Featured Events


ملاوٹ کی حقیقت


مسلسل حرام کھانے سے دل مردہ ہو جاتے ہیں


کسی کو نہ دیکھیں کوئی کیا کر رہا ہے یہ دیکھیں میرے لیے اللہ اور اللہ کے نبی نے کیا ارشاد فرمایا ہے۔ہر غلط عمل مخلوق خدا کو دین سے روکنے کا سبب بنتا ہے۔کیونکہ ہر غلط عمل دنیا میں فساد پھیلاتا ہے۔اللہ کریم نے اپنا کلام عطا فرمایا انبیاء ؑ مبعوث فرمائے ہر طرح سے راہنمائی فرمائی اس کے باوجود ہم انکار کر رہے ہیں۔اللہ کے حکم پر عمل نہ کرنا بھی انکار ہی کی ایک قسم ہے۔یہ فانی جہان ہے نہ کوئی رہا ہے نہ کوئی رہے گا ہر ایک نے موت کا ذائقہ چکھنا ہے۔اپنا جائزہ لیں لوگوں کے لیے آسانیاں پیدا کریں ہر عمل اللہ کے لیے کریں۔
 امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا جمعتہ المبارک کے روز خطاب۔
  انہوں نے کہا کہ آپ ﷺ رحمۃ اللعالمین ہیں۔آپ ﷺ کی عظمتوں کو بیان کرنے سے مخلوق قاصر ہے۔آپ ﷺ کے حضور جو بھی حاضر ہو ا اُسے اللہ کے روبرو کر دیا کہ کیسے اللہ کی عظمت بیان کرنی ہے۔کفار حق کو جانتے ہوئے بھی انکار کیوں کرتے تھے؟ کیا سبب تھا؟ صرف اس لیے کہ وہ حق کے ساتھ اپنی مرضی شامل کرنا چاہتے تھے۔دین اسلام حق اور باطل کو واضح کر دیتا ہے۔اس کے باوجود لوگ دینی ہستیوں پر بحث کرتے ہیں جس کے پیچھے مقصد ذاتی پسند اور ذاتی انا ہوتی ہے۔اللہ کی رضا میں جب مخلوق کی رضا شامل ہو جائے پھر حق میں ملاوٹ ہوگی۔آج بھی ہمارے پاس قرآن کریم موجود ہے احادیث مبارکہ موجود ہیں کیا ہم ان کے مطابق اپنی زندگیاں بسر کررہے ہیں یا ہم بھی حق کے ساتھ اپنی ذاتی مرضی شامل کر رہے ہیں؟یہی تو اقوام سابقہ نے کیا تھا جن کی مثالیں قرآن کریم میں بیان فرمائی گئی ہیں۔اصول بیان فرما دیئے گئے جو بھی ایسا کرے گا اس کا انجام بھی وہی ہو گا جو ان کے ساتھ ہوا۔
  انہوں نے مزید کہا کہ استغفار کرتے رہنا چاہیے کم از کم دن میں ایک تسبیح ضرور ہونی چاہیے جانے انجانے میں جو غلطی ہو جائے اس کی اللہ کریم سے معافی ہوجائے گی۔اللہ کریم ہر شئے سے واقف ہیں جو بھی کوئی کر رہا ہے وہ جانتا ہے ہمیں ایک دن اس کے حضور پیش ہونا ہے ہر ایک عمل کا حساب دینا ہے ان چیزوں کو دیکھنے کی ضرورت ہے۔ اللہ کریم صحیح شعور عطا فرمائیں۔
آخر میں انہوں نے ملکی سلامتی اور بقا کی اجتماعی دعا بھی فرمائی
Musalsal haraam khanay se dil murda ho jatay hain - 1

الفلاح فاؤنڈیشن پاکستان کے تحت ایک روزہ فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد

