Featured Events


عالم وہ ہے جس نے حق کو پہچان لیا پھر اس حق کے اثرات بندہ کو دعوے سے لے کر عمل تک لے جائیں


ہمارا نظام تعلیم انسانیت کی تربیت نہیں کر رہا اسے تقویت نہیں دے رہا صرف سٹاف پورا کر رہا ہے۔وہ کون سا علم ہے جو حقیقت سے آشنا نہ کر سکے۔شب و روز سامنے ہیں اللہ کی واحدانیت کے ہزاروں پہلو موجود ہیں اس کائنات میں پھر بھی اگر کوئی حق نہ پہچان سکے تو وہ جاہل ہے۔علم انسان کو اس دنیا میں اس طرح زندگی گزارنا سکھاتا ہے جس سے آخرت کی تعمیر ہوتی ہے۔
امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا جمعتہ المبارک کے موقع پر خطاب
  انہوں نے کہا کہ دنیا کا قائم رہنا نور نبوت ﷺ سے ہے،ایمان سے ہے۔انسانی کردار کے مطابق روح کی شکل ہوتی ہے۔اگر اقوام سابقہ کے حالات دیکھیں تو ان کے بد اعمال کے نتیجہ میں ان پر اجتماعی عذاب آتے کسی قوم کی شکلیں بگاڑ دی گئیں کسی پر آگ برسی کسی پر پتھروں کی بارش کی گئی یہ سب ان کے اعمال کی وجہ سے ہوا،کسی میں بے حیائی عام تھی کسی قوم میں جھوٹ بہت زیادہ بولا جاتا کسی قوم کے لوگ لین دین میں ناپ تول میں کمی کرتے تو ان کے اعمال ان پر اجتماعی عذاب کا سبب بن گئے۔
  نبی کریم ﷺ کی بعثت کی برکت کی وجہ سے آپ کی امت سے اجتماعی عذاب اُٹھا لیے گئے اگر دیکھا جائے تو وہ ساری برائیاں آج ہمارے معاشرے میں پائی جاتی ہیں۔انسان جس طرح کا راستہ اختیار کرتا ہے ویسے ہی نتائج مرتب ہوں گے۔اگر کہیں کمی بیشی ہوجائے تو اپنے آپ کو اللہ کریم کی پناہ میں دے دینا چاہیے۔بندہ مومن کا ضابطہ حیات اللہ کریم نے طے فرما دیا ہے معاشی معاملات ہوں یا معاشرتی ذاتی نوعیت کے ہوں یا ملکی سطح کے ہر پہلو میں راہنمائی فرما دی گئی ہے۔بس ہمیں اپنے آپ کو اللہ کے احکاما ت کے مطابق ڈھالنے کی ضرورت ہے۔
  یاد رہے کہ دارالعرفان منارہ میں دو روزہ ماہانہ روحانی اجتماع کا انعقاد 2,1 جنوری 2022 بروز ہفتہ،اتوار کو منعقد ہو رہا ہے تمام بہن بھائیوں کو دعوت عام دی جاتی ہے کہ شرکت فرما کر برکات نبوت ﷺ سے اپنے سینوں کو روشن کیجیے۔ اتوار دن 11بجے شیخ المکرم حضرت امیر عبدالقدیر اعوان مد ظلہ العالی خصوصی خطاب فرمائیں گے اور اجتماعی دعا بھی ہوگی
Aalam woh hai jis ne haq ko pehchan liya phir is haq ke asraat bandah ko daaway se le kar amal tak le jayen - 1

دو روزہ دورہ کراچی

Dow Roza Dora Karachi 2021 - 1

غیر مشروط ایمان

Watch Ghair Mashroot Emaan YouTube Video

دین اسلام کے ہر حکم کو غیر مشروط ماننا اور پھر اس پر عمل کرناایمان کی مضبوطی کی علامات ہے


