Featured Events


رب کی دھرتی رب کا نظام ہی واحد راستہ ہے جو ہمیں محکومی سے نکال سکتا ہے


رمضان المبارک کا بابرکت مہینہ ہے اس میں اللہ کریم کا قرب حاصل کرنے کی کوشش کی جائے عبادات بھی ان اصولوں کے مطابق کی جائیں جس کا حکم ہے۔تمام اعمال کی اصل روح بندہ مومن کا عشق ہے جو اپنے رب کریم کے ساتھ ہے۔اور اس کیفیت کے حصول کے لیے تزکیہ قلب ضروری ہے۔تمام عبادات کے نتائج ہوتے ہیں۔ روزہ دار کو ایک کیفیت ایسی نصیب ہوتی ہے جو روزہ دار کو اللہ کے روبرو کر دیتی ہے۔روزہ دار خود کو اللہ کریم کے روبرو محسوس کرتا ہے اُسے معیت باری نصیب ہوتی ہے کہ تم جہاں کہیں بھی ہو اللہ کریم تمہارے ساتھ ہیں۔پھروہ  اللہ کریم کے حکم پر ایک وقت کے لیے حلال چیزوں سے بھی دور رہتا ہے۔یہ اللہ کریم کی بہت بڑی عطا ہے۔کہ بندہ مومن خود کو اللہ کے روبرو محسوس کرے۔
 امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا جمعتہ المبارک کے موقع پر خطاب!
  انہوں نے کہا کہ روزہ اللہ کے لیے ہے اور اس کا اجر بھی اللہ کریم خود عطا فرمائیں گے۔روزہ ایک ڈھال کی صورت ہے جو بندہ مومن کو گناہوں سے بچاتا ہے۔کسی کو رمضان المبارک نصیب ہو اور پھر بھی وہ بخشش حاصل نہ کر سکے یہ بہت بڑی بدبختی ہے۔جب روزہ دار متوجہ الی اللہ ہوتا ہے تو اللہ کریم کی توجہ بھی اُسے نصیب ہوتی ہے۔رمضان المبارک میں اپنا احتساب کرنا چاہیے۔یہ ایک دستک ہے خود کو دیکھیں کہا ں کہاں کمی ہے اسے دور کیا جائے۔ہر ایک کا اپنے اللہ کریم سے رشتہ ہونا چاہیے محبت ہوگی تو احساس بھی ہوگا ادراک بھی ہوگا متقی وہ ہے جسے عشق کی سمجھ آجائے کہ میرے اللہ کریم کا حکم ہے میرے نبی کریم ﷺ کی راہنمائی ہے عمل میں خلوص تب ہی پیدا ہوتا ہے جب اللہ اور اللہ کے رسول ﷺ سے ایک ذاتی رشتہ قائم ہوجائے۔اللہ کریم ہمیں صحیح شعور عطا فرمائیں۔
  آخر میں ا نہوں نے ملکی سلامتی اور بقا کی اجتماعی دعا بھی فرمائی۔
Rab ki dharti rab ka nizaam hi wahid rasta hai jo hamein mehkoomi se nikaal sakta hai - 1

دعا کی قبولیت

Watch Dua ki Qabooliat YouTube Video

دین اسلام میں آسانی ہے

Watch Deen Islam mein Asani hai YouTube Video

انسانی معاشرے میں عدل اور اس میں مساوات تب ہوگی جب ہم اپنا سر مخلوق کی بجائے خالق کے حضور جھکائیں گے