گوجر خان: الفلاح فاؤنڈیشن پاکستان کے زیر اہتمام فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد کیا گیا، جس میں شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ حضرت امیر عبدالقدیر اعوان مدظلہ العالی نے اپنی انتہائی مصروفیات کے باوجود خصوصی دورہ کیا ۔۔۔ حضرت امیر عبدالقدیر اعوان مدظلہ العالی نے کیمپ میں موجود تمام سپیشلسٹ ڈاکٹروں سے ملاقات کی اور خدمت خلق کی کوششوں کو جاری رکھنے کی ہدایت فرمائی۔یہ کیمپ بروز اتوار 16 نومبر  2025بمقام  گاؤں چکی تحصیل گوجر خان ضلع راولپنڈی میں 10 بجے سے 1 بجے تک سیکرٹری نشر و اشاعت الاخوان امجد اعوان صاحب کے گھر میں جاری رہا۔الفلاح فاؤنڈیشن پاکستان سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ کی ذیلی تنظیم ہے اور یہ اپنی تمام خدمات زیر نگرانی شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ حضرت امیر عبدالقدیر اعوان مدظلہ العالی کے سرانجام دے رہی ہے۔آج کے میڈیکل کیمپ میں میڈیکل سپیشلسٹ ۔ چائلڈ سپیشلسٹ ۔ سکن سپیشلسٹ ۔أئی سپیشلسٹ ۔ فزیو تھراپسٹ اور ماہر امراض نسواں ڈاکٹرز کی ٹیم نے مریضوں کا معائنہ کیا اور مفت ادویات دی گئیں۔اس میڈیکل کیمپ کا انعقاد جہاں ضرورت مند کیلیے ہے وہاں سفید پوش طبقے کو بھی بہت فائدہ ہے۔ صاحب مجاز محمد ارشد صاحب نے کیمپ کا دورہ کیا اور انتظامات پر اطمینان کا اظہار کیا۔کیمپ کا افتتاح ایم ۔ پی ۔ اے جناب شوکت بھٹی صاحب نے کیا۔۔معززین علاقہ کے علاوہ بڑی تعداد میں سیاسی سماجی مذہبی شخصیات کے علاوہ صحافیوں نے بھی کیمپ میں شرکت کی ۔الفلاح فاؤنڈیشن پورے پاکستان میں اپنی خدمات بلا سیاسی ،مزہبی تفریق کے ادا کر رہی ہے ۔اس کی بنیاد حضرت امیر محمد اکرم اعوان رح نے رکھی اور اس کی سرپرستی شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ حضرت امیر عبد القدیر اعوان مدظلہ العالی کر رہے ہیں ۔۔مریضوں نے الفلاح فاؤنڈیشن کا شکریہ ادا کیا اور شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ کو دعاؤں سے نوازا الفلاح فاؤنڈیشن کے ذمہ داران نے اس عزم کا ارادہ کیا کہ وہ زیر نگرانی شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ امیر عبدالقدیر اعوان مدظلہ العالی اسی طرح کے بے شمار فری میڈیکل کیمپس کا انعقاد
Free Medical Camp - 1

بیت اللہ شریف کی برکات

Watch Bait Ullah shareef ki barkaat YouTube Video

صالح عمل کی قبولیت کی دلیل یہ ہے کہ مزید نیک اعمال کی توفیق نصیب ہوتی ہے


جیسے وجود کے لیے خوراک کی ضرورت ہے ایسے ہی روح کے لیے ایمان اور عبادات کی ضرورت ہوتی ہے اگر ایمان اور عبادات نہ ہوں تو روح کمزور ہو جاتی ہے۔جہاں عقیدہ نہ ہوپھر ہر شئے ہونے کے باوجود بھی زندگی بے معنی لگتی ہے۔ہر بندے میں اللہ کریم نے یہ استعداد رکھ دی ہے کہ وہ حق اور ناحق کو پہچان سکے۔ہم اللہ کریم کو اتنا ہی جان سکتے ہیں جتنا اُس نے انبیاء ؑ کے زریعے ہمیں اپنے بارے بتایا ہے مخلوق میں یہ استعداد نہیں کہ اللہ کی ذات کو خود سے جان سکے۔
 امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ وسر براہ تنظیم الاخوان پاکستان کا جمعتہ المبارک کے روز خطاب۔
  انہوں نے کہا کہ بیت اللہ شریف میں اللہ کریم نے بے شمار برکات رکھی ہیں۔حج کرنے والاگناہوں سے اس طرح پاک ہو جاتا ہے  جیسے آج پیدا ہوا ہے۔برکات میں قرب ا لٰہی اور رحمت الٰہی بھی شامل ہے۔اللہ کریم نے مخلوق کو جس عبادت کا حکم فرمایا ہے اس کا فائدہ مخلوق کو ہی ہے اللہ کریم تو بے نیاز ہیں اور مخلوق محتاج ہے۔ایمان کے بعد جو عبادات نصیب ہوتی ہیں اس سے بندگی کی توفیق عطا ہوتی ہے۔اللہ کا قرب نصیب ہوتاہے۔انسان اس کائنات میں ایک اکائی ہے اس حضرت انسان پر اللہ کریم نے بہت زیادہ احسانات فرمائے ہیں۔اس کی ہر طرح سے رہنمائی فرمائی ہے۔جس سے سہولت بھی ملتی ہے اور اجروثواب بھی عطا ہوتا ہے۔اللہ کریم نے جب انسان کو پیدا فرمایا ہے تو اس کی راہنمائی کے لیے زندگی گزارنے کے اصول اور ضابطے بھی ارشاد فرمائے ہیں۔جو اللہ کے حکم کے مطابق زندگی بسر کرے گا وہ دنیا و آخرت دونوں جہانوں میں کامیاب ہوگا۔ورنہ ایسے لوگ بھی ہوئے ہیں جنہوں نے زندگی بیت اللہ شریف میں بسر کی لیکن ایمان بھی نصیب نہ ہوا۔بیت اللہ شریف کی حاضری اگر رواجات کی نذر کر دیں گے تو کیا حاصل؟ اللہ کریم صحیح شعور عطا فرمائیں۔
  آخر میں انہوں نے ملکی سلامتی اور بقا کی اجتماعی دعا بھی فرمائی
Saleh amal ki qabuliat ki Daleel yeh hai ke mazeed naik aamaal ki tofeq naseeb hoti hai - 1