 اللہ کریم کے حکم کو اپنی پوری قوت سے اختیار کرنا اور پھر اس پر قائم رہنا، اسے دین کو مضبوطی سے تھامنا کہتے ہیں۔اللہ کریم نے احسان فرمایا کہ مسلمانوں کے گھر میں پیدا فرمایا۔دین کو جاننے کے لیے انتہائی آسان وسائل عطا فرمائے۔ہر کوئی فرائض کو جانتا ہے،حلال حرام کو جانتا ہے،صحیح غلط کو سمجھتا ہے لیکن عمل کوئی نہیں کر رہا۔مانتا ہے لیکن اپنی شرائط پر مانتا ہے یہ کیسا ماننا ہے۔
 امیر عبدالقدیراعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا جمعتہ المبارک کے موقع پر خطاب!
  انہوں نے کہا کہ دین کو اختیار کرنے سے تقوی کی کیفیت نصیب ہوتی ہے۔ایک تعلق اور مضبوط رشتہ اللہ کریم سے قائم ہو تا ہے  قرب الٰہی کی اپنی کیفیات اور حال ہیں۔اللہ کریم کی وہ حقیقی کیفیت نصیب ہو کہ بندہ خود کو اللہ کے روبرو سمجھے اور اس کا اثر اس کے ظاہری کردار تک پہنچے تو یہی تقوی کی کیفیت بن جائے گی۔اتنے ہم خود اپنے قریب نہیں ہیں جتنی قریب اللہ کریم کی ذات ہے۔صالح اعمال سے مزید ترقی نصیب ہوتی ہے۔اُس کی ذات علیم ہے وہ دلوں کے حال سے واقف ہے ہمارے ارادوں کو جانتا ہے جو ہمارے دل میں ہیں عبادات کا اختیار کرنا اللہ پر احسان نہیں بلکہ عبادات اس کی عطا ہیں اس نے ہمیں عبادات عطا فرمائیں عبادات سے تعلق مع اللہ مزید مضبوط ہوتا ہے اور اعمال بہتر ہوتے چلے جاتے ہیں۔
  انہوں نے مزید کہا کہ مخلوق جو لمحے لمحے کی محتاج ہے کیا کر رہی ہے اور وہ جو خالق ہے وہ عطائیں نازل فر ما رہا ہے۔اگر اللہ کا کرم اور اس کی رحمت نہ ہوتی تو بہت بڑا نقصا ن ہوتا  اگر ایک لحظہ کو اس کی رحمت منقطع ہو جائے تو سب عدم میں چلا جائے کچھ باقی نہ رہے  آج ہم اپنی ضد اور انا میں پھنسے ہوئے ہیں حقائق نہیں دیکھ رہے اپنے اندر شیطنت ہے جو ہم پر غالب ہے ہمیں بھلائی نہیں کرنے دے رہی اور خو ش بختی ہے ان کے لیے جنہیں اسی جہان میں حقائق نظر آنے لگتے ہیں بندہ اس دنیا میں توبہ کرے اور اپنی زندگی کو صراط مستقیم پر لے آئے وہ ایسا رحیم ہے کہ معاف کرنے کے اسباب پیدا فرما دئیے۔اتنی بڑی عطا کے بعدبھی بندہ زیادتی پر قائم رہے تو وہ خود اپنا نقصا ن کر رہا ہے کسی اور کا نہیں۔ اللہ کریم صحیح شعور عطا فرمائیں۔
  آخر میں انہوں نے ملکی سلامتی اور بقا کی اجتماعی دعا فرمائی
Deen islam ke har hukum ko ghair mashroot maanna aur phir is par amal Karna Eman ki mazbooti ki alamaat hai - 1

