Featured Events


غیر مسلم سے تعلقات

Watch Ghair Muslim Se Talqaat YouTube Video

حالات جیسے بھی ہوں اللہ کریم سے تعلق کو مضبوط رکھیں


آج ہمارے گھروں میں،خاندانوں میں فاصلے اس لیے آگئے ہیں کہ ہم نے نفرتوں کے بیج بوئے۔انسان کا مفہوم ہی مل جل کر رہنے والا ہے۔مل جل کر رہنے سے ایک دوسرے کی معاونت ہوتی ہے، زندگی ایک دوسرے کے ساتھ معاونت کرنے سے چلتی ہے۔قلبی تعلق صرف مسلمان سے رکھا جائے گا۔غیر مسلم سے اگر تعلق رکھنا ہے تو اس کا انداز بھی نبی کریم ﷺ کے زمانہ مبارک سے لیا جائے گا۔آپ ﷺ کفار سے تجارت بھی کرتے،معاہدے بھی کرتے لیکن دلی محبت اور قلبی کیفیت صرف مسلمانوں سے ہوگی۔بے دین سے تعلق اور دوستی آہستہ آہستہ اپنی طرف کھینچتی ہے۔ان کے رواجات اور رسومات پھر زندگی کا معمول بنتی جاتی ہیں،ان کی عادات بندہ اپنانا شروع کر دیتا ہے اس لیے ان کے ساتھ تعلق اس حد تک رہے گا جہاں دین متاثر نہ ہو۔
 امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا جمعتہ المبارک کے موقع پر خطاب
  انہوں نے کہا کہ وطن عزیز کے پرچم میں سفید رنگ سے مراد غیر مسلم ہیں انہیں وہ سب حقوق حاصل ہیں جو ایک پاکستانی کے ہیں ان کی جان،مال اور عزت کی ریاست ذمہ دار ہے۔ہمیں اللہ کریم کے احکامات پر عمل کرنا ہے ہمیں عمل اس لیے کرنا ہے کہ اللہ کا حکم ہے بات ختم۔اس میں اگر مگر کی گنجائش نہیں ہے۔ہمیں صرف اطاعت کرنی ہے اور ان احکامات کو اپنی زندگیوں پر نافذ کرنا ہے۔جو کفر سے تعلق کو اللہ کے تعلق سے فوقیت دے گا ارشاد باری تعالی ہے کہ اس کا اللہ سے کچھ عہد نہیں۔حالات جیسے بھی ہوں وہ تعلق مقدم رہے گا جس کی نسبت اللہ کریم کی طرف ہے۔اگر کوئی خوف محسوس کرنا ہے تو اس بات پر کرو کہ کہیں میرا اللہ کریم سے تعلق کمزور نہ پڑ جائے کہیں میرے اللہ کریم مجھ سے ناراض نہ ہو جائیں۔کیونکہ اللہ ہی کے پاس لوٹ کر جانا ہے۔اللہ کریم صحیح شعور عطا فرمائیں۔
  آخر میں انہوں نے ملکی سلامتی اور بقا کی اجتماعی دعا بھی فرمائی
Halaat jaise b hon Allah Kareem se Taluq ko Mazboot Rakhain - 1

