Featured Events


اظہار محبت میں بھی حدود وقیو د کا خیال رکھا جائے اور ایسی کوئی حرکت نہ ہو جائے جو بے ادبی میں شمار ہو


 آپ ﷺ کی ولادت با سعادت ماہ ربیع الاول میں ہوئی اور چالیس سال کے بعد آپ ﷺ کی بعثت ہوئی اور احکامات کا نزول ہو ا۔اور یہ رشتہ مومنین کے لیے خاص ہے۔عشق مصطفے ﷺ کو عملی طور پر اپنائیں۔ہر عمل کو اسوہ رسول ﷺ کے مطابق ڈھال لیں محافل کا انعقاد ضرور کریں اور ان میں باوضو حاضر ہوں  اور درود شریف کثرت سے پڑھیں۔ان خیالات کا اظہار امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان نے جلسہ بعثت رحمت عالم و عشق مصطفے ﷺ میانی بھیرہ کے موقع پر سالکین کی بہت بڑی تعداد سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
  انہوں نے کہا کہ ہر بندے کا کیا گیا عمل معاشرے میں اچھائی یا برائی کا سبب بنتا ہے اور اگر معاشرے میں فساد ہے تو یہ بھی ہمارے اعمال کا نتیجہ ہے۔دوسری جانب حکمران جو ہمارے اوپر حکومت کر رہے ہیں احکام الہی اور آپ ﷺ کے تمام اصولوں کو خود اپنائیں قوانین کو بھی اسلامی کریں اور ملک کا ہر بندہ اس ملک کا ایک حصہ اور اکائی ہے اور اس وطن عزیز کی تعمیر میں ہمارے اجداد کاخون لگا ہے۔ہر ایک اپنے اوپر نفاذ اسلام کرے اور ان شاء اللہ اس طرح وطن عزیز میں اسلام کی بہاریں آئیں گی۔
اس پروگرام کا آغاز تلاوت قرآن مجید سے ہوا جو کہ قاری عبدالمنان صاحب نے کی ان کے بعدنعت شریف کے لیے مبشر حسن کو بلایا گیا جنہوں نے محفل پر رقعت طاری کر دی۔جلسہ میں علاقہ کے مختلف شعبہ ہائے زندگی کے لوگوں کی بڑی تعدا د نے شرکت کی۔جن میں پیر شمیم شاہ صاحب سجادہ نشین دربار عالیہ کلس شریف،پیر راشد شمیم شاہ صاحب،ڈاکٹر ملک مختار احمد برتھ ایم این اے،ملک صہیب احمد برتھ ایم پی اے،چوہدری گلزار احمد صدر انجمن تاجران میانی،چوہدری عبدالرشید صاحب چئیر مین میانی سٹی،سیکرٹری انفارمیشن الاخوان پاکستان امجد محمود اعوان،جنرل سیکرٹری تنظیم الاخوان پاکستان حکیم عبدالماجد اعوان،صدر الاخوان سرگودھا ڈویژن عمر مختار چیمہ،صاحب مجاز مہر گل و دیگر معززین علاقہ نے بھی شرکت کی۔
آخر میں ذکر قلبی اور کیفیات محمد الرسول اللہ ﷺ کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے فرمایا کہ اب بھی یہ بحر موجود ہے بس ہم اس کی جستجو پیدا کریں۔اور دل جسے قلب کہتے ہیں اس پر اللہ اللہ کی ضربیں لگائی جائیں تو قلب کی اصلاح ہوگی۔ہمارے اندر وہ تبدیلی آئے گی جس سے گناہ کڑوا لگنے شروع ہو جائیں گے اور نیکی کرنے کو دل کرتا ہے۔ بعد میں تمام حاضرین کو کچھ دیر کے لیے ذکر کرایا اور دعا کرائی۔یاد رہے کہ حضرت جی کے استقبال میں جناب مختار احمد برتھ نے کہا کہ آپ ہمارے علاقے میں تشریف لائے یہ ہمارے لیے بڑے فخر کی بات ہے اور ہم شکر گزار ہیں کہ آپ جیسی ہستیاں ہماری تربیت فرما رہی ہیں
Izhaar mohabbat mein bhi hudood-o-Qayood ka khayaal rakha jaye aur aisi koi harkat nah ho jaye jo be adbi mein shumaar ho - 1

