Featured Events


حق سے انکار کی بنیادی وجہ تکبر، انا اور ذاتی ضد ہے


جس طرح ہم دنیا کے کاموں کی تکمیل کے لیے اسباب اختیار کرتے ہیں اسی طرح دین کو سمجھنے اور سیکھنے کے لیے بھی اسباب اختیار کرنے چاہیے۔دین کی اہمیت ہمارے نزدیک کم ہے اور دنیا کی اہمیت زیادہ ہے اسی لیے ہمارے اعمال بھی ایسے ہیں۔دین کو ہم مولانا اور پیر صاحب کے سپرد کر دیتے ہیں یہ درست نہیں ہے۔تخلیقی انداز کے مطابق چلنا تقویت کا سبب ہے اور فطرتی انداز کے مخالف چلنا تکلیف کا سبب ہوگا۔امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ وسربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا جمعتہ المبارک کے موقع پر خطاب 
  انہوں نے کہا کہ حق سے انکار کی بنیادی وجہ تکبر، انا اور ذاتی ضد ہے۔اللہ کریم کی بہت عطا ہے کہ جگہ جگہ اُس کی قدرت کی نشانیاں موجود ہیں ہم استفاد ہ حاصل نہیں کر پا رہے۔اعتراض کرنے والا بھی اس بات کو ماتنا ہے کہ کوئی طاقت ایسی ہے جو اس کارگاہ حیات کو چلا رہی ہے۔کتنی ہی نشانیاں اللہ کریم کی واحدانیت کے حوالے سے موجود ہیں۔دین کا جاننا ہمارے نزدیک اہم ہو بندگی کی کیفیت اور حال سے ہم آشنا ہوں تو یہ عمل مقدم رہے گا اور اگر ایسا نہ ہو تو پھر صرف دنیا ہی رہ جاتی ہے۔اور بندہ اسی کے پیچھے ساری زندگی بھاگتا رہتا ہے۔
انہوں نے سید علی شاہ گیلانی مرحوم کی وفات پر تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ بانی ئ تحریک حریت سید علی شاہ گیلانی  ؒ آزادی کشمیر کے علمبردارتھے اُن کی ساری زندگی جُہدِ مسلسل کی مثال ہے۔اللہ کریم انہیں جنت الفردوس میں اعلٰی مقام عطا فرمائیں۔ہم اُن کی وفات کے دکھ میں اپنے کشمیری بھائیوں کے ساتھ برابر کے شریک   ہیںاور دعا گو ہیں کہ اللہ کریم سید علی شاہ گیلانی  ؒ سمیت تمام کشمیری بھائیوں اور ہمارے خواب آزادیئ کشمیر کو شرمندہئ تعبیر فرمائیں۔(امین)
  یاد رہے کہ دارالعرفان منارہ میں دو روزہ ماہانہ روحانیا جتماع بروز ہفتہ اتوار کا انعقاد ہو رہا ہے جس میں ملک بھر سے سالکین اپنی روحانی تربیت کے لیے تشریف لاتے ہیں بروز اتوار حضرت جی مد ظلہ العالیدن گیارہ بجے خصوصی خطاب فرمائیں گے اور اجتماعی دعا بھی ہوگی شرکت فرما کر اپنے دلوں کو برکات نبوت ﷺ سے منور کیجیے۔
  آخر میں انہوں نے ملکی سلامتی اور بقا کی اجتماعی دعا فرمائی۔
Haq se inkaar ki bunyadi wajah taqqabur, anaa aur zaati zid hai - 1

الاانسان

Al-Insaan - 1
Al-Insaan - 2

فساد فی الارض


خطاب جمعتہ المبارک لاہور

Watch Khitab Jumma tul Mubarak Lahore YouTube Video
Khitab Jumma tul Mubarak Lahore - 1
Khitab Jumma tul Mubarak Lahore - 2
Khitab Jumma tul Mubarak Lahore - 3
Khitab Jumma tul Mubarak Lahore - 4
Khitab Jumma tul Mubarak Lahore - 5
Khitab Jumma tul Mubarak Lahore - 6