قدرت کاملہ کی نشانیاں

Watch Qudrat-e-Kamila ki Nishanian YouTube Video

جب اس جہان پر ہم غور کریں تو ہر شئے اللہ کا ذکر کر رہی ہے


 معاشرے میں لوٹ مار،دوسروں کے حقوق چھین لینا،اپنا مال کسی کو سود پر دے دینا  یا سود پر خود رقم لے لینا یہ سب اس لیے ہو رہا ہے کہ ہم نے سمجھ لیا ہے کہ رزق،روزی میری قوت بازویا میری عقل و دانش سے مل رہی ہے۔اگر اس قرآنی آیت پر کامل یقین ہو کہ "اللہ جسے چاہیں بے شمار رزق عطا فرماتے ہیں " تو پھر ہم دوسروں کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے کی جرات نہ کریں۔
 امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کو جمعتہ المبارک کے روز خطاب۔
  انہوں نے کہا کہ اس عالم آب و گل میں ہر چیز اللہ کی واحدانیت اور اس کی بادشاہی کی شہاد ت دے رہی ہے۔بحیثیت انسان ہمیں ضرورت ہے کہ ہم اس میں غور وفکر کریں۔اللہ کریم وہ ہیں جو دن کو رات میں داخل فرماتے ہیں اور رات کو دن میں،جاندار سے بے جان کو پیدا فرماتے ہیں اور بے جان سے جاندار کو پیدا فرماتے ہیں۔ایک منظم نظام ہے جس کے تحت کائنات کا نظام چل رہا ہے اگر ذرہ برابر بھی اس میں خلل آتا تو سارا نظام تباہ ہوچکا ہوتا۔سورج،چاند ستارے ہر شئے اللہ کے ترتیب دئیے نظام کے مطابق چل رہی ہے۔ہم ایسی چیزوں پر زیادہ دھیان دیتے ہیں جن کے ہم مکلف نہیں جن کے بارے ہم سے پوچھا نہیں جائے گا، ہمیں ضرورت ہے کہ ہم وہ حکم جو اللہ کریم نے ہمیں فرمایا ہے اسے مانیں اور جس سے منع فرمایا ہے اس سے خود کو روک لیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ جب اس جہان پر ہم غور کریں تو ہر شئے اللہ کا ذکر کر رہی ہے۔انسان اور جن یہ مکلف مخلوق ہے اس کے علاوہ جب کوئی چیز ذکر چھوڑ دیتی ہے تو وہ فنا ہو جاتی ہے۔یہ جو مکلف مخلوق اس کا حساب قیامت کے روزہ ہو گا اس کے پاس روح قبض ہونے تک فرصت ہے۔کیونکہ ان کو شعور عطا فرمایا اور فیصلہ کرنے کا اختیار بھی دے دیا۔نبی کریم ﷺ کی زندگی مبار کہ سے ہمیں ہر طرح کی راہنمائی ملتی ہے آپ کے شب وروز جو آپ ﷺ نے بسر فرمائے حقو ق کیا ہیں فرائض کیا ہیں عبادات و معاملات ہر طرح سے آپ ﷺ کی زندگی مبارکہ ہمارے لیے اسوہ حسنہ ہے۔ہمیں اس پر عمل کرنے کی ضرورت ہے۔اللہ کریم صحیح شعور عطا فرمائیں۔
  آخر میں انہوں نے ملکی سلامتی اور بقا کی اجتماعی دعابھی فرمائی
Jab is Jahan par hum ghhor karen to har shye Allah ka zikar kar rahi hai - 1

یوم اظہار یکجہتی کشمیر

آج کا دن ہم اظہار یکجہتی کشمیر کے طور پر منا رہے ہیں۔کہتے ہیں کشمیر کی مدد کرو،کس طرح مدد کرو؟ ایک منٹ کے لیے خاموشی اختیارکرلو۔یہ اصول کہاں سے لیے ہیں؟  اگر کشمیر میں ظلم ہو رہا ہے تو جہاں جہاں مسلمان بستے ہیں وہاں جاکر دیکھ لیں،وہاں کیا ہو رہا ہے؟ یہاں جہاں ہم بستے ہیں کیا یہاں انصاف کے تقاضے پورے ہو رہے ہیں؟  اپنی زندگیوں میں انصاف دیکھ لیں، جہاں میرا اور آپ کا اختیار ہے وہاں اپنے ایک ایک عمل کو جانچ کر دیکھ لیں۔ کیا ہم انصاف کر رہے ہیں؟ کیا ہم سچ بول رہے ہیں؟ کیا ہمارے معاملات انصاف کی گواہی دیتے ہیں؟  مخلوق خد ا کو انصاف دلانا جس قوم کے ذمے تھاوہ خود مظلوم ہے،اس پر ظلم ڈھائے جا رہے ہیں۔
 ضرورت کیا ہے؟  ہمیں اپنے پاؤں پر کھڑے ہونے کی ضرورت ہے اور اس کھڑے ہونے کے لیے نور ایمان چاہئے
Today, we are observing solidarity day with Kashmir. People say to help Kashmir, but how should we help? Just take a moment of silence. Where do these principles come from? If oppression is happening in Kashmir, go and see where Muslims live, and observe what is happening there. Here, where we live, are the demands of justice being fulfilled? Look at justice in our own lives, where we have the power. Evaluate every action we take. Are we doing justice? Are we speaking the truth? Do our dealings testify to justice? The nation that was supposed to bring justice to Allah's creation is itself oppressed, and injustice is being inflicted on it. So,
What is needed? We need to stand on our own feet, and for that, we need the light of faith.
Kashmir Solidarity Day - 1