شیڈول برائے پروگرامز بعثت رحمت عالم صلی اللہ علیہ وسلم

schedule Bara-e-Jalse Besat Rejhmat Alam SAW - 1

معاشی نظام کے اثرات

Watch Moaashi Nizaam kay Asraat YouTube Video

قرآن کریم مشعل راہ


قرآن کریم حیات کی کتا ب ہے


قرآن کریم ہمارے لیے حیات کی کتاب ہے۔جسے ہم نے ریشمی غلافوں میں سجا کر رکھ دیاہے یا موت کے وقت کسی کے سرہانے سورہ یس پڑھ لی تا کہ مرنے والے کی موت آسان ہو جائے۔اللہ کریم کا احسان عظیم ہے جس نے ہمیں اپنے ذاتی کلام سے نوازاتا کہ زندگی کے ہر پہلو میں ہم راہنمائی حاصل کر سکیں۔اس کے برعکس جب ہم اپنی عقل و دانش کا استعمال کرتے ہوئے عمل کرتے ہیں تو پھر ہم سیدھے راستے سے بھٹک جاتے ہیں۔ان خیالات کا اظہار امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان نے جمعتہ المبارک کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔
  انہوں نے کہا کہ زندگی کی اس فرصت کو غنیمت جانتے ہوئے صالح اعمال اختیار کرنے چاہیے اگر ہم اپنے آپ کو سیدھی راہ پر چلا لیں تو موت کی سختی سے ڈرنے کی بجائے بندہ مومن موت کو اللہ کریم سے ملاقات کا سبب سمجھتا ہے۔اور خود کو حق کی راہ کامسافر گردانتا ہے۔دین اسلام کی تعلیمات بندے کو معاشرے میں رہنے کا سلیقہ سکھاتی ہیں بندہ مومن سے معاشرے میں ہمیشہ خیر ہی ہوتی ہے۔عین جنگ میں بھی فصل تباہ کرنے سے منع فرمایا گیا ہے،پانی کے ضیا ع پر قید لگا دی غرض کے زندگی کے ہر پہلو میں راہنمائی عطا فرمائی جو عین انسانی فطرت کے مطابق ہے۔اور صدیا ں گواہ ہیں کہ ارشادات محمد الرسول اللہ ﷺ آج بھی ویسے ہی نتائج دے رہے ہیں جیسے صدیاں پہلے تھے۔ ہم اپنی پسند پر اپنی انا میں آکے یا تکبر میں خود سے فیصلے کریں گے تو نتائج بھی پھر ویسے ہی آئیں گے انسان کے ہر کام میں ہر وقت بہتری کی گنجائش باقی رہتی ہے۔جب کہ اللہ کریم کے قوانین فطرتی ہیں جو قیامت تک قابل عمل بھی ہیں اور سہل بھی۔
  یاد رہے کہ راوں ماہ  ولادت باسعادت کے حوالے سے بعثت رحمت عالم ﷺ کے موضوع پرملک کے طول وعرض میں جلسے اور سیمینار منعقد ہو رہے ہیں جس میں پہلہ جلسہ 21 اکتوبر میانی سرگو دھا میں، 25 اکتوبر راولپنڈی،26 اکتوبر اسلام آباد،29 اکتوبر ملتان ،30 اکتوبر ڈیرہ نور ربانی کھر،31 اکتوبر ڈی آئی خاں،4 نومبرکوٹلی کشمیر،8 نومبر مرکز دارالعرفان منارہ اور 15 نومبر کو فیصل آباد میں ہو گا۔
 ان تمام پروگرامز میں شیخ المکرم حضرت امیر عبدالقدیر اعوان مد ظلہ العالی خصوصی خطاب فرمائیں گے جو کہ سلسلہ عالیہ کے فیس بک آفیشل پیج اور یوٹیو ب آفیشل چینل پر براہ راست دکھائیں جائیں گے۔

Quran Kareem Hayaat ki Kitaab hai - 1

دین اسلام

دین اسلام ہر ایک کی ایسی حدود و قیود مقرر فرماتا ہے کہ زندگی عین حق کے مطابق بسر ہوتی ہے کہ یہی طرز حیات سہل بھی ہے اور باعث تسکین بھی ۔
The religion of Islam sets such limits and restrictions for everyone that life is lived in accordance to the exact Reality as this lifestyle is both easy and comfirting.
Deen Islam - 1

