مجموعہ نہیں، بلکہ مکمل ضابط حیات کا نام ہے جو ایمان، عبادت اور معاملات تینوں کو یکجا کرتا ہے۔ قرآن کریم میں رکوع و سجود کو نہ صرف جسمانی عمل بلکہ روحانی تعظیم کا مظہر قرار دیا گیا ہے۔ رکوع، ربِ عظیم کے سامنے جھکنے کی علامت ہے، اور سجدہ، اس عاجز بندے کی وہ کیفیت ہے جب وہ اپنے بلند ترین وجود کو زمین پر رکھ کر ربِ اعلیٰ کی بارگاہ میں فنا ہو جاتا ہے۔
تصوف پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے فرمایا کہ سلاسلِ تصوف کیفیاتِ قلبی کے حصول کا ذریعہ ہیں، جن کے لیے مجاہدہ کیا جاتا ہے۔ اصل حاصل یہ ہے کہ ان کیفیات کا اثر عملی زندگی میں نظر آئے اور انسان صحت و بیماری، زندگی و موت، خوشی و غمی جیسے حالات میں بھی درست رخ اختیار کرے۔
آخر میں حضرت امیر عبدالقدیر اعوان مدظلہ العالی نے فرمایا کہ اس پروگرام کا انعقاد ذاتی تشہیر یا سلسلہ کی ترویج کے لیے نہیں کیا گیا بلکہ قرآن و سنت کی ہدایت اور اپنے شیخ کے حکم کے تحت کیا گیا تاکہ ربیع الاول کی بابرکت ایام میں بعثتِ نبوی ﷺ کے پیغام اور برکات کو اجاگر کیا جا سکے۔?کانفرنس میں علمائے کرام، مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد اور بڑی تعداد میں مرد و خواتین نے شرکت کی۔ آخر میں ملک و ملت کی سلامتی، ترقی اور امتِ مسلمہ کے اتحاد کے لیے خصوصی دعا کی گئی۔۔
یاد رہے کہ اس با برکت پروگرام میں جہاں ہر طبقہ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی وہاں پاکستان کی سیاسی،سماجی و مذہبی شخصیات کی بھی بڑی تعداد نے شرکت کی جن میں مصطفے نواز کھوکھر،عبداللہ گل،ڈاکٹر طارق فضل چوہدری ایم این اے،چوہدری شیر علی،علی محمد خاں ایم این اے،چوہدری نعیم اعجاز ایم پی اے،چوہدری ندیم اعجاز،غلام سرور خاں،غلام مصطفے ملک،ملک ابرار ایم این ا ے،راجہ جاوید کوثر ایم پی اے گجر خان،راجہ زولفقار زرتاج ہاؤسنگ،ریاست علی آزاد،چوہدری رفعت،کرنل اسلم،ملک مظہر،ملک عطا صاحب،آشر جتوئی صاحب صدر نیشنل پریس کلب اسلام آبادشامل تھے۔۔
Ummat Muhamdia ki pehchan insaaf hai, aisa insaaf jo ghair muslim tak bhi puhanche - 1

بعثت رحمت عالم صلی اللہ علیہ وسلم کانفرنس اسلام آباد

Watch Baisat Rehmat Alam SAW Conference Islamabad YouTube Video

نیشنل پریس کلب اسلام آباد میٹنگ


محبت کا تقاضہ

Watch Mohabat ka Taqazah YouTube Video

صاحبِ ایمان جب میدان میں کھڑا ہو جائے تو اس کامقابلہ نہیں کیا جاسکتا۔


دنیا کا حاصل حیات ہے اور اسے موت،حیات سے زیادہ عزیز ہو جاتی ہے۔آج بھی پوری کوشش کی جارہی ہے کہ مسلمانوں کو اندر سے نقصان پہنچایا جائے کیونکہ میدان کارزار میں ان کا مقابلہ نہیں کیا جا سکتا۔ہم جتنے بھی کمزور ہوں جب نعرہ تکبیر کی آواز بلند ہوتی ہے تو ہمارا ایمان تازہ ہو جاتا ہے۔ماہ ربیع الاول ہے جگہ جگہ اظہار محبت محمد الرسول اللہ ﷺ کیا جاتا ہے۔خدارا اس اظہار محبت کو رواجات کی نذر نہ کیجیے گا۔محبت کا تقاضہ یہ ہے کہ خالص ہو کر نبی کریم ﷺ کا اتباع کیا جائے۔
امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا جمعتہ المبارک کے روز خطاب۔۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں اس وقت سیلاب کی صورت حال ہے اسے عذاب کہنا درست نہیں ہے کسی کے لیے آزمائش ہو سکتی ہے اور کسی کے ایمان کی درستگی کی دستک بھی ہے۔ابھی فنڈز شروع کر دئیے جائیں گے اور اپنی تشہیر مقصود ہوگی میں لوگوں کی بھلائی کر رہا ہوں ہوں میں نے اتنا فنڈ سیلاب زدگان کو بھیجا۔معاشرے میں ہماری سب سے بڑی معاونت یہ ہوگی کہ ہم اپنی غلطیوں اور نا فرمانیوں سے خود کو روک لیں۔مسائل خود بخود کم ہونا شروع ہو جائیں گے۔خشکی اور تری میں جو فساد ہیں وہ ہمارے اعمال کے نتیجے میں ہوتے ہیں۔جب حضرت عمر ؓ نے زلزلہ آنے پر زمین پر اپنا درہ مارا تو فرمایا تو کیوں کانپ رہی ہے کیا تمہارے اوپر انصاف نہیں ہو رہا۔دریائے نیل کا پانی رکنے پر ایک کا غذ کا ٹکڑا لکھا تو نیل بہنا شروع ہو گیا۔یہ اللہ کے حکم سے ہوتا ہے۔اللہ کریم ہمارے سجدوں کے محتاج نہیں ہیں دین اسلام ہماری ضرورت ہے یہ اللہ کا کرم اور احسان کہ پھر اس پر ہمیں اجرو ثواب بھی عطا فرماتا ہے۔اللہ کریم ہمیں صحیح شعور عطا فرمائیں۔امین 
  آخر میں انہوں نے ملکی سلامتی اور سیلاب زدگان کے لیے خصوصی دعا بھی فرمائی۔
Sahib imaan jab maidan mein khara ho jaye to is ka muqabla nahi kiya ja sakta . - 1

