Latest Press Releases


مسلمان وہ قوم ہے جسے اللہ کریم نے دنیا اور آخرت کے ہر سوال کا جواب عطا فرمایا


دشمن کے اطمینان کے لیے اقدامات اٹھانا دشمنی کو ختم نہیں کرتا بلکہ اپنی کمزوری کا اظہار ہوتا ہے۔ جب تک دشمنی کی بنیاد کو ختم نہ کیا جائے امن کا حصول ناممکن ہو گا۔ ہماری پالیسی ایسی ہے جو کہ مضبوط بنیادوں پر نہ ہے اس میں اصلاحات کی ضرورت ہے۔ ان خیالات کا اظہار امیر عبد القدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان نے جمعہ کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ مسلمان وہ قوم ہے جسے اللہ کریم نے دنیا اور آخرت کے ہر سوال کا جواب عطا فرمایا اور ہم آج اپنی اصل میراث سے اتنے دور ہو چکے ہیں کہ موجودہ وبائی مرض کی ویکسین کے لیے دنیائے کفر کی طرف دیکھ رہے ہیں جو کہ اس ساریحق کو مانتے ہی نہیں۔ کاش کہ مسلم امت کی اسباب پر ایسی دسترس ہوتی کہ مخلوق ہماری طرف دیکھتی۔ کرونا مرض سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر ضرور اختیار کی جائیں اور اس بحث میں نہ پڑا جائے کہ یہ بیماری ہے ہی نہیں کیونکہ یہ کہنا ٹھیک نہیں ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ اس بیماری کی وجہ سے کئی لوگ معاشی تنگی کا شکار ہیں اور مسلمان کا مسلمان پر جو حق ہے اس میں یہ بھی کہ اپنے پڑوسی کا خیال رکھا جائے اور غرباء اور ضرورتمندوں کی مدد کی جائے۔ ہم کیسے مسلمان ہیں کہ ہمیں یہ علم ہی نہ ہو کہ میرے ساتھ گھر والا پڑوسی بھوکا سو رہا ہے۔ اللہ کریم ہمیں غیرت ایمانی عطا فرمائے کہ ہم اپنے بہن بھائیوں کا خیال رکھ سکیں اور ہمارے اعمال ایسے ہوں کہ غیر مسلم بھی دین اسلام کی طرف راغب ہوں۔
Musalman woh Qoum hai jisay Allah kareem ne duniya aur akhirat kay har sawal ka jawab ataa farmaya - 1

معاشرے کی تنگی اور تکلیف ہمارے کردار سے ہے


 معاشرے کی تنگی اور تکلیف ہمارے کردار سے ہے ہم بحیثیت مجموعی بے عمل ہوگئے ہیں ہماری کمزوریوں کو کس نے درست کرنا ہے
 ہم بحیثیت مجموعی باعمل نہیں رہے ہمارے کردار کی وجہ سے ہم پر تنگی اور تکالیف آرہی ہے ہمیں اپنے کردار کو ہر لحاظ سے درست کرنا ہوگا۔مومن کی نشانیوں میں سے ایک نشانی یہ بھی ہے کہ بندہ صداقت اور سچائی پر قائم رہے۔ان خیالات کا اظہار امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان نے دوروزہ ماہانہ روحانی اجتماع کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔
  انہوں نے کہا کہ بندہ مومن کے جو اوصاف اللہ کریم فرما رہے ہیں ہم اس حکم کو سامنے رکھ کر اپنے آپ کو پرکھیں تو سمجھ آئے گی کہ ہم عمل سے کتنے دور ہو گئے ہیں۔اگر ہم سب اپنے فرائض کو دیکھنا شروع کر دیں تو معاشرے میں ٹھہراؤ آسکتا ہے۔ہم مغرب کی تقلید کرتے ہوئے صرف حقوق کی جنگ لڑ رہے ہیں لیکن ہم حقوق مانگتے ہوئے اپنے فرائض بھول جاتے ہیں تو اس طرح توازن کیسے ہوگا اور یہ عمل کتنی مخلوق کے ساتھ زیادتی کا سبب بنے گا۔تو پھر نتائج ایسے ہی ہوں گے جیسے آج ہیں۔
  وبائی مرض کورونا وائرس پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا اللہ کریم اس وبائی مرض سے نجات عطا فرمائے سب کو چاہیے کہ احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔اللہ کریم ہماری غلطیوں کو معاف فرمائیں۔ہمارے اندر یہ احسا س ہونا چاہیے کسی دوسرے کی تکلیف دیکھیں تو خود بھی تکلیف محسو س کریں یہ ایک مومن کی صفت ہے۔
  مرکز دارالعرفان منارہ میں دم کیا ہوا نمک استعمال کریں ان شاء اللہ اس وبائی مرض سے حفاظت نصیب ہوگی۔اور اس کے علاوہ علاج بالغذا کا نسخہ بھی بہت مفید ہے اسے بھی ضرور استعمال کریں اور دوسروں کوبھی آگاہ کریں۔
  آخر میں انہوں نے دعا کرتے ہوئے فرمایا کہ اللہ کریم ہمیں غیرت ایمانی عطا فرمائیں ایسا کردار عطا فرمائیں جس سے غیر مسلم بھی مستفید ہوں اور ہم اپنے کردار سے ان کو دین کی طرف راغب کرسکیں۔اللہ کریم ہمیں صحیح شعور عطا فرمائیں۔
Muashray ki tangi aur takleef hamaray kirdaar se hai - 1

