Featured Events


دوروزہ ماہانہ روحانی اجتماع مرکز دارالعرفان منارہ

Mahana Ijtima Dar ul Irfan Munarah - 1

متقین کے اوصاف

Watch Mutqeen key ausaaf YouTube Video

معاشرے میں باہم انتشار،بے یقینی کی کیفیت،اور دست و گریباں ہونا،اس کی بڑی وجہ قلوب میں اللہ کا خوف نہ ہونا ہے


اگر ہم اپنی زندگیوں کو اللہ کریم کے احکامات کے مطابق گزاریں اور اپنے فیصلوں کو نبی کریم ﷺ کے ارشادات کے مطابق کر لیں تو پھر ہمارے درمیان احترام ہو گا۔اختلافات پر باہم نشست ہوگی اور اس پر جو فیصلے ہوں گے چاہے وہ کسی فریق کے حق میں ہوں یا کسی کے خلاف کیونکہ یہ فیصلے قرآن وسنت کے مطابق ہوں گے ا س لیے ہر فریق کو تہہ دل سے قبول بھی ہوں گے۔ امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا جمعتہ المبارک کے روز خطاب۔۔
  انہوں نے کہا کہ آپ ﷺ کی نبوت و رسالت کو زمانوں کی قید سے آزاد فرمایا گیا اور اولاد آدم اور جن و انس کے لیے قیام قیامت تک فرما دیا۔آپ ﷺ کا زمانہ تمام زمانوں میں سب سے افضل زمانہ ہے۔پھر اس کے بعد والا اور پھر اس کے ساتھ والا، یہ تین زمانے سب سے افضل زمانے ہیں۔جوں جوں ہم آپ ﷺ کے زمانہ مبارک سے دور ہوتے جا رہے ہیں ہم میں ہر طرح کی انحطاط آ رہی ہے  ہمارے قول و فعل میں تضاد ہے۔ہمارے ظاہر اور باطن میں فرق ہے۔یہ اتنی بڑی خرابی اور فتور ہے جو باہم انتشار پیدا کرتا ہے اور قلوب پر سیاہی چھا جاتی ہے۔صالح عمل کا دارومدار بھی دل کی کیفیت پر اور نیت کا درست سمت ہونا ضروری ہے۔جب اپنی ذات کو محور بنا کر زندگی بسر کی جائے تو نتائج پھر ایسے ہی آئیں گے جیسے آج ہم اپنے معاشرے میں دیکھ رہے ہیں۔خوف خدا کا دل میں ہونا اس کے لیے اعلان کی ضرورت نہیں ہے بلکہ کردار ایسا ہونا چاہیے کہ لوگوں کے لیے بہتری اور دین کی رغبت کا سبب بنے۔بہتری کا معیار اپنی پسند و نا پسند پر نہیں ہے بلکہ وہ بہتر ہے جو اللہ اور اللہ کے حبیب ﷺ کو پسند ہے۔اس طرح ہر ایک کو اس کے حقوق ملتے ہیں اور ایک دوسرے کا لحاظ ہوتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آجکل ہمارے الفاظ اور جملوں میں کبر اور انانیت بہت زیادہ ہے۔حالانکہ بظاہر ہماری حیثیت کچھ بھی نہیں  اس کبر کی وجہ سے ہماری عبادات میں کمی اور کمزوری آرہی ہوتی ہے۔دنیاوی مصروفیت کی وجہ سے عبادات کو چھوڑ دینا اس سے دنیاوی کاموں میں بھی برکت نہیں رہتی مصروفیت اور بڑھتی جائی گی اگر عبادات اور اللہ کی حضوری میں لگ جائیں تو اللہ کریم ایسی برکت عطا فرمائیں گے کہ تھوڑے وقت میں زیادہ کام ہو جائے گا۔اللہ کریم صحیح شعور عطا فرمائیں۔
  آخر میں انہوں نے ملکی سلامتی اور بقا کی اجتماعی دعا بھی فرمائی
Muashray mein baahum inteshaar, be yakeeni ki kefiyat, aur dast o gireybn hona, is ki barri wajah qaloob mein Allah ka khauf nah hona hai - 1