نیکی اور اس کے اثرات

Watch Naiki Aur Is kay Asrat YouTube Video

عبادات سے اللہ کریم کی رضا او ر قرب نصیب ہوتا ہے


 جتنا انسان عبادت گزار ہوتاہے اتنی اللہ کریم کی رضا نصیب ہوتی ہے۔ عبادات کا چھوڑ دینا بدبختی ہے اور اس کا سبب بد اعمال ہیں جو ہم کرتے ہیں۔حلال کھانے سے وجود کو بھی فائدہ ملتا ہے اور اس کے ساتھ روح بھی تندرست رہتی ہے لیکن حرام کے لقمے سے بدن کو تو شاید توانائی ملے لیکن روح کا نقصان ہو گا۔جتنی روحانی حیات کمزور ہوتی ہے اتنا بندہ بے دینی کی طرف جاتا ہے۔
 امیر عبدالقدیر اعوا ن شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا جمعتہ المبارک کے موقع پر خطاب!
 انہوں نے کہا کہ ہم اپنی طرف سے کوئی نیکی بدی کا پیمانہ نہیں بنا سکتے۔عملِ صالح وہ ہے جسے نبی کریم ﷺ نے صالح فرمایا اور عمل بد وہ عمل ہے جسے آپ ﷺ نے عمل ِ بد ارشاد فرمایا۔جب بھی دین اسلام کی بات آئے گی یہ بنیادی حصے لازم ہیں جو بھی دعوی ایمان رکھتا ہے اس کی شہادت اس کے صالح اعمال ہیں اگر ایسا نہیں تو وہ صرف ایک دعوی ہی ہے اور کچھ نہیں۔ آپ ﷺ کے ارشادات پر سارے دین کی تعمیر ہے۔ایمان صرف ماننے کا نام نہیں عمل بھی ضروری ہے۔
  انہوں نے مزید کہا کہ انسانی مزاج ہے اسے جب تک جزاو سزا کا ادراک نہ ہو یہ حدودو قیود میں نہیں رہتاجب بے دینی ہوتی ہے تو زیادتی اور ظلم ہونا شروع ہو جاتا ہے۔ماننا شکر گزاری کی کیفیت ہے اور اعتراض اور انکار نا شکری ہے نا شکری مقابل کھڑا کر دیتی ہے یہ ایسی بد بختی ہے جس سے بندہ مزید گہرائی میں دھنستا چلا جاتا ہے۔۔اللہ کریم صحیح شعور عطا فرمائیں۔
  آخر میں انہوں نے ملکی سلامتی اور بقا کی اجتماعی دعا فرمائی۔
Ibadaat se Allah kareem ki Raza aur qurb naseeb hota hai - 1

قوت غضبیہ اور قوت شہوانیہ (ماہاہ اجتماع دارالعرفان منارہ)


قوت غضبیہ اور قوت شہوانیہ (ماہاہ اجتماع دارالعرفان منارہ)

Watch Quwat-e-Ghazbia Aur Quwat-e-Shahwania Mahana Ijtima Dar ul Irfan Munarah YouTube Video
Quwat-e-Ghazbia Aur Quwat-e-Shahwania Mahana Ijtima Dar ul Irfan Munarah - 1
Quwat-e-Ghazbia Aur Quwat-e-Shahwania Mahana Ijtima Dar ul Irfan Munarah - 2
Quwat-e-Ghazbia Aur Quwat-e-Shahwania Mahana Ijtima Dar ul Irfan Munarah - 3
Quwat-e-Ghazbia Aur Quwat-e-Shahwania Mahana Ijtima Dar ul Irfan Munarah - 4
Quwat-e-Ghazbia Aur Quwat-e-Shahwania Mahana Ijtima Dar ul Irfan Munarah - 5
Quwat-e-Ghazbia Aur Quwat-e-Shahwania Mahana Ijtima Dar ul Irfan Munarah - 6