معافی اور توبہ ایسی ہو کہ آنے والی زندگی شہاد ت دے


وطن عزیز میں جو قوانین موجود ہیں اگر ان کا اطلاق مساوات کے ساتھ کر دیا جائے اور کسی کے ساتھ کوئی رعائت نہ برتی جائے تو ملک سے مسائل کا خاتمہ ہو سکتا ہے۔دیکھنا یہ ہے کہ کون کتنے خلوص سے ان قوانین کا نفاذ کرتا ہے۔ان خیالات کا اظہار امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان نے جمعتہ المبارک کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔
  انہوں نے کہا کہ آج ہم ملک میں قوانین پربحث کرتے ہیں کہ ایسے ہونی چاہیے،ان میں فلاں تبدیلی ہونی چاہیے۔میں دعوے سے کہتا ہوں کہ اگر انہی قوانین کو ایمانداری کے ساتھ نافذ کر دیا جائے تو ان شاء اللہ مسائل نہ رہیں گے۔ہاں اگر کوئی کرنا نہیں چاہتا اللہ نے اُسے اختیار بھی دے رکھا ہے تو روز محشر ہر ایک نے اپنے اختیارات کا جوابدہ ہونا ہے۔تو وہاں اگر کسی سے سوال یہ ہوگیا تو وہ لمحہ بہت کٹھن ہو جائے گا۔
  انہوں نے مزید کہا کہ دین اسلام اعتدال کا راستہ ہے اور یہی صراط مستقیم ہے جہاں بھی ہم کسی سے زیادتی کرتے ہیں یا وہ عمل اختیار کرتے ہیں جو کہ منع ہے تو یہ سب ہمارے اندر تکبر اور انا کے سبب سے ہے۔اور یہی ظلم ہے کہ کسی چیز کو اس کی اصل جگہ پر نہ رکھا جائے۔
  یاد رہے کہ 6,5  دسمبر بروز ہفتہ،اتوار کو دارالعرفا ن منارہ میں دو روزہ ماہانہ روحانی اجتماع منعقد ہو رہا ہے جس میں  حضرت امیر عبدالقدیر اعوان مد ظلہ العالی براہ راست اتوار دن 11 بجے خصوصی خطاب فرمائیں گے اور اجتماعی دعا بھی ہو گی۔ 

Maffi aur tauba aisi ho kay anay wali zindagi shahadat day - 1

وبائی مرض(کورونا وائرس) مقابلے سے نہیں توبہ سے جائے گی۔ہر ایک کو چاہیے کہ اللہ کے حضور معافی کا طالب ہو