ہمیشہ کی کامیابی

Watch Hamaisha ki Kamyabi YouTube Video

نور ایمان اور تقوی کی دولت سے بندہ مومن کا لمحہ لمحہ اطاعت الہی سے مزین ہو جاتا ہے


سوشل میڈیا پر اسلامی موضوعات کا تمسخر اُڑانا،دین اسلام اور حدیث مبارکہ کو موضوع بحث بنا کر الجھنااور مزاق بنانا بہت بڑی گستاخی ہے۔نور ایمان اور تقوی کی دولت سے بندہ مومن کا لمحہ لمحہ اطاعت الہی سے مزین ہو جاتا ہے۔
 ایسی کیفیت کا حامل شخص پوری طرح محتاط ہوتا ہے کہ کوئی عمل خلاف شرع نہ ہو جائے چہ جائیکہ اب ہم اسلامی موضوعات کا تمسخر سوشل میڈیا پر اُڑا رہے ہوتے ہیں۔ بندہ مومن کو یہ ادراک ہونا چاہیے کہ میراہر ہر عمل اللہ کریم کے روبرو ہے۔ہم گناہ کر کے جواز تلاش کر رہے ہوتے ہیں اسی لیے توبہ کی توفیق بھی سلب ہو جاتی ہے۔وہ خالق ہے ہمارے اعمال کے ساتھ ساتھ وہ ہمارے دلوں میں جو  ارادے ہیں ان کو بھی جانتا ہے ہمارا وہ ایمان کہاں کھو گیا جس میں تقوی کی یہ کیفیت ہو کہ میرے اللہ کریم میرے ساتھ ہیں اور میرا ہر عمل اس کے روبرو ہے۔
 امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا جمعتہ المبارک کے روز خطاب
  انہوں نے کہا کہ نورایمان اس قابل کرتا ہے کہ بندہ پرہیزگار بن جائے،صدق دل سے غیر مشروط اطاعت پرہیزگاری ہے۔  عبادات،ایمان میں مضبوطی کا سبب بنتی ہیں اور معاملات میں نکھار آتا ہے۔پھر بندہ حکم الٰہی کے مطابق اپنے معاملات کرتا ہے ان میں منافقت نہیں ہوتی۔ہم دعوی ایمان بھی رکھتے ہیں اور اللہ کریم سے گلے بھی کر رہے ہوتے ہیں کبھی بیماری کی وجہ سے،کبھی رزق کی وجہ سے کبھی حیثیت کی وجہ سے۔اللہ کریم یہ سمجھ عطا فرمائیں کہ ہماری زندگی دین مبین کے مطابق بسر ہو اور بندہ مومن کو یہ ادراک نصیب ہو یہ رشتہ نصیب ہو کہ وہ کہے میرے اللہ کریم میرے نبی کریم ﷺ یعنی یہ کیفت اور حال نصیب ہو جائے۔اسی دنیا اور اس کی چیزوں کو ایسے استعمال کریں کہ ہر عمل کا حساب دینا ہے دنیا فنا ہونے والی ہے اس کی چیزیں بھی فانی ہیں اخروی زندگی دائمی ہے ہمیں بھی بہتری کے بارے سوچنا چاہیے اس دنیا میں رہتے ہوئے اپنی نظر آخرت پر رکھیں۔آخرت میں بے ایمان اور منافق کا کوئی حصہ نہیں ہو گا۔جنت اللہ کریم کی رضا کی نشانی ہے جنہیں اللہ کریم کی رضا نصیب ہوگی انہیں جنت کی رہائش گاہ نصیب ہوگی۔اللہ کریم ہمیں صحیح شعور عطا فرمائیں۔
Noor e Emaan aur taqwa ki doulat se bandah momin ka lamha lamha itaat ellahi se muzayyan ho jata hai - 1