عالم اسلام کا مرکز (ماہانہ اجتماع)


عالم اسلام کا مرکز (ماہانہ اجتماع)

Watch Aalm e Islam ka Markz (Mahana Ijtima) YouTube Video

بیت اللہ شریف کرہ ارض پر ایسا مقام ہے جہاں تجلیات باری کا نزول ہو رہا ہے


بیت اللہ شریف کرہ ارض پر ایسا مقام ہے جہاں تجلیات باری کا نزول ہو رہا ہے۔اللہ کریم نے یہ مرکزیت کل عالم اسلام کو عطا فرمائی ہے . بیت اللہ شریف کی حاضری بندہ مومن کے باطن کو پاکیزہ کر دیتی ہے۔آج ہم نے اس مقدس عمل کو رواجات کی نذ ر کر دیا ہے ہمارے معاشرے کے ہر طبقہ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد ہر سال حج و عمرہ کے لیے جاتے ہیں اس کے باوجود ہمارے لین دین میں ایمانداری اور کھرا پن نہیں ہے۔بیت اللہ شریف موجود ہے اور طواف جاری ہے یہ طواف بقائے دنیا کا سبب ہے جس دن طواف رکے گا اُس دن اس دنیا کی بساط لپیٹ دی جائے گی۔
 امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ کا دوروزہ ماہانہ روحانی تربیتی اجتماع پر خواتین و حضرات کی بڑی تعداد سے خطاب۔
  انہوں نے کہا کہ رواجات کو عبادات میں داخل کرنا بہت بڑی زیادتی ہے۔اس لیے ہمیں اس بات کا دھیان رکھنا چاہیے کہ جب ہم حرم شریف جاتے ہیں تو اس کی نزاکت کو ملحوظ خاطر رکھیں۔عبادات میں توجہ بڑی بنیادی بات ہے۔جس عبادت میں توجہ نہیں ہو گی وہ نتائج نہیں دے گی۔کسی بھی نیک عمل سے مزید وری تقوی نصیب ہوتا ہے۔مزید نیکی کی استعداد پیدا ہوتی ہے۔کثیر تعداد ایسی ہے جو ان با برکت مقدس مقامات سے ہو کر آتی ہے کیا ہمارے کردار سے اس کی برکات عیاں ہوتی ہیں؟ جتنے بھی اسلامی ملک ہیں ان میں اسلامی احکامات کو جب ہم دیکھتے ہیں کوئی سمجھ نہیں آتی کہ ہماری بیت اللہ شریف کی حاضری میں کہاں کمی رہ جاتی ہے کہ اس کے اثرات ہماری زندگیوں میں نظر نہیں آتے۔
  انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے ماننے کے ساتھ صدق نہیں ہے۔ہم ایمان میں یقین کے اُس درجہ تک نہیں پہنچ سکے جو درکار ہے۔ہم نماز پڑھتے ہیں لیکن ہمارے اندر برائی بھی موجود ہے اور بے حیائی بھی۔ہم پر نماز کے نتائج اور اس کے اثرات مرتب کیوں نہیں ہو رہے؟ ہمیں اپنا تجزیہ کرنے کی ضرورت ہے کہ جو میں کہہ رہا ہوں جو کر رہا ہوں کیا میرے اندر بھی یہی بات ہے یا اندر کچھ اور ہے نہاں خانہ دل میں کیا ہے؟حرمین شریف میں جسے موت نصیب ہوئی قیامت کے روز جب اُٹھے گا اسے دوزخ کا خوف نہ ہوگا ایسی برکات ہیں ان مقدس مقامات کی لیکن ہم پر ان کی حاضری سے کوئی فرق نہیں پڑ رہا۔اللہ کریم صحیح شعور عطا فرمائیں۔
  آخر میں انہوں نے ملک و قوم کے لیے اجتماعی دعا بھی فرمائی
Bait Ullah shareef kurrah arz par aisa maqam hai jahan tjlyaat e baari ka nuzool ho raha hai - 1