ہمیں اپنے کرداراور گفتار میں سچ کے ساتھ معاشرے میں تبلیغ کرنی ہوگی


سب سے پہلے بحیثیت مسلمان اس کے بعد بحیثیت قوم اپنے اس وطن عزیزکی تعمیر و ترقی میں اپنے کردار کو دیکھنا ہوگا۔انھوں نے سالکین سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یاد رکھیں کہ سب سے بڑی تبلیغ ہمارے نزدیک ایام نہیں ہیں، ماہ و سال نہیں ہیں۔جس راہ پر انسان چلتا ہے وہ راستہ سفر کرنے والے کی شہادت دیتا ہے۔جب بات معاملات کی آئے گا تو شرف قبولیت میں معاملات کا کلیدی کردار ہے۔ان خیالات کا اظہار شَیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان حضرت امیر عبدالقدیر اعوان نے اویسیہ سوسائٹی ٹاؤن شپ لاہور کی جامع مسجد میں جمعہ کا خطاب فرماتے ہوئے کیا۔ انھوں نے کہا کہ سب سے بڑی جو تبلغ ہے وہ ہمارا کردار ہے۔آپ ساری زندگی تبلیغ پر صرف کردیں لیکن آپ کے کردار میں جو جھوٹ ہو گا اس سے معاشرے میں خرابی پیدا ہوگی۔آپ کہیں ایک قدم نہ اٹھائیں مگر آپ کے کلام میں سچ ہو تو وہ سچ جھوٹ پر غالب آجائے گا۔ہمیں اپنے کرداراور گفتار میں سچ کے ساتھ معاشرے میں تبلیغ کرنی ہوگی۔ہماری گفتار حق اور سچ ہو،ہمارا کردار صالح ہو۔ لطائف پر محنت کریں مراقبات پر محنت کریں ساری زندگی اس پر محنت کریں حضرت امیر محمد اکرم اعوانؒ نے ساری زندگی اس پر محنت کی۔ 
انھوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم دنیا کے مقام کو دیکھتے ہیں کہ میرا مقام کس جگہ تھااپنی انا کو وہاں رکھیں جہاں آخرت کی بات ہے۔دنیا کو چھوڑنے کی ضرورت نہیں ہے۔ دنیا اور زندگی کی مثال کشتی اور پانی کی ہے کشتی جب تک تیرتی ہے کنارے پر پہنچ جاتی ہے مگرجیسے ہی اس میں پانی آجاتاہے تو کشتی ہچکولے کھانا شروع ہوجاتی اور اس کا پانی کے اوپر تیرنا مشکل ہوجا تا ہے۔ اسلام ایثار کا درس دیتا ہے،اسی جہان فانی میں زندگی بسر کرو گے تو کسی کا حق ادا ہو گا،کسی کی مدد ہوگی، تارک دنیا ہونا مشائخ عظام نے نہیں سکھایا۔ہمیں دنیا میں ویسے رہنا ہے جہاں ایک ایک عمل اتباع رسالت ﷺ میں گزرے جب وقت آخرت ہو تو زبان ذکر الٰہی سے تر ہو۔
1978ء میں اویسیہ سوسائٹی لاہور حضرت مولانا اللہ یار خان ؒ کے زیر سایہ معرض وجود میں آئی۔گیارہ ستمبر1987ء میں حضرت مولانا امیر محمد اکرم اعوانؒ نے اویسیہ سوسائٹی کا سنگ ِ بنیاد رکھا۔1987ء میں قرعہ اندازی کے ذریعے سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ کے بیعت شدہ ساتھیوں کو پلاٹ الاٹ کیے گئے اور اسی دن صقارہ کالج کے لیے 12کنال اراضی الاٹ ہوئی۔ حضرت امیر محمد اکرم اعوان ؒ کے زیرسایہ 1990ء میں صقارہ کالج کی تعمیر مکمل ہوئی۔حضرت امیر محمد اکرم اعوان ؒ کا نظریہ تھا کہ ہم ایک ایسا تعلیمی نظام رائج کریں جس میں بچے جدید طرزپر تعلیم حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ دین کا بھی مکمل علم حاصل کریں ان کے نظریے کے مطابق ہمارے تعلیمی نظام میں یہ دونوں علوم یکجا ہونے چاہئیں تاکہ ہمارے بچے جب تعلیم سے فارغ ہو ں تو وہ انجیئیرز،ڈاکٹرز،سائنسدان اور بزنس میں ہونے کے ساتھ ساتھ دین اسلام کا بھی مکمل علم رکھتے ہوں۔اس نظریے کے ساتھ ہمارا کردار قرآن وسنت میں ڈھل جاتا ہے۔اس کے ساتھ ساتھ اویسیہ سوسائٹی میں علاقے کی فلاح و بہبود کے لیے مولانا اللہ یار ؒ خان ٹرسٹ قائم کیا جہاں آج بھی ہر مہینے کی آخری اتوار کو فری میڈیکل  کیمپ لگتا ہے جس سے ہزاروں لوگوں کا فری چیک اپ ہونے کے ساتھ فری ادویات بھی فراہم کی جاتی ہیں۔ 
سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و تنظیم الاخوان لاہور ڈویژن کے تمام اضلاع سے نمائندگان نے بھرپور شرکت کی۔شرکت کرنے والوں میں مرکزی سیکرٹری نشرواشاعت امجد محمود اعوان، مخدوم الطاف احمد صاحب مجاز سلسلہ عالیہ لاہور، تاج محمود چشتی صدر تنظیم الاخوان لاہورڈویژن، عامر ندیم جنرل سیکرٹری لاہور ڈویژن، محمد اکرم سیکرٹری نشرواشاعت لاہور، راشد عبدالقیوم صدر تنظیم الاخوان لاہور،عبدالرحمن جج جنرل سیکرٹری لاہور، عبدالمالک منصوری سیکرٹری نشرواشاعت لاہورکے علاوہ علاقے کی سماجی و سیاسی شخصیات نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔
Hamein apne Kirdar aur guftaar mein sach ke sath muashray mein tableegh karni hogi - 1