دوروزہ ماہانہ روحانی اجتماع مرکز دارالعرفان منارہ

Watch Mahana Ijtima Dar ul Irfan Munarah YouTube Video
Mahana Ijtima Dar ul Irfan Munarah - 1
Mahana Ijtima Dar ul Irfan Munarah - 2
Mahana Ijtima Dar ul Irfan Munarah - 3
Mahana Ijtima Dar ul Irfan Munarah - 4
Mahana Ijtima Dar ul Irfan Munarah - 5
Mahana Ijtima Dar ul Irfan Munarah - 6
Mahana Ijtima Dar ul Irfan Munarah - 7
Mahana Ijtima Dar ul Irfan Munarah - 8
Mahana Ijtima Dar ul Irfan Munarah - 9

دوروزہ ماہانہ روحانی اجتماع مرکز دارالعرفان منارہ

Mahana Ijtima Dar ul Irfan Munarah - 1

توکل کیا ہے دوروزہ ماہانہ روحانی اجتماع دارالعرفان منارہ


عبادات کے لیے فراغت تلاش نہ کریں،عبادات کو اپنے وقت پر ادا کریں


 نبی رحمت ﷺ نے تمام اسباب پورے کر کے عریش بدر میں اللہ کے حضور دعا مانگی جو کچھ اپنے پاس تھا اسے اللہ کے حضور حاضر کر کے عرض کی میں سارے کا سارا اسلام یہاں لے آیا ہوں بحیثیت مسلمان ہمارا ایمان ہے کہ اللہ نے پیدا فرمایا وہ ہی ہر ضرورت پور ی کرنے والا ہے یہاں ہمیں یہ سبق ملتا ہے کہ اپنی کوشش او ر تمام اسباب کر کے پھر توکل اللہ پرکریں کہ رزق اللہ کی طرف سے عطا ہو گا کبھی فراوانی رز ق پر یہ خیال نہ کریں کہ یہ میرا ذاتی کمال ہے۔
 امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا دوروزہ ماہانہ روحانی اجتماع کے موقع پر خطاب۔
  انہوں نے کہا کہ عبادات کے لیے فراغت تلاش نہ کریں،عبادات کو اپنے وقت پر ادا کریں۔اللہ کی یاد فرصت کا کام نہیں ہے یہ تو مقصد ِ حیات ہے اگر فرصت تلاش کرتے رہیں گے تو کبھی فرصت نہیں ملے گی ہر چیز اللہ کی ہے اگر آپ دین کو اپنی پہلی ترجیح میں رکھیں گے اللہ کریم آپ کے باقی امور میں برکت عطا فرمائیں گے۔دنیا فانی ہے اس کا یہ مطلب نہیں کہ اسے چھوڑ دیا جائے یا اس سے قطع تعلق ہوا جائے بلکہ اپنی ضروریات کی تکمیل کے لیے اسباب اختیار کریں لیکن اس دنیا کو کل نہ جانیں کہ میں جو کچھ کر رہا ہوں سب اسی دنیا کے لیے ہے۔جو حکم ہے اس کی تعمیل سمجھ کر کرو گے تو امور دنیا بھی عبادات کا درجہ میں داخل ہو جائیں گے۔بنیاد ایمان ہے اللہ اور اللہ کے حبیب ﷺ کے حکم کی تعمیل۔دین اسلام کے احکامات پر عمل کرنے والے لوگ دوسروں سے زیادہ محنتی اور کام کرنے والے ہوتے ہیں۔رزق کی تقسیم اللہ کریم کے پاس ہے وہ جسے چاہیں بے شمار رزق عطا فرماتے ہیں۔جس کے پاس جو کچھ ہے کیا اس کا کوئی شمار کر سکتا ہے اس کی ایک ایک نعمت جو ہم استعمال کر رہے ہیں کیا اس کا کوئی متبادل ہو سکتا ہے۔اللہ کریم صحیح شعور عطا فرمائیں۔
  آخر میں انہوں نے ملکی سلامتی اور امت مسلمہ کے لیے خصوصی دعا بھی فرمائی
Ibadaat ke liye faraghat talaash nah karen, Ibadaat ko apne waqt par ada karen - 1

تصوف کیا ہے

Watch Tasawwuf Kia hai YouTube Video