کامیابی کا راز

Watch Kamyabi ka Raz YouTube Video

ریاستِ اسلامی ہر ایک کو زندہ رہنے اور عقیدہ رکھنے کا حق دیتی ہے۔


آج معاشرے میں انصاف کے حصول کے لیے بھی ظلم کیا جا رہا ہے۔جیسے آگ کو آگ سے بجھانے کی کوشش ہو جو کہ نا ممکن عمل ہے۔
 اللہ کریم نے ہمیں دین اسلام عطا فرمایا اس حق کا اقرار کرلینے کے بعد بھی ہم شرمندہ شرمندہ سے مسلمان ہیں۔ ادیان باطلہ کے ماننے والے ہم سے زیادہ یقین کے ساتھ اپنے مذہب کی تبلیغ کر رہے ہیں حالانکہ دین اسلام ہر بندے کو عقیدہ رکھنے کی اجازت دیتا ہے۔آج کا بہت بڑا دھوکہ یہ ہے کہ انسانیت ہی مذہب ہے جبکہ اسلام نے انسانیت کے اسلوب سکھائے اگر انسانیت میں سے اسلام کو نکال دیا جائے تو پیچھے صرف حیوانیت رہ جاتی ہے۔
 امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سر براہ تنظیم الاخوان پاکستان کا جمعتہ المبارک کے روز خطاب۔
  انہوں نے کہا کہ ریاستِ اسلامی ہر ایک کو زندہ رہنے اور عقیدہ رکھنے کا حق دیتی ہے۔کسی پر کوئی ذبردستی نہیں کی جاتی۔جہاں ان کی جان،مال اور عزت کی اسلامی ریاست کی ذمہ داری ہے وہاں ان کی عباد ت گاہوں کی بھی ریاست ذمہ دارہے۔ہمیں اپنی حیثیت اپنا اقتدار بہت عزیز ہے ہم بھول جاتے ہیں کہ بڑے بڑے مقتدر لوگ دنیا میں آئے اور فنا ہو گئے ہمیں بھی اس فانی جہان کو چھوڑ کر ایک دن جانا ہے۔یہ حکومتیں یہ طاقتیں یہ اقتدارو اختیارات ہی سب کچھ نہیں ہے جس کو ہم نے زندگی کا حاصل سمجھ لیا ہے اور اسی کے پیچھے زندگی گزار دی ہے۔عوام چیخ و پکار کر رہی ہے کوئی سننے والا نہیں کسی کو عوام کے درد دکھائی نہیں دے رہے سب اپنی طاقت میں مگن ہیں۔
  انہوں نے مزید کہا کہ ہم کسی غلطی کی اصلاح کے لیے انصاف کا پہلو اختیار نہیں کرتے بلکہ مزید ظلم کر رہے ہوتے ہیں اور کہتے ہیں یہ اس لیے ہے کہ غلطی دور ہو جائے۔ایسے کرنے سے نتائج تکلیف دہ ہی ہوں گے۔ اس طرح کوئی مثبت تبدیلی تو آنے سے رہی۔ہمیں ضرورت ہے کہ ہم وہ راستہ اختیار کریں جو نبی کریم ﷺنے ہمارے لیے پسند فرمایا ہے۔اسی میں دنیا و آخرت کی کامیابی ہے۔
  یاد رہے کہ 8،9 نومبر بروز ہفتہ اتوار مرکز دارالعرفان منارہ میں ماہانہ روحانی اجتماع منعقد کیا گیا ہے جس میں پاکستان بھر سے سالکین سلسلہ عالیہ اپنی تربیت کے لیے تشریف لاتے ہیں۔شیخ المکرم مد ظلہ العالی اتوار دن گیارہ بجے خطاب فرمائیں گے اور اجتماعی دعابھی ہوگی۔دعوت عام ہے کہ اپنے دلوں کو برکات نبوت ﷺ سے منور کرنے کے لیے تشریف لائیے
Ryastِ islami har aik ko zindah rehne aur aqeedah rakhnay ka haq deti hai . - 1