کورونا وائرس کی دوسری لہر سے جہاں پوری دنیا متاثر ہوئی ہے وہاں ملک پاکستان میں مریضوں کی تعداد میں بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے۔لیکن ہمیں جہاں احتیاطی تدابیر اختیار کرنی ہیں وہاں رجوع الی اللہ کر کے خلوص دل سے اپنے گناہوں کی معافی بھی طلب کرنی چاہیے۔ہر ایک کا عمل معاشرے میں اثر انداز ہوتا ہے۔ہر بندہ انفرادی سطح پر اپنے آپ کو اللہ کے حضور پیش کرے۔ قدرتی آفات مقابلے سے نہیں بلکہ انفرادی اور اجتماعی طور پر توبہ کرنے سے ختم ہوتی ہیں۔ان خیالات کا اظہار امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان نے جمعتہ المبارک کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔
  انہوں نے کہا کہ اللہ کریم سے دوستی سے مراد یہ ہے کہ ہم کتنے بندگی پر ہیں کیونکہ ہم جتنا احکامات الہی پر عمل پیرا ہوں گے اتنی اللہ کریم سے ہماری دوستی گہری ہو گی۔بندے اور اللہ کریم کی دوستی خالق اور مخلوق والی ہو گی۔بندہ کے لیے بندگی ہی سب سے بڑامقام ہے اور منزل حقیقی کو پانا ہی اصل کامیابی ہے۔عمل صالح کا جاننا اور اس پر عمل پیرا ہونا اور پھر اس پر مرتے دم تک قائم رہنا اور یہ قائم رہنا ہی بندہ مومن کو سلامتی کے گھر تک پہنچاتا ہے۔
  یاد رہے کہ 6,5 دسمبر بروز ہفتہ اتوارکو دارالعرفان منارہ میں ماہانہ روحانی اجتماع کا انعقاد ہو گا۔جس میں ہر آنے والے کو مرکز ی طور پر یہ ہدایات ہیں کہ وہ حکومتی سطح پر اختیار کی گئی حفاظتی تدابیر کو مکمل کر کے آئیں۔بیمار اور ضعیف حضرات سفر سے اجتناب کرتے ہوئے گھر پر اپنے معمولات اختیار کریں۔
  آخر میں انہوں نے ملک میں بڑھتی ہوئی اس وبائی مرض کورونا سے حفاظت اور اس کے خاتمے کے لیے دعا فرمائی۔
This epidemic (Corona Virus) cannot be overcome by fighting it, rather, by offering tauba.”
- Ameer Abdul Qadeer Awan(mza) 

The second wave of Corona Virus has affected the whole world, and there has been a major increase in the number of patients in Pakistan specially. Though we must adopt all precautionary measures, we must also turn towards Allah Ta’ala and wholeheartedly, beg forgiveness for our sins. Every individual’s actions leave a mark upon the society. Hence, everyone should, individually hold himself accountable to his Allah. Natural disasters cannot be battled down by force, but are overcome by offering repentence, individually and collectively (as a community).  
This is the opinion expressed by Ameer Abdul Qadeer Awan(mza), Sheikh, Silsila Naqshbandia Awaisia and the chief of Tanzeem Al Ikhwan, during his Juma address. 

               He said that having a bond with Allah Ta’ala means having a bond of Abudiyat with Him; the more we bow down to His commandments, the deeper grows our bond with Him, the bond that exists between Allah and His servant would be that of the Creator and the created. Serving Allah Ta’ala is the highest station that His servant can gain and herein lies his true destiny and success; having knowledge of the amaal e saleh, practising them and being steadfast on this path till the dying breath, this steadfast commitment will surely lead him to the ultimate abode of peace. 

   comply with all the precautionary measures as directed by the government. Indisposed and the elderly are requested not to travel, and perform their routine practise at home. 
             Lastly, he prayed for protection against the rapidly spreading epidemic in the country and for its speedy eradication.
Wabai marz ( corona virus ) muqablay se nahi tauba se jaye gi. har aik ko chahiye kay Allah ke huzoor maffi ka taalib ho - 1