آج ہم خالق کی بجائے مخلوق کے آگے جھک رہے ہیں جس کی وجہ سے بحیثیت قوم اور بحیثیت حکمران  رسوا  ہو  ر ہے ہیں۔اللہ کریم کے آگے سجدہ ریز ہونے سے ہم طرح طرح کی غلامی سے بچ سکتے ہیں۔انسانی معاشرے میں عدل ومساوات تب ہی ممکن ہے جب ہم اپنے فیصلے دین اسلام کے مطابق کریں گے۔آج ہم اپنے ذاتی فیصلوں اور طاقت سے ظلم کر بھی لیں تو یاد رکھیں روز محشر ان کی جوابدہی سے بچ نہیں سکیں گے اور وہاں کی جوابدہی بہت سخت ہے۔
  امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا جمعتہ المبارک کے موقع پر خطاب!
 انہوں نے کہا کہ اس وقت ہمارے معاشرے میں ہر سطح پر جھوٹ اور دھوکہ دہی  اتنی  زیادہ  ہوچکی ہے کہ معاشرے سے برکت اُٹھ گئی ہے اور اس بے ایمانی اور اپنے فیصلوں اور قوانین کو دین اسلام کے خلاف کرنے کی وجہ سے ہماری حالت یہ ہو گئی ہے جیسے کوئی کنویں پر بیٹھا ہو اور اسے پانی میسر نہ ہو۔ہم ایک زرعی ملک ہیں لیکن کھانے کو آٹا میسر نہیں یہ سب اس وجہ سے کہ ہم ناشکری کر رہے ہیں اور اس کی یہی سزا ہے۔
  انہوں نے مزید کہا کہ اللہ کریم کی بڑائی بیان کرنا شکرکی کیفیت ہے۔جہاں بندگی ہوگی وہاں ہر شئے کا رخ اللہ کریم کی طرف ہو گا اور جہاں اپنی انا اور ذات کو لے آئیں گے وہاں نا شکری آ جائے گی۔اس کا حل یہی ہے کہ جہاں جہاں ہم نے اپنی ذات کو داخل کر لیا ہے وہاں ذات باری تعالی کو لے آئیں تو معاملات درست ہو جائیں گے۔سارے معاملات میں نسبت اللہ کریم کی طرف ہو گی تو شکرانے کی کیفیت ہوگی۔اللہ کریم سے اپنا بندگی کا رشتہ قائم رکھیں کیونکہ بندگی کا رشتہ بنیاد ہے۔اللہ کریم ہمارے حال پر رحم فرمائیں اور ہمیں صحیح شعور عطا فرمائیں۔
  آخر میں انہوں نے ملکی سلامتی اور بقا کی اجتماعی دعا بھی فرمائی۔
Insani muashray mein Adal aur is mein masawaat tab hogi jab hum apna sir makhlooq ki bajaye khaaliq ke huzoor jhukaain ge - 1

رمضان المبارک کی عظمت

Watch Ramzan ul Mubarak ki Azmat YouTube Video

آج جو طاقت، اختیار، جتنا جس کے پاس ہے اس سب کا حساب روز محشر دینا ہوگا۔


رمضان المبارک کی آمد آمد ہے یہ وہ مہینہ ہے جس میں قرآن مجید لوح محفوظ سے آسمان دنیا پر نازل ہوا۔اور اس کلام ذات باری تعالی کی وجہ سے سارے مہینوں میں سردار مہینہ رمضان المبارک ہے۔آج ہم نے قرآن کریم سے رشتہ ناظرہ کی حد تک تو رکھا ہے لیکن جو حکم قرآن کریم ہمیں دیتا ہے اس پر عمل نہ کر رہے ہیں۔اسی وجہ سے مسلمان دنیا بھر میں ذلیل و رسوا ہو رہا ہے۔جس کا جتنا بس چل رہا ہے وہ سود کھا بھی رہا ہے اور سود پر انفرادی طور پر رقم بھی دے رہا ہے۔ہمیں ان نافرمانیوں سے تائب ہوکر واپس پلٹنا ہوگا۔
 امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا جمعتہ المبار ک کے موقع پر خطاب
انہوں نے کہا کہ اس معاشرے میں جو خرابی ہے اس کا سبب ہم تو نہ بنیں ہم تو اپنا حصہ اس میں سے نکالیں۔دنیا میں آج جہاں بھی خوشحالی ہے اس کا اگر سبب دیکھیں گے تو کوئی نہ کوئی اسلامی پہلو اس کے پیچھے آپ کو نظر آئے گا۔آج مغرب کی مثالیں دی جاتی ہیں وہاں کے قوانین اور ان کا نفاذ اسلامی حکم کے قریب تر ہے۔جنہوں نے نقل کی وہ استفادہ حاصل کر رہے ہیں اور جو وارث ہیں انہوں نے اپنی وراثت چھوڑی ہے ذلیل ہو رہے ہیں۔  نور ایمان احساس ذمہ داری سے آشنا کرتا ہے حکومت کو چاہیے کہ قانون کی بالا دستی قائم کرے اور اس کا نفاذ مساوات کے ساتھ ہو۔ہم ایک دوسرے پر اعتراض کر کے خود کو بری کر لیتے ہیں سب سے پہلے خود اپنے محاسبے کی ضرورت ہے ہم ٹھیک ہوں گے تو معاشرہ بھی ٹھیک ہو گا ہرایک کے پاس جو حیثیت ہے جو طاقت ہے وہ دیکھے کہ اُس کا استعمال کیسا ہے۔قرآن کریم حق و باطل کی تفریق کرتا ہے سیدھا راستہ ایک ہی ہے سب راستے حق کے راستے نہیں ہیں۔درست بات وہی ہے جو اللہ اور اللہ کے رسول ﷺ نے فرمائی ہے اگر کوئی کعبہ کی چھت پر بھی چڑھ جاتا ہے لیکن عمل درست نہیں تو کچھ فائدہ نہیں ہو گا۔
  اللہ کریم رمضان المبارک کے روزے رکھنے کی توفیق عطا فرمائیں اور ہمیں اپنی اصلاح اس طرح سے نصیب ہو کہ باقی گیارہ مہینے ہمیں اطاعت کی توفیق نصیب ہو۔آخر میں انہوں نے ملکی سلامتی اور بقا کی ا جتماعی دعا بھی فرمائی۔
Aaj jo taaqat, ikhtiyar, jitna jis ke paas hai is sab ka hisaab roz Mahshar dena hoga . - 1

