Featured Events


دو روزہ ماہانہ روحانی اجتماع دارالعرفان منارہ

Watch Do Roza Mahana Rohani Ijtima Dar ul Irfan Munarah YouTube Video

ہماراہر عمل کائنات کو متاثر کرتا ہے


ہمارے انفرادی اور اجتماعی طور پر اُٹھائے گئے اچھے یا برے اقدامات معاشرے پر اثر انداز ہوتے ہیں بلکل اُسی طرح جیسے حضرت عمر فاروق ؓ کے دور میں زلزلہ آیا تو آپ ؓ نے زمین پر درہ مارا اور کہا کہ کیا تم پر انصاف نہیں ہو رہا اس سے ہمیں یہ سبق ملتا ہے کہ اگر ہم بحیثیت مجموعی دیکھیں کہ اس وقت ہم پر مختلف قسم کی آفات ہیں یہ ہمارے اعمال کے نتیجہ میں ہیں۔ 
 امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا دوروزہ ماہانہ روحانی اجتماع کے موقع پر سالکین کی بڑی تعداد سے خطاب
  انہوں نے کہا کہ سابقہ انبیاء کو یہ شرف حاصل نہ تھا کہ زمین پر کہیں بھی سجدہ کر سکیں۔نبی کریم ﷺ پر یہ خصوصی انعام فرمایا گیا کہ پوری زمین کو ہی سجدہ گا بنا دیا گیا اب ہم اس کرم کا جتنا بھی شکر ادا کریں وہ کم ہے ہمیں نبی کریم ﷺ کا امتی پیدا فرمایا۔اللہ کریم کے حضور نہ شکل دیکھی جاتی ہے نہ مال بلکہ خالص نیت اور اعمال دیکھے جائیں گے۔خلوص کو شرف قبولیت عطا ہوتی ہے اور اس کے حصول کے لیے ذکر الٰہی اختیار کیا جاتا ہے اللہ اللہ کی تکرار کی جاتی ہے اور خالص اللہ کی رضا کے لیے کی جاتی ہے۔
 اللہ کریم ہمیں صحیح شعور عطا فرمائیں۔ آخر میں انہوں نے ملکی سلامتی اور بقا کی اجتماعی دعا بھی فرمائی۔
Hamara har aml kainat ko mutasir karta hai - 1

نیکی کیا ہے

Watch Naiky kia hai YouTube Video

نیکی یہ نہیں کہ رخ مشرق کی طرف ہو یا مغرب کی طرف اصل نیکی تعمیل حکم ہے


 بحیثیت مسلمان ہر کلمہ گو اللہ کریم کے حکم ایسے مانے اور اس پر ایسے عمل پیرا ہو جیسے کہ اللہ اور اللہ کے حبیبﷺ نے ہمیں تعلیم فرمایا ہے۔جب کسی بھی عمل کو اختیار کرتے ہوئے اپنی مرضی شامل کر لیں گے تو وہ عمل مقبول نہ ہوگا۔ہم مخلوق ہیں اس وقت سائنس جتنی جدت کی بلندیوں پر ہے آئے روز نئی ایجادات ہو رہی ہیں لیکن اگر حقیقت میں دیکھا جائے تو یہ سارا کچھ اصل میں چند فیصد ہے جسے ہم جان سکے ہیں اسلیے ہمارا رب جس نے ہمیں تخلیق فرمایا ہے وہ بہتر جانتا ہے کہ ہمارے لیے کیا مفید ہے۔
 امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا جمعتہ المبار ک کے موقع پر خطاب
  یاد رہے کہ بروز ہفتہ اتوار دارالعرفان منارہ میں دوروزہ ماہانہ روحانی اجتماع ہو رہا ہے جس میں حضرت امیر عبدالقدیر اعوان مد ظلہ العالی اتوار دن 11 بجے خطاب فرمائیں گے اور اجتماعی دعا بھی ہوگی۔اس روحانی تربیتی اجتماع میں ملک بھر سے سالکین اپنی تربیت کے لیے تشریف لاتے ہیں اور اپنے شب و روز اللہ کی یاد میں بسر کرتے ہیں۔ان اللہ والوں کی صحبت میں برکات نبوت ﷺ سے اپنے قلوب منور کرنے کے لیے ہر خاص و عام کو دعوت دی جاتی ہے۔
neki yeh nahi ke rukh mashriq ki taraf ho ya maghrib ki taraf asal neki tameel hukum hai - 1