اظہار محبت رسول ﷺ کا تقاضہ یہ ہے کہ اپنے آپ کو ارشادات نبوی ﷺ پر پابند کیا جائے


برکات ِ محمد الرسول اللہ ﷺ اور یہ کیفیات عظیم مشائخ کے صدقے یہاں مرکز دارالعرفان منارہ میں سکھائی بھی جارہی ہیں اور پہنچائی بھی جا رہی ہیں۔اور وہ نعمت عظمیٰ فنافی الرسول ﷺ کی کیفیت الحمد للہ یہاں سے عطا ہو رہی ہے۔اس کے لیے خالص نیت اور طلب صادق درکار ہے۔ان شاء اللہ ہر آنے والے کو یہاں تنگی داماں کا سامان بھی میسر ہو گا۔ان خیالات کا اظہار امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان نے جمعتہ المبارک کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔
  انہوں نے کہا کہ یہ ذکر قلبی جب راسخ ہو جاتا ہے تو بندہ مومن کو وہ بصیرت عطا ہوتی ہے کہ وہ اُن نتائج کو بھی دیکھ سکتاہے جن کو ظاہری آنکھوں سے نہیں دیکھا جا سکتا۔اور بندہ کو حقیقت سے آشنا کر دیتا ہے۔اور اگر بندہ خواہشات نفسانی کا اسیر ہو جائے تو پھر اس کی زندگی میں ٹھہراؤ نہیں رہتا۔اسی کوشش میں لگا رہتا ہے کہ مال ودولت جمع کرے،دوسروں کے مقابلے میں حیثیت سے آگے بڑھنے کے پیچھے ہی زندگی تمام کر جاتا ہے۔
  انہوں نے مزید کہا کہ اظہار محبت رسول ﷺ کا تقاضہ یہ ہے کہ اپنے آپ کو ارشادات نبوی ﷺ پر پابند کیا جائے۔یادرکھیں کہ اُمتی نام ہی ماننے کا ہے۔نور ایمان وہ دولت ہے جو بندہ مومن کو عمل پر لے آتی ہے۔اللہ کریم ہمیں وہ طلب ِ صادق عطا فرمائیں کہ ہم بھی اس دولت کو حاصل کرنے کی سعی کریں۔
  یاد رہے کہ 15 نومبر 2020 بروز اتوار فیصل آباد کیولیم مارکی میں ایک عظیم الشان جلسہ بعثت رحمت عالم ﷺ منعقد ہو رہا ہے جس میں شیخ المکرم حضرت امیر عبدالقدیراعوان مد ظلہ العالی خصوصی خطاب فرمائیں گے اور اجتماعی دعا بھی ہوگی۔یہ ربیع الاول کے سلسلہ کا نواں پروگرام ہے اس عظیم جلسہ میں خواتین و حضرات کو دعوت عام دی جاتی ہے کہ اس پروگرام میں شرکت فرما کر اپنے قلوب کوبرکات نبوت سے منور فرمائیں۔ آخر میں انہوں نے ملکی سلامتی اور بقا کی اجتماعی دعا فرمائی۔
Izhaar mohabbat rasool SAW ka taqaza yeh hai ke –apne aap ko irshadat nabwi SAW par paband kya jaye - 1

حضرت محمد ﷺ خاتم النبین ہیں


حضرت محمد ﷺ خاتم النبین ہیں اور احکامات کی تکمیل آپ نے فرمائی اور روز محشر انبیاء ؑ کی سچائی کی گواہی بھی دیں گے۔اور اُمت محمدالرسول اللہ ﷺ کی شفاعت بھی فرمائیں گے۔ ہم دیکھیں کہ ہم نے اپنے آپ کو ظاہر و باطن میں کتنا دین اسلام کے مطابق ڈھالا ہوا ہے۔ان خیالات کا اظہا ر امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان نے جلسہ بعثت رحمت عالم ﷺ کے موقع پرخواتین و حضرات کے بہت بڑے اجتماع سے دارالعرفا ن منارہ میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔
 انہوں نے کہا کہ نبی کریم ﷺ کا ارشا ہے کہ آخر زمانہ میں غزوۃ الہند بپا ہوگا اور اس میں شریک لوگ بلاحساب جنت جائیں گے۔مجھ سمیت ہر مسلمان کو اللہ کریم یہ توفیق عطا فرمائیں کہ ہم اس میں شامل ہوں اور ہم اپنے اعمال ایسے اختیار کریں جو کہ اتباع رسالت ﷺ کے مطابق ہوں۔
  انہوں نے مزید کہا کہ قرآن مجید میں اللہ کریم کا ارشاد ہے کہ اللہ کا ذکر کثرت سے کریں لسانی ذکر،عملی ذکر سے ذکر کثیر کا حق ادا نہیں ہوتا جب تک ہم اپنے ہر سانس کو دل کی ہر دھڑکن کو اللہ کے نام سے مزین نہ کریں جب یہ بنیاد مضبوط ہو گی تو ان شاء اللہ دین و دنیا میں راحت کا سبب ہوگا۔مشکلات اور دنیاوی مصائب کے حل کے لیے ذکر اللہ نہ اختیار کیا جائے بلکہ صرف اور صرف اللہ کی رضا کے حصول کے لیے ذکر اختیار کیا جائے۔ اپنی توقعات کا محور صرف اللہ کریم کو رکھیں۔جب ہم خالص نیت سے یہ عمل اختیار کریں گے تو پھر اس کی رحمت کا نزول بھی ہو گا جو بندہ کو اندھیرے سے نکال کر روشنی کی طرف لے آئے گا۔پھر نور کی روشنی کی سمجھ آئے گی۔اور یہی وہ ہتھیار ہے جس سے دین اسلام پر استقامت نصیب ہوتی ہے۔روز محشر سلامتی کا سبب ہو گا۔
  یاد رہے کہ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ کے تحت پورے ملک میں جلسوں کا انعقاد کیا گیا ہے جس میں،میانی بھیرہ،اوبسیشن مارکی اسلام آباد،ملتان،ڈی آئی خان،کوٹلی آزاد کشمیر،او جی ڈی سی ایل اسلام آباد،بلیو ورلڈ سٹی اسلام آباد اور اب مرکز دارالعرفان منارہ میں ہوا اس کے علاوہ 15 نومبر کو فیصل آباد میں بھی جلسہ بعثت منعقد ہو گا۔آخر میں حضرت امیر عبدالقدیر اعوان مد ظلہ العالی نے اجتماعی دعا فرمائی۔
hazrat Mohammad SAW Khatim-ul- Anbiya hain - 1