کائنات کا توازن

Watch Kainaat ka Tawazan YouTube Video

کائنات میں جہاں برائی پھیل رہی ہے وہاں نیکی کرنے والے اللہ کے بندے بھی موجود ہیں


کائنات کا قائم رہنا توازن سے ہے۔اگر معاشرے میں برائی ہے تو اللہ کریم کا احسان ہے کہ اچھائی کرنے والے نیکی کرنے والے علوم ظاہری اور کفیات باطنی کے حامل لوگ بھی اسی معاشرے میں موجود ہیں جن کی وجہ سے رحمت برستی ہے اور جہاں نیکی نہیں ہو گی برائی ہوگی وہاں اللہ کریم کا عذاب نازل ہوگا۔لیکن حدیث شریف میں ہے کہ قیامت تب تک قائم نہیں ہوگی جب تک اللہ اللہ کرنے والا ایک شخص بھی کائنات میں موجود ہے۔ان خیالات کا اظہار امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان نے جمعتہ المبارک کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔
  انہوں نے کہا کہ جب دنیا میں جہالت تھی زمین پر کہیں عدل نہ تھا لوگ گمراہی میں پھنسے ہوئے تھے تب نبی رحمت ﷺ کا مبعوث ہونا اور انتہائی قلیل وقت میں انصاف کا قائم ہونا انسانی تاریخ میں اس کی مثال نہیں ملتی۔تو آپ ﷺ کی بعثت کائنات کے لیے رحمت کا سبب ہے کائنات کی بقا کا سبب ہے۔جب اہل ایمان اس دنیا سے اُٹھ جائیں گے پھر قیامت قائم ہو جائے گی۔معاشرے میں برائی بھی موجود رہتی ہے اور اچھائی بھی ہم نے یہ دیکھنا ہے کہ ہم نے اپنے لیے کس راہ کا انتخاب کرنا ہے۔جولوگ معاشرے میں برائی پھیلانے کا سبب بن رہے ہیں یا معاشرے کی بقا کا سبب ہیں۔عمومی روش اختیار کرنے سے دنیا کے پیچھے بھاگنا یا دنیا کا مال ودولت اکھٹا کرنے کے لیے یا اقتدار کے حصول کے لیے حلا ل حرام،جائز نا جائز میں فرق نہ کرنا ایسی حیثیت کا کیا فائدہ جو بندے کو ڈبو دے۔
  انہوں نے مزید کہا کہ وری نیکی اور تقوی وہ رستے ہیں جن کے اثرات آخرت تک بندے کے ساتھ جاتے ہیں اور یہی نیکی اور ورع تقوی اللہ کے قرب اللہ کی رضا کا سبب بنتے ہیں جبکہ اس کے برعکس فانی دنیا کی فانی حیثیت بندے کو اس دنیا میں ہی چھوڑ دیتی ہے اس کا کوئی اعتبار نہیں آج اقتدار کسی کے پاس ہے توکل کسی اور کے پاس۔تو گناہ یا برائی کرنے سے وہ موقع جو گناہ کرتے وقت تھا وہ تو گزرگیا لیکن اس کے اثرات اس کا گناہ آخرت تک بندے کا پیچھا کرتا ہے اور اس کے لیے سزا کا سبب بنتا ہے۔
  انہوں نے مزید کہا کہ کلمہ توحید سے بندے مومن کو وہ آزادی حاصل ہوتی ہے جو صرف اپنے پروردگار کے سامنے سربسجود کرتی ہے اور مخلوق خدا سے آزاد کر دیتی ہے۔مخلوق سے اپنی امیدیں وابستہ کرنا کمزور ایمان کی نشانی ہے۔اللہ کریم کا احسان کے اپنا ذاتی کلام عطافرمایا اور راہنمائی کے لیے انیباء مبعوث فرمائے۔اللہ کریم سب کی حفاظت فرمائیں اور ہمارے معاشروں میں انصاف عطا فرمائیں اور ہمارا کردار ہی ہے جس کے سبب ہم سب مشکلات کا شکار ہیں۔اللہ کریم ہمارے حال پر رحم فرمائیں۔
  آخرمیں انہوں نے ملکی سلامتی اور بقا کی اجتماعی دعا فرمائی۔

فرمانبرداری کیا ہے

Watch Farmanbardari kia hai YouTube Video

ذائقۃ الموت

Zaiqat-ul-Maut - 1
Zaiqat-ul-Maut - 2