آپ ﷺ کی شان میں گستاخی کے مرتکب بد بخت ہیں


 آپ ﷺ کی شان میں گستاخی کے مرتکب بد بخت ہیں۔ چاہے وہ دنیا کے کسی حصے میں ہو یا وطن عزیز میں جو دین اسلام کے نام پر معرضِ وجود میں آیا۔لیکن ہمارے جذبات ہمارا غصہ آپ ﷺ کے احکامات کے تابع ہیں۔جہاں آپ ﷺ کا حکم ہے جان دینے کا وہاں اپنی جان پیش کرنا عین دین ہے اور جہاں جان لینے کا حکم ہے وہاں پر جان لینا دین اسلام ہے۔اس سے باہر اگر کوئی اپنی مرضی سے ایسا کرتا ہے تو وہ اپنی خواہش کا اسیر ہو کر قدم اُٹھا رہا ہے۔جو دین اسلام کے خلاف ہے۔اسلام ہمیں کسی جانور کو بھی نقصان نہ پہنچانے کا درس دیتا ہے چہ جائیکہ کسی انسان کی جان لی جائے۔
 امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستا ن کا ماہانہ اجتماع کے موقع پر سالکین کی بہت بڑی تعداد سے خطاب!
  انہوں نے کہا کہ آپ ﷺ نے ریاست مدینہ کی جب بنیاد رکھی تو وہ مواخات مدینہ یعنی مہاجرین و انصار کے آپس میں بھائی چارے کے قیام کی بنیاد تھی جس سے معیشت کی مضبوط بنیاد  وجود میں آئی آج ہمارا ملک جو کہ اس کرہ ارض پر دین اسلام کے نام پر وجود میں آیا ہے ہم مہاجرین و انصار لڑ رہے ہیں ہم نے وہاں سے سبق حاصل نہیں کیا۔دوسرابنیادی اقدام میثاق مدینہ یعنی قانون اور عدل کا قیام آج ہم دونوں پر عمل نہیں کر رہے تو ہماری معیشت کیسے مضبوط ہوگی۔ہم نے دنیا کے قوانین اپنانے کی کوشش کی لیکن وہ نظام عدل جو کہ آپ ﷺ نے ہمیں دیا اس کو نہ اپنایا تو پھر لاقانونیت کا خاتمہ کیسے ہوگا۔وطن عزیز میں ہونے والے اس نا خوش گوار واقعہ نے ہر ایک کے جذبات کو مجروح کیا ہے ہمارے تمام اعمال دین اسلام کے خلاف ہیں اور بحث جو ہر فورم پر ہو رہی ہے اس کا نشانہ بھی اسلام کو رکھا گیا ہے 
 دیکھنا یہ ہے کہ اس سب کا سبب کیا ہے اس کے کونسے محرکات ہیں جس سے یہ سب کچھ عمل میں آیا۔اسلام اس بنیادی جواز کو ختم کرتا ہے اور یہ درس دیتا ہے کہ اپنی ذات سے نکلنے کی ضرورت ہے حکومت وقت کو چاہیے کہ اس واقعے کے پیچھے جو سبب ہے اس کو ختم کیا جائے اور مساوی عدل کا قیام عمل میں لایا جائے۔
آخر میں انہوں نے ملکی سلامتی اور بقا کی اجتماعی دعا فرمائی۔
  یاد رہے کہ 7 دسمبر 2017 کو عظیم ہستی حضرت مولانا امیر محمد اکرم اعوان ؒ کا وصال ہوا جنہوں نے تصوف کے اس بہر بیکراں کو دنیا کے کونے کونے تک پہنچایا اور آج ہم ان کیفیات و برکات سے سر شار ہیں یہ ان کا ہمارے اوپر بہت بڑا احسان ہے۔وہ ایک عظیم مفسر قرآن،مترجم قرآن،شاعر،ادیب اور بے شمار کتابوں کے مصنف تھے۔اللہ کریم ان کے درجات بلند فرمائیں ان کے وصال کے بعد ان کے مقرر کردہ جانشین حضرت امیر عبدالقدیر اعوان مد ظلہ العالی نے اس مشن کو اپنی زندگی کا اوڑھنا بچھونا بنایا اور ان کے تمام شعبوں کو مزید فعال کر کے دن رات اس مشن کو لے کر چل رہے ہیں۔
Aap SAW ki shaan mein gustaakhi ke murtakib badbukhat hain - 1

دوروزہ ماہانہ روحانی اجتماع دارالعرفان منارہ

Mahana Rohani Ijtima Dar ul Irfan Munarah - 1