اطلاع برائے ماہانہ اجتماع

Itla Barae Mahana Ijtima - 1

صحبت شیخ حصہ دوم

Sohbat-e-Sheikh Part 2 - 1
Sohbat-e-Sheikh Part 2 - 2

اسلامی نظام کے اثرات

Watch Islami Nizam key Asrat YouTube Video

پچھلے 75 سال سے وطن عزیز پر تجر بات ہو رہے ہیں


آج بھی ازسرنو تعمیرکی بات ہو رہی ہے لیکن پھر وہی فرسودہ نظام کے تحت تعمیر کی جا رہی ہے۔ہمیں وہ نظام آزمانے کی ضرورت ہے جو اللہ کریم نے ہمیں عطا فرمایا ہے اسے نافذ کرنے کی ضرورت ہے۔اسی میں اللہ کریم نے دین و دنیا  کی کامیابی کا وعدہ بھی فرمایا ہے۔اسی نظام کے تحت ہر خاص و عام وطن عزیز میں بہاریں دیکھے گا اور وطن عزیز میں تبدیلی آئے گی۔ ان شاء اللہ۔ضرورت اس امر کی ہے کہ ہمارے اعمال ثابت کریں ہمارے معاملات ثابت کریں کہ ہم حق پر ہیں ہماری زندگی قرآن کریم کی ترجمانی کرے۔ کیا ہماری زندگی اس بات کی شہادت دے رہی ہے کیا ہمارے معاشرے کے حالات اس بات کی شہادت دے رہے ہیں کہ ہم حق پر ہیں۔۔ امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا جمعتہ المبارک کے موقع پر خطاب
انہوں نے مزید کہا کہ صحابہ کرام ؓ وہ ہستیاں ہیں جن کو نبی کریم ﷺ کی معیت نصیب ہوئی۔آپ ﷺ نے صحابہ کی جماعت کی تربیت فرمائی۔صحابہ کرام ؓ کے بارے آپ ﷺ نے فرمایا کہ میرے صحابہ ستاروں کی مانند ہیں کسی ایک صحابی کا بھی دامن تھام لوگے تو ہدایت پا لو گے۔آج اگر کوئی صحابہ پر اعتراض کرتا ہے تو اس کی کوئی حیثیت نہیں یہ ایسے ہی ہے جیسے کوئی آسمان کی طرف تھوکے گا تو وہ تھوک اس پر ہی آکر گرے گی۔آج لوگ قرآن کریم کی تفسیر اپنی پسند سے کرنا چاہتے ہیں اسی لیے گمراہی کا شکار ہیں اگر اُس تفسیر پر عمل کیا جائے جو نبی کریم ﷺ نے فرمائی اور صحابہ نے نبی کریم ﷺ کے سامنے اس پر عمل کیا آپ ﷺ نے تصدیق فرمائی تو آج کسی بھی طرح کا کوئی فرقہ نہ ہوتا نہ کوئی کسی پر اعتراض کرتا اعتراض تب پیدا ہوتے ہیں جب ہم اپنی پسند کو درمیان میں لے آتے ہیں۔
  انہوں نے کہا کہ اللہ کریم کا کلام مخلوق کی تربیت کے لیے ہے راہنمائی کے لیے ہے ایک ایک پہلو میں مخلوق کی بھلائی ہے اسے ذاتی لالچ کے لیے تبدیل کرنا، عارضی اور فانی دنیا کے فائدے اُٹھانا، اس زندگی نے تو گزر جانا ہے لیکن وہ بد اعمال جو ہم نے اختیار کیے اس لالچ کی وجہ سے وہ تو ساتھ جائیں گے اس عارضی زندگی کے لیے ہمیشہ کی زندگی کا نقصان کرنا کتنا بڑا گھاٹے کا سودا ہے۔اللہ کریم تو ہماری بخشش چاہتے تھے لیکن ہم نے جہنم خرید لی کتنی بڑی جرات کی بات ہے کہ بندہ جہنم کے لیے دلیری دکھائے۔
اللہ کریم صحیح شعور عطا فرمائیں۔آخر میں انہوں نے ملکی سلامتی اور بقا کی اجتماعی دعا بھی فرمائی۔
Pichlle 75 saal se watan Aziz par Tajarbaat ho rahay hain - 1