کاروان کربلا

Watch Karwan-e-Karbala YouTube Video

حسینیت اور یزیدیت

Watch HUSSAINIYAT aur YAZEEDIAT YouTube Video

حسینیت اور یزیدیت دو راستے متعین ہوگئے اب ہمارا انتخاب ہے کہ کونسا راستہ اختیار کرنا ہے


 حسینیت اور یزیدیت  دو  راستے متعین ہوگئے  اب ہمارا انتخاب ہے کہ کونسا راستہ اختیار کرنا ہے۔  آج ہمارے سامنے دو  راستے ہیں  ایک حسینیت کا اور دوسرا یزیدیت کا، اس وقت معاشرے میں ہر لمحہ کربلا برپا ہے ہر لمحے ہمارا امتحان ہے کہ ہم حضرت حسین ؓ  کی زندگی مبارک کو سامنے رکھتے ہوئے اپنی راہ کا تعین کریں اور اللہ کی راہ میں کسی قسم کی قربانی سے دریغ نہ کریں اپنی پسند سے لے کر اپنی جان قربان کرنے تک ہر بات میں ہر کام میں اللہ اور اللہ کے نبی ﷺ کی پسند کو مقدم جانیں۔اورمعاشرے میں کسی قسم کے فسادکا حصہ نہ بنیں۔
 امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا جمعتہ المبارک کے موقع پر خطاب!
  انہوں نے کہا کہ ہر سینے میں کربلا کی کیفیت موجود ہے۔حضرت حسین ؓ کی قربانی محض اس لیے تھی کہ یزید نے امارت کے لیے اپنی ذاتی پسند کو ترجیح دی اور اُس کا یہ فیصلہ اللہ کریم کی مرضی کے خلاف تھا۔جس پر حضرت حسین ؓ نے بیعت نہ کی اور خاندان نبوت ﷺ قربان کر دیا۔وہ ریت مقدس خون سے سیراب ہوئی۔  آج ہمیں اپنی زندگیوں کاجائزہ لینا چاہیے کہ ہمارے دعوی محبت میں اور ہمارے عمل میں کتنا فاصلہ ہے ہمیں چاہیے کہ ہم اپنی زندگیوں کا رخ اُس راہ کی طرف موڑیں جو راہ حضرت حسین ؓ نے اختیار کی،کربلا کے عظیم سانحہ سے ہمیں یہی سبق ملتا ہے کہ ہمیشہ حق پر رہیں چاہے اس کے لیے ہمیں کوئی بھی قربانی دینی پڑے۔
  انہوں نے مزید سالکین سے شعبہ تصوف کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جو بھی معمول اختیار کرنے کو کہا جائے  وہ روزانہ کی بنیاد پر کریں اور ویسے ہی کریں جیسے کہا جائے اس میں کمی بیشی نہ کی جائے وہی عمل نتائج دے گا جو روزانہ کی بنیاد پر کیا جائے چاہے چھوٹا عمل ہی کیوں نہ ہو۔اگر کسی معمول کی روزانہ ایک تسبیح کر سکتے ہیں تو پھر ایک ہی کریں لیکن روزانہ کریں۔
  آخر میں انہوں نے ملکی سلامتی او ربقا کی اجتماعی دعا فرمائی۔
Hussainiyat aur yazeediat do rastay mutayyan hogaye ab hamara intikhab hai ke konsa rasta ikhtiyar karna hai - 1

یوم آزادی سیمینار پریس کلب چکوال

Yome-e-Azadi Seminar Press Clib Chakwal - 1

یوم آزادی مبارک

Watch Yome Azadi Mubarak YouTube Video