محبت الہی


دنیا کی محبت بھی انسان اور انسانی معاشرے کی ضرورت ہے


 دنیا کی محبت بھی انسان اور انسانی معاشرے کی ضرورت ہے۔دنیا مسافر خانہ ہے دنیا کو اپنی منزل کا راستہ سمجھیں اور خود کو مسافر جانیں، راستے کا استعمال منزل کے لیے کریں تو منزل نصیب ہوجائے گی اگر راستہ کو ہی منزل سمجھ بیٹھیں گے پھر خطا کھائیں گے۔اپنی خواہشات کو رد کر کے اللہ اور اللہ کے رسول ﷺ کی محبت اور اطاعت کو اولیت دی جائے۔ مال و دولت کمانا کوئی عیب یا گناہ نہیں ہے لیکن جائز طریقہ اختیار کریں۔اگر اللہ کریم کے عطا کردہ اصول و ضوابط کے تحت عمل کریں گے تو مال و دولت کمائیں گے تو یہی کام عبادت بن جائے گا۔
 امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا جمعتہ المبارک کے موقع پر خطاب
  انہوں نے کہا کہ ضروریات زندگی کو مقصد حیات نہیں بنالینا چاہیے انہیں ضروریات زندگی تک ہی رکھنا چاہیے۔حق قبول کرنے کا شعور اللہ کریم نے پیدائشی طور پر ہر فرد کے اندر رکھ دیا ہے۔ضروریات دین کا جاننا ہم سب کی ذمہ داری ہے جانیں گے نہیں تو عمل کیسے کریں گے۔انسانی شعور کا تقاضہ ہے کہ اپنا جائزہ لیں اور غلطیوں کی معافی طلب کریں اور آئندہ کے لیے سیدھی راہ کا انتخاب کریں مقصد اللہ کی رضا کو رکھیں دنیا کو مقصد نہ بنائیں۔اللہ کی محبت تمام محبتوں سے افضل ہونی چاہیے۔اللہ کریم صحیح شعور عطا فرمائیں۔
 
Duniya ki mohabbat bhi insaan aur insani muashray ki zaroorat hai - 1

حضرت امیر عبدالقدیر اعوان مد ظلہ العالی شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کینیڈا،امریکہ اور برطانیہ کے روحانی تربیتی دورہ کے بعد آج صبح وطن واپس پہنچ گئے۔


 اسلام آباد ائیر پورٹ پر اسلام آباد اور راولپنڈی کے عہدیداران نے اپنے شیخ کا والہانہ استقبال کیا اور پھولوں کے گلدستے پیش کیے حضرت جی نے ایک ماہ کے دورہ کے دوران کئی پروگرامز میں خطاب کیے اس کے علاوہ علیحدہ علیحدہ نشست بھی منعقد ہوئی۔
 یاد رہے کہ حضرت امیر عبدالقدیر اعوان گزشتہ ماہ سے دورہ کینیڈا،امریکہ اور برطانیہ میں کانفرنسز میں مصروف تھے جس میں ان ممالک کا  کئی ہزار میل کا سفر طے کرتے ہوئے اللہ اللہ کی نعمت اور برکات نبوت ﷺ  کو اللہ کی مخلوق تک پہنچایا  جس سے لوگ بہت مستفید ہوئے۔کینیڈا میں آپ نے brampton،scarborough اور mississauga   پروگرامز میں لیکچر دئیے۔ اس کے بعد امریکہ کے مختلف شہروں جن میں Newyork،connecticut،Chicago،San francisco،Houston،Baltimore شامل ہیں اس کے علاوہ پاکستانی کمیونٹی کے ساتھ ساتھ دیگر کمیونٹیز سے ملاقاتیں رہیں۔ واپسی پر لندن میں بعثت رحمت عالم ﷺ کے موضوع پر کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں حضرت جی لیکچر دیا اور وہاں کی اہم شخصیات سے بھی ملاقاتیں ہوئیں۔
  یاد رہے کہ اسلام آباد ائیر پورٹ پر اسلام آباد اور راولپنڈی کے عہدیداران کے علاوہ  صاحبزادہ شہید اللہ اعوان اور صاحبزادہ نجیب اللہ اعوان،صاحب مجاز ارشد صاحب،سیکرٹری نشرواشاعت تنظیم الاخوان پاکستان امجد اعوان،جنرل سیکرٹی طارق چوہدری پنڈی ڈویژن بھی شامل تھے
Hazrat Ameer Abdul Qadeer Awan  Sheikh silsila Naqshbandia owaisiah sarbarah tanzeem Al ikhwan Pakistan canada, America aur Bartania ke Rohani tarbiati dora ke baad aaj subah watan wapas pahonch gaye . - 1