نبی کریم ﷺ کی شان میں گستاخی ہماری کمزوریوں اور بد اعمالیوں کا نتیجہ ہے


 یہ ہماری کمزوریوں کا نتیجہ ہے کہ ملعون کو جرات ہوئی کہ آپ ﷺ کی شان میں گستاخی کر سکے۔ہمیں وہ غیرت ایمانی درکار ہے جو اُن مسلمان حکمرانوں کو حاصل تھی جو دنیائے کفر کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرتے تھے۔اس وقت بحیثیت مجموعی اسلام عدم تحفظ کا شکار ہے ہم تو وہ قوم ہیں جو دوسروں کو بھی تحفظ دینے والے ہیں۔ان خیالات کا اظہار امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان نے بلیو ورلڈ سٹی ھاؤسنگ سوسائٹی اسلام آبا د میں منعقد ہونے والی محفل عشق رسول ﷺمیں ہزاروں کی تعداد میں آئے ہوئے عاشقان رسول ﷺ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
  انہوں نے اس سوسائٹی میں ایک بہت بڑی مسجد کی بنیاد بھی رکھی اور خصوصی دعا بھی فرمائی۔سوسائٹی پر بات کرتے ہوئے آپ نے کہا کہ آپ لوگ دو فریق ہیں میری دعا ہے کہ آپ اسی طرح ایک دوسرے کا اعتماد بحال رکھتے ہوئے اس سوسائٹی کو آگے لے کر جائیں گے۔اس تقریب میں چوہدری سعد نزیر چئیر مین بلیو ورلڈ سٹی کے علاوہ  جناب ندیم اعجاز،نعیم اعجاز،سرفراز گوندل،ارشد اعوان ناصر گوندل اور سردار ایاز صادق کے علاوہ مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی
Nabi kareem SAW ki shaan mein gustaakhi hamari kamzoriyon aur bad aamalyon ka nateeja hai - 1

تقاضہ محبت یہ ہے کہ بندہ مومن اپنے محبوب کے ہر اشارے پر جان نچھاور کرنے کو تیار رہے