رمضان المبارک کے فضائل

Watch Ramzan ul Mubarak k Fazail  YouTube Video

آج ہم جتنے درِ مصطفے ﷺ سے دور ہوتے چلے جا رہے ہیں اتنا ہم اندھیرے اور ظلمت کا شکار ہو رہے ہیں


 آج ہم جتنے درِ مصطفے ﷺ سے دور ہوتے چلے جا رہے ہیں اتنا ہم اندھیرے اور ظلمت کا شکار ہو رہے ہیں۔جس کی وجہ سے بحیثیت انفرادی اور بحیثیت مجموعی جس کا جتنا اختیار ہے اُس کا استعمال اپنی مرضی اور منشا کے مطابق کر رہا ہے یہی ہمارے معاشرے میں تکلیف کا سبب ہے۔جب ملک میں قوانین کمزور اور طاقتور کے لیے مختلف ہوں گے تو پھر بدامنی،بے چینی اور فساد پھیلے گا۔اس کا واحد حل جو کہ ہمیں اسلام کے سنہری اصولوں سے ملتا ہے کہ ہم اپنے تمام انفرادی اور اجتماعی امور کو اسوہ رسول ﷺ پر لے آئیں۔
 امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا جمعتہ المبارک کے موقع پر خطاب!
  انہوں نے کہا کہ کسی بھی معاشرے کے لیے ایک منظم نظام کی ضرورت ہوتی ہے جو طاقتور کو حدود و قیود میں رکھتا ہے اور کمزور کو تحفظ دیتا ہے۔اسلام نے زندگی گزارنے کے لیے کتاب الہی میں ایک باقاعدہ خوبصورت اور منظم نظام دیا ہے۔ہم نے قرآن کریم کو بالا خانوں میں رکھ دیا ہے اللہ کریم کا اتنا بڑا احسان ہے کہ اُس نے رمضان المبارک میں ہمیں کلام ذاتی سے نوازا۔رمضان المبارک کے روزے عطا فرمائے اسی مبارک مہینہ میں لیلتہ لقدر عطا فرمائی۔اس مبارک مہینے کا مقصد یہ ہے کہ اس کا بندہ تقوی حاصل کرسکے۔اسلام سیدھا راستہ ہے سیدھا راستہ ہمیشہ آسان ہوتا ہے۔ارشاد ہے کہ جو ایمان اور احتساب کے ساتھ رمضان المبارک کے روزے رکھے اس کے پچھلے سارے گناہ معاف کر دئیے جائیں گے۔کتنی بڑی اللہ کریم کی عطا ہے۔رمضان المبارک میں ہر روزہ دار کو حضور حق کی کیفیت نصیب ہوتی ہے۔نوافل کا ثواب فرائض کے برابر ہو جاتا ہے۔رحمت،بخشش اور جہنم سے بریت کے عشرے اسی ماہ مبارک میں موجود ہیں۔اب یہ دیکھنے کی ضرورت ہے کہ رمضان المبارک کی تو آمد آمد ہے کون ہے جو اس مبارک مہینہ سے مستفید ہونا چاہتا ہے کون ہے جو پچھلے گناہوں سے چھٹکارا چاہتا ہے کون ہے جو رحمت باری کا منتظر ہے کون جہنم کی آگ سے نجات چاہتا ہے۔اللہ کریم ہمیں صحیح شعور عطا فرمائیں اور رمضان المبارک میں اپنی اصلاح کرنے کی توفیق عطا فرمائیں تا کہ ہم باقی گیارہ مہینے اطاعت الٰہی میں بسر کر سکیں۔۔۔
آخر میں انہوں نے ملکی سلامتی اور بقا کی اجتماعی دعا بھی فرمائی
Aaj hum jitne dar-e mstfe SAW se door hotay chalay ja rahay hain itna hum andheray aur zulmat ka shikaar ho rahay hain - 1

حاصل رمضان

Hasil-e-Ramzan - 1
Hasil-e-Ramzan - 2

شوق عبادت

Watch Showq-e-Ibadat YouTube Video