بندہ انسانیت کے کمال تک پہنچ ہی تب سکتا ہے جب اللہ اور اللہ کے رسول ﷺ کے حکم کے مطابق زندگی بسر کرے گا۔


معاشرے میں معاونت اور مددگار کا کردار تب ہی ادا ہو سکتا ہے جب بندہ اللہ اور اللہ کے رسول ﷺ کے بتائے ہوئے طریقوں پر عمل پیرا ہو۔بندہ انسانیت کے کمال تک پہنچ ہی تب سکتا ہے جب اللہ اور اللہ کے رسول ﷺ کے حکم کے مطابق زندگی بسر کرے گا۔ہمیں بحیثیت مجموعی خیالات کی دنیا سے نکل کر عملی طور پر زندگی کو اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔
فرائض نبوت کا بنیادی حصہ قرآن کریم کی تعلیمات ہیں۔نبی کریم ﷺ نے قرآن کریم کی آیات پڑھ کر لوگوں کو سنائیں ان کے معنی اور مفاہیم اللہ کے بندوں تک پہنچائے ہمیں بتایا کہ کن باتوں سے اللہ کریم خوش ہوتے ہیں کون سی باتیں اللہ کریم کی نارضگی کا سبب بنتی ہیں۔جب اللہ کریم کے بتائے گئے اصولوں کے مطابق زندگی بسر کی جائے گی یہی زندگی ہو گی لیکن سوچ بدل جائیگی،ترجیحات بدل جائیں گی،رویے بدل جائیں گے، ایثار نصیب ہوگا ایک دوسرے کی معاونت ہو گی،حقوق وفرائض کی فکر ہو گی۔ہمسایوں کے حقوق یاد رہیں گے،رشتوں کا تقدس پامال نہیں ہوگا،ایک دوسرے کا لحاظ ہوگا،معاشرہ جنت جیسا ہو گا۔بندہ انسانیت کے کمال تک پہنچ ہی تب سکتا ہے جب اللہ اور اللہ کے رسول ﷺ کے حکم کے مطابق زندگی بسر کرے گا۔
امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ کا لندن میں بعثت رحمت عالم ﷺ کانفرنس سے خطاب۔
انہوں نے کہا کہ آپ لوگوں کی محبت قابل دید ہے اور میں اس کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہوں۔آپ مجھے اپنے درمیان پا کر جو خوشی محسوس کر رہے ہیں مجھے اپنے آپ کو آپ لوگوں کے درمیان ہونے سے آپ سے بھی زیادہ خوشی ہو رہی ہے۔اللہ کریم نے اپنا نام جگہ جگہ پہنچانے کی توفیق عطا فرمائی ہے اور اللہ کے نام کی صدائیں لگانے کی جو توفیق ہوئی اس کا ثمر آپ لوگوں کی شکل میں دیکھ رہا ہوں۔ ہم سب اللہ کے نام پر جمع ہوئے ہیں اللہ کریم سب کی کاوشیں قبول فرمائیں۔بندہ مومن جس معاشرے میں بھی رہ رہا ہو اس کی ذات سے خیر اور بھلائی ہی معاشرے کو ملتی ہے جہاں بھی کوئی ہے معاشرے کے لیے اپنے حصے کا مثبت کردار ادا کرتے رہیے۔
یاد رہے کہ امیر عبدالقدیر اعوان کینڈا،امریکہ اور انگلینڈ کے روحانی دورہ پر ہیں جہاں مختلف شہروں میں انہوں نے لیکچر دئیے اور تصوف او ر ذکر الٰہی سے لوگوں کی تربیت فرمائی۔واپسی پر ان کا آج لندن میں بعثت رحمت عالم ﷺ کے موضوع پر پروگرام تھا۔اس پروگرام کے بعد آپ کی وطن عزیز واپسی ممکن ہے
Bandah insaaniyat ke kamaal tak pahonch hi tab sakta hai jab Allah aur Allah ke rasool SAW ke hukum ke mutabiq zindagi busr kere ga . - 1