 دعویٰ عشقِ مصطفے ﷺ کی شہادت ہمارے اعمال دیں۔اور تقاضہ محبت ہی یہ ہے کہ بندہ مومن اپنے محبوب کے ہر اشارے پر جان نچھاور کرنے کو تیار رہے۔معاشرے میں باہم تفریق کو دور کرتے ہوئے آپس میں محبت و الفت و یگانگت کو فروغ دیا جائے۔ان خیالات کا اظہار امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان نے او جی ڈی سی ایل ھیڈ آفس اسلام آباد کے ایڈیٹوریم میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔
  انہوں نے مزید کہا کہ دین اسلام کو رسم و رواجات کی نزر کرنے کی بجائے ان طریقوں کو اپنایا جائے جو آپ ﷺ نے ارشاد فرمائے۔ولادت باسعادت کے موقع پر اظہار محبت میں وہ اظہار اپنا یا جائے جس سے اتباع محمد الرسول اللہ ﷺ ہو،یہ نہ ہو کہ اظہار محبت میں محافل کا انعقاد ہو رہا ہو لیکن فرض نماز چھوٹ رہی ہو۔محفل سے اُٹھ کر جب بندہ معمولات زندگی میں جائے تو حلال حرام کا خیال رکھے،
  اس تقریب میلا د النبی ﷺ کا انعقاد میلاد کمیٹی اوجی ڈی سی ایل نے کیا۔اس تقریب میں بطور مہمان خصوصی حضرت جی کو مد عو کیا گیا اور اس تقریب میں جناب شاہد سلیم خان صاحب ایم ڈی او جی ڈی سی ایل،جناب شہزاد صفدر صاحب ایڈمن،جنرل مینجر،مینجرز،آفیسرز سٹاف اور میلاد کمیٹی کے علاوہ بہت سے لوگوں نے شرکت کی۔آخرمیں انہوں نے ملکی سلامتی اور بقا کی اجتماعی دعا فرمائی
taqaza mohabbat yeh hai ke bandah momin –apne mehboob ke har isharay par jaan nichhawar karne ko tayyar rahay - 1

آپ ﷺ کی بعثت اُمت مسلمہ پر اللہ کریم کا بہت بڑا احسان ہے


 اُمت مسلمہ کے زوال کا سبب وہ راہ ہے جو عروج کی تھی اُسے ہم نے چھوڑ دیا۔تجدید عہد کرتے ہوئے معافی کے طلب گار ہو کر اگلی زندگی اسوہ حسنہ  ﷺ کے مطابق گزاری جائے۔امیر عبدالقدیر اعوان
  ہماری سانسو ں کی روانی ہے اور آپ ﷺ کی شان میں گستاخیاں ہورہی ہیں یہ ہماری کمزوریاں اور ہمارے ایمان کی کمی دنیا ئے کفر کو جرات دے رہی ہے حالانکہ اگر ہم قول و فعل میں مضبوط ہوں تو پھر غیرت ایمانی کی للکار کسی کو اجازت نہ دے گی کہ وہ آپ ﷺ کی شان میں گستاخی کرے اور کشمیر پر انڈیا کا لاک ڈاؤن سال سے زیادہ عرصہ ہو گیا ہے ہم ان سے اظہار ہمدردی کرتے ہیں۔ان خیالا ت کا اظہار امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان نے سگنیچر مارکی کوٹلی آزاد کشمیر میں ہزاروں افراد سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
  انہوں نے کہا کہ آپ ﷺ کی بعثت اُمت مسلمہ پر اللہ کریم کا بہت بڑا احسان ہے کہ آپ ﷺ کی بعثت نے بندہ مومن کی زندگی کے ہر پہلو کی راہنمائی فرمائی۔ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم زندگی کے ہر شعبے میں اپنی مرضی کرنے کی بجائے اسوہ رسول ﷺ پر عمل پیرا ہوں۔کیفیات قلبی اور برکات نبوت کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اللہ کریم قرآن کریم میں فرماتے ہیں تو میرا ذکر کر میں تیر ا ذکر کروں گا۔اللہ کی یاد قرب الٰہی کا سبب ہے۔اور اس کی نیت خالص ہو جائے گی جو عمل کرے گا اللہ کی رضا کے لیے ہوگا۔
  آخر میں حاضرین میں نئے احباب جنہوں نے بیعت کرنی تھی انہیں بیعت سے سرفرا ز فرمایا اور ذکر قلبی کا طریقہ بتایا۔اللہ کی یاد اللہ کے روبرو کر دیتی ہے جس سے بندے کی پسند اللہ کی پسند میں ڈھل جاتی ہے۔یاد رہے کہ یہ پروگرام سلسلہ عالیہ کا پانچواں پروگرام ہے جو کہ بعثت رحمت عالم کے موضوع پر منعقد ہوا اور کوٹلی کی اہم شخصیات نے گزشتہ رات امیر عبدالقدیر اعوان سے ملاقات کی ان میں ڈی سی عمر اعظم صاحب،ایس پی راجہ اکمل،ایس ڈی ایم راجہ طارق،اے ایس پی خرم اقبال،پی ڈی ایس پی راجہ گلزار،سابق سیکرٹری محمود الحسن،ڈاکٹر سید شمس محی الدین،خورشید احمد قادری ایڈووکیٹ،لیاقت مغل ایڈووکیٹ،محمود الحسن جماعت اسلامی،راجہ نجیب ایڈووکیٹ،اے ڈی بھٹی صاحب،سپیشل ونگ،ڈی ایچ او ڈاکٹر نصراللہ،ڈاکٹر نزیر ملک  اور راجہ مہتاب کے علاوہ دیگر افراد شامل تھے۔
  آخر میں انہوں نے ملکی سلامتی اور بقا کی اجتماعی دعا فرمائی۔
Aap SAW ki baissat Ummat Musalmah par Allah kareem ka bohat bara ahsaan hai - 1