افتتاح جامع مسجد منارہ


بعثت رحمت عالم صلی اللہ علیہ وسلم کانفرنس

Baisat Rehmat Alam SAW Conference  - 1

بعثت رحمت عالم صلی اللہ علیہ وسلم کانفرنس بھکر،سرگودھا

Watch Baisat Rehmat Alam SAW Conference Bhakkar YouTube Video

بعثت رحمت عالم صلی اللہ علیہ وسلم کانفرنس بھکر


آپ ﷺ کے عشق نے وہ صداقت عطا فرمائی کہ دوسروں کے حقوق کا خیال رکھتے ہوئے کسی کا حق نہ کھائیں


قرآن مجید بندہ مومن کو وہ حکمت عطا فرماتا ہے جس کی راہنمائی اور حدود و قیود آپ ﷺ نے مقرر فرمائی ہے۔اگر ہم بحیثیت مجموعی اللہ کے کلام سے راہنمائی لیں اور اس کی برکات سے مستفید ہوں تو ہمارے درمیان تلخیاں اور نفاق نہ ہوں گے بلکہ محبتیں ہوں گی۔ماہ ربیع الاول بھی ہمیں یہی سبق دیتا ہے کہ ہم سب اپنے تمام مسائل اور اختلافات کو آپ ﷺ کے احکامات پر لے آئیں۔پھر کوئی مسئلہ نہ رہے گا۔
  امیر عبد القدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ کا بعثت رحمت عالم ﷺ کانفرنس کے موقع پر نور محل مارکی بھکر میں خواتین و حضرات کی بہت بڑی تعداد سے خطاب۔
  انہوں نے کہا کہ آج 18 سال بعد بھکر آیا ہوں اس کا یہ مطلب نہیں کہ میں سفر نہیں کرنا چاہتا بلکہ سال بھر کی مصروفیات اس قدر ہوتی ہے ہیں کہ یہاں پہنچ ہی نہ پایا۔ماہ ربیع الاول ہمیں یاد دلاتا ہے کہ آپ ﷺ کے عشق نے وہ صداقت عطا فرمائی کہ دوسروں کے حقوق کا خیال رکھتے ہوئے کسی کا حق نہ کھائیں۔ راستوں کو تنگ کرنے کی بجائے انہیں کھلا رکھیں،راستے بند کر کے اپنے حقوق کے حصول کے لیے آواز بلند کرنے کی بجائے دوسروں کے حق ادا کریں۔اللہ نے جو فرائض میرے ذمہ لگائے انہیں ادا کرنے کی کوشش کی جائے تو دوسروں کو ان کے حقوق مل جائیں گے۔ 
  احسان کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اللہ کی عبادت ایسے کروکہ میں اللہ کریم کو دیکھ رہا ہوں،اگر ایسا نہ ہو تو یہ یقین ہونا چاہیے کہ اللہ مجھے دیکھ رہے ہیں۔جب دل کی گہرائیوں میں یقین حاصل ہو جائے گا کہ اللہ مجھے دیکھ رہا ہے تو اس کی زندگی بدل جائے گی اس کی خلوت اور جلوت ایک جیسی ہو جائے گی۔
  اللہ کریم نے وطن عزیز پاکستان عطا فرمایا اس کے بے شمار دشمن وہ ہیں جو سامنے ہیں اس سے زیادہ دشمن وہ ہیں جو پوشیدہ ہیں۔اگر اس کے رہنے والے اس وطن عزیز کا خیال نہیں رکھیں گے تو کیا دشمن اس کا خیال رکھیں گے۔بحیثیت قوم دیکھیں تو یہ ملک کس کا ہے اس کے ادارے کس کے ہیں ہمارا ملک ہے ہمارے ادارے ہیں ہمیں اپنے ملک کے لیے مثبت کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے کوئی ایسی بات نہ کریں جس سے ملک میں تخریب ہو بلکہ ایسے بولیں جس سے اس ملک کی تعمیر ہو۔جس سے قوم میں اتفاق اور اتحاد پیدا ہو۔
  شعبہ تصوف پر بات کرتے ہوئے انہوں سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ کا تعارف پیش کیا اور فرمایا کہ یہ صدری علوم ہیں جو سینہ با سینہ منتقل ہوتے ہیں۔یہ برکات نبوت ہیں جو قلب اطہر محمد الرسول اللہ ﷺ سے آرہی ہیں ملتی اسے ہیں جو صدق دل سے رجوع کرتا ہے۔آخر میں انہوں نے ظاہری بیعت لی اور اجتماعی دعا بھی فرمائی۔
اس بابرکت پروگرام ہر طبقہ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد نے بھر پور شرکت کی اس کے علاوہ صدر تنظیم الاخوان سرگودھا جناب عمر چیمہ،جنرل سیکرٹری تنظیم الاخوان پنجاب حکیم عبدالماجد اور سیکرٹری نشرواشاعت تنظیم الاخوان پاکستان جناب امجد اعوان بھی شامل تھے۔
Aap SAW ke ishhq ne woh sadaqat ataa farmai ke doosron ke haqooq ka khayaal rakhtay hue kisi ka haq nah khayen - 1