نماز مستحکم معاشرے کے قیام کا سبب بنتی ہے


نماز کی ادائیگی زندگی میں نظم و ضبط،آپس کی ہم آہنگی،بھائی چارہ اور بندہ مومن کو مثبت کردار ادا کرنے پر لے آتی ہے۔نماز مستحکم معاشرے کے قیام کا سبب بنتی ہے۔محبت اور شفقت کو فروغ دیا جائے اور آپس کی تلخیاں ختم کرنی چاہیے۔عبادات کی شرف قبولیت ایمان کو تقویت دیتی ہے اور ایمان کی قوت ہمارے اعمال پر اثر انداز ہوتی ہے۔نماز زندگی کو ایسے حدود وقیود میں لے آتی ہے کہ بندہ کے ظاہر اور باطن کو تقویت ملتی ہے اور معاشرے کو ایک کامل مسلمان ملتا ہے۔
 امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ کا ہیعرو سینٹرل مسجد لندن میں جمعتہ المبارک کے موقع پر خطاب 
  انہوں نے کہا کہ دین اسلام کے بے شمار پہلو ایسے ہیں جن سے ہمارے معاشروں میں تربیت ہو رہی ہے۔اگر اس میں ہم مزاج یا اپنی پسند داخل کریں گے تو پھرہم معاشرے میں اپنا مثبت کردار ادا نہیں کر سکیں گے۔جب پوری زندگی اتباع محمد الرسول اللہ ﷺ سے مزین ہو جائے تو ساری زندگی رکوع و سجود میں شمار ہو جائے گی۔
  نماز کی فضیلت پر انہوں نے بات کرتے ہوئے کہا کہ زندگی میں کوئی مسئلہ بھی پیش آ جائے اللہ کریم فرماتے ہیں صبر اور نماز سے مدد حاصل کرو۔نماز ادا کرنے سے صبر اور حوصلہ حاصل ہوتا ہے جس سے ہماری زندگیوں میں اعتدال آتا ہے۔کامیابی نصیب ہوتو اس کا شکر ادا کرو کہیں ناکامی کا سامنا ہے تو صبر اختیار کرو۔یہ دنیا امتحان گاہ ہے تادم واپسی ہر کوئی امتحان میں ہے جب دنیا کا وقت ختم ہو جائے گا تب یہ امتحان بھی ختم ہو جائے گا پھر جزا و سز ا کا میدان سجے گا۔آج وقت ہے کہ ہم اپنی زندگیوں کو نبی کریم ﷺ کے ارشادات کے مطابق بسر کریں۔
  یاد رہے کہ امیر عبدالقدیر اعوان کینڈا اور امریکہ کے دورہ سے واپسی پر لندن پہنچے جہاں انہوں نے جمعتہ المبارک کے موقع پر خطاب کیا اس کے بعد بعثت رحمت عالم ﷺ کانفرنس میں خطاب فرمائیں گے۔
Namaz mustahkam muashray ke qiyam ka sabab banti hai - 1