اپنے کردار کی اصلاح کرتے ہوئے معاشرے میں مثبت تبدیلی کی کوشش کریں


 اسلامی معاشرہ اس وقت انحطاط کا شکار ہے ہم نے اُن باتوں کو جو کہ فروعی اختلاف ہیں جن میں کسی ایک پر عمل ہو جائے تو درست ہے ہم اسے اختلاف اور جھگڑوں کی صورت میں لے آئے ہیں۔حالانکہ اظہار محبت رسول ﷺ تو بندہ مومن کو یہ درس دیتا ہے کہ اپنے بھائی کے لیے اپنی جان نچھاور کر دی جائے۔جب ہم رواجات کو فروغ دیں گے اور لا دینی ہو گی تو پھر معاشرے میں بد نظمی ہو گی۔ان خیالات کا اظہار امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان نے مارگلہ مارکی ڈیرہ اسماعیل میں جلسہ بعثت رحمت عالم ﷺ کے موقع پر بہت بڑے خوااتین و حضرات کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
  انہوں نے کہا کہ اسلا م ایسا دین ہے جو کہ بندہ مومن کی سونے جاگنے اور زندگی کے ہر شعبے میں راہنمائی کرتا ہے کہ وہ کیا کرے کن اعمال سے بچے اور یا د رکھیں اللہ کریم ہمارے مالک ہیں اور وہ بہتر جانتے ہیں کہ انسان کے لیے کیا چیز بہتر ہے آج ہم نے فرائض کو چھوڑ رکھا ہے حلال حرام کی تمیز ہم سے اُٹھتی جا رہی ہے اخلاقیات میں ہم پستی کا شکار ہیں ان سب مسائل کا حل اس بات میں مضمر ہے کہ ہم ایمان کو مضبوط کریں ہر عمل کو دین اسلام کے مطابق کریں تو پھر بات اپنی ذات سے نکل جائے گی۔ایمان وہ دولت ہے جو زندگی میں ٹھراؤ اور سکھ عطا فرماتا ہے۔
  انہوں نے مزید کہا کہ ملک کے تمام ادارے اور اس کے افراد ہم میں سے ہیں ہمارے ہر خاندان کے لوگ ملک کے لیے اپنی جانوں کے نزرانے پیش کر رہے ہیں اس لیے اس کے تحفظ کے لیے ہم سب یک جان ہیں اپنے کردار کی اصلاح کرتے ہوئے معاشرے میں مثبت تبدیلی کی کوشش کریں نتائج اللہ کریم پر چھوڑ دیں اللہ کریم ہر ایک کے عمل کو قبول فرمائیں۔ہر حکم کو سنتے وقت اپنے آپ کو اس کے سامنے رکھیں اور اظہار محبت کو ماہ سال اور مخصوص دنوں میں مقید کرنے کی بجائے اس کا اظہار سال کے ہرلمحے میں اپنی ہر سانس میں ہونا چاہیے۔آخر میں ذکر قلبی کا طریقہ بتایا اور تمام خواتین و حضرات کو ذکر قلبی بھی کرایا۔یاد رہے کہ یہ چوتھا جلسہ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ کے تحت ڈیرہ اسماعیل خاں میں ہوا۔جس کا آغاز تلاوت کلام پاک کے لیے قاری لطیف صاحب،نعتیہ کلام محمد طارق نے پیش کیا اور حضرت جی مد ظلہ العالی کا تعارف صاحب مجاز سلسلہ عالی یار محمد صاحب نے پیش کیا۔اس کے علاوہ علاقہ بھر سے بہت بڑی علماء کرام کی تعداد نے بھی شرکت کی
Apne kirdaar ki islaah karte hue muashray mein musbet tabdeeli ki koshish karenn - 1