حرام کی سزا

Watch Haraam ki Saza YouTube Video

تکبر قلب کی وہ بیماری جو انسان سے حقائق بھی اوجھل کر دیتی ہے


 قرآن کریم کے معانی اور مفاہیم میں اپنی مرضی کو داخل کرنا یا کمی بیشی کرنا جائز کو ناجائز قرار دینا اور ناجائز کو جائز قرار دینا ایسا ہی ہے جیسے کوئی اپنے پیٹ میں آگ بھر رہا ہو۔اکثر ہم یہ چاہتے ہیں کہ فیصلہ میری پسند کا ہو اگر ایک جگہ سے پسند کا فیصلہ نہ ملے تو ہم کسی دوسرے کے پاس فیصلہ لینے چلے جاتے ہیں یعنی جو فیصلہ اللہ اور اللہ کے رسول ﷺ کا ہے اس کے خلاف اپنی پسند کو ترجیح دینا کہ جیسے میں چاہتا ہوں ویسے ہو یہ بہت بڑا جرم ہے اس طرح کا فیصلہ لینے والا اور فیصلہ دینے والا دونوں اس جرم کے مرتکب ہیں جو گناہ عظیم ہے۔
 امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا جمعتہ المبارک کے موقع پر خطاب
  انہوں نے کہا کہ قرآن کریم دوا بھی ہے اور غذاء بھی۔جو قرآن کریم کا علم رکھتے ہیں جتنا علم ہو گا ان کی ذمہ داری بھی اتنی بڑھتی جائے گی۔دنیا کی زندگی، دنیا کے معاملات سے بندہ سیکھتا ہے زندگی کا دائرہ انسان کو حقائق سکھلاتا ہے پھر بھی بندہ نہ سمجھ سکے تو یہ بدنصیبی ہے۔دنیا کی زندگی امتحان ہے اس میں نفس بھی ہے شیطان بھی ساتھ ہے اور پھر معاشرے کے معاملات بھی اثر انداز ہوتے ہیں لہذا ان سب سے دفاع کی بھی ضرورت ہے نماز دفاع کے لیے بہت بڑی ڈھال ہے۔اللہ کریم قرآن کریم میں فرماتے ہیں کہ نماز بے حیائی اور برائی سے روکتی ہے لیکن شرط یہ ہے کہ نماز کی ادائیگی اللہ کے حکم کے مطابق ہو۔اگر نماز سے یہ نتائج حاصل نہیں ہو رہے اس کا مطلب ہے کہ ہماری نماز کو شرف قبولیت حاصل نہیں کہیں کچھ کمی رہ گئی ہے۔
  انہوں نے مزید کہا کہ ہم اپنی عبادات کا شمار کرتے رہتے ہیں اور لوگوں کو بھی بتاتے رہتے ہیں بھائی جس کی عبادت کر رہے ہو وہ خوب جانتا ہے کہ آپ کنتی عبادت کر رہے ہیں۔اللہ کریم اہل جنت سے کلام فرمائیں گے جنت میں بے شمار جنت کے انعامات ہیں لیکن اہل جنت کے لیے سب سے بڑاا نعام دیدار باری تعالی ہو گا۔یہ بہت بڑی اللہ کی نعمت ہے۔اور جو اللہ کریم کی نا فرمائی کر رہے ہیں اللہ کریم ان سے بات نہیں کریں گے یہ کتنی بڑی سزا ہے۔قیامت کے روز جنہیں اللہ کی رحمت نصیب ہو گی ان کا ظاہر وباطن پاک ہو جائے گا۔ اللہ کریم صحیح شعور عطا فرمائیں آخر میں انہوں نے ملکی سلامتی اور بقا کی اجتماعی دعا بھی فرمائی
Taqqabur qalb ki woh bemari jo insaan se haqayiq bhi oojhal